آپکے خیال میں حجاج بن یوسف زمانہ جاہلیت میں پیدا ہوا تھا؟؟!!
حجاج بن یوسف علماء میں سے نہ تھا وہ تو کاٹ کھانے والی بادشاہت، ملكاً عاضاً سے تھا۔
میرے بات واضح اور بین ہے، اصل میں آپ لوگ شخصیت کے بغیر اسلام کو دیکھتے ہی نہیں ہے، اِس وجہ سے میں نے علماء حرمین کی بات کی تھی اگر ایک ہندوستانی شیخ (جو کہ بہت سے نیم ہندوانہ نظریات رکھتا ہو) لائق اتباع ہوسکتا ہے تو پھر علماء حرمین یہ زیادہ حق رکھتے ہیں کہ اُن کا اتباع کیا جائے ۔
میری بات کے کچھ اصولی نکتے ہیں آپ اُن کو ذہن رکھتے ہوئے کو ئی مثال لاسکیں تو لائیں:
میں جمہور علماء کی بات کررہا ہوں
کسی فرد و احد کی نہیں
کسی غیر عالم کی نہیں۔
اگر آپ میں اتنی ہمت ہے کہ شخصی قید سے آزاد ہو کر قرآن و حدیث کی
بنیادیکسوٹی پر لوگوں کو تول کر اُن کو اپنا راہنما بناسکتے ہوں تو خوش آمدید ، آجائیے میدان
دستار کے ہر پیچ کی تحقیق ہے لازم
ہر صاحب دستار معزز نہیں ہوتا
میں ایک دیوبندی ہوں (یا آپ کے مطابق تھا) میں نے عقیدے میں علماء دیوبند اور سلفی علماء دونوں کی دیکھا ، سلفی علماء عین قرآن و حدیث پرپایا، علماء دیوبند کا کلام واضح نہیں ہے، بڑا اضطراب ہے، کچھ دیوبندی علماء واضح طور پر سلفی عقائد رکھتے ہیں، کچھ شدید اضطراب اور کچھ ان مسائل سے بلکل نا بلد ہیں۔ حضرت تھانوی نیم سلفی، اور کچھ مضطرب عقائد کے حامل تھے، إس ہی طرح مفتی تقی عثمانی صاحب کا بھی معاملہ ہے، جبکہ عبدالحی لکھنوی، انورشاہ کشمیری، شیخ الحدیث یونس جونپوری وغیرہ واضح سلفی عقائد کے حامل ہیں۔
موجودہ دارالعلوم دیوبند کے شیخ الحدیث عقائد کے معاملات میں بلکل طفل مکتب ہیں، عقائد کے مضامین کو مضحکہ آنگیر بنا دیتے ہیں۔ اگر یقین نہ آئے تو انٹرنیٹ پر اُن کے رنگین مضامین آپ خود پڑھ سکتے ہیں۔
باقی الیاس گھمن ایک فیک جالی اور جاہل "کاروباری مولوی" قسم کا آدمی ہے۔ جس کی قباء خود دیوبندیوں میں اچھل رہی ہے۔ اور وہ لوگوں سے منت سماجت میں لگا ہوا ہے۔