اگر میں آج مر جاتا ہوں تو کیا فوراً ہی میرا حساب کتا ب ہوجائے گا۔ ایسا عقیدہ تو کسی حدیث میں نہیں ملتا یا کم از کم میرے ناقص علم میں تو نہیں ہے۔ ذیل میں تین احادیث دیکھیں ۔ تمام میں حساب کے لئے ایک مخصو ص دن کا ذکر ہے۔
اگر میں اس مسئلے کو سمجھنے میں غلطی کر رہا ہوں تو برائے مہربانی میری اصلاح کریں۔
محترم دوست ۔
جو حساب کتاب آپ کے ذہن میں ہے جس میں زندگی کے ہر ہر لمحے کا حساب دینا ہوگا۔ بیشک وہ آخرت میں ہی ہوگا ۔
لیکن مرنے کے بعد قبر کے مراحل ہیں ۔ بلکہ دیکھا جائے تو اس سے پہلے ہی عذاب و انعام کی پہلی صورت روح قبض ہوتے وقت ہوتی ہے ۔ جب مومن کی روح بہت اچھے انداز میں اور کافر کی روح بہت ہی تکلیف دہ انداز میں نکالی جائے گی ۔
پھر قبر ہے ۔ جو جنت کا باغ ہے یا دوزخ کا گھڑا۔قبر میں سوال ہیں ۔ اس میں ایمان و اعمال والا ہی کامیاب ہوتا ہے ۔
اس میں کامیابی کی صورت میں جنت کی کھڑکی کھل جاتی ہے ۔ قبر وسیع ہو جاتی ہے۔اور بد اعمال کے لئے قبر کا عذاب ہے ۔جو حق ہے ۔ اور تمام احادیث کی کتابوں میں ان باتوں کے بارے میں روایات موجود ہیں۔
اللہ تعالیٰ سب کو ان تمام مراحل میں عذابات سے محفوظ فرمائے ۔ اور کامیابی عطاء فرمائے ۔ آمین