کلیم حیدر
ناظم خاص
- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,747
- ری ایکشن اسکور
- 26,381
- پوائنٹ
- 995
ماتم اور بین کرنے والے ہم میں سے نہیں
حدیث صحیح میں آیا ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا:
نیز نبی ﷺ نے صَالِقَہ، حَالِقَہ اور شَاقَّہ سے اپنے تئیں بری بتایا ہے:" لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَطَمَ الْخُدُودَ وَشَقَّ الْجُيُوبَ وَدَعَا بِدَعْوَى الْجَاهِلِيَّةِ" (صحیح البخاری، الجنائز، باب لیس منا۔۔۔، ح:۱۲۹۴)
"جس نے منہ پیٹا، گریبان چاک کیا اور جاہلیت کے بین کیے وہ ہم میں سے نہیں۔"
نیز فرمایا:" إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَرِئَ مِنْ الصَّالِقَةِ وَالْحَالِقَةِ وَالشَّاقَّةِ" (صحیح البخاری، الجنائز، باب ما ینہی من الحلق عند المصیبۃ، ح:۱۲۹۶)
صالقہ بین کرنے والی عورتیں" حالقہ غم سے بال منڈا ڈالنے والی اور شاقّہ گریبان پھاڑنے والی عورتیں۔
اس قسم کی ایک عورت حضرت عمر کے پاس لائی گئی تو آپ نے اسے مارنے کا حکم دیا۔ سزا کے دوران میں اس کا سر کھل گیا تو لوگوں نے عرض کیا۔ امیر المؤمنین اس کا سر برہنہ ہوگیا ہے۔ فرمایا کچھ پروا نہیں۔" النَّائِحَةُ إِذَا لَمْ تَتُبْ قَبْلَ مَوْتِهَا تُقَامُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَعَلَيْهَا سِرْبَالٌ مِنْ قَطِرَانٍ وَدِرْعٌ مِنْ جَرَبٍ" (صحیح مسلم، الجنائز، باب التشدید فی النیاحۃ، ح:۹۳۴)
"نوحہ کرنے والی عورتیں اگر توبہ کے بغیر مرجائیں گے تو انہیں قیامت کے دن خارشی قمیص اور گندھک کا جامہ پہنا کر کھڑا کیا جائے گا۔"
" لا حرمة لھا إنہا تنہی عن الصبر وقد أمر اللہ بہ وتأمر بالجزع وقد نہی اللہ عنہ وتفتن الحی وتؤذی المیت وتبیع عبرتھا وتبکی بشجو غیرھا إنہا لا تبکی علی میتکم إنما تبکی علی أخذ دراھمکم"
"اس کی کوئی حرمت نہیں کیونکہ یہ لوگوں کو مصیبت میں صبر کرنے سے منع کرتی ہے حالانکہ اللہ نے صبر کا حکم دیا ہے، اور یہ رونے کی ترغیب دیتی ہے حالانکہ اللہ نے اس سے منع کیا ہے۔ زندہ کو فتنے میں ڈالتی ہے۔ مردہ کو تکلیف دیتی ہے۔ اپنے آنسو فروخت کرتی ہے۔ اور دوسروں کےلیے بناوٹ سے روتی ہے یہ تمہاری میت پر نہیں روتی بلکہ تمہارا پیسہ لینے کےلیے آنسو بہاتی ہے۔"