ممتاز قادری کا حکم
مؤرخہ23-05-1437ھ بمطابق3-03-2016ء غير معروف
محمد رفیق طاہر
مکمل سوال ممتاز قادری کی موت کے بارہ میں کچھ رہنمائی کریں کہ اس نے پہلے مسلمان کے قتل کو حلال سمجھ کر قتل کیا ۔ تو کیا قادری مسلمان رہا تھا؟
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب آپ کے اس سوال کی بنیاد یہ نظریہ ہے کہ جو شخص کسی مسلمان کو قتل کرتا ہے وہ مسلمان نہیں رہتا۔ لیکن یہ نظریہ ہی باطل ہے!
اس آیت کریمہ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ مسلمان اگر کسی مسلمان کو قتل بھی کر دے تو وہ دائرہ اسلام سے خارج نہیں ہوتا۔ بلکہ مسلمان ہی رہتا ہے۔ لہذا سلمان تاثیر کے قتل کی وجہ سے ممتاز قادری کو دائرہ اسلام سے خارج سمجھنا درست نہیں بلکہ یہ "خوارج" کا وتیرہ ہے کہ وہ کبیرہ گناہ کے مرتکب کو کافر سمجھتے ہیں۔
http://www.rafeeqtahir.com/ur/play-swal-819.html
محترم شیخ نے جو لکھا ہے اس سے یہی واضح ہو رہا ہے کہ انکے ہاں ممتاز قادری نے گناہ کبیرہ کا ارتکاب کیا ہے
مجھے اس سلسلے میں بہت کنفیوزن ہے کیونکہ کچھ بھائی فیس بک پہ سوالات ممتاز قادری کے بارے پوچھ رہے ہیں کہ کیا اسنے درست کیا کیا وہ گناہ کبیرہ کا مرتکب ہو گا یا نہیں
اکثر بھائی اسکے شرک کو چھوڑ کر اسکے قتل والے عمل کے بارے پوچھ رہے ہیں کہ اس قتل کا حکم کیا ہے پس مجھے اوپر تو یہی لگا ہے کہ یہ گناہ کبیرہ کا کام کیا ہے مگر اس سے پہلے بہت سے علماء کے اس بارے کلپ فیس بک پہ دیکھے ہیں جن میں اہل حدیث بریلوی دیوبندی علماء شامل ہیں جو اس کو گناہ کبیرہ نہیں بلکہ درست کہ رہے ہیں اب جب جمہور علماء سلمان تاثیر کے قتل کو درست کہ رہے ہوں اور اسکی دلیل یہ کہ کسی بھی عالم نے سلمان تاثیر کا جنازہ نہیں پڑھا تو پھر ہم اسکو گناہ کبیرہ کا مرتکب کیسے کہ سکتے ہیں
نوٹ: یہ واضح رہے کہ یہ نہ سمجھ لیا جائے کہ میں سلمان تاثیر کے قتل کو گناہ کبیرہ نہیں بلکہ درست سمجھتا ہوں میں صرف جمہور علماء کے موقف سے پریشان ہوں
محترم شیخ
@رفیق طاھر بھائی اس پہ وضاحت دے دیں یا محترم عامر یونس بھائی ان سے پوچھ کر بتا دیں تاکہ میں فیس بک پہ درست موقف اختیار کر سکوں
محترم
@خضر حیات بھائی