السلام علیکم
چلو جی اپ نے اب قسم کھائی ہوئی ہے تو یہی سہی.
ماشاء اللہ آپ بہت سمجھدار ہیں، اس سے آگے میں کچھ عرض نہیں کہوں گا اس طعن کے بارے!
:: اس سے بھی پہلے آپ کو طاغوت کی وضاحت کرنا ہو گی، جس سے آپ فیصلے منسوب کر رہے ہیں یہ والے.
2::::طاغوتی فیصلوں :: کی ٹرمنالوجی کی وضاحت کریں پہلے تو. . .
٣::اس کے بعد وہ فیصلے بیان فرمائیں جو آپ کی نظر میں ابن تیمیہ اور امام احمد کے دور میں طاغوتی فیصلے تھے .
پھر ہی میں کوئی بیان جاری کرنے کی پوزیشن میں ہو سکوں گا. . . .
٢:::: جانب میں میٹھے کا بہت شوقین ہوں، آپ جتنی بھی جلیبیاں بنائیں گے جتنے بھی ڈیزائن کی بنائیں گے، میں کھا پی جاؤں گا۔۔۔ :)
٣::::::میرا خیال ہے کہ ہم اس وقت کاپی پیسٹ کی ترغیب دینے سے بہتر ہے بات کو انجام کی طرف لے کر جائیں،،،،
آپ سے وضاحت ہے اس سوال بارےکہ آپ سمجھتے ہیں کہ کیا ابن تیمیہ رح اور امام احمد بن حنبل رح اور محمد بن عبد الوھاب کے ادوار میں مسلمانوں نے مکمل شریعت نافذ کر رکھی تھی؟؟؟
ہاں رہی بات محمد بن عبد الوھاب رح کا تو انکے دورمیں خلافت عثمانیہ میں اور امام احمد رح کے دور میں غیر شرعی قوانین نافز تھے۔اس سے کوئی ناواقیت ؟؟؟۔
اس کے ساتھ اپنا بیان بھی جاری کریں موجودہ؛؛پاکستانی اسلامی نظام؛؛ اور اس کے ؛؛سو فیصد اسلامی فیصلہ جات ؛؛ کے بارے میں. . . کیونکہ ان میں تو کوئی ابہام ہے نہیں کہ یا تو ال انڈیا ایکٹ کے تحت فیصلے ہوتے ہیں یا یا پھر برٹش کا کالا قانون ہے. . . یا کوئی شک ہے اس میں بھی؟؟
جناب ! فیصلہ تو پہلے بھی ایسے قوانین کے تحت ہوتے آئے ہیں، مسئلہ فیصلہ کرنے والے کا ہے۔١!!
پاکستان کے آئین میں مطلق قرآن و سنت کو بالا دستی حاصل ہے، اب اگر کوئی شخص ، مولوی ، الشیخ الحدیث یا حکمران خرابی کرے اسکا عتاب اس پراور وہ کفر اصغر بھی ہو سکتا ہے اور اکبر بھی!
اور کئی ایسی مثالیں ہیں کہ اگر ایک حکمران نے قرآن و سنت خلاف کوئی قانون یا ایکٹ پاس کروایا تو دوسرے کسی حکمران کے دور میں اس منسوخ کر دیا گیا ، قرآن سنت کے منافی ہونے کی وجہ سے!
جناب معذرت کے ساتھ، وفاقی شرعی عدالت کئی ایسے قوانین کو منسوض کر کے شرعی حکم جاری کر چکی ہے جو قرآن سنت کے خلاف تھے، جن میں سب سے موٹی مثال مشرف کا "حدود آرڈینینس" تھا،،، (اور یہ بھی یاد رہے کہ وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ کسی بھی عدالت میں چیلنج نہیں ہوسکتا)۔۔۔۔
(میرا مقصد یہاں کسی نظام کا دفاع یا توصیف نہیں بلکہ اس نظام سے متعلق انصاف پر مبنی درست بات پیش کرنا ہے)
لہذا جو آپ نے سٹارت میں کہا، میرا آپ سے بھی پھر کہتا ہوں!
چلو جی اپ نے اب قسم کھائی ہوئی ہے تو یہی سہی.
امید ہے آپ اپنے سوال کی تھوڑی سی وضاحت فرما دیں گے کہ ابن تیمیہ اور امام احمد کے دور مکلمل شریعت نافذ تھی؟؟
جزاک اللہ خیرا۔۔۔