• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دلچسپ بیان |◄ کیا خواتین نماز کے لیے مسجد اور عیدگاہ جاسکتی ہیں؟

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
upload_2015-9-30_12-0-13.png

محترم جس کو آقا علیہ السلام ’’بہتر ہے‘‘ فرما رہے ہیں آپ ان کو کمتر کی طرف کیوں لانا چاہتے ہیں؟؟؟؟
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
محترم جس کو آقا علیہ السلام ’’بہتر ہے‘‘ فرما رہے ہیں آپ ان کو کمتر کی طرف کیوں لانا چاہتے ہیں؟؟؟؟
آپ یقیناً کبھی عورت نہیں رہے ہیں، ورنہ ایسی بات کبھی نہیں کرتے۔ مسکراہٹ

آپ حدیث کو ”مکمل“ قبول کیجئے، نصف نہیں۔ مکمل حدیث یہ ہے کہ اگر عورت مسجد آنا چاہے تو مرد انہیں مسجد آنے سے نہ روکیں۔ (کسی کام سے ”روکا“ اسی وقت جاتا ہے، جب وہ یہ کام کرنا ”چاہے“) اور یہ تو ایک عورت ہی جانتی ہے (مرد بالعموم نہیں جان سکتے) کہ ایک عورت ہر وقت مسجد آنے کی خواہشمند نہیں ہوسکتی۔ یہ اسی کو معلوم ہوتا ہے کہ اکثر و بیشتر اس کا گھر پر نماز پڑھنا ہی اس کے لئے ”بہتر“ ہوتا ہے۔ یہ وہ والا ”بہتر“ نہیں ہے جس کی ضد ”کمتر“ ہے۔ اگر ایسا ہوتا تو خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مردوں سے نہ کہتے کہ تم اپنی عورتوں کو ”کمتر“ (مسجد) کی طرف آکر نماز پڑھنے سے نہ روکو۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
آپ یقیناً کبھی عورت نہیں رہے ہیں، ورنہ ایسی بات کبھی نہیں کرتے۔ مسکراہٹ

آپ حدیث کو ”مکمل“ قبول کیجئے، نصف نہیں۔ مکمل حدیث یہ ہے کہ اگر عورت مسجد آنا چاہے تو مرد انہیں مسجد آنے سے نہ روکیں۔ (کسی کام سے ”روکا“ اسی وقت جاتا ہے، جب وہ یہ کام کرنا ”چاہے“) اور یہ تو ایک عورت ہی جانتی ہے (مرد بالعموم نہیں جان سکتے) کہ ایک عورت ہر وقت مسجد آنے کی خواہشمند نہیں ہوسکتی۔ یہ اسی کو معلوم ہوتا ہے کہ اکثر و بیشتر اس کا گھر پر نماز پڑھنا ہی اس کے لئے ”بہتر“ ہوتا ہے۔ یہ وہ والا ”بہتر“ نہیں ہے جس کی ضد ”کمتر“ ہے۔ اگر ایسا ہوتا تو خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مردوں سے نہ کہتے کہ تم اپنی عورتوں کو ”کمتر“ (مسجد) کی طرف آکر نماز پڑھنے سے نہ روکو۔
جی جناب لگتا ہے کہ آپ پہلے عورت رہے ہیں پھر آپریشن سے مرد بن گئے اسی لئے تو عورتوں کی باتوں سے واقف ہیں۔ مسکراہٹیں
جی جناب نے لکھا ’’یہ اسی کو معلوم ہوتا ہے کہ اکثر و بیشتر اس کا گھر پر نماز پڑھنا ہی اس کے لئے ”بہتر“ ہوتا ہے۔‘‘مسکراہٹیں ہی مسکراہٹیں
 

MD. Muqimkhan

رکن
شمولیت
اگست 04، 2015
پیغامات
248
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
70
اور جسے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اجازت دیں تو رسول کی اجازت کو کوئی دجال رد کردے. اسے کون بے غیرت برداشت کرے گا.
اور عیدین کی نماز کے بارے میں بھی کوئی شگوفہ چھوڑیں. محترم بھٹی مکرم
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
اور جسے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اجازت دیں تو رسول کی اجازت کو کوئی دجال رد کردے. اسے کون بے غیرت برداشت کرے گا.
جاہل انسان محدث میں ’حدث‘ کرنے کی بجائے کہیں اور کر لیتے۔
ٍصحیح مسلم: بَاب خُرُوجِ النِّسَاءِ إِلَى الْمَسَاجِدِ إِذَا لَمْ يَتَرَتَّبْ عَلَيْهِ فِتْنَةٌ وَأَنَّهَا لَا تَخْرُجْ مُطَيَّبَةً
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهَا سَمِعَتْ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ
لَوْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى مَا أَحْدَثَ النِّسَاءُ لَمَنَعَهُنَّ الْمَسْجِدَ كَمَا مُنِعَتْ نِسَاءُ بَنِي إِسْرَائِيلَ قَالَ فَقُلْتُ لِعَمْرَةَ أَنِسَاءُ بَنِي إِسْرَائِيلَ مُنِعْنَ الْمَسْجِدَ قَالَتْ نَعَمْ

عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں کے اس نئی بات(بناؤ سنگھار) کو دیکھ لیتے تو ان کو مسجدوں سے منع فرما دیتے جیسا کہ بنی سرائیل کی عورتوں کو منع کردیا گیا۔
راوی کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا کیا بنی اسرائیل کی عورتوں کو مسجد جانے سے منع کردیا گیا تھا تو سیدہ عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہانے فرمایا ہاں!
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

جی جناب لگتا ہے کہ آپ پہلے عورت رہے ہیں پھر آپریشن سے مرد بن گئے اسی لئے تو عورتوں کی باتوں سے واقف ہیں۔
براہ مہربانی! ایسے لفظوں کو استعمال میں لانا درست نہیں۔

والسلام
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
دو باتیں ہیں
اول : عورت بخیر محرم کے سفر کرنا ممنوع ہے، اور سفر اسے کہا جائے گا، جس میں سفر کے احکام لاگو ہوتے ہیں، جیسے نماز کا قصر کرنا وغیرہ! سفر کے لئے لازم ہے کہ شہر سے باہر جایا جائے!
لہٰذا شہر کے اندر ہی عورت کے اکیلے سفر میں ایسی کوئی پابندی تو قرآن و سنت میں نہیں، کم از کم میرے علم میں نہیں!
دوم: کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت کی نماز کو گھر میں افضل قرار دیا ہے، اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے مین اس افضیلت کو جس طرح اختیار کیا گیا اسی طرح آپ بھی اختیار کیا جائے، یعنی کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں صحابیہ مسجد میں آتی تھیں، اور نماز بھی پڑھتی تھیں،
اب کوئی منچلا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ دین پر عمل کرنے کروانے والا سمجھتا ہے، تو ہم کیا کہہ سکتے ہیں، سوائے اس کے کہ اللہ اسے ہدایت دے!
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ نے بھی عورتوں کو مسجد جانے سے نہیں روکا بلکہ اس وقت کے کچھ افعال جو خواتین میں تھے اس پر سخت تنبیہ کی ہے!
اب جو چاہے وہ دین محمدی پر عمل کرے ، اور جو چاہے وہ بنی اسرائیل کی شریعت پر عمل کرے،
وہ کہتے ہیں نا کہ :
نصیب اپنا اپنا!
لیکن یہ باتیں اسے سمجھ آئیں گی جسے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بتلائے ہوئے دین و شریعت پر ایمان ہوگا!
جسے کوفہ میں گھڑی گئی شریعت سازی پر اعتماد ہے وہ تو اس مکہ و مدینہ میں نازل شدہ دین میں ہزار حجت بازیاں پیش کر سکتا ہے!
 
Last edited:

MD. Muqimkhan

رکن
شمولیت
اگست 04، 2015
پیغامات
248
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
70
جناب بھٹی صاحب میں ممکن ہے کہ جاہل ہی ہوں لیکن اتنا یقین محکم ہے کہ ابو جہل نہیں.... یہ تلمیح تو آپ سمجھ ہی گئے ہوں گے. اب دوسری بات یہ کہ کیا اماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے بعد کچھ زیادہ ہی فقیہ لوگ آگئے کیا کہ جس بات کی جرات صدیقہ کائنات نہ کرسکیں وہ ان سے کمتر لوگ کریں. حدث کسنے کی ہے وہ تو آپ کے حوالے ہی سے ظاہر ہے. یہ جو جماعت میں نکلتی ہیں وہ کیا کسی خفیہ وصیت کی بنا پر نکلتی ہیں یا کسی فقیہ پر وحی آئی تھی یا ساری پاکدامنی اور سادگی انھی پر ختم ہوگئ ہے. اور امی عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے قول سے آپ جس طرح استنباط کررہے ہیں اس طرح تو منکرین حدیث کرتے ہیں.
 
Top