بریلوی اور شیعہ کا اتحاد ہو گیا ، وہ آپس میں ضم بھی ہوگئے ایک دوسرے کے جلسوں میں مشترکہ مخصوص نعرے بازی بھی کرتے ہیں ،
میرا سوال یہ ہے ، کہ کیا آپس میں اختلاف رائے کے باوجود کیا ہم دیوبندی اور اہل حدیث ایک نہیں ہوسکتے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
ہاں اس بات کی ضرورت بھی ہے، میرے خیال میں تو مماتی دیوبندی اور اہلحدیثوں کو مل کر اسلام کے بنیادی عقائد، عقیدہ توحید پر اتحاد کر لینا چاہیے، اور فروعی مسائل میں اختلاف کی وجہ سے ایک دوسرے سے جو نبرز آزما ہیں، اس میں شدت اختیار کرنے سے گریز کرنا چاہیے، جو مسئلہ بھی حدیث سے ثابت ہو جائے ہر امام کے قول کو چھوڑ کر حدیث کو ماننا چاہیے، یہ وقت کی اہم ضرورت ہے، اہل شرک و کفر کا اتحاد ہو گیا ہے، اب ان دونوں مسالک کو بھی اتحاد کر لینا چاہیے۔
دونوں کو مل کر اسلام کا بنیادی عقیدہ توحید کی طرف دعوت دینی چاہیے، لوگوں کے عقائد کی بھرپور انداز میں اصلاح ہونی ضروری ہے، کیونکہ کافر اور مسلمان کا اتحاد نہیں ہو سکتا اگر کبھی ہو بھی جائے تو وہ عارضی ثابت ہوتا ہے، جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں ہوا تھا یا جیسے قیامت کے قریب مسلمانوں اور عیسائیوں کا عارضی اتحاد ہو گا اور پھر ٹوٹ جائے گا۔
لیکن دو مسلمان گروہوں میں اتحاد ہو سکتا ہے، اگر دونوں مسالک والے اپنی اپنی ضد چھوڑ کر قرآن و حدیث پر جمع ہو جائیں اور قرآن و حدیث کو ہی اپنی دعوت کا مرکز سمجھیں تو یہ اتحاد ایک مضبوط اتحاد ہو گا۔ ان شاءاللہ
اللہ سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین