abujarjees
مبتدی
- شمولیت
- جون 27، 2015
- پیغامات
- 75
- ری ایکشن اسکور
- 31
- پوائنٹ
- 29
اللہ کا شکر ہے کے میں نے اج وہ حوالہ نکال لیا جسکی تلاش میں تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ صفہحہ نمبر 79 پر ہے۔۔۔۔۔
اس عبارت کو علامہ السیوطی نے کیوں لکھا اس کا مقصد میں نہیں سمجھ سکا کیونکہ میں عربی نہیں جانتا اس لیے جاننا چاہتا ہوں کہ اس صفحہ پر مزید کیا لکھا ہوا ہے اگر کوئی بھائ اس صفحہ کومکمل اردو ترجمہ یہاں لکھ دے تو بہتر ہوگا۔
میں سخت ناپسند کا بٹن تلاش کر رہا تھا
والذی یجب ان یقال کل من انتسب الی امام غیر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ۔
یو الیی علی ذلک و یعادی علیہ فھو مبتدع خارج عن السنة والجماعة سواء کان فی لاصول اوالفروع۔
بات اوپر سےچل رہی ہے کہ صاحب الاہواء نفس پرستوں کی تین اقسام ہیں، ایک کافر ہیں، ایک فاسق ہیں اورتیسرے نہ کافر اورنہ فاسق ہیں،تیسری قسم میں بعض فقہاء کو داخل کیاہے، اس پر ابن عقیل اورابویعلی میں تنازع ہوا، اسی کی دلیل میں زیربحث عبارت لائی گئی ہے۔
اس عبارت کا تقلید سے کوئی تعلق نہیں ہے، جیساکہ ماقبل سے اس کا ربط واضح ہے،ہاں زبیر علی زئی جیسے کچھ لوگ عبارت سمجھے بغیر ضرور یہ سمجھ لیتے ہیں کہ اس سے تقلید کی تردید مطلوب ہے۔
اس عبارت کا مفاد یہ ہے کہ رسول اللہ کے علاوہ کسی شخص کو محبت اورنفرت کا معیار نہ بنایاجائے کہ جوفلاں شخص سے دوستی رکھے گا ہم اس سے دوستی رکھیں گے اور جو فلاں سے دشمنی رکھے گا ،ہم اس سے دشمنی رکھیں گے، یہ مقام صرف اللہ کے رسول کو حاصل ہے، اس کے علاوہ دین کے کسی بھی طبقہ کے کسی بھی فرد کو حاصل نہیں، بالفرض اگرکوئی شخص محبت کا معیار امام بخاری یاامام مسلم کو بنالیتاہے تو وہ ایساہی گنہگار ہے جیساکہ کوئی شخص کسی مجتہدکو محبت اورنفرت کامعیار بنالیتاہے، جو لوگ تقلید کرتے ہیں، انہوں نےبھی کبھی یہ نہیں کیاکہ ہمارے امام محبت اورنفرت کامعیار اورکسوٹی ہیں۔
وماعلیناالاالبلاغ
انتظامیہ کو سخت ناپسند کے بٹن کا اضافہ کردیناچاہئےمیں سخت ناپسند کا بٹن تلاش کر رہا تھا
اس عبارت کا تقلید سے کوئی تعلق نہیں ہے، جیساکہ ماقبل سے اس کا ربط واضح ہے،ہاں زبیر علی زئی جیسے کچھ لوگ عبارت سمجھے بغیر ضرور یہ سمجھ لیتے ہیں کہ اس سے تقلید کی تردید مطلوب ہے۔
نہ میں نے ترجمہ غلط ہونےکی بات کہی اورنہ ہی یہ کہاکہ سیاق وسباق س ہٹ کر مطلب بیان کیاہے، میراکہناتب اوراب یہی ہے کہ اس عبارت کا تقلید کی تردید سے تعلق نہیں ہے، کھینچ تان کر تقلید کی تردید سے متعلق کردینااہل علم کا شیوہ نہیں۔وضاحت : میری نظر میں زبیر علی زئی صاحب نے کوئی غلط بات نہیں کی ، نہ ترجمہ غلط کیا ، نہ اس قول کو سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیا ۔