محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم بھائیواوربہنوں
کسی صاحب نے ایک فورم پر لکھا:
محترم بھائیواوربہنوں
کسی صاحب نے ایک فورم پر لکھا:
;428539 نے کہا ہے:دراصل اسلام نے کسی بھی نظام کو شرعی حیثیت نہیں دی ۔ جب کسی بھی نظام کی شرعی حیثیت نہیں تو پھر اس کے تحت منتخب ہونے والے ارکان کی شرعی حیثیت کا سوال ہی نہیں۔ کسی بھی نظام سے اگر دین کی کچھ خدمت ہوسکتی ہے اس کو اپنا لینے میںکوئی حرج نہیں۔
کیا یہ اقتباس
اَلْيَوْمَ اَكْمَلْتُ لَكُمْ دِيْنَكُمْ وَاَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِيْ وَرَضِيْتُ لَكُمُ الْاِسْلَامَ دِيْنًا۰ۭ
کے خلاف نہیں؟؟؟؟؟
حیراں ہوں، دل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو مَیں
مقدور ہو تو ساتھ رکھوں نوحہ گر کو مَیں
چھوڑا نہ رشک نے کہ ترے گھر کا نام لوں
ہر اک سے پُو چھتا ہوں کہ “ جاؤں کدھر کو مَیں“
جانا پڑا رقیب کے در پر ہزار بار
اے کاش جانتا نہ تری رہ گزر کو مَیں
لو، وہ بھی کہتے ہیں کہ ’یہ بے ننگ و نام ہے‘
یہ جانتا اگر، تو لُٹاتا نہ گھر کو مَیں
چلتا ہوں تھوڑی دُور ہر اک تیز رَو کے ساتھ
پہچانتا نہیں ہُوں ابھی راہبر کو مَیں
پھر بے خودی میں بھول گیا راہِ کوئے یار
جاتا وگرنہ ایک دن اپنی خبر کو مَیں