یہ آپ کادھوکہ ہے،جب لفظ جمع میں لایاجاتا ہےتو لوگ اجتماعی طور سے مراد ہوتے ہیں، جب ہم علماء حرمین شریفین کہتے ہیں تو اُس سے مراد وہاں کے جمہور علماء ہوتے ہیں، نہ کہ ایک چنیدہ بدعتی شخص مراد ہوتا ہے جس کی اب قبر میں ہڈیاں بھی گل سڑگئی ہوں گی۔ یہ ایسا ہے کہ جیسے کہ اگرکوئی لفظ "علماءپاکستان" کا حوالہ دے تو آپ طاہر القادری جسے جھوٹے ، مکار اور دھوکے باز، ایک منفرد شخص، کو اِس کا مصادق قرار دے دیں۔ ویسے ایک مثل مشہور ہے چیزیں اپنے ہم جنسوں کی طرف لپکتی ہیں؛)بعض بیچاروں نے اپنے حق میں یہ دلیل بھی دی ہیکہ اہل حرمین کا عقیدہ اختیار کرلو کیونکہ حدیث شریف میں آیا ہیکہ حرمین میں کبھی بھی فساد داخل نہیں ہوگا
میرے خیال سے بشیر احمد سہسوانی صاحب ہم سے پہلے یہ خطا کرچکے ہیں کہ انھوں نے مفتی حرم احمد زینی دحلان صاحب کے خلاف چار پانچ سو صفحہ کی کتاب لکھ ڈالی شاید ہماری طرح وہ بھی اس بات سے نابلد تھے کہ اہل حرمین کا عقیدہ ایمان کی کسوٹی ہے۔
میں تو یہیں کہہ سکتا ہوں کہ لوگوں کو دھوکا دینا چھوڑ دو اور کتاب وسنت واجماع امت واقوال سلف کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنالو
سب سمجھتے ہیں کہ علماء حرمین شریفین سے مراد ائمہ کعبہ اور اُن کے اساتذہ، اور مفتی اعظم سعودیہ عرب ہیں، تو آپ کا یہ ڈھکوسلہ نہیں چلنے والا۔