• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حکم استفاضہ از قبور (قبروں سے فیض اٹھانے کا حکم؟)

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
235
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88
آپ سے گزارش ہے کہ جو میں نے دلائل دیئے ہیں انکو کم از کم غور سے پڑھ لیں اور جواب بھی انکے مطابق دے۔
آیت کی تشریح تفسر ابن کثیر سے دی ہے،اسی طرح ابن تیمیہ اور ابن جوزی کا حوالہ اور آپ کی دلیل لَا تَقُولُوا لِمَن يُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّـهِ أَمْوَاتٌ ۚ بَلْ أَحْيَاءٌ وَلَـٰكِن لَّا تَشْعُرُ‌ونَ ١٥٤ ﴾ ۔۔۔ البقرة کا جواب، الغرض آپ بجائے تسلیم کرنے پھر دلیل، قصور آپ کا نہیں نو سلفی جو ہوئے۔میں سمجھ چکا ہوںآپ قیامت کی صبح تک انکاری رہے گے ۔
ان دلائل سے میری مراد ایک یہ بھی ہے کہ میرے ساتھ آئمہ مفسر،محدثین،فقہاء کھڑے ہیں بھلا آپ کہ ساتھ کو ن ہے معتزلہ یا پھر جدید نام سلفی؟
میرے نزدیک آج جو بھی وحی کی بنیاد پر ایسا دعویٰ کرے تو وہ مدعی النبوۃ اور دجال وکذّاب ہے۔
وحی کی بات کس نے کی ہے،میں نے تو اصل وحی سے اسکا ثبوت دیا تھا واقعہ معراج۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ میرے دلائل کا دوبارہ جائزہ لیں۔سوال چنا جواب بھی چنا وہ بھی تیار آپ کو مل رہا ہے،الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے والی بات آپ نہ کریں اور تعصب کی عینک اتار کر پڑیں۔
امت میں سے کسی اہک عالم کا فتوی دے دےجس نے کشف قبور والوں کو دجال اور کذاب کہاں ہو ؟
اور ایک بات آپ سے ضمنا" پوچھنا چاہئوں گا کہ آپ لوگ اس قدر آندھی تقلید کا شکار کیوں ہیں کہ حق بات کو بھی ٹکرا دیتے ہیں میں نے علماء اہلحدیث اور تصوف کے عنوان سے لکھنا شروع کیا آپ کی انتظامیہ نے لنک غائب کردیا اس سے پہلے کرامات اہلھدیث کا لنک ڈیلیٹ کیا ،آپ کی اخلاقی حالت دیکھ کر رونا آتا ہے واللہ میں کوئی مقابلہ بازی نہیں کر رہا ہوں،اور نہ اس قماش کا آدمی ہوں جو آپ کے اکابر ہیں وہی میرے اکابر ہیں ۔لیکن وہ تو ایسے نہ تھے اس لیے میں نے علماء اہلحدیث اور تصوف لکھنا شروع کیا اس میں بڑے واقعات آجاتے جس نوسلفیوں کو اعتدال کی رہ ملتی اور اس فورم کو صرف حناف پر تنقید کی پہچان نہ دے بلکہ جو آزاد تحقیق لفظلکھا ہے اسکی پاسداری کریں آور اپنی رائے کو اہمیٹ نہ دے بلکہ پوری امت کے مفسر ،علماء فقہاء اور اپنے اکابرین کو سامنے رکھ کر بات کیا کریں کیونک وہ ورع وتقوی علم وعمل میں ہم سے بہت آگے تھے۔ اور یہ زکوت کے ٹکڑوں پر پلنے والے اور کھلوں پر لڑنے والے اس قابل نہیں کہ ان سے رہنمائی لی جائے۔
 

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
235
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88
نبی کریمﷺ نے ایسی باتیں وحی کی بنیاد پر کیں۔ ﴿ وما ينطق عن الهوىٰ إن هو إلا وحي يوحى ﴾
ممکن ہے آپ کے نزدیک کوئی امتی بھی وحی کی بنیاد پر ایسا دعویٰ کر سکے۔ پھر آپ کو غلام احمد قادیانی کو بھی سچا مان لینا چاہئے۔

میرے نزدیک آج جو بھی وحی کی بنیاد پر ایسا دعویٰ کرے تو وہ مدعی النبوۃ اور دجال وکذّاب ہے۔

آپ نے صحابہ کرام﷢ اور امت سے ثابت ایسے سینکڑوں واقعات کا دعویٰ کیا ہے، دعووں سے کچھ فائدہ نہیں ہوتا، آپ سے تقاضا کیا تھا کہ صحیح سند سے کوئی ایک واقعہ (صحابی سے) بیان کردیں، جہاں تک امت میں ایسے واقعات کا تعلق ہے، تو ہمارے نزدیک ایسے قصوں کہانیوں کی شریعت میں کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔


صحیح سند سے فتح الباری موجود وہ روایت عربی متن کے ساتھ بیان کریں،
اس کا ترجمہ کریں
اور پھر اس سے استفاضہ از قبور ثابت کریں!


صحابہ کرام﷢ کا کھانے کی تسبیح سننا، مسجد کے تنے کی رونے کی آواز سننا، سیدنا ابراہیم﷤ والا قصّہ جس میں اللہ تعالیٰ نے ان کے سامنے ذبح شدہ پرندوں کو زندہ کیا۔
یہ سب نبی کریمﷺ اور سیدنا ابراہیم﷤ کے معجزات ہیں، ان سے آپ نے استفاضہ از قبور کیسے ثابت کر دیا؟؟؟

محسوس ہوتا ہے کہ آپ کے پاس استفاضہ از قبور کی سب ایسی ہی دلیلیں ہیں؟!! جن سے ان انبیاء کرام﷩ کا اللہ کا سچا نبی ہونا تو ثابت ہوتا ہے، امّتیوں کیلئے استفاضہ از قبور تو بالکل ثابت نہیں ہوتا۔
برزخ پرنہ جاننے کی جو دلیل پیش کی وہ یہ ہے کہوَلَا تَقُولُوا لِمَن يُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّـهِ أَمْوَاتٌ ۚ بَلْ أَحْيَاءٌ وَلَـٰكِن لَّا تَشْعُرُ‌ونَ ١٥٤ ﴾ ۔۔۔ البقرة
اور اللہ تعالیٰ کی راه کے شہیدوں کو مرده مت کہو وه زنده ہیں، لیکن تم نہیں سمجھتے (154)اسکے جواب میں میں نے اسشنعاءکی صورت میں ایت کی تسبیح نہیں سکتے اور پھر صحابہ کا سنسنا بطور دلیل تھا آپ کی دلیل کے بلمقابل۔۔۔اور صحابہ کا سننا معجزہ نہیں کرامت کہہ سکتے ہیں
 

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
235
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88
یاد دہانی!

محسوس ہوتا ہے کہ قریشی صاحب کے پاس اپنے موقف (استفاضہ از قبور) کی کوئ ئ ئ ئ دلیل موجود نہیں۔
اگر ہوتی ہوتی تو اب تک پٹاری سے کچھ باہر آچکا ہوتا۔
آپ نے بجا فرمایا ، آپ ناراض نہ ہوں نظر اور دماغ دونوں کا معائنہ وقت پر کرا لہیں جب بیماری بگڑجائے تو علاج مشکل ہو جاتا ہے۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
آپ نے بجا فرمایا ، آپ ناراض نہ ہوں نظر اور دماغ دونوں کا معائنہ وقت پر کرا لہیں جب بیماری بگڑجائے تو علاج مشکل ہو جاتا ہے۔
کسی فورم پر اس کے منتظم اعلیٰ کو اندھا اور پاگل کہنے پر کسی کے پاس کوئی اخلاقی جواز باقی نہیں بچتا کہ اسے اُس فورم پر مزید برداشت کیا جائے۔

لیکن محدث فورم نے پہلے بھی رواداری اور برادشت کی مثالیں قائم کی ہیں، ابھی بھی آپ کو آخری وارننگ دینے پر ہی اکتفاء کیا جاتا ہے۔

اصل میں جب کسی کے پاس دلائل باقی نہیں رہ جاتے تو وہ گالم گلوچ اور تشدّد پر اُتر آتا ہے، اگر اس کے پاس طاقت ہو تو۔ انبیائے کرام﷩ کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں، انہیں کتنی گالیاں دی گئیں اور کتنا تشدّد کیا گیا، حتیٰ کہ بعض کو تو لعنتی لوگوں نے شہید ہی کر دیا۔ لیکن بہرحال حق ہی آخر کار غالب آتا ہے۔ دلائل کو ہی فوقیت ملتی ہے، فرمانِ باری ہے:
﴿ وَقُلْ جَاءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ ۚ إِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقًا ٨١ ﴾ ۔۔۔ سورة الإسراء
اور اعلان کردے کہ حق آچکا اور ناحق نابود ہوگیا۔ یقیناً باطل تھا بھی نابود ہونے والا (81)

﴿ بَلْ نَقْذِفُ بِالْحَقِّ عَلَى الْبَاطِلِ فَيَدْمَغُهُ فَإِذَا هُوَ زَاهِقٌ ۚ وَلَكُمُ الْوَيْلُ مِمَّا تَصِفُونَ ١٨ ﴾ ۔۔۔ سورة الأنبياء
بلکہ ہم حق کو باطل پر پھینک مارتے ہیں پس حق باطل کا سر توڑ دیتا ہے اور وه (باطل) اسی وقت نابود ہو جاتا ہے، تم جو باتیں بناتے ہو وه تمہاری لئے باعث خرابی ہیں (18)

میں آپ سے پھر تقاضا کرتا ہوں کہ اگر آپ اپنے موقف کو ثابت کرنے کیلئے کوئی صحیح اور صریح دلیل ہے تو پیش کریں، تاکہ آپ کو یہ حسرت نہ رہ جائے کہ میرے پاس تو ہزاروں دلائل تھے جن سے کئی کتابیں تیار ہو سکتی تھیں، لیکن مجھے محدث فورم پر موقع ہی نہیں دیا گیا!!
 

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
235
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88

سابقہ بحث و مباحثہ کا ایک جائزہ
میں یہ تھریڈ لکھتے ہوئے اس بات سے ڈر رہا ہوں کہیں حسب روایت میرا یہ تھریڈ دیلیٹ نہ کر دیا جائے کیونکہ اس فورم پر میں نے دیکھا جب جواب نہیں ملےا تو فریق مخالف کا جواب ڈیلیٹ ہو جاتا ہے تا کہ برتری قائم رئے دوسرا گڈ مسلم کا بھی تقاضا تھا،اب میں صل بات کی طرف آتا ہوں۔
فریق مخالف نے کشف وا لہام کو کرامات میں شمار کرنے سے انکار کیا تھا جس کا مختصر مگر مدلل جواب دیا گیا افسوس کی بات یہ ہے کہ انکو اتنا بھی معلوم نہیں کشف والہام بھی داخل کرامت ہے،آپ کا مجھ سے دلیل کا تقاضا کرنا بے جا ہے آپ کو چاہے تھا کی آپ اس پر دلیل پیش کرتے اور میری قئم کی دلیل کا رد کرتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسی طرح آپ کا فرمانا کہ کشف والہام داخل کرامت نہیں۔
سبحان اللہ، میرے بھائی حد ہو گئی ہے کیا آپ جانتے نہیں ا؟ کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا کشف ،ساریہ رضی اللہ عنہ کو کہنا پہاڑ کی اوٹ لینا ،اسی طرح حضرت مریم علیہ اسلام کا فر شتوںکو دیکھنا وغیرہ اسکو تمام مفسرین اور محدثین نے کرامت ہی لکھا ہے۔
ہم نے یہ بھی عرض کی تھی کشف قبور اولیاء کی کرامت میں سے ہے، آپ نے کشف قبور کا انکا ر کیا اس پر آپ نے یہ قرانی ایات پیش کی کہ کشف قبور نہیں ہو سکتا اور کشف قبور کا قائل دجال و کذاب ہے اسکا جواب میری سے یہ دیا گیا بحث ملاظہ ہو۔۔۔۔
رہی آپ کی دلیل تو دیکھو قران کہتا ہے سورہ رعد تُسَبِّحُ لَهُ ٱلسَّمَٰوَٰتُ ٱلسَّبْعُ وَٱلْأَرْضُ وَمَن فِيهِنَّ ۚ وَإِن مِّن شَىْءٍ إِلَّا يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِۦ وَلَٰكِن لَّا تَفْقَهُونَ تَسْبِيحَهُمْ ۗ إِنَّهُۥ كَانَ حَلِيمًا غَفُورًۭا﴿٤٤﴾
ساتوں آسمان اور زمین اور جو لوگ ان میں ہیں سب اسی کی تسبیح کرتے ہیں۔ اور (مخلوقات میں سے) کوئی چیز نہیں مگر اس کی تعریف کے ساتھ تسبیح کرتی ہے۔ لیکن تم ان کی تسبیح کو نہیں سمجھتے۔ بےشک وہ بردبار (اور) غفار ہے (44) یہ تو قران کہہ رہا ہے کہ تم سمجھ نہیں سکتے ،دوسری طرف صحابہ اکرام رضی اللہ عنھما کا کھانا کھاتے وقت کھانے کی تسبیح کا سنا ،مسجد کا خشک تنے کا رونا وغیر کے دہگر واقعات دلیل ہے اس بات کی کہ اسشنعاءکی صورت باقی رہتی ہے۔اسی طرح قران کا کہنہ کے اللہ کی سنت تبدیل نہیں ہوتی،مگرمعجزہ و کرامات فطرت کے اصولوں سے ہٹ کر ہوتے ہیں اس لئے یہا ں پر آپ کی یہ دلیل کوئی معنی نہیں رکھتی۔
اور یہ بھی قران کہہ رہا ہے
وَإِذْ قَالَ إِبْرَٰهِۦمُ رَبِّ أَرِنِى كَيْفَ تُحْىِ ٱلْمَوْتَىٰ ۖ قَالَ أَوَلَمْ تُؤْمِن ۖ قَالَ بَلَىٰ وَلَٰكِن لِّيَطْمَئِنَّ قَلْبِى ۖ قَالَ فَخُذْ أَرْبَعَةًۭ مِّنَ ٱلطَّيْرِ فَصُرْهُنَّ إِلَيْكَ ثُمَّ ٱجْعَلْ عَلَىٰ كُلِّ جَبَلٍۢ مِّنْهُنَّ جُزْءًۭا ثُمَّ ٱدْعُهُنَّ يَأْتِينَكَ سَعْيًۭا ۚ وَٱعْلَمْ أَنَّ ٱللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌۭ ﴿(۰٦٢
اور یاد کر جب ابراھیم نے کہا اے میرے پروردگار! مجھ کو دکھا کہ تو مردے کو کس طرح زندہ کرے گا فرمایا کہ کیا تم یقین نہیں لاتے کہا کیوں نہیں لیکن اس واسطے چاہتاہوں کہ میرے دل کو تسکین ہو جائے فرمایا تو چار جانور اڑنے والے پکڑے پھر انہیں اپنے ساتھ ہلا لے پھر ہر پہاڑ پر ان کے بدن کا ایک ایک ٹکڑا رکھ دے پھر ان کو بلا تیرے پاس دوڑتے ہوئے آئیں گے اور جان لے کہ بے شک الله زبردست حکمت والا ہے
دیکھو ابراھیم علیہ اسلام یقین قلبی کے لیے کیا کہچھ کر رہے ہیں،اور آپ کے نزدیک امتی پر اگر حوال برزخ منکشف ہو تو دجال و کذاب ہو جائے گا کیسے؟افسوس ۔۔
یقین کے تین درجے ہیں علم الیقین ،صرف سنا جیسے بارش ہو رہی ہے۔عین الیقین،آنکھوں سے دیکھ لیا اور حق الیقین کہ خو د بارش میں کھڑا ہو جائے بارش اس پر پڑے،ابراھیم علیہ اسلام حق الیقین (یقین قلبی) مانگ رہے ہیں ،اور امتی مانگے یا عطا ہو تو دجال وکذاب۔ عجیب فلسفہ ہے۔
اقتضائے صراط مستقیم میں ابن تیمیہ رحمہ اللہ واقعہ ایام حرہ کی طرف اشارہ کر کے فرماتے ہیں کہ مسجد نبوی میں برابر تین دن اذان کی آواز کا آنا جو کہ نبی اکرمﷺ کی قبر انور سے آتی تھی اورسعید ملسیب رحم اللہ کا سن کر نماز ادا کرنا فرماتے ہین شرک وبدعت میں یہ چیز داخل نہیں جو روایت ہے رسول کریم ﷺ کی قبر سے سلام کا جواب سنا اور باقی اولیا ء کی قبروں سے ۔پھرفرماتے ایام قحط سالی میں ایک شخص قبر مبارک کے پاس آیا اورقحط سالی کی شکایت کی اسنے حضور اکرم ﷺ کو دیکھا کہ عمر کہ پاس جاو اور کہو کہ نماز استسقاء پڑھائیں،فرماتے ہیں کہ یہ واقعات شرک وبدعت کے باب سے نہیں اس طرح کے کثیر واقعات آپ ﷺ کی امت کے بزرگان دین سے بھی ثابت ہیں ۔یہ قحط سالی کا واقعہ فتح الباری میں صیح رویت سے مذکور ہے
سی طرح ان کی آیات کی تشریح میںغُلِبُوا۟ هُنَالِكَ وَٱنقَلَبُوا۟ صَٰغِرِين٩١١وَأُلْقِىَ ٱلسَّحَرَةُ سَٰجِدِينَ ﴿۰٢١میں ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں
کہ ساحرین فرعون جو موسی علیہ اسلام کے مقابلے میں تھے انہوں نے سجدے سے اس وقت تک سر اٹھایا ،جب جنت دوزخ اور عذاب وثواب دیکھ لیا۔
کیا ابن کثیر بھی دجال کذاب ہو گئے ہیں (الغیاذ باللہ ثم الغیاذ با للہ)یا ر آپ نے یہ بات دجال و کذاب والی بات کس منہ سے کہہ دی ہے
یہ کشف کا انقلابی اثر تھا ا کہ ساحرین فرعون نے درباری قرب چھوڑا، انعام سے دست بردار ہوئے موت کو بخوشی قبول کیا کیونکہ کشف سے حقیقت واضح ہو گئی اور زندگی کا رخ بدل گیا
ابن قیم رحمہا للہ نے اپنی کتاب الروح میں بہت سارے واقعات نقل کیے ہیںجو برزخ سے تعلق رکھتے ہی
ں
اگر آپ ان قوی دلائل کے باوجود انکاری ہیں تو پھر آپکا کاں چٹاں اے( کوا سفید رنگ کا ہوتا ہے) اسکا جواب آپ کو کہیں نہیں ملے گا لہذا آپ دلائل سے بات کرے اور میری دلائل کا بغور جائزہ لیں۔

صراط مستقیم اور فتح الباری کا جو حوالہ مانگا ہے آپ خود ڈھونڈے نہ ملا تو انشاء اللہ آپکو جواب دے دیا جائے گا۔خود بھی تھوڑی تحقیق کی عادت ڈالیں
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
محترم بھائی! آپ سے تقاضا کیا تھا کہ استفاضہ از قبور کی کوئی ایک صحیح وصریح دلیل پیش فرمائیے، ابھی تک آپ نے اس کی کوئی ایک دلیل بھی پیش نہیں کی۔

میں آپ سے پھر تقاضا کرتا ہوں کہ اگر آپ اپنے موقف کو ثابت کرنے کیلئے کوئی صحیح اور صریح دلیل ہے تو پیش کریں، تاکہ آپ کو یہ حسرت نہ رہ جائے کہ میرے پاس تو ہزاروں دلائل تھے جن سے کئی کتابیں تیار ہو سکتی تھیں، لیکن مجھے محدث فورم پر موقع ہی نہیں دیا گیا!!
 

allahkabanda

رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
174
ری ایکشن اسکور
569
پوائنٹ
69
لیکن محدث فورم نے پہلے بھی رواداری اور برادشت کی مثالیں قائم کی ہیں، ابھی بھی آپ کو آخری وارننگ دینے پر ہی اکتفاء کیا جاتا ہے۔
انس بھائی اس وارننگ کو آخری نہ بنائیں ورنہ بعد میں یہ بہانہ ہو گا کہ جی مجھے ناجائز فورم سے نکالا گیا-
آپ صبر کریں - جزاک اللہ خیرا
 
شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
39
ری ایکشن اسکور
109
پوائنٹ
35
السلام عليكم ورحمت الله وبركاته
بارك الله فيكم جميعا انا سألت ثلاثة اسئلة الاولي ما معني الاستفاضة والاستفاضة من باب الاستفعال وهوطلب الفيض ، وما هو الفيض هل الفيض الرحمة هل الفيض الفائدة ؟ واي فائدة نستفيد اي شئ ؟ وهل كان الصحابة والتابعين والائمة الاربعة رضوان الله عليهم اجمعين استعملوا هذه الكلمة في حياتهم وشئون دينهم قبل كل شئ نبحث عن معني هذه الكلمة في عصر الصحابة ومن بعدهم مع معني الصحيح ثم نأتي ونبحث عن شرعيته وحكمه في ضوء الكتاب والسنة والاجماع والقياس ثم نبين المعتقدين ان كان خيرا نوليهم وان كان شرا نبرأ منهم ويكون الحب والبغض لله ولرسوله والغيرة لدينه اذن نبدأ من جديد ونبحث عن معني الكلمة
بارك الله فيك وجزاكم خيرا
اخوكم سعد عيسي من ايران
 
Top