• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حکم بغیر ما اَنزل اللہ اگر ’کفر‘ ہی نہیں تو یہ نظام بھی پھر ’طاغوتی‘ کیسے؟؟

شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
السلام علیکم
چلو جی اپ نے اب قسم کھائی ہوئی ہے تو یہی سہی.
ماشاء اللہ آپ بہت سمجھدار ہیں، اس سے آگے میں کچھ عرض نہیں کہوں گا اس طعن کے بارے!

:: اس سے بھی پہلے آپ کو طاغوت کی وضاحت کرنا ہو گی، جس سے آپ فیصلے منسوب کر رہے ہیں یہ والے.

2::::طاغوتی فیصلوں :: کی ٹرمنالوجی کی وضاحت کریں پہلے تو. . .

٣::اس کے بعد وہ فیصلے بیان فرمائیں جو آپ کی نظر میں ابن تیمیہ اور امام احمد کے دور میں طاغوتی فیصلے تھے .

پھر ہی میں کوئی بیان جاری کرنے کی پوزیشن میں ہو سکوں گا. . . .
٢:::: جانب میں میٹھے کا بہت شوقین ہوں، آپ جتنی بھی جلیبیاں بنائیں گے جتنے بھی ڈیزائن کی بنائیں گے، میں کھا پی جاؤں گا۔۔۔ :)

٣::::::میرا خیال ہے کہ ہم اس وقت کاپی پیسٹ کی ترغیب دینے سے بہتر ہے بات کو انجام کی طرف لے کر جائیں،،،،
آپ سے وضاحت ہے اس سوال بارےکہ آپ سمجھتے ہیں کہ کیا ابن تیمیہ رح اور امام احمد بن حنبل رح اور محمد بن عبد الوھاب کے ادوار میں مسلمانوں نے مکمل شریعت نافذ کر رکھی تھی؟؟؟
ہاں رہی بات محمد بن عبد الوھاب رح کا تو انکے دورمیں خلافت عثمانیہ میں اور امام احمد رح کے دور میں غیر شرعی قوانین نافز تھے۔اس سے کوئی ناواقیت ؟؟؟۔

اس کے ساتھ اپنا بیان بھی جاری کریں موجودہ؛؛پاکستانی اسلامی نظام؛؛ اور اس کے ؛؛سو فیصد اسلامی فیصلہ جات ؛؛ کے بارے میں. . . کیونکہ ان میں تو کوئی ابہام ہے نہیں کہ یا تو ال انڈیا ایکٹ کے تحت فیصلے ہوتے ہیں یا یا پھر برٹش کا کالا قانون ہے. . . یا کوئی شک ہے اس میں بھی؟؟
جناب ! فیصلہ تو پہلے بھی ایسے قوانین کے تحت ہوتے آئے ہیں، مسئلہ فیصلہ کرنے والے کا ہے۔١!!
پاکستان کے آئین میں مطلق قرآن و سنت کو بالا دستی حاصل ہے، اب اگر کوئی شخص ، مولوی ، الشیخ الحدیث یا حکمران خرابی کرے اسکا عتاب اس پراور وہ کفر اصغر بھی ہو سکتا ہے اور اکبر بھی!
اور کئی ایسی مثالیں ہیں کہ اگر ایک حکمران نے قرآن و سنت خلاف کوئی قانون یا ایکٹ پاس کروایا تو دوسرے کسی حکمران کے دور میں اس منسوخ کر دیا گیا ، قرآن سنت کے منافی ہونے کی وجہ سے!

جناب معذرت کے ساتھ، وفاقی شرعی عدالت کئی ایسے قوانین کو منسوض کر کے شرعی حکم جاری کر چکی ہے جو قرآن سنت کے خلاف تھے، جن میں سب سے موٹی مثال مشرف کا "حدود آرڈینینس" تھا،،، (اور یہ بھی یاد رہے کہ وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ کسی بھی عدالت میں چیلنج نہیں ہوسکتا)۔۔۔۔
(میرا مقصد یہاں کسی نظام کا دفاع یا توصیف نہیں بلکہ اس نظام سے متعلق انصاف پر مبنی درست بات پیش کرنا ہے)
لہذا جو آپ نے سٹارت میں کہا، میرا آپ سے بھی پھر کہتا ہوں!

چلو جی اپ نے اب قسم کھائی ہوئی ہے تو یہی سہی.

امید ہے آپ اپنے سوال کی تھوڑی سی وضاحت فرما دیں گے کہ ابن تیمیہ اور امام احمد کے دور مکلمل شریعت نافذ تھی؟؟

جزاک اللہ خیرا۔۔۔
 

باربروسا

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
311
ری ایکشن اسکور
1,078
پوائنٹ
106
گڈ ۔ ۔ ۔ ۔ یعنی کہ لگے رہو۔ ۔ ۔ ۔

میرے تین سوال تھے۔ ۔ ۔ ۔ ان کے جواب ندارد۔ ۔ ۔ اک ہور سوال۔ ۔ ۔ ۔

پہلے ان تینوں نکات کی وضاحت فرمائیں، اور ہینکی پینکی سے گریز کرنے کا مشورہ حسب سابق ایک بار پھر۔ ۔ ۔

اس کے بعد میں اپ کو یہ بتانے کی پوزیشن میں ہو سکوں گا کہ شریعت نافذ تھی یا نہ تھی یا کیا تھا۔ ۔ ۔

ہیو اے نائس ڈے
 
شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
میرے تین سوال تھے۔ ۔ ۔ ۔ ان کے جواب ندارد۔ ۔ ۔ اک ہور سوال۔ ۔ ۔ ۔
میرا بھی ایک ننھا سا چھوٹا سا منا سا سوال تھا؟؟

پہلے ان تینوں نکات کی وضاحت فرمائیں، اور ہینکی پینکی سے گریز کرنے کا مشورہ حسب سابق ایک بار پھر۔ ۔ ۔
آپ چاہتے ہیں کہ جس طرح آپ چاہیں ،اس ہی طرح ہی بات ہو۔۔۔ تو یہ فارمولا قابل عمل نہیں۔۔۔
اور آپ کے ان تین نکات کی وضاحت میں نے کی مگر "میں نہ مانوں" کی کوئی دوا نہیں۔۔۔
اور جناب آپ نے میری طلب کردہ وضاحت سے بچنے کے لئے صحیح طریقہ ڈھونڈا۔۔۔
آپ پہلے میری طلب کردہ وضاحت پیش کردیں تو میں اس حالت میں ہوں گا کہ آپ کی طلب کردہ وضاحت پیش کر سکوں!

اس کے بعد میں اپ کو یہ بتانے کی پوزیشن میں ہو سکوں گا کہ شریعت نافذ تھی یا نہ تھی یا کیا تھا۔ ۔ ۔
آپ بحمداللہ اس قابل نہیں ہو سکیں گے۔ کیونکہ اگر اس قابل ہو گئے تو آپ خود وہ لکھ رہے ہوں گے جو مجھے لکھنا پڑنا تھا۔

اگر تو ابھی بھی جلیبی پرودکشن جاری رکھنی ہے تو ٹھیک ہے آپ بناؤ جلیبیاں اور کھاتا جاتا ہوں ۔۔۔ میٹھے کا شوقین جو ہوں نا۔۔۔ :)

ولسلام
 
شمولیت
نومبر 24، 2011
پیغامات
43
ری ایکشن اسکور
66
پوائنٹ
38
عبداللہ عبدل ایک بات تو کلئیر کر لو کہ آئین پاکستان کے تحت نام نہاد شرعی عدالت کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جاسکتا ہے اور کیا جا چکا ہے سود والے معاملے میں۔
قرآن و سنت کی حکمرانی والی شک آئین کا حصہ نہیں ہے بس ایک راہ نما قرار داد ہے اور وہ بہت مبہم انداز میں جو کہ بالکل ہی نا قابل عمل ہے۔
حدود والے مسئلے میں شرعی عدالت نے مہلت دی تھی اور وہ مہلت پوری ہوئی اور عدالت کا فیصلہ تسلیم نہیں کیا گیا اور حقوق نسواں ایکٹ آج بھی آئین کا حصہ ہے۔
مزید کے لئے
All stories / articles Anjum Rasheed
Sapeeda-e-Sahar Aur Timtimata Charagh, Copy.pdf - 4shared.com - document sharing - download - Abu Hamza
 
Top