پچاس برس نہیں ڈیڑھ سو برس سے موجود ہے، یہ وہی رائل انڈین آرمی ہے جس کے بل بوتے پر انگریز پہلے بھی مسلمانوں کو دباتا تھا اور اب بھی دبا رہا ہے
مسلمانوں کی عظیم جمعیت کو کافر قرار دینے والوں کا خود یہ حال ہے کہ عام باتوں میں بھی جھوٹ اور دھوکا دہی سے باز نہیں آتے۔ کیا واقعی پاکستانی فوج ڈیڑھ سو برس سے موجود ہے؟ کیا واقعی روس کے خلاف جنگ میں مجاہدین کو پاک فوج کی سپورٹ نہیں رہی تھی؟ کیا سن دو ہزار بلکہ دو ہزار سات سے قبل تک پوری پاکستانی فوج پر مرتد کا فتویٰ لگانے والا کوئی گروہ موجود رہا ہے؟
الحمد للہ مجاہدین کی قیادت پبلک مقامات پر دھماکوں سے بری ہیں و للہ الحمد
ابھی جنوری میں ہونے والے موبائل فرنچائزز پر حملے لوگوں کو بھولے نہیں ہیں۔ پورے سرحد میں مساجد اور اسکولوں کو تباہ کرنے والا گروہ، خود کو پبلک مقامات پر دھماکوں سے فقط ایک جملے میں بری قرار دینا چاہتا ہے۔ سبحان اللہ۔
پھر یہ بھی سمجھ سے بالا ہے کہ پبلک مقامات پر آخر دھماکے کیوں نہیں کرتے؟ بھئی تکفیر فقط حکمرانوں اور فوج ہی کی کیوں؟ یہ پچانوے فیصد پاکستانی جو بے نماز گھوم رہے ہیں، کیا یہ مسلمان ہیں؟ کیا بے نماز کے کافر ہونے میں کوئی رتی برابر شبہ بھی ہے؟ یہ سب بھی کافر ہیں۔ جیسے حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے مانعین زکوٰۃ کے خلاف اعلان جنگ کیا تھا، ان لوگوں کو بھی چن چن کر ماریں اور ڈھیروں ثواب کمائیں۔ اگر حکمرانوں کی اصلاح کا فقط یہی طریقہ رہ گیا ہےتو یہی طریقہ عوام الناس پر بھی اپلائی کریں۔ پورے پاکستان میں بس آپ ہی کا چند ہزار نفوس پر مبنی گروہ رہ جائے باقی یہ اٹھارہ کروڑ لوگ مر جائیں، تب ہی آپ کی خون کی پیاس شاید بجھ سکے۔
اگر ایک حق و باطل کے زاویے سے دیکھا جائے تو بھی مجاہدین کے فوج پر حملے درست ہیں
جی بالکل، پوری پاکستانی فوج جس میں یقیناً سلفی العقیدہ جوان بھی شامل ہیں، سب کے سب مرتد ہیں۔ اور نام نہاد ٹی ٹی پی کے مجاہدین سب کے سب اہل حق ہیں، چاہے ان میں صوفی، بدعتی، عقیدہ وحدت الوجود کے حامی، حنفی بھی موجود ہوں۔ بلکہ سربراہی کا منصب سنبھالے ہوئے ہوں۔ سبحان اللہ۔
اور یہ بھی عجیب فتویٰ ہے کہ میں آج پاکستانی فوج میں شامل نہیں ہوں تو پبلک میں شامل ہونے کی وجہ سے پبلک پلیس پر مارے جانے کا حق دار نہیں۔ اور کل کو اپنے موجودہ عقائد و نظریات کے ساتھ ہی فقط پاک فوج کو جوائن کر کے کسی چیک پوسٹ پر شناختی کارڈز دیکھنے پر مامور ہو جاؤں تو بیک جنبش قلم مرتد بھی ہو گیا اور میرا مال، میری جان اور میری عزت بھی آپ پر حلال ہو گئی۔ فوج اور حکومت کو ایک عافیہ کا بار بار طعنہ دینے والے خود کتنی عافیہ جیسی معصوم خواتین سے گھر کی چار دیواری اور عزت چھین کر، انہیں مردانہ کارگاہوں میں لانے کا سبب بن رہے ہیں، اس کا انہیں احساس تک نہیں۔
الحمد للہ عوام کی اکثریت مجاہدین کے حق میں ہے
محترم، اسی لئے درخواست کی تھی کہ اپنی چھوٹی سی دنیا سے باہر نکل کر دیکھیں۔ گیلپ سروے رپورٹ دیکھی آپ نے؟ شاید نہیں۔ پیو کے عالمی رجحانات کے منصوبے کے بارے شاید سنا ہوگا۔ خیر، جون 2009 میں مجموعی طور پر طالبان کو 15 فیصد پاکستانیوں کی حمایت حاصل تھی۔ جو نومبر دسمبر میں کم ہو کر صرف 4 فیصد رہ گئی۔ سرحد سے تعلق رکھنے والوں کی صرف ایک فیصد تعداد نے اس سروے میں طالبان کی حمایت کی۔ بلوچستان میں 26 فیصد سے کم ہو کر فقط 5 فیصد حامی رہ گئے ہیں۔ اور یہ تو 2009 کی بات تھی کہ ہر دس میں سے آٹھ لوگ طالبان کے خلاف تھے۔ آج کی صورتحال اس سے کہیں خراب ترین ہے۔ یہ اندازہ آپ کو نیوٹرل فورمز پر بھی ہو سکتا ہے۔ آپ چاہیں تو یہیں پر ایک پول منعقد کروایا جا سکتا ہے۔
باقی حدیث کے مطابق اسلام آغاز میں اجنبی تھا اور بعد میں پھر اجنبی ہو گیا تو پھر اچنبھے کی کیا بات ہے ؟ طائفہ منصورہ میں قلت کثرت اہمیت نہیں رکھتی حق پر ہونا اہمیت رکھتا ہے الحمد للہ
باقی اگر عوام کی نفرت کی بات کرتے ہیں تو پاکستان کے 50 فیصد بریلوی،30 فیصد دیوبندی،10فیصد شیعہ اہلحدیث سے کتنی محبت رکھتے ہیں یہ سب کو پتہ ہے تو پھر کیا خیال ہے اہلحدیثوں کو حق چھوڑ دینا چاہیے؟
بے شک تعداد کی قلت حق پر نہ ہونے کی دلیل نہیں ہے۔ اور نہ ہم نے یہ دلیل دی ہی ہے۔ لیکن اٹھارہ کروڑ نفرت کرنے والے لوگوں پر آپ حکومت کیسے کریں گے یہ اصل سوال ہے؟ کیا بندوق کے زور پر؟ فرض کر لیجئے کہ آج پاکستانی حکومت بھی گئی، فوج بھی گئی۔ اب آپ کیسے اس ملک کو بیک جنبش قلم تبدیل کر دیں گے؟ کیا ہر شخص کو ڈنڈے کے زور سے مساجد میں بھیجیں گے نمازوں کے لئے؟ حجام کے ساتھ، جوس اور موبائل کی دکانیں بزور بند کروا کے اسلام نافذ کریں گے؟ ہمیں تو یقین ہے کہ خود ٹی ٹی پی کے ہی سینکڑوں گروہ اس بات پر آپس میں لڑ مر رہے ہوں گے کہ امیر المومنین کون ہوگا؟ ویسے ہی جیسے افغانستان میں اقتدار کیلئے مجاہدین ماشاء اللہ سے آپس ہی میں لڑنے لگ گئے۔
کیا حکومت اور پاکستانی فوج سے ٹکر لینے سے پہلے بہتر نہیں تھا کہ کم سے کم عوام الناس کی ہی اصلاح کی کوشش کر لی جاتی؟ چلیں حکمران اور فوج تو کسی کی نہیں سنتے۔ لیکن عوام تو اب بھی ڈرون حملوں کے خلاف، نیٹو سپلائی کے خلاف ہیں، امریکیوں سے نفرت کرتے ہیں اور امریکہ کو پاکستانی اڈے دینے کے خلاف ہیں۔لیکن ان سب معاملات میں آپ سے اتفاق کے باوجود آپ سے نفرت کرتے ہیں تو یہ آپ کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ جہادی فورمز پر واہ واہ کی گونج سے باہر نکل کر دیکھئے تو آپ کو معلوم ہوگا کہ طالبان کے حمایتی اب نہ ہونے برابر رہ گئے ہیں۔
اہل باطل تو آپ سے ، ہم سے نفرت کرتے ہی ہیں۔ اصل فکر کی بات تو یہ ہے کہ خود سلفی العقیدہ، اہلحدیث بھی آپ سے اتنے ہی متنفر ہیں۔ امت مسلمہ کے ثقہ سعودی علمائے کرام، اہلحدیث علمائے کرام کی اکثریت، آپ کو تکفیری اور خوارج کہتے ہیں، اور یہ وہ لوگ ہیں جو آپ سے دلیل کی بنا پر اختلاف کرتے ہیں، ۔ ویسے بھی پوری پاکستانی فوج کو کافر آپ نے قرار دیا ہے تو اگر یہ فوج کافر نہیں (اور ان شاء اللہ نہیں ہے) ، تو آپ کے کفر میں کیا شک رہا۔ جنت اور حوروں کے لالچ میں فدائی حملے کرنے والے، کہیں جہنم کے انگاروں میں نہ جل رہے ہوں۔ اللہ تعالیٰ آپ لوگوں سمیت ہم سب کو ہدایت دے اور ہمیں فکری گمراہی سے نکال کر صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
آخر وہ "ایک سمت دینا" کی عملی صورت کیا ہو گی ؟
مظاہرے اور دھرنے ؟ مظاہروں سے کبھی اسلام غالب ہوا ہے ؟ ایک وقت تھا کہ جماعۃ الدعوۃ کے کارکن یہ کہتے نہیں تھکتے تھے مظاہرے وہ کرتے ہیں جن کے ہاتھ گن اٹھانے کے قابل نہیں ہوتے اور آج ؟
کانفرنسیں اور حکومت سے مطالبات ؟ ہائے سادہ لوحی !
اسلامی جمہوریت ؟ سچائی چھپ نہیں سکتی بناوٹ کے اصولوں سے کہ خوشبو آ نہیں سکتی کبھی کاغذ کے پھولوں سے
تو پھر تبدیلی کا آپکے پاس کیا منھج ہے ؟
ہمارے پاس تو تبدیلی کا منہج اصلاح ہے۔ آج عوام الناس کی اکثریت کی سوچ حکومتی پالیسیوں کے لئے وہی ہے جو آپ کی اور میری ہے۔ یہ سب لوگ شریعت ہی کا نفاذ چاہتے ہیں۔ ان بے سمت لوگوں کو کوئی ایک اچھا مخلص امیر مل جائے جو انہیں ان کی طاقت کا احساس دلا سکے اور ان کو ایک جھنڈے تلے جمع کر سکے تو یہ سیل رواں ایک ہی جھٹکے میں انقلاب لا سکتا ہے۔
باقی جو آپ کا مضحکہ خیز منہج ہے، کہ فلاں چوکی پر حملہ کر دو ، فلاں بس کو اڑا دو۔ فلاں رینجرز کی موبائل پر حملہ۔ پتہ نہیں کیسی سوچ ہے کہ ایک ایٹمی طاقت کو اس طرح کی کاروائیوں سے گرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ فوج کے جتنے لوگ آپ مار دیں، انہیں کیا فرق پڑنا ہے، نئی بھرتیاں جاری ہیں۔ اسلحہ آپ کے پاس کبھی ختم ہو جائے، ان کے پاس تو ختم نہیں ہوگا۔ آپ مسلمان ہیں اور اللہ پر بھروسہ رکھتے ہیں تو وہ بھی کلمہ گو ہیں اور اللہ پر ہی ایمان رکھتے ہیں۔ کیسی عجیب بے وقوفی ہے۔ اگر آج کوئی اچھا مسلم لیڈر کسی طرح حکومت میں آ جائے تو یہی فوج عالم اسلام کی سب سے بڑی طاقت بن جائے گی۔ اور تب بڑی عجیب بات ہوگی کہ حکمران اچھے ملے تو پوری فوج مسلمان بلکہ مجاہدین قرار پائے گی۔ امریکہ کو اس وقت مسلم دنیا میں اگر کسی ملک سے خطرہ ہو سکتا ہے تو وہ پاکستان ہی ہے۔ بس حکومت اچھے لوگوں کے ہاتھ آنے کی دیر ہے۔ اور آپ اسی اسلامی طاقت کو کمزور بنا کر جانے انجانے میں مدد تو امریکہ ہی کی کر رہے ہیں۔ امریکہ پاکستان کا ازلی دشمن ہے، یہ بات ہر بچہ جانتا ہے۔ انڈیا پاکستان کا دشمن ہے۔ اور آپ بھی پاکستان کے دشمن ہو۔ اور دشمن کا دشمن تو دوست ہی ہوتا ہے۔ آخر ٹی ٹی پی کا ذریعہ آمدن کیا ہے؟ کیا یہ لوگ کاروبار کرتے ہیں؟ کھیتی باڑی کر کے پیسہ کما رہے ہیں۔ ہر عقل مند کو اشارہ کافی ہے۔ واللہ اعلم!