عبداللہ عبدل
مبتدی
- شمولیت
- نومبر 23، 2011
- پیغامات
- 493
- ری ایکشن اسکور
- 2,479
- پوائنٹ
- 26
اور رہی بات حامد کمال الدین کے منہج کی تو میں صرف اتنا ہی کہوں گا..!!!!
حامد کمال صاحب کی بدقسمتی کے افغان جہاد کے دوران جب مسلمان دور دور سے اپنا گھر بار
چھوڑ کر جہاد فی سبیل اللہ کے فریضہ کو سرانجام دینے کے لئے جوق در جوق پشاور آتے اور
یہاں سے آگے عملی میدانوں میں اپنا خون پسینہ پیش کرتے اس وقت حامد صاحب پشاور میں سید
قطب کی تصنیفات کے مطالعے میں مصروف رہتے اور یہیں سے ان کی فکر کی کجی کی بنیاد
رکھی گئی جس کی وجہ سے آج تک وہ عملی طور پر جہادی عمل سے دور اور فکری طور پر فقط
تحریری و تقریری جدوجہد میں مصروف ہیں۔ اگرچہ وہ شجر سلف سے پیوستہ ہونے کے دعویدار
ہیں لیکن سید قطب کی فکر انھیں اکثر شجر سلف سے پرے لے جاتی اور وہ اکثر مقامات پر فکری
طور پر سلف سے تعلق میں انتہائی دور نظر آتے ہیں۔
اللہ تعالی ان کی اصلاح فرمائے۔ آمین
حامد کمال صاحب کی بدقسمتی کے افغان جہاد کے دوران جب مسلمان دور دور سے اپنا گھر بار
چھوڑ کر جہاد فی سبیل اللہ کے فریضہ کو سرانجام دینے کے لئے جوق در جوق پشاور آتے اور
یہاں سے آگے عملی میدانوں میں اپنا خون پسینہ پیش کرتے اس وقت حامد صاحب پشاور میں سید
قطب کی تصنیفات کے مطالعے میں مصروف رہتے اور یہیں سے ان کی فکر کی کجی کی بنیاد
رکھی گئی جس کی وجہ سے آج تک وہ عملی طور پر جہادی عمل سے دور اور فکری طور پر فقط
تحریری و تقریری جدوجہد میں مصروف ہیں۔ اگرچہ وہ شجر سلف سے پیوستہ ہونے کے دعویدار
ہیں لیکن سید قطب کی فکر انھیں اکثر شجر سلف سے پرے لے جاتی اور وہ اکثر مقامات پر فکری
طور پر سلف سے تعلق میں انتہائی دور نظر آتے ہیں۔
اللہ تعالی ان کی اصلاح فرمائے۔ آمین