ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
٭ حنابلہ
رسم عثمانی کے التزام کے بارے میں اَحمد بن حنبل رحمہ اللہ کاموقف بیان کرتے ہوئے علامہ زرکشی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
’’تحرم مخالفۃ مصحف الامام فی واو أو یاء أو ألف أو غیر ذلک‘‘ (مناہل العرفان:۱؍۳۷۲، البرھان: ۱؍۳۷۹)
’’ کتابت واؤ، یاء اورالف وغیرہ میں رسم عثمانی کی مخالفت حرام ہے۔‘‘
ڈاکٹر عبدالوھاب حمودہ، امام مالک رحمہ اللہ اور امام احمدرحمہ اللہ کے اقوال نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں:
’’ہم جانتے ہیں کہ امام مالک رحمہ اللہ۹۳ھ میں پیداہوئے اور ۱۷۹ھ میں فوت ہوئے اور امام احمدرحمہ اللہ ۱۶۴ھ میں پیدا ہوئے اور ۲۴۱ھ میں فوت ہوئے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ پہلی اور دوسری صدی ہجری میں ہی لوگوں نے قواعد کتابت میں رسم عثمانی کی مخالفت شروع کرکے عام قواعد کتابت پرمصاحف کی کتابت کی طرف رغبت کی۔ جب امام مالک رحمہ اللہ سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے عام قواعد کتابت کے جواز کا فتویٰ نہیں دیا۔ اب ہمارے اوپر ان کی اتباع اور ان کے قول کی پیروی کرنا لازمی ہے۔‘‘ (القراء ات واللَّہجات:ص ۱۰۲، رسم عثمانی اوراس کی شرعی حیثیت:۳۳۳)
رسم عثمانی کے التزام کے بارے میں اَحمد بن حنبل رحمہ اللہ کاموقف بیان کرتے ہوئے علامہ زرکشی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
’’تحرم مخالفۃ مصحف الامام فی واو أو یاء أو ألف أو غیر ذلک‘‘ (مناہل العرفان:۱؍۳۷۲، البرھان: ۱؍۳۷۹)
’’ کتابت واؤ، یاء اورالف وغیرہ میں رسم عثمانی کی مخالفت حرام ہے۔‘‘
ڈاکٹر عبدالوھاب حمودہ، امام مالک رحمہ اللہ اور امام احمدرحمہ اللہ کے اقوال نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں:
’’ہم جانتے ہیں کہ امام مالک رحمہ اللہ۹۳ھ میں پیداہوئے اور ۱۷۹ھ میں فوت ہوئے اور امام احمدرحمہ اللہ ۱۶۴ھ میں پیدا ہوئے اور ۲۴۱ھ میں فوت ہوئے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ پہلی اور دوسری صدی ہجری میں ہی لوگوں نے قواعد کتابت میں رسم عثمانی کی مخالفت شروع کرکے عام قواعد کتابت پرمصاحف کی کتابت کی طرف رغبت کی۔ جب امام مالک رحمہ اللہ سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے عام قواعد کتابت کے جواز کا فتویٰ نہیں دیا۔ اب ہمارے اوپر ان کی اتباع اور ان کے قول کی پیروی کرنا لازمی ہے۔‘‘ (القراء ات واللَّہجات:ص ۱۰۲، رسم عثمانی اوراس کی شرعی حیثیت:۳۳۳)