عجیب بات ہے کہ اتنی آسانی سے اتنی بڑی بات کہہ دینے کو آپ "اپنا دعویٰ" قرار دیتے ہیں جبکہ میرے نزدیک تو ایسا جملہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ ساتھ اہل بیت رضوان اللہ علیہم کی بھی توہین کے مترادف ہے!!میرا دعوی ہے کہ:
حضرت ابوبکر رض کی خلافت قرآن و سنت کے مطابق نہیں تھی۔
معرے بھائی یہ تو آپ ابھی سے دلیلیں پیش کرنے لگے ہیں!!!!!! بہرحال یہ میرا دعوی ہے جبکہ اثبات اور رد وہاں آڈیو مناظرہ میں ہوگا۔۔۔عجیب بات ہے کہ اتنی آسانی سے اتنی بڑی بات کہہ دینے کو آپ "اپنا دعویٰ" قرار دیتے ہیں جبکہ میرے نزدیک تو ایسا جملہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ ساتھ اہل بیت رضوان اللہ علیہم کی بھی توہین کے مترادف ہے!!یہ ہم کیسے مان لیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عم زاد اور چہیتے داماد (رضی اللہ عنہ) جو اسوۂ حسنہ پر چلنے اور اسے لاگو کرنے والوں کے اولین دستے میں سے ہوں اور جن کی زندگی کا تمام تر مقصد ہی قرآن و سنت کی تعلیمات کو پھیلانے اور ان پر عمل آوری کو لازم بنانا رہا ہو ، وہ دین کے ایک اہم مسئلے یعنی "خلافت" کے معاملے میں مداہنت اختیار کر لیں اور (بقول ایک گروہ کے : ) 'قرآن و سنت کا یوں مذاق اڑتے دیکھ' کر نہ صرف دورِ ابوبکر صدیق (رضی اللہ عنہ) میں خاموش رہیں بلکہ دور عمر (رضی اللہ عنہ) اور دورِ عثمان (رضی اللہ عنہ) میں بھی اپنی اسی خاموشی کو برقرار رکھیں؟؟
استغفراللہ۔ اللہ ہمیں اس قسم کے بغض و تحفظات سے بچائے رکھے۔
میں نے جواب نہیں دیا وہ اس لیے نہیں کہ میں آپ کی بات نہیں سمجھا تھا بلکہ اس لیے کہ آپ میری بات نہیں سمجھے تھے جو میں شروع سے کہتا آرہا ہوں۔۔۔۔۔۔محترم اعتصام صاحب!
لگتا ہے آپ کو میری بات سمجھ ہی نہیں آئی ۔ آپ سے گزارش ہے کہ آپ پوسٹ نمبر10 سے متفق ہیں یا نہیں ؟ اگر متفق ہیں تو پھر جواب دیں۔خلافت کو ثابت کرتے ہوئے خلیفہ اول کی دلائل کے ساتھ نشاندہی کریں۔
کیونکہ حضرت ابوبکر صدیق� پہلے خلیفہ ہیں یاحضرت علی� ؟ اس بات سے لا تعلق ہوکر ہم پہلے آپ سے یہ پوچھیں گے کہ خلافت قائم بھی ہوئی تھی کہ نہیں ؟ اور اگر قائم ہوئی تھی تو فرسٹ خلیفہ کون تھا ؟ جب آپ خلافت کو ثابت کرتے ہوئے خلیفہ اول کا تعین کریں گے نام خود بخود سامنے آجائے گا۔ اور پھر آپ نے جو دعویٰ کیا ہے یہ دعویٰ ہی غلط ہے۔ اگر آپ کے اس دعویٰ کو قبول بھی کرلیا جائے تو پھر اس دعوے سے ہی اہل بیت کی تنقیص لازم آتی ہے۔ (نعوذباللہ) کہ غلط کام اپنے سامنے ہوتے ہوئے بھی اتنے سال برداشت کرتے رہے ؟ کیوں کیا وجہ تھی ؟ آپ اس کو زیادہ جانتے ہیں یا اہل بیت رض زیادہ جانتے تھے ؟
اور پھر ابن جوزی بھائی کی بات کا بھی آپ پر بالکل اثر نہیں پڑا۔آپ سے گزارش ہے کہ ان کی پوسٹ نمبر9 دوبارہ پڑھ لیں۔
پہلے آپ اپنا دعویٰ درست کریں جس میں اہل بیت کی تنقیص نہ آتی ہو ۔پھر بات کرتے ہیں۔ان شاءاللہ کیونکہ سوال کے جواب کےلیے سوال کا درست ہونا بھی بنیادی امر ہوتا ہے۔
اس بات کو مثال سے یوں سمجھیں کہآپ مجھے یہ بتائیں کہ سیدنا ابوبکر کے خلیفہ اول ہونے کے منکر کتنی جماعتیں ہیں ؟ اہل حدیث، حنفی، دیوبندی، بریلوی، تبلیغی، وغیرہ (اور ساتھ اہل کفر کو بھی ملالینا) یا صرف شیعہ ؟ یعنی مطلب حضرت ابوبکر کےخلیفہ اول ماننے والوں کی تعداد زیادہ ہے یا انکار کرنے والوں کی ؟ اگر انکار کرنے والوں کی تعداد زیادہ ہے تو پھر یقیناً جو اثبات والے ہیں ان کو ہی اثبات پر دلائل پیش کرنے ہونگے اور منکرین کے دلائل کا جواب بھی دینا ہوگا۔لیکن اگر اثبات والوں کی تعداد زیادہ ہے تو پھر منکرین پر یہ بات لازم آتی ہے کہ وہ پہلے انکار کے دلائل پیش کریں اور پھر اثبات کرنے والوں کے جو دلائل ہیں ان کا رد کریں۔کیونکہ غیر مسلم جو اسلام کا انکار کرتے ہیں کبھی ہم نےان سےیہ مطالبہ کیا ہے کہ آپ اسلام کانکار کیوں کرتے ہیں دلائل دیں؟ بلکہ اسلام کی حقانیت کے دلائل ہم ہی ذکر کرتے ہیں۔اور ان کے دلائل کاجواب دیتے ہیں۔اور ہاں جب نبی کریمﷺ نے تبلیغ کا آغاز کیاتھا تب آپ نے اسلام کی تعلیم شروع کی تھی یا منکرین اسلام سے دلائل انکار مانگیں تھے ؟ فتدبر
اور اگر آپ مثال سے نہ سمجھ سکیں تو ایک حدیث پیش کرتاہوںدس آدمی کہتے ہیں کہ کوا کالا ہے لیکن ایک آدمی کہتا ہے کہ کوا سفید ہے۔اب دس آدمیوں سے ثبوت مانگا جائے گا یا پھر ایک آدمی سے؟ امید ہے کہ مثال آپ کو سمجھ آہی گئی ہوگی۔ان شاءاللہ
اب یہاں پر تھوڑے لوگوں کو نبی کریمﷺ نے سلام میں پہل کا کیوں کہا؟ زیادہ آدمیوں کو کیوں نہیں کہا؟ تو مطلب واضح ہی ہے۔آپﷺنے فرمایا ہے:
’’سوار پیدل چلنے والے کو، پیدل چلنے والا بیٹھے ہوئے کو اور تھوڑے آدمی زیادہ آدمیوں کو سلام کہیں‘‘۔ (متفق علیہ)۔
اس پر ہم آپ سے سوال وجواب کرتے جائیں گے۔ اور آپ کے دلائل پر نظر بھی۔ اس لیے آپ آغاز کریں۔انکار پر ایک دلیل ذکر کریں کہ اس دلیل کی روشنی میں حضرت ابوبکر پہلے خلیفہ نہیں ہیں۔(نعوذباللہ)1۔سب سے پہلے وہ دلائل ذکر کریں کہ جن سے یہ ثابت ہوتا ہو کہ حضرت ابوبکر پہلے خلیفہ نہیں تھے ؟
2۔پھر جو دلائل جم غفیر کے ہیں ان دلائل کا علمی وتحقیقی رد مع دلائل لکھیں گے۔جس سے آپ کے دیئے گئے دلائل کی مضبوطی میں اضافہ ہوگا۔
گزارشنوٹ:
آپ نے دعویٰ میں لکھا ہے کہ حضرت ابوبکرﷺ قرآن وحدیث کی روشنی میں خلیفہ نہیں تھے۔؟
پہلی بات آپ اس قرآن کو مانتے ہیں اپنی کتب سے بادلائل ثابت کریں کہ آپ اس قرآن کو مانتے ہیں ؟
دوسری بات آپ نے ساتھ حدیث کی بھی قید لگادی تو کیا آپ ہماری احادیث کی کتب مانتے ہیں ؟ اگر نہیں مانتے تو قید کیوں اور اگر مانتے ہیں تو ثابت کریں ؟
جناب عالی ! نہ میرا کوئی دعویٰ ہے ، نہ کوئی دلیل میں پیش کرنے جا رہا ہوں اور نہ ہی کسی قسم کے مناظرہ کے لیے میرے پاس وقت ہے۔معرے بھائی یہ تو آپ ابھی سے دلیلیں پیش کرنے لگے ہیں!!!!!! بہرحال یہ میرا دعوی ہے جبکہ اثبات اور رد وہاں آڈیو مناظرہ میں ہوگا۔۔۔
اگر میرا دعوی پسند نہیں تو آپ دعوی کریں میں رد کرونگا۔۔۔۔۔ان شالء اللہ العزیز
یعنی نفس خلافت میں کسی کو شک نہیں۔ لیکن اعتصام بھائی کی یہ بات کہآپ کی اوپر والی رنگین بات تب صحیح تھی جب ہم میں سے کوئی اصل خلافت کا ہی منکر ہو جبکہ ہم دونوں خلافت وجود کے تو قائل ہیں
اس بات میں قائلین کا ایک اختلاف ہے اور وہ ہے دلائل کا۔ اہل تشیع اپنے دلائل کے لحاط سے خلافت علی رضی اللہ عنہ کے قائل ہیں جو اہل سنت والجماعت کے ہاں معتبر نہیں جبکہ اہل سنت و الجماعت کے الگ دلائل ہیں جن سے خلافت علی کرم اللہ وجہہ ثابت ہے۔ اگر اہل سنت والجماعت کے دلائل آپکو تسلیم ہیں تب حضرت علی رضی اللہ عنہ کا چوتھا خلیفہ راشد ہونا آپ تسلیم کر رہے ہیں۔ جبکہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو چوتھا نمبر دینے سے خلفاء ثلاثہ رضی اللہ عنہم کی خلافت خود ثابت ہے۔دونوں ہی علی علیہ السلام کی خلافت کے بھی قائل ہیں۔
اچھا بھائی جان دیکھتے ہیں کہ کتنی اہم ہے۔اور حقیقت کیا ہے اس اہم کیبھائی اعتصام صاحب کی یہ بات جو میں نے رنگین کی ہے بڑی اہم ہے
جبکہ ہم دونوں خلافت وجود کے تو قائل ہیں
بالکل حضرت علی کی خلافت کے دونوں قائل۔ ہم اہل سنت کہتے ہیں کہ حضرت علی خلیفہ چہارم اور رافضی کہتے ہیں کہ حضرت علی خلیفہ اول۔ ہم کہتے ہیں کہ حضرت ابوبکر صدیق خلیفہ اول۔اور رافضی حضرت ابوبکر صدیق کی خلیفہ اول یا چہارم ماننا تو کجا بالکل خلافت کے ہی منکر ہیں۔دونوں ہی علی علیہ السلام کی خلافت کے بھی قائل ہیں۔
خلافت قائم ہوئی تھے دونوں فریق قائل۔حضرت عمر، حضرت عثمان حضرت علی خلیفہ بنے تھے دونوں قائل۔رہا مسئلہ خلافت ابی بکر کا اس میں ہم قائل اور فریق مخالف منکر۔تو پھر اب دلیل اور دیئے گئے دلائل کا جواب کس پر ہوگا ؟یہاں پر میں آپ سے ایک مثال پوچھتا ہوں آپ مجھے بتائیں کہ دو پارٹیاں ہوں اور دونوں قرآن مانتی ہوں لیکن ایک پارٹی قرآن کی کسی خاص آیت کی منکر ہو تو آپ دلیل کس سے مانگیں گے ؟
اس لیے ہماری گزارش ہے کہ اعتصام صاحب نے جو دعویٰ کیا ہے اس دعویٰ کو ثابت کریں۔اور پھر اہل بیت سے محبت و مودت کی جو کلامی پینگھیں جوڑتے ہیں اس کی رسیاں اس دعویٰ کی وجہ سے ٹوٹ رہی ہیں۔ ان کی مضبوطی کی طرف بھی سوچیں۔