عامر بھائی مجھے کوئی اعتراض نہیں آپ شیعوں کی طرح ہر تکبیر کے ساتھ رفع یدین کریں؟بندہ نے تو یہ کہا ہے کہ جھوٹ نہ لکھیں کسی پر جھوٹ نہ باندھیں ؟
توبہ کریں تو " اگر مگر " کے ساتھ نہیں اپنی غلطی کا اقرار کر کے سچی توبہ کریں ۔
بندہ نے جناب سے پوچھا ہی نہیں کہ جناب یا اہل حدیث رفع یدین کیوں کرتے ہیں جو پوچھا ہے جناب اُس سے ایسے بھاگ رہے ہیں جیسے شیطان حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو دیکھ کر بھاگتا تھا؟
میری اَن باتوں کا جواب دیں جو بندہ نے جناب سے پوچھی ہیں دبارہ نقل کر تا ہوں
جناب نے یہ پوسٹ کرتے ہوئے یہ امیج لگائی ہے
اس میں جناب نے بخاری کا حوالہ دیا ہے یہ حدیث بخاری تو کجا پوری صحاح ستہ میں چراغ لیکر ڈھونڈو تو نہیں ملے گی اگر ہے تو اسکا متن بخاری سے نقل کر دیں ورنہ جھوٹی امیج اور جھوٹی حدیث پیش کرنے پر اللہ سے معافی مانگیں
(2)عامر یونس صاحب نے بلا تحقیق کسی کی اندھی تقلید کرتے ہوئے یہ امیج پوسٹ کی ہے۔
عامر بھائی نے اس کے شروع میں لکھا ہے کہ(1) شروع نماز کا رفع یدین (2) رکوع جاتے ہوئے رفع یدین(3) رکوع سے اُٹھتے ہوئے رفع یدین(4)دو رکعت کے بعد کا رفع یدین ۔یعنی نماز میں کُل چار جگہ رفع یدین کرنا چاہئیے۔(ان ہی چار مقامات کے رفع یدین کوصحیح سنت اور محمدی نماز کہا گیا ہے)
نماز میں چار مقامات کے رفع یدین کا ذکر کر کے عامر بھائی نے 23 کتابوں کے حوالہ سے نشاندہی کی کہ اِن میں اس رفع یدین کی 255 احادیث موجود ہیں
عامر بھائی کو چیلنج دیتا ہوں کہ وہ اِن 23 کتابوں سے 255 احادیث نقل کر دیں جن میں چار مقامات میں رفع یدین کرنے کا ذکر موجود ہو اور اگر پیش نہ کر سکیں ان شاء اللہ قیامت تک پیش نہ کر سکیں گے تو اسے اپنے 255 جھوٹ شمار کریں۔
(3)عامر بھائی کا 256 واں جھوٹ ملاحظہ کریں ۔یہ امیج بھی عامر بھائی نے کسی کی اندھی تقلید میں لگائی ہے خود تحقیق نہیں کی۔
عبد اللہ ابن عمر کی ایک حدیث کے بارےعلی بن مدینی کی عبارت پڑھیں : " ھٰذَا الْحَدِیْثُ عِنْدِیْ حُجّۃٌ عَلَی الْخَلْقِ کُلُّ مَنْ سَمِعَہٗ فَعَلَیْہِ اَنْ یَّعْمَلَ بِہٖ لِاَنَّہٗ لَیْسَ فِیْ اِسْنَادِہٖ شَئٌ "(تلخیص الجیر ص 81)
اس عبارت کے کس لفظ کا ترجمہ عامر بھائی نے یہ کیا (اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فوت ہونے تک کا رفع الیدین ثابت ہے) ہے نشاندہی کریں ورنہ اسے اپنا 256 واں جھوٹ شمار کریں
(4)عامر یونس بخاری کا متن پیش کرو ؟
اس حدیث پر جناب نے بخاری جلد 1 صفہ 110 کتاب الاذان کا حوالہ دیا تھا بندہ نے بخاری کے متن کا مطالبہ کیا تھا ۔معجم ابن الاعرابی کا حوالہ دیکر جناب نے تسلیم کر لیا کہ بخاری کا حوالہ دینا جناب کی اندھی تقلید کا نتیجہ اور بخاری پر جناب کا صریح جھوٹ گھڑنا تھا ۔(چلو ایک جھوٹ تو جناب نے مان لیا)
دوسری بات بندہ نے اس روایت کے بارے یہ لکھی تھی کہ" یہ روایت جھوٹی ہے" (اسکے راوی محمد بن عصمۃ کی توثیق ثابت نہیں) " جناب کو چاہئیے تھا کہ اس کے رویوں کی مکمل توثیق بیان کرتے ایک جھوٹی روایت کو رسول اللہ کی حدیث کہنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر بہتان لگانا ہے جس کی سزا جہنم کی اگ میں جلنا ہے توبہ کریں یا اس روایت کے راویوں کی مکمل توثیق بیان کریں
تیسری بات پر غور کریں : اس جھوٹی روایت میں صرف تکبیر تحریمہ اور رکوع میں جانے کا رفع یدین ہے اور بقول سیدنا ابوہریرہ کے یہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہی نماز تھی حتی کہ آپ اس دنیا سے تشریف لے گئے ۔
اس روایت میں رفع یدین نبی اکرم کی وفات تک صرف دو جگہ ثابت ہے اور تمام اہل حدیث نبی اکرم کی اس نماز کے خلاف نماز پڑھتے ہیں کیوں؟؟؟؟
(5)عامر یونس بھائی :خوش رہیں لیکن سچ لکھنے کے ساتھ توبہ کیجئے لیکن توبۃ النصوح کے ساتھ !
جان میری توبہ شکن توبہ میری جام شکن
سامنے ڈھیر پڑے ٹوٹے ہوئے پیمانوں کے
عامر بھائی شک والی توبہ نہ کریں کائنات کے رب کے سامنے اپنا جرم قبول کریں پھر معافی مانگیں ،اپنی توبہ کے الفاظ پڑھیں
اور ہاں مجھ سے اگر کوئی غلطی ہو گئی ہے تو میں اپنے رب سے توبہ کرتا ہو -
یا اللہ مجھ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث پیش کرنے میں اگر کوئی غلطی ہو گئی ہے
عامر بھائی جب آپ کو پتہ چل گیا کہ آپ نے "معجم الاعرابی" کی روایت کو بخاری کی حدیث کہ کر پیش کیا تو آپ کا یہ کہنا کہ"اگر کوئی غلطی ہو گئی ہو"اگر کوئی حدیث پیش کرنے میں غلطی ہوگئی ہو" کہنا کس طرح" توبہ کرنا " کہلائے گا؟
امام علی بن مدینی کے ذمہ جھوٹ باندھا کہ انہوں نے کہا
عبد اللہ ابن عمر کی ایک حدیث کے بارےعلی بن مدینی کی عبارت پڑھیں : " ھٰذَا الْحَدِیْثُ عِنْدِیْ حُجّۃٌ عَلَی الْخَلْقِ کُلُّ مَنْ سَمِعَہٗ فَعَلَیْہِ اَنْ یَّعْمَلَ بِہٖ لِاَنَّہٗ لَیْسَ فِیْ اِسْنَادِہٖ شَئٌ "(تلخیص الجیر ص 81)
اس عبارت کے کس لفظ کا ترجمہ عامر بھائی نے یہ کیا (اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فوت ہونے تک کا رفع الیدین ثابت ہے) ہے نشاندہی کریں
اس جھوٹ سے کون توبہ کرے گا؟؟؟
ان سب کا جواب جناب کے ذمہ ہے اس سے بری الذمہ ہوں
توبہ کریں تو " اگر مگر " کے ساتھ نہیں اپنی غلطی کا اقرار کر کے سچی توبہ کریں ۔
بندہ نے جناب سے پوچھا ہی نہیں کہ جناب یا اہل حدیث رفع یدین کیوں کرتے ہیں جو پوچھا ہے جناب اُس سے ایسے بھاگ رہے ہیں جیسے شیطان حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو دیکھ کر بھاگتا تھا؟
میری اَن باتوں کا جواب دیں جو بندہ نے جناب سے پوچھی ہیں دبارہ نقل کر تا ہوں
جناب نے یہ پوسٹ کرتے ہوئے یہ امیج لگائی ہے
اس میں جناب نے بخاری کا حوالہ دیا ہے یہ حدیث بخاری تو کجا پوری صحاح ستہ میں چراغ لیکر ڈھونڈو تو نہیں ملے گی اگر ہے تو اسکا متن بخاری سے نقل کر دیں ورنہ جھوٹی امیج اور جھوٹی حدیث پیش کرنے پر اللہ سے معافی مانگیں
(2)عامر یونس صاحب نے بلا تحقیق کسی کی اندھی تقلید کرتے ہوئے یہ امیج پوسٹ کی ہے۔
عامر بھائی نے اس کے شروع میں لکھا ہے کہ(1) شروع نماز کا رفع یدین (2) رکوع جاتے ہوئے رفع یدین(3) رکوع سے اُٹھتے ہوئے رفع یدین(4)دو رکعت کے بعد کا رفع یدین ۔یعنی نماز میں کُل چار جگہ رفع یدین کرنا چاہئیے۔(ان ہی چار مقامات کے رفع یدین کوصحیح سنت اور محمدی نماز کہا گیا ہے)
نماز میں چار مقامات کے رفع یدین کا ذکر کر کے عامر بھائی نے 23 کتابوں کے حوالہ سے نشاندہی کی کہ اِن میں اس رفع یدین کی 255 احادیث موجود ہیں
عامر بھائی کو چیلنج دیتا ہوں کہ وہ اِن 23 کتابوں سے 255 احادیث نقل کر دیں جن میں چار مقامات میں رفع یدین کرنے کا ذکر موجود ہو اور اگر پیش نہ کر سکیں ان شاء اللہ قیامت تک پیش نہ کر سکیں گے تو اسے اپنے 255 جھوٹ شمار کریں۔
(3)عامر بھائی کا 256 واں جھوٹ ملاحظہ کریں ۔یہ امیج بھی عامر بھائی نے کسی کی اندھی تقلید میں لگائی ہے خود تحقیق نہیں کی۔
عبد اللہ ابن عمر کی ایک حدیث کے بارےعلی بن مدینی کی عبارت پڑھیں : " ھٰذَا الْحَدِیْثُ عِنْدِیْ حُجّۃٌ عَلَی الْخَلْقِ کُلُّ مَنْ سَمِعَہٗ فَعَلَیْہِ اَنْ یَّعْمَلَ بِہٖ لِاَنَّہٗ لَیْسَ فِیْ اِسْنَادِہٖ شَئٌ "(تلخیص الجیر ص 81)
اس عبارت کے کس لفظ کا ترجمہ عامر بھائی نے یہ کیا (اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فوت ہونے تک کا رفع الیدین ثابت ہے) ہے نشاندہی کریں ورنہ اسے اپنا 256 واں جھوٹ شمار کریں
(4)عامر یونس بخاری کا متن پیش کرو ؟
اس حدیث پر جناب نے بخاری جلد 1 صفہ 110 کتاب الاذان کا حوالہ دیا تھا بندہ نے بخاری کے متن کا مطالبہ کیا تھا ۔معجم ابن الاعرابی کا حوالہ دیکر جناب نے تسلیم کر لیا کہ بخاری کا حوالہ دینا جناب کی اندھی تقلید کا نتیجہ اور بخاری پر جناب کا صریح جھوٹ گھڑنا تھا ۔(چلو ایک جھوٹ تو جناب نے مان لیا)
دوسری بات بندہ نے اس روایت کے بارے یہ لکھی تھی کہ" یہ روایت جھوٹی ہے" (اسکے راوی محمد بن عصمۃ کی توثیق ثابت نہیں) " جناب کو چاہئیے تھا کہ اس کے رویوں کی مکمل توثیق بیان کرتے ایک جھوٹی روایت کو رسول اللہ کی حدیث کہنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر بہتان لگانا ہے جس کی سزا جہنم کی اگ میں جلنا ہے توبہ کریں یا اس روایت کے راویوں کی مکمل توثیق بیان کریں
تیسری بات پر غور کریں : اس جھوٹی روایت میں صرف تکبیر تحریمہ اور رکوع میں جانے کا رفع یدین ہے اور بقول سیدنا ابوہریرہ کے یہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہی نماز تھی حتی کہ آپ اس دنیا سے تشریف لے گئے ۔
اس روایت میں رفع یدین نبی اکرم کی وفات تک صرف دو جگہ ثابت ہے اور تمام اہل حدیث نبی اکرم کی اس نماز کے خلاف نماز پڑھتے ہیں کیوں؟؟؟؟
(5)عامر یونس بھائی :خوش رہیں لیکن سچ لکھنے کے ساتھ توبہ کیجئے لیکن توبۃ النصوح کے ساتھ !
جان میری توبہ شکن توبہ میری جام شکن
سامنے ڈھیر پڑے ٹوٹے ہوئے پیمانوں کے
عامر بھائی شک والی توبہ نہ کریں کائنات کے رب کے سامنے اپنا جرم قبول کریں پھر معافی مانگیں ،اپنی توبہ کے الفاظ پڑھیں
اور ہاں مجھ سے اگر کوئی غلطی ہو گئی ہے تو میں اپنے رب سے توبہ کرتا ہو -
یا اللہ مجھ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث پیش کرنے میں اگر کوئی غلطی ہو گئی ہے
عامر بھائی جب آپ کو پتہ چل گیا کہ آپ نے "معجم الاعرابی" کی روایت کو بخاری کی حدیث کہ کر پیش کیا تو آپ کا یہ کہنا کہ"اگر کوئی غلطی ہو گئی ہو"اگر کوئی حدیث پیش کرنے میں غلطی ہوگئی ہو" کہنا کس طرح" توبہ کرنا " کہلائے گا؟
امام علی بن مدینی کے ذمہ جھوٹ باندھا کہ انہوں نے کہا
عبد اللہ ابن عمر کی ایک حدیث کے بارےعلی بن مدینی کی عبارت پڑھیں : " ھٰذَا الْحَدِیْثُ عِنْدِیْ حُجّۃٌ عَلَی الْخَلْقِ کُلُّ مَنْ سَمِعَہٗ فَعَلَیْہِ اَنْ یَّعْمَلَ بِہٖ لِاَنَّہٗ لَیْسَ فِیْ اِسْنَادِہٖ شَئٌ "(تلخیص الجیر ص 81)
اس عبارت کے کس لفظ کا ترجمہ عامر بھائی نے یہ کیا (اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فوت ہونے تک کا رفع الیدین ثابت ہے) ہے نشاندہی کریں
اس جھوٹ سے کون توبہ کرے گا؟؟؟
ان سب کا جواب جناب کے ذمہ ہے اس سے بری الذمہ ہوں