محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
جزاک اللہ خیرا
اس بارے میں یہ تو نہیں کہوں گا کہ نام لے لے کر منطبق کریں ، بہرحال یہ ضرور لازمی ترین فریضہ ہے کہ عصر حاضر میں خوارج اور اس فکر سے متاثرہ لوگوں کے عقائد اور نظریات کو ضرور کھول کھول کر بیان کیا جانا چاہیئے تھا، چاہے اس کے لئے اس کتاب پر تعلیق لگانی پڑتی!!! آسان الفاظ میں یہ کہنا چاہ رہا ہوں کہ نام نہ بھی لیا جاتا ، کسی کو مختص نہ بھی کیا جاتا، کیونکہ واقع یہ مشکل ترین کام ہے، مگر یہ لوگوں کو انکے اتنا قریب پہنچا دیا جاتا کہ وہ با آسانی پہچان لیتے۔لیکن ایک کمی جو میں محسوس کرتا ہوں وہ یہ کہ ہر کوئی آپ کی طرح عالم فاضل نہیں ہیں کہ اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اشارات اور نشانات کو سمجھ کر اپنے دور میں خوارج یا کوئی دوسرے لوگوں پر منطبق کرسکے اس لیے میری رائے یہ ہے کہ موجودہ حالات میں باقاعدہ مثال پیش کریں نام لیکر ، بتا کر ۔۔۔۔۔۔۔ ا
متفق!!!اصل میں فتنوں اور قرب قیامت کی پیش گوئیاں اور نشانیاں احادیث مبارکہ میں بہت تفصیل سے موجود ہیں۔ ان کا سمجھنا جتنا آسان ہے، ان کا انطباق اتنا ہی مشکل کام ہے۔ یہ کام ہم طالب علموں کا نہیں، جید علماء ہی یہ کر سکتے ہیں۔