صبح وشام کی سنتیں
درج ذیل دعاؤں اور اذکار کا پڑھنا مسنون ہے :
٭۔آیۃ الکرسی:
ارشاد نبویؐ ہے کہ : ’’ جو شخص اسے صبح کے وقت پڑھ لے اسے شام تک جنوں سے پناہ دے دی جاتی ہے۔ اور جو اسے شام کے وقت پڑھ لے اسے صبح ہونے تک جنوں سے پناہ دے دی جاتی ہے ۔‘‘ ( نسائی ۔ البانی نے اسے صحیح کہا ہے)
٭۔معوذات ( آخری تین سورتوں ) کا پڑھنا:
ارشاد نبویؐ ہے :’’ جو شخص ان سورتوں کو صبح وشام تین تین مرتبہ پڑھ لے اسے یہ ہر چیز سے کافی ہو جاتی ہیں ۔‘‘ ( ابو داؤد ، ترمذی )
٭۔صبح کے وقت یہ دعا پڑھے :
’’ أَصْبَحْنَا وَأَصْبَحَ الْمُلْکُ لِلّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ لاَ إِلٰہَ إلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیْکَ لَہُ،لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ،رَبِّ أَسْأَلُکَ خَیْرَ مَا فِیْ ہٰذَا الْیَوْمِ وَخَیْرَ مَا بَعْدَہُ وَأَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا فِیْ ہٰذَا الْیَوْمِ وَشَرِّ مَا بَعْدَہُ رَبِّ أَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْکَسَلِ وَسُوْئِ الْکِبَرِ،رَبِّ أَعُوْذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ النَّارِ وَعَذَابِ الْقَبْر‘‘
’’ ہم نے صبح کی اور اللہ کے ملک نے صبح کی اور تمام تعریفیں اللہ کیلئے ہیں۔اللہ کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں،وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں۔اسی کیلئے ساری بادشاہت ہے اور اسی کیلئے تمام تعریفیں ہیں اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اے میرے رب ! میں تجھ سے اِس دن کی اور اس کے بعد والے دن کی خیر کا سوال کرتا ہوں اور میں اس دن کے اور اس دن کے بعد والے دن کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔اے میرے رب ! میں سستی سے اور بڑھاپے کی برائی سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔اے میرے رب!میں عذاب جہنم اور عذاب قبر سے تیری پناہ چاہتا ہوں ۔‘‘ (مسلم )
نوٹ :
یہی دعا شام کے وقت بھی پڑھنی چاہیے ، لیکن شام کے وقت (أَصْبَحْنَا وَأَصْبَحَ) کی بجائے (أَمْسَیْنَا وَأَمْسٰی ) اور ( ہٰذَا الْیَوْمِ ) کی بجائے (ہٰذِہِ اللَّیْلَۃِ ) کہنا ہو گا۔
٭۔صبح کے وقت یہ دعا پڑھیں :
’’ اَللّٰہُمَّ بِکَ أَصْبَحْنَا وَبِکَ أَمْسَیْنَا ، وَبِکَ نَحْیَا وَبِکَ نَمُوْتُ ،وَإِلَیْکَ النُّشُوْرُ‘‘ (ترمذی)
’’ اے اللہ ! تیری توفیق سے ہم نے صبح کی اور تیری ہی توفیق سے ہم نے شام کی اور تیرے حکم سے ہم زندہ ہوئے اور تیرے ہی حکم سے ہم پر موت آئے گی او رتیری طرف اٹھ کر جانا ہے ۔‘‘
اور یہی دعا شام کے وقت یوں پڑھیں :
’’ اَللّٰہُمَّ بِکَ أَمْسَیْنَا وَبِکَ أَصْبَحْنَاوَبِکَ نَحْیَا وَبِکَ نَمُوْتُ وَإِلَیْکَ الْمَصِیْرُ ‘‘
’’ اے اللہ ! تیری توفیق سے ہم نے شام کی اور تیری ہی توفیق سے ہم نے صبح کی اور تیرے حکم سے ہم زندہ ہوئے اور تیرے ہی حکم سے ہم پر موت آئے گی او رتیری طرف لوٹ کر جانا ہے۔‘‘
٭۔صبح وشام یہ دعا پڑھیں :
’’ اَللّٰہُمَّ أَنْتَ رَبِّیْ لاَ إِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ خَلَقْتَنِیْ وَأَنَا عَبْدُکَ وَأَنَا عَلٰی عَہْدِکَ وَوَعْدِکَ مَا اسْتَطَعْتُ أَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ أَبُوْئُ لَکَ بِنِعْمَتِکَ عَلَیَّ وَأَبُوْئُ بِذَنْبِیْ فَاغْفِرْ لِیْ فَإِنَّہُ لاَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ إِلَّا اَنْتَ‘‘
’’ اے اللہ ! تو میرا رب ہے، تیرے سوا کوئی سچا معبود نہیں، تو نے مجھے پیدا کیااورمیں تیرا بندہ ہوںاورمیں اپنی طاقت کے مطابق تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہوں۔میں نے جو کچھ کیا اس کے شر سے میں تیری پناہ میں آتا ہوں۔ میں اپنے اوپر تیری نعمتوں کا اعتراف اور اپنے گناہ گار ہونے کا اعتراف کرتا ہوں۔ لہذا تو مجھے معاف کردے کیونکہ تیرے سوا کوئی گناہوں کو معاف کرنے والا نہیں۔‘‘
اس دعا کی فضیلت حدیث میں یوں بیان کی گئی ہے :
’’ جو شخص اسے شام کے وقت یقین کے ساتھ پڑھ لے اور اسی رات میں اس کی موت آ جائے تو وہ سیدھا جنت میں جائے گا۔ اسی طرح جو شخص اسے صبح کے وقت یقین کے ساتھ پڑھ لے اور اسی دن اس کی موت آجائے تو وہ بھی سیدھا جنت میں جائے گا۔‘‘ ( بخاری )
٭۔صبح کے وقت یہ دعا چار مرتبہ پڑھیں :
’’ اَللّٰہُمّ إِنِّیْ أَصْبَحْتُ أُشْہِدُکَ وَأُشْہِدُ حَمَلَۃَ عَرْشِکَ وَمَلاَئِکَتَکَ وَجَمِیْعَ خَلْقِکَ أَنَّکَ أَنْتَ اللّٰہُ لاَ إِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ وَحْدَکَ لاَ شَرِیْکَ لَکَ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُکَ وَرَسُوْلُکَ ‘‘
’’ اے اللہ ! میں نے صبح کر لی ، میں تجھے گواہ بناتا ہوں اور تیرے عرش کو اٹھانے والے فرشتوں کو اور تیرے ( دیگر ) فرشتوں کو اور تیری پوری مخلوق کو گواہ بناتا ہوں کہ صرف تو ہی سچا معبود ہے اور تیرے سوا اور کوئی معبود نہیں۔ تو اکیلا ہے ،تیرا کوئی شریک نہیں اور محمدﷺ تیرے بندے اور رسول ہیں۔‘‘
یہی دعا شام کے وقت بھی چار مرتبہ پڑھیں ، لیکن شام کے وقت أَصْبَحْتُ کی بجائے أَمْسَیْتُ کہنا ہو گا ۔
اس دعا کی فضیلت حدیث میں یوں بیان کی گئی ہے :
’’جو شخص اسے صبح وشام چار چار مرتبہ پڑھ لے اللہ تعالیٰ اسے جہنم سے آزاد کردیتا ہے۔‘‘ ( عمل الیوم واللیلۃ للنسائی ، ابو داؤد )
٭۔صبح کے وقت یہ دعا پڑھیں :
’’ اَللّٰہُمَّ مَا أَصْبَحَ بِیْ مِنْ نِّعْمَۃٍ أَوْ بِأَحَدٍ مِنْ خَلْقِکَ فَمِنْکَ وَحْدَکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ، فَلَکَ الْحَمْدُ وَالشُّکْرُ ‘‘
’’ اے اللہ ! مجھ پر یا تیری مخلوق میں سے کسی پر جس نعمت نے صبح کی وہ تیری طرف سے ہے ۔ تو اکیلا ہے ، تیرا کوئی شریک نہیں، سو تمام تعریف اور شکر تیرے لئے ہے۔‘‘
یہی دعا شام کے وقت بھی پڑھنی چاہیے ، لیکن
أَصْبَحَ کی بجائے
أَمْسٰی کہا جائے ۔
اس دعا کی فضیلت حدیث میں یوں بیان کی گئی ہے :
’’ جو آدمی اسے صبح کے وقت پڑھ لے اس نے اس دن کا شکر ادا کردیا اور جو اسے شام کے وقت پڑھ لے اس نے اس رات کا شکر ادا کردیا۔‘‘ ( عمل الیوم واللیلۃ للنسائی ، ابو داؤد )
٭۔صبح وشام تین تین مرتبہ یہ دعا پڑھیں :
’’ اَللّٰہُمَّ عَافِنِیْ فِیْ بَدَنِیْ اَللّٰہُمَّ عَافِنِیْ فِیْ سَمْعِیْ اَللّٰہُمَّ عَافِنِیْ فِیْ بَصَرِیْ ،لاَ إِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ اَللّٰہُمَّ إِنِّیْ أَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْکُفْرِ وَالْفَقْرِ وَأَعُوْذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ لاَ إِلٰہَ إلِاَّ أَنْتَ‘‘ ( ابو داؤد ، احمد )
’’ اے اللہ ! مجھے میرے بدن میں عافیت دے۔ اے اللہ ! مجھے میرے کانوں میں عافیت دے۔ اے اللہ! مجھے میری نظر میں عافیت دے ، تیرے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں۔اے اللہ ! میں کفر اور فقر سے تیری پناہ میں آتا ہوں اور عذابِ قبر سے تیری پناہ چاہتا ہوں، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔‘‘
٭۔صبح وشام یہ دعا سات سات مرتبہ پڑھیں :
’’ حَسْبِیَ اللّٰہُ لاَ إِلٰہَ إِلَّا ہُوَعَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَہُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ ‘‘
’’ مجھے اللہ ہی کافی ہے ، اس کے سوا کوئی سچا معبود نہیں ، میں نے اسی پر توکل کیا اور وہ عرشِ عظیم کا رب ہے ۔‘‘
اس دعا کی فضیلت حدیث میں یوں بیان کی گئی ہے :
’’ جو شخص اسے صبح وشام سات سات مرتبہ پڑھ لے اللہ تعالیٰ اسے دنیاوی واخروی غموں سے نجات دے دیتا ہے۔‘‘( ابو داؤد ، عمل الیوم واللیلۃ لابن السنی )
٭۔درج ذیل دعا صبح وشام پڑھیں :
’’ اَللّٰہُمَّ إِنِّیْ أَسْأَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ فِیْ الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ اَللّٰہُمَّ إِنِّیْ أَسْأَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ فِیْ دِیْنِیْ وَدُنْیَایَ وَأَہْلِیْ وَمَالِیْ،اَللّٰہُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِیْ وَآمِنْ رَوْعَاتِیْ،اَللّٰہُمَّ احْفَظْنِیْ مِنْ بَیْنِ یَدَیَّ وَمِنْ خَلْفِیْ وَعَنْ یَمِیْنِیْ وَعَنْ شِمَالِیْ،وَمِنْ فَوْقِیْ ، وَأَعُوْذُ بِعَظَمَتِکَ أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحْتِیْ ‘‘ ( ابو داؤد ، ابن ماجہ )
’’ اے اللہ ! میں تجھ سے دنیا وآخرت میں معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں ۔اے اللہ ! میں تجھ سے اپنے دین ، اپنی دنیا ، اپنے اہل وعیال اور مال ودولت میں معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں۔ اے اللہ ! میرے عیبوں پر پردہ ڈال دے اور مجھے ڈر اور خوف میں امن عطا کر۔اے اللہ ! تو میری حفاظت فرما میرے سامنے سے ، میرے پیچھے سے ، میری دائیں طرف سے ، میری بائیں طرف سے اور میرے اوپر سے۔اور میں تیری عظمت کی پناہ میں آتا ہوں اس بات سے کہ اچانک اپنے نیچے سے ہلاک کیا جاؤں ۔‘‘
٭۔درج ذیل دعا بھی صبح وشام پڑھیں :
’’ اَللّٰہُمَّ عَالِمَ الْغَیْبِ وَالشَّہَادَۃِ ، فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَالْأَرْضِ ، رَبَّ کُلِّ شَیْئٍ وَمَلِیْکَہُ ، أَشْہَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ ، أَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّ نَفْسِیْ وَمِنْ شَرِّ الشَّیْطَانِ وَشِرْکِہِ وَأَنْ أَقْتَرِفَ عَلٰی نَفْسِیْ سُوْء ًا أَوْ أَجُرَّہُ إِلٰی مُسْلِمٍ ‘‘
’’ اے غیب اور حاضر کو جاننے والے ! اے آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے ! اے ہر چیز کے پروردگار اور اے ہر چیز کے مالک ! میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی سچا معبود نہیں،میں اپنے نفس کے شر سے اور شیطان کے شر اور اس کے شرک سے تیری پناہ میں آتا ہوں ۔اور اس بات سے بھی تیری پناہ چاہتا ہوں کہ میں اپنے نفس پر کسی برائی کا ارتکاب کروں یا کسی برائی کو کسی مسلمان کی طرف کھینچ لاؤں۔‘‘ ( ابو داؤد ، ترمذی )
٭۔درج ذیل دعا بھی صبح وشام تین تین مرتبہ پڑھیں :
’’ بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِہِ شَیْئٌ فِیْ الْأرْضِ وَلَا فِیْ السَّمَائِ وَہُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ ‘‘
’’ اللہ کے نام کے ساتھ کہ جس کے نام کے ساتھ زمین وآسمان میں کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی اور وہ سننے والا اور جاننے والا ہے۔‘‘
اس دعا کی فضیلت حدیث میں یوں بیان کی گئی ہے :
’’ جو شخص اسے صبح وشام تین تین مرتبہ پڑھ لے اسے کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی۔‘‘ (ابو داؤد ، ترمذی ، ابن ماجہ ، الحاکم )
٭۔درج ذیل دعا بھی صبح وشا م تین تین مرتبہ پڑھیں :
’’ رَضِیْتُ بِاللّٰہِ رَبًّا وَبِالْإسْلاَمِ دِیْنًا وَبِمُحَمَّدٍ نَّبِیًّا ‘‘
’’ میں اللہ کو رب ماننے اور اسلام کو دین ماننے اور محمدﷺ کو نبی ماننے پر راضی ہوں۔‘‘
اس دعا کی فضیلت حدیث میں یوں بیان کی گئی ہے :
’’ جو شخص اسے صبح وشام تین تین مرتبہ پڑھ لے ، اللہ پر واجب ہو جاتا ہے کہ وہ اسے قیامت والے دن راضی کرے۔‘‘ ( ابو داؤد ، ترمذی ، نسائی ، أحمد )
٭۔اسی طرح یہ دعا بھی صبح وشام پڑھیں :
’’ یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ بِرَحْمَتِکَ أَسْتَغِیْثُ أَصْلِحْ لِیْ شَأْنِیْ کُلَّہُ وَلاَ تَکِلْنِیْ إِلٰی نَفْسِیْ طَرْفَۃَ عَیْنٍ ‘‘ (الحاکم نے اسے صحیح کہا ہے اورالذہبی نے اس کی موافقت کی ہے )
’’ اے وہ جو کہ زندہ ہے ! اے ( زمین وآسمان کو ) قائم رکھنے والے ! میں تیری رحمت کے ساتھ مدد کا طلبگار ہوں ،میرے تمام معاملات کو میرے لئے درست کردے ، اور مجھے ایک پل کیلئے بھی میرے نفس کے حوالے نہ فرما۔‘‘
٭۔نبی کریمﷺ صبح کے وقت یہ دعا بھی پڑھا کرتے تھے :
’’ أَصْبَحْنَا عَلٰی فِطْرَۃِ الْإسْلاَمِ وَکَلِمَۃِ الْإِخْلَاصِ وَدِیْنِ نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ وَمِلَّۃِ أَبِیْنَا إِبْرَاہِیْمَ حَنِیْفًا مُّسْلِمًا وَمَاکَانَ مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ‘‘ ( احمد )
’’ ہم نے فطرت اسلام، کلمۂ اخلاص اور اپنے نبی حضرت محمدﷺ کے دین اور اپنے باپ حضرت ابراہیمؑ کی ملت پر صبح کی ، وہ شرک سے اعراض کرنے والے تھے ، مسلمان تھے اور مشرکوں میں سے نہ تھے۔‘‘
٭۔صبح وشام سو مرتبہ سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہِ پڑھیں:
اس کی فضیلت حدیث میں یوں بیان کی گئی ہے :
’’ جو شخص اسے صبح وشام سو مرتبہ پڑھ لے قیامت والے دن کوئی شخص اس سے افضل عمل نہیں لا سکے گا ، سوائے اس شخص کے کہ جو اسی آدمی کی طرح اسے پڑھتا تھا یا اس سے زیادہ عمل کرتا تھا۔‘‘ ( مسلم )
نیز اس کی ایک اور فضیلت یہ بھی ہے کہ
’’ اس آدمی کے تمام گناہ ،خواہ سمندر کی جھاگ کے برابر کیوں نہ ہوں، معاف کردئے جاتے ہیں۔‘‘ ( صححہ الألبانی فی الکلم الطیب)
٭۔صبح کے وقت یہ دعا سو مرتبہ پڑھیں :
’’ لاَ إِلٰہَ إلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیْکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ ‘‘
اس دعا کے فضائل حدیث میں یوں بیان کئے گئے ہیں :
- اسے سو مرتبہ پڑھنا دس گردنوں کو آزاد کرنے کے برابر ہے۔
- اس کیلئے سو نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں۔
- اس کے سو گناہ معاف کردئے جاتے ہیں۔
- اور یہ دعا شام ہونے تک اس کیلئے شیطان کے سامنے قلعہ بنی رہتی ہے ۔ ( بخاری ،مسلم )
٭۔صبح کے وقت اس دعا کو پڑھیں :
’’ اَللّٰہُمَّ إِنِّیْ أَسْأَلُکَ عِلْمًا نَّافِعًا وَّرِزْقًا طَیِّبًاوَعَمَلًا مُّتَقَبَّلاً ‘‘ ( ابن ماجہ )
’’ اے اللہ ! میں تجھ سے علمِ نافع ، پاکیزہ رزق اور اس عمل کا سوال کرتا ہوں جسے قبول کر لیا جائے۔‘‘
٭۔صبح وشام تین تین مرتبہ اس دعا کو پڑھیں :
’’ سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہِ عَدَدَ خَلْقِہِ وَرِضَا نَفْسِہِ وَزِنَۃَ عَرْشِہِ وَمِدَادَ کَلِمَاتِہِ ‘‘ ( مسلم)
’’ اللہ پاک ہے اور اپنی تعریف کے ساتھ ہے اپنی مخلوق کی تعداد کے برابراور اپنے نفس کی رضا کے برابر اور اپنے عرش کے وزن کے برابر اور اپنے کلمات کے برابر۔‘‘
٭۔شام کے وقت تین مرتبہ یہ دعا پڑھیں :
’’ أَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ ‘‘ (ترمذی ، ابن ماجہ ، حاکم )
’’ میں ہر مخلوق کے شر سے اللہ کے مکمل کلمات کی پناہ میں آتا ہوں۔‘‘
نوٹ :
درج بالا اذکار اور دعاؤں میں سے جس کو بھی آپ پڑھیں گے اس سے ایک سنت پر عمل ہوگا ۔ لہذا ان تمام کو صبح وشام پڑھا کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ سنتوں پر عمل کرنے کا ثواب کما سکیں۔ یاد رہے کہ ان اذکار کو اخلاص، صدق اور یقین کے ساتھ اور ان کے معانی میں تدبر کرتے ہوئے پڑھنا ضروری ہے تاکہ عملی زندگی میں آپ کو ان کے اچھے نتائج محسوس ہو سکیں۔