Dua
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 30، 2013
- پیغامات
- 2,579
- ری ایکشن اسکور
- 4,440
- پوائنٹ
- 463
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمتہ اللہ!
آج جس مسئلے کی طرف میں توجہ دلا رہی ہوں وہ روز بروز اپنے عروج کی حدوں تک پہنچ رہا ہے۔یہ پھیلتا ہوا رجحان دعا اور اذکار کے متعین تعداد کو پڑھنے سے متعلق ہے۔معاشرتی زندگی میں ہمارے 11 مسائل جن میں کاروبار،شادی،خاندانی چپقلش،مذہب،بے سکونی اور دوسرے تیسرے امور میں ان اذکار کو ایک تعداد یا بغیر تعداد کا تعین کیئے پڑھنے سے مسائل حل ہو جاتے ہیں۔3 سے 4 ماہ میں نے ذاتی مشاہدات کیئے ، اس حوالے سے لوگوں کے پختہ عقیدے دیکھے اور ان کا یہ کامل ایمان تھا کہ اس سے ان کی زندگی کے مسائل حل ہوئے ہیں۔لوگوں کا اس طرف مائل ہونا اس لیے بھی ہے کہ یہ تعویز ، جادو نہیں ہے۔سب سے اہم اہل حدیث گھرانے بھی اس عمل کو قابل تحقیق نہیں سمجھتے اور اس پر عمل پیرا ہیں۔
یہ اذکار اللہ تعالی کے ناموں میں سے کوئی ایک منتخب نام کو 300 یا کم زیادہ کر کے پڑھنا ہے۔
سورت مزمل اور سورت بقرۃ کی 41 دن تلاوت کرنا ہے۔مکمل گارنٹی ہے کہ اکتالیس دن میں مسائلہ حل ہو جائے گا۔واضح رہے کہ یہ اللہ تعالی کے نام ، قرانی آیات اور ثابت شدہ اذکار تعداد متعین کر کے پڑھنے کا عمل ہے۔اس حوالے اسلام سوال جواب پر بھی جوابات دئیے گئے ہیں اور کچھ اور حوالہ جات بھی میرے پاس محفوظ تھے۔جو کہ لیپ ٹاپ میں کچھ فنی خرابی کے باعث اور فی الحال موبائل کے استعمال سے ، میں وہ تحقیق یہاں لگانے سے قاصر ہوں۔معذرت کے ساتھ!
اہل علم سے گزارش ہے کہ برائے مہربانی اس مسئلے پرتوجہ فرمائیں کہ کیا اس طرح پڑھنا جائز ہے؟
ًمیرے علم کی حد تک اور عینی مشاہدہ کی بنا پر سلفی مدارس اور جماعۃ دعوۃ سے منسلک عالم دین اس میں کوئی شرعی قباحت نہیں سمجھتے۔ایسا کیوں ہے؟؟؟
السلام علیکم ورحمتہ اللہ!
آج جس مسئلے کی طرف میں توجہ دلا رہی ہوں وہ روز بروز اپنے عروج کی حدوں تک پہنچ رہا ہے۔یہ پھیلتا ہوا رجحان دعا اور اذکار کے متعین تعداد کو پڑھنے سے متعلق ہے۔معاشرتی زندگی میں ہمارے 11 مسائل جن میں کاروبار،شادی،خاندانی چپقلش،مذہب،بے سکونی اور دوسرے تیسرے امور میں ان اذکار کو ایک تعداد یا بغیر تعداد کا تعین کیئے پڑھنے سے مسائل حل ہو جاتے ہیں۔3 سے 4 ماہ میں نے ذاتی مشاہدات کیئے ، اس حوالے سے لوگوں کے پختہ عقیدے دیکھے اور ان کا یہ کامل ایمان تھا کہ اس سے ان کی زندگی کے مسائل حل ہوئے ہیں۔لوگوں کا اس طرف مائل ہونا اس لیے بھی ہے کہ یہ تعویز ، جادو نہیں ہے۔سب سے اہم اہل حدیث گھرانے بھی اس عمل کو قابل تحقیق نہیں سمجھتے اور اس پر عمل پیرا ہیں۔
یہ اذکار اللہ تعالی کے ناموں میں سے کوئی ایک منتخب نام کو 300 یا کم زیادہ کر کے پڑھنا ہے۔
سورت مزمل اور سورت بقرۃ کی 41 دن تلاوت کرنا ہے۔مکمل گارنٹی ہے کہ اکتالیس دن میں مسائلہ حل ہو جائے گا۔واضح رہے کہ یہ اللہ تعالی کے نام ، قرانی آیات اور ثابت شدہ اذکار تعداد متعین کر کے پڑھنے کا عمل ہے۔اس حوالے اسلام سوال جواب پر بھی جوابات دئیے گئے ہیں اور کچھ اور حوالہ جات بھی میرے پاس محفوظ تھے۔جو کہ لیپ ٹاپ میں کچھ فنی خرابی کے باعث اور فی الحال موبائل کے استعمال سے ، میں وہ تحقیق یہاں لگانے سے قاصر ہوں۔معذرت کے ساتھ!
اہل علم سے گزارش ہے کہ برائے مہربانی اس مسئلے پرتوجہ فرمائیں کہ کیا اس طرح پڑھنا جائز ہے؟
ًمیرے علم کی حد تک اور عینی مشاہدہ کی بنا پر سلفی مدارس اور جماعۃ دعوۃ سے منسلک عالم دین اس میں کوئی شرعی قباحت نہیں سمجھتے۔ایسا کیوں ہے؟؟؟