[QUOTE۔]صحيح البخاري - (ج 18 / ص 249)
عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَالِفُوا الْمُشْرِكِينَ وَفِّرُوا اللِّحَى وَأَحْفُوا الشَّوَارِبَ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا حَجَّ أَوْ اعْتَمَرَ قَبَضَ عَلَى لِحْيَتِهِ فَمَا فَضَلَ أَخَذَهُ[/QUOTE]
[QUOTE۔]لہٰذا داڑھی رکھنی ہے اور کم از کم اتنی ضرور رکھنی ہے جتنی عبد اللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ نے اپنے عمل سے بتا دیا۔[/QUOTE]
[QUOTE۔]عبد اللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا۔ احسان ہے کہ انہوں نے اس مسئلہ کو اپنے عمل سے واضح کر دیا۔[/QUOTE]