ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
علامہ ابو طاہر السندی رحمہ اللہ اس نظریہ کے قائلین کا موقف نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
’’وذھب بعض المتأخرین وبعض المعاصرین إلی وجوب کتابۃ المصاحف للعامۃ بالقواعد الإملائیۃ،ولکن تجب المحافظۃ ۔عندھم ۔ علی الرسم العثماني القدیم کأثر من الآثار الإسلامیۃ النفیسۃ الموروثۃ عن السلف الصالح،فمن ثَمّ تکتب مصاحف لخواص الناس بالرسم العثماني‘‘
’’یعنی بعض متاخرین اور دورِ حاضر کے محققین نے قواعد ِاملائی کے عام قواعد کے تحت مصاحف کی کتابت کو ضروری قرار دیا ہے،لیکن ان کے نزدیک قدیم رسمِ عثمانی کی حفاظت بھی ضروری ہے کیونکہ وہ ماثور اور پرانے اسلامی آثار میں سے سلفِ صالح کی ایک نفیس علامت ہے۔ چنانچہ خاص لوگوں کیلئے رسمِ عثمانی کے مطابق ہی مصاحف لکھے جائیں۔‘‘
علامہ عبد العظیم الزرقانی رحمہ اللہ اس رائے پر تبصرہ کرتے ہوئے رقمطراز ہیں:
’’وہذا الرأي یقوم علی رعایۃ الاحتیاط للقرآن من ناحیتین:
’’وذھب بعض المتأخرین وبعض المعاصرین إلی وجوب کتابۃ المصاحف للعامۃ بالقواعد الإملائیۃ،ولکن تجب المحافظۃ ۔عندھم ۔ علی الرسم العثماني القدیم کأثر من الآثار الإسلامیۃ النفیسۃ الموروثۃ عن السلف الصالح،فمن ثَمّ تکتب مصاحف لخواص الناس بالرسم العثماني‘‘
’’یعنی بعض متاخرین اور دورِ حاضر کے محققین نے قواعد ِاملائی کے عام قواعد کے تحت مصاحف کی کتابت کو ضروری قرار دیا ہے،لیکن ان کے نزدیک قدیم رسمِ عثمانی کی حفاظت بھی ضروری ہے کیونکہ وہ ماثور اور پرانے اسلامی آثار میں سے سلفِ صالح کی ایک نفیس علامت ہے۔ چنانچہ خاص لوگوں کیلئے رسمِ عثمانی کے مطابق ہی مصاحف لکھے جائیں۔‘‘
علامہ عبد العظیم الزرقانی رحمہ اللہ اس رائے پر تبصرہ کرتے ہوئے رقمطراز ہیں:
’’وہذا الرأي یقوم علی رعایۃ الاحتیاط للقرآن من ناحیتین: