شاہ جی صاحب
مبتدی
- شمولیت
- دسمبر 02، 2016
- پیغامات
- 12
- ری ایکشن اسکور
- 2
- پوائنٹ
- 7
مجھے اس کا جواب مطلوب ہے
اس بیان میں تین دعوے کئے گئے ہیں :
(۱) ایک آدمی نے خواب میں جناب رسول اللہ ﷺ کا دیدار کیا ، اور آپ کا کلام سنا ،
(۲ ) رسول اللہ ﷺ نے طارق جمیل کیلئے اس آدمی کو ایک پیغام دیا ،
(۳) نبی کریم ﷺ نے جنید جمشید کی بخشش یا جنت کی بشارت دی ؛
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس میں پہلی بات کے متعلق عرض ہے ؛
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ صحیح ہے کہ انسان نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نیند میں دیدار کرسکتا ہے بشرطیکہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کی اپنی اصلی صورت میں دیکھے۔ چونکہ ہمارے پاس ایسا کوئی پیمانہ نہیں کہ رؤیت کا دعویدار مصیب ہے یا مخطی لہٰذا ہم اس کے دعویٰ رؤیت کے بارے میں سکوت کرتے ہیں بشرطیکہ اس کا بیان کردہ خواب کتاب و سنت کے مخالف نہ ہو اوروہ شخص صحیح العقیدہ ہو۔
عالَم خواب اور نیند میں نبی ﷺ کا دیدار ہونا تو بالکل صحیح اور برحق ہے، بشرطیکہ دیدار کا دعویٰ کرنے والا ثقہ اور اہل حق میں سے ہو، اس نے نبی ﷺ کو آپ کی صورتِ مبارکہ پر ہی دیکھا ہواور یہ خواب دلائلِ شرعیہ کے خلاف نہ ہو۔
بطور فائدہ عرض ہے کہ راقم الحروف نے کافی عرصہ پہلے لکھا تھا: ’’رسول اللہ ﷺ کو خواب میں دیکھا جا سکتا ہے بشرطیکہ آپ ﷺ کو آ پ ﷺ کی صورت پر دیکھا جائے ۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ ﷺ کو خواب میں جو دیکھا تو یہ بالکل صحیح ہے وہ آپ ﷺ کی صورت مبارک پہچانتے تھے۔ ان کے بعد جو بھی دیکھنے کا دعویٰ کرے گا تو اگر اس کا عقیدہ صحیح ہے تو پھر اس کے خواب کو قرآن و حدیث و فہم سلف صالحین پر پیش کیا جائے گا، ورنہ ایسے خوابوں سے دوسرے لوگوں پر حجت قائم کرنا صحیح نہیں ہے۔
یہ بات بالکل صحیح ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی شکل مبارک میں شیطان لعین ہرگز نہیں آ سکتا مگر کسی حدیث میں یہ نہیں آیا کہ شیطان جھوٹ نہیں بول سکتا اور کسی دوسری شکل میں آ کر کذب بیانی سے اسے کسی مومن اور صالح شخص کی طرف منسوب نہیں کر سکتا۔
یاد رہے کہ دنیا میں اب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت بیداری میں ناممکن (اور کسی دلیل سے ثابت نہ ہونے کی وجہ سے محال) ہے۔
دیکھئے فتاویٰ دارالافتاء سعودی عرب (ج۲ ص۱۷۷، ۱۷۸)
اور اس میں سمجھنے کی اہم بات یہ ہے کہ خواب میں دیدار کرنے کو آپ ﷺ کے حلیہ مبارکہ کا صحیح علم ہونا ضروری ہے ، جو حلیہ شریفہ صحابہ کرام نے بیان کیا اور صحیح اسانید سے ائمہ محدثین نے روایت کیا ہے خواب میں کسی مومن کو اسی حلیہ میں آپ نظر آئیں تو اس کا دعوی صحیح ہوسکتا ہے
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
اس دنیا میں صحابہ کرام کے علاوہ کسی کیلئے قطعی جنت کی بشارت وہ بھی خواب کے ذریعہ تسلیم نہیں کی جاسکتی ،خواب میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرمائیں کہ فلاں شخص کو بخش دیا ہے
محترم بھائی ۔ بلاشبہ ہرمسلمان کے لئے نیک گمان ہی کرنا چاہیے ۔ چاہے کوئی مخالف ہی ہو۔ لیکن مزاج مختلف ہوتے ہیں۔اگر اس خواب کو فلحال سچا مان لیا جاۓ تو ایک اچھے خواب کے زمرے میں تو آۓ گا نا۔ لیکن کسی کا خواب دلیل تو نہیں بن سکتا لیکن ہر مسلمان کے لۓ نیک گمان تو کرسکتے ہیں۔