راشد محمود
رکن
- شمولیت
- اکتوبر 24، 2016
- پیغامات
- 216
- ری ایکشن اسکور
- 22
- پوائنٹ
- 35
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
تمام تعریفیں اللہ ربّ العالمین ،الرحمان والرحیم کے لیئے ہی ہیں جو جامع وکامل اورذاتی صفات کا مالک ہے۔
امابعد !
اللہ تعالیٰ نے ہی انسان کو تخلیق کیا اور پھراسے زمین پر آزمائش کے لیئے آباد کیا دونوں راستے کھول کھول کر بیان کر دیئےاورانسانوں کی ہدایت کے لیئےکم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزارنبی و رسولؑ مبعوث فرمائے اورآخری نبی ورسول محمد ﷺ پرنبوت کا سلسلہ بند کردیا کیونکہ ہدایت کی تمام جزیات کھول کھول کر اپنے آخری رسول محمد ﷺ کے ذریعہ پہنچا دیں اور ہدایت کی خاص خاص جزیات کوکئی بار دہرانے کے بعد وحی کا سلسلہ بھی بند کر دیا اب نہ تو کوئی نیا نبی و رسول آئے گا اور نہ ہی دین اسلام کے متعلق مزید ہدایت نازل ہوں گی کیونکہ دین اسلام کو اللہ تعالیٰ نے کامل ومکمل کرکے اللہ کے رسول ﷺ کی حیات مبارکہ میں ہی اعلان کر دیا کہ دین کامل کردیا گیا ہے اللہ تعالیٰ سے زیادہ سچی بات اور کس کی ہو سکتی ہے ؟؟؟
اب قیامت تک دین اسلام کی تبلیغ کا کام اسی امت مسلمہ کے ذمہ ہے۔ امابعد !
اللہ تعالیٰ نے ہی انسان کو تخلیق کیا اور پھراسے زمین پر آزمائش کے لیئے آباد کیا دونوں راستے کھول کھول کر بیان کر دیئےاورانسانوں کی ہدایت کے لیئےکم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزارنبی و رسولؑ مبعوث فرمائے اورآخری نبی ورسول محمد ﷺ پرنبوت کا سلسلہ بند کردیا کیونکہ ہدایت کی تمام جزیات کھول کھول کر اپنے آخری رسول محمد ﷺ کے ذریعہ پہنچا دیں اور ہدایت کی خاص خاص جزیات کوکئی بار دہرانے کے بعد وحی کا سلسلہ بھی بند کر دیا اب نہ تو کوئی نیا نبی و رسول آئے گا اور نہ ہی دین اسلام کے متعلق مزید ہدایت نازل ہوں گی کیونکہ دین اسلام کو اللہ تعالیٰ نے کامل ومکمل کرکے اللہ کے رسول ﷺ کی حیات مبارکہ میں ہی اعلان کر دیا کہ دین کامل کردیا گیا ہے اللہ تعالیٰ سے زیادہ سچی بات اور کس کی ہو سکتی ہے ؟؟؟
بیشک دعوت و تبلیغ کا کام بہت اچھا ہے اگر خالص دین اسلام کی دعوت دی جائے تو پھر تو صحیح ہے
مگر افسوس ہے ان لوگوں پر جو دین اسلام کی تبلیغ کے نام پراپنے اپنے مذاہب ، مسلک اور مکتبہِ فکر کی تبلیغ توکرتے ہیں جو دین اسلام کے سراسر خلاف ہیں مگر دین اسلام یعنی قرآن مجید اور صحیح احادیث کی دعوت و تبلیغ نہیں کرتے نہ ہی اس کو پیش کرتے ہیں بلکہ اس کے خلاف ہی عقیدہ وعمل پیش کرتے ہیں ۔
درس قرآن مجید کےبجائے فضائل اعمال پڑھ پڑھ کرسناتے ہیں جس میں کثرت سے من گھڑت کہانیاں ہیں ۔ جو قرآن مجید اور صحیح احادیث کے خلاف شرکیہ عقیدہ پرمبنی ہیں ۔
اللہ ربّ العالمین کا ارشاد ہے ! اِتَّبِعُوۡا مَاۤ اُنۡزِلَ اِلَيۡكُمۡ مِّنۡ رَّبِّكُمۡ وَلَا تَتَّبِعُوۡا مِنۡ دُوۡنِهٖۤ اَوۡلِيَآءَ قَلِيۡلًا مَّا تَذَكَّرُوۡنَ
(اےلوگو) جو شریعت تم پر تمہارے ربّ کی طرف سے نازل ہوئی ہے (بس) اس کی پیروی کرو، اس کے علاوہ ولیوں(دوستوں، رفیقوں وغیرہ) کی پیروی نہ کرو(مگر)تم نصیحت کم ہی قبول کرتے ہو۔
(الاعراف : 3)
کیا دیو بندی تبلیغی نصاب اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل ہوا ہے ؟؟؟
نہیں ہر گز نہیں ۔
یہ تبلیغی نصاب اوراس قسم کی باقی کتب بھی انسانوں کی ذہنی اختراع ہیں اور یہی کام شرک فی الحقوق ہے کہ اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ شریعت جو قرآن مجید اور صحیح احادیث میں محفوظ ہے کو چھوڑ کرمولویوں ، پیروں اور خود ساختہ اماموں یعنی انسانوں کی لکھی ہوئی بلکہ بنائی ہوئی فقہ و فتوؤں کی کتب کواللہ تعالیٰ کی نازل کردہ شریعت سے بھی زیادہ بڑا درجہ دیا ہے جو اللہ تعالیٰ کے حقوق میں بہت بڑا شرک ہے۔
کیونکہ اللہ تعالیٰ نے کسی بھی انسان کو حتی کہ نبیوں کو بھی یہ اجازت نہیں دی ۔
ملاحظہ فرمائیں ! اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے !
اَمْ لَهُمْ شُرَكٰۗؤُا شَرَعُوْا لَهُمْ مِّنَ الدِّيْنِ مَا لَمْ يَاْذَنْۢ بِهِ اللّٰهُ ، وَلَوْلَا كَلِمَةُ الْفَصْلِ لَـقُضِيَ بَيْنَهُمْ ، وَاِنَّ الظّٰلِمِيْنَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ
(اے رسول!) کیا انہوں نے اللہ کے شریک بنا رکھے ہیں جو اِن کے لیئے شریعت سازی(دین کا راستہ ،دینی قوانین) کرتے ہیں ، جس کی اللہ تعالیٰ نے (کسی کو بھی) اجازت نہیں دی ،اور اگر فیصلے کا وعدہ (مقررہ وقت تک ملتوی) نہ ہوتا تو ان کے درمیان کبھی کا فیصلہ ہو گیا ہوتا ، بیشک ظالموں کے لئے درد ناک عذاب ہے ۔
(شوریٰ : 21 )
اللہ تعالیٰ کا اٹل حکم ہے کہ کسی کو بھی شریعت بنانے کی کسی کو بھی اجازت نہیں اگرکوئی ایسی کوشش کرتا ہے تو وہ شرک ہے ۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان ! وَلَـقَدۡ اُوۡحِىَ اِلَيۡكَ وَاِلَى الَّذِيۡنَ مِنۡ قَبۡلِكَۚ لَٮِٕنۡ اَشۡرَكۡتَ لَيَحۡبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُوۡنَنَّ مِنَ الۡخٰسِرِيۡنَ
یقیناً ہم نے آپ کی طرف اور آپ سے پہلے لوگوں کی طرف یہی وحی کی ہے کہ اگر تم نے شرک کیا تو تمہارے (تمام) اعمال برباد کر دیئے جائیں گے اور تم ضرور خسارہ پانے والوں میں سے ہو جاؤ گے ۔
﴿الزمر : ۶۵﴾
اور شرک کی معافی نہیں ہے جب تک اس شرک سے توبہ کر کے اسے چھوڑ نہ دے ۔
ملاحظہ فرمائیں ! اِنَّ اللّٰهَ لَا يَغۡفِرُ اَنۡ يُّشۡرَكَ بِهٖ وَيَغۡفِرُ مَا دُوۡنَ ذٰ لِكَ لِمَنۡ يَّشَآءُ وَمَنۡ يُّشۡرِكۡ بِاللّٰهِ فَقَدِ افۡتَـرٰۤى اِثۡمًا عَظِيۡمًا
بیشک اللہ تعالیٰ اس بات کو نہیں بخشے گا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے اور اس کے علاوہ ہر گناہ کو بخش دیگا جس کے لیئے چاہے گا اور جو شخص اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرے تو اس نے (بہت) بڑے گناہ کا ارتکاب کیا۔ ﴿النسآء : 48﴾
اِنَّ اللّٰهَ لَا يَغۡفِرُ اَنۡ يُّشۡرَكَ بِهٖ وَيَغۡفِرُ مَا دُوۡنَ ذٰ لِكَ لِمَنۡ يَّشَآءُ وَمَنۡ يُّشۡرِكۡ بِاللّٰهِ فَقَدۡ ضَلَّ ضَلٰلًا بَعِيۡدًا ۔
بے شک اللہ تعالیٰ شرک کو نہیں بخشے گا، اوراس کے علاوہ جس گناہ کوجس کے لیئے چاہے گا بخش دے گا اور جس شخص نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ(ذرہ برابر) شرک کیا وہ بہت دور کی گمراہی میں جا پڑا ۔ ﴿النسآء : 116﴾
(------------------ جاری ہے ----------------)