• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ریاست مدینہ منورہ سعودی عرب کی طرز پر

شمولیت
نومبر 27، 2012
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
52
خیر القرون میں معاویہ بن سفیان نےحضرت علی کے خلاف، حسین بن علی نے حکومت یزید کے خلاف، عبد اللہ بن زبیر نے امویوں کے خلاف، عبد الملک بن مروان نے ابن زبیر کے خلاف، سعید بن جبیر نے امویوں کے خلاف، عباسیوں نے امویوں کے خلاف، عثمانیوں نے سلاجقہ کے خلاف اور ماضی قریب میں محمد بن عبد الوہاب نے عثمانیوں کے خلاف اور سید احمد شہید وغیرہ نے حکومت وقت کے خلاف، ان سب لوگوں نے اسی قسم کے افعال سرانجام دیے تھے، جنہیں کچھ لوگ ’بغاوت، خروج‘ وغیرہ کہتے ہیں۔ کچھ کامیاب ہوئے، کچھ نہ ہوسکے۔
کشمیر میں جدو جہد آزادی کرنے والے لوگ بھی حکومت وقت سے بغاوت کر رہے ہیں۔ انڈیا میں مسلمان آرام سے بیٹھے ہیں۔ بغاوت کا یہی حال شام اور یمن کا ہے۔ وہاں موجود جنگوں کی وجہ ہی یہ ہے کہ وقت کی حکومتوں کے خلاف لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ اور ان بغاوتوں کو باقاعدہ بعض اسلامی ممالک سپورٹ بھی کر رہے ہیں۔
کیا اپ کو نہیں معلوم کہ علی اور معاویہ رضی اللہ عنھما میں کون حق کے قریب تھے؟

کیا عبد اللہ بن زبیر رصی اللہ عنہما کے فعل سے تین بڑھے اصحاب رسول نے برات نہیی کی؟

کیا حسین رضی اللہ نے یزید کی بغاوت کی؟ آپ ثابت کرسکتے صحیح دلائل سے؟

کیا کشمیر میں جو بغاوت کا طریقہ ہے وہ جائز ہے، پتھر مارنا بم پھوڑ کر بےگناہ لوگوں کو مارنا، آپ لوگ پہلے اپنے ملک پاکستان کا حال تو صحیح کرلو بعد میں دوسروں کی فکر کرو۔

اپ اپنا homework ذرا صحیح کرکے آئیے۔ جاہل غیر علمی باتیں ایک مدنی عالم کے قلم سے آپ کی علمی قابلیت بتارہی ہے۔
 
شمولیت
نومبر 27، 2012
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
52
۔ یہ الزام کہ شیخ محمد ؒ نے خلافت عثمانیہ کے خلاف بغاوت کی:

شیخ محمد ؒ کے دور میں سرزمین نجد سلطنت عثمانیہ کے زیر اقتدار نہ تھی بلکہ وہ ایک آزاد ریاست تھی جس کے ہر چھوٹے شہر یا بدو قبیلہ کا اپنا اپنا حاکم ووالی ہوا کرتا تھا. چنانچہ جب شیخ ؒ نے عیینہ میں قیام پذیر ہوکر اپنی دعوت کا آغاز کیا تو آپ نے وہاں کے مقامی حاکم کے ساتھ معاہدہ کیا اور اس کا تعاون حاصل کیا. اسی طرح جب آپ درعیہ منتقل ہوئے تو اس کے امیر محمد بن سعود کے ساتھ بھی آپ نے معاہدہ کیا جو تقریباً بیس سال رہا. یہ بات بالکل واضح ہے کہ شیخ ؒ نے کسی بھی لمحہ مقامی حکمرانوں کے خلاف علم بغاوت بلند نہیں کیا، اور چونکہ سرزمین نجد کبھی بھی سلطنت عثمانیہ کے ماتحت نہ رہی لہذا آپ نے خلافت عثمانیہ کے خلاف بغاوت بھی نہ کی.یہ مسئلہ اتنا کچھ واضح ہونے کے باوجود ابن افالق لکھتا ہے کہ’’تمہاری توحید میں چونکہ مسلم حکمرانوں کے خلاف بغاوت شامل ہے،اور یہ کفر ہے توحید نہیں([221])‘‘۔ اور جیساکہ پہلے عرض ہوچکا، ابن عابدین نے بھی ’’وہابیوں‘‘ کے باغی ہونے کا دعویٰ کیا، اسی طرح کے دعوے دحلان، الأمالی اور دیگر لوگوں نے بھی کئے ہیں ([222])۔ اس مقام پر شیخ ؒ نے اپنے عقائد کو واضح طور پر بیان کیا ہے کہ یہ وہی عقائد ہیں جو اہل سنت وجماعت کے ہمیشہ سے رہے ہیں.چنانچہ آپ نے اپنے ایک مکتوب میں القصیم کے لوگوں کو لکھا: ’’میں اس پر ایمان رکھتا ہوں کہ مجھ پر واجب ہے کہ میں مسلمان حکمرانوں کی سمع واطاعت کروں ، چاہے وہ نیک ہوں یا بد، تاوقتیکہ وہ اللہ کی معصیت کا حکم نہ دیں، یہ فرمانبرداری ہر اس شخص کے لئے ہے جو خلیفہ ہواور جس کے تقرر پر تمام لوگ متفق ہوں اور راضی ہوں حتی کہ اگر وہ بزور قوت خلیفہ بنا تو بھی واجب ہے کہ اس کی فرمانبرداری کی جائے اور اس کے خلاف بغاوت جائز نہیں ([223])۔ ‘‘ شیخ محمد ؒ اور عثمانی حکمرانوں کے مابین جو کچھ معاملہ ہواتھا محمد نسیب الرفاعی نے اس کو واضح کیا ہے جو کافی حد تک صحیح معلوم ہوتا ہے . چنانچہ انہوں نے لکھا کہ : ’’شیخ محمد بن عبدالوہاب نے کبھی مسلم خلافت کا تختہ الٹنے کے بارے میں نہیں سوچا، تاہم جو خلیفہ کے اردگرد تھے اور صوفی سلسلوں سے تعلق رکھنے والے تھے انہوں نے خلیفہ کو ’’وہابیوں‘‘ کے خلاف اکسانے کے لئے غلط خبریں پھیلائیں، انہوں نے یہ تاثر پھیلایا کہ یہ تحریک خلافت کی مخالف ہے جس کی کوشش یہ ہے کہ خلافت دوبارہ عربوں میں واپس آجائے.جب کہ شیخ ؒ کے عقائد عین اسلام کے مطابق ہیں، جس کی رو سے ایک حکمران کے خلاف بغاوت جائز نہیں جب تک کہ وہ واضح کفر کا مرتکب نہ ہو، شیخ ؒ کو خلیفہ میں ایسی کوئی بات نظر نہ آئی جس کی بنا پروہ خلیفہ کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے یہاں تک کہ اگر خلیفہ فاسق بھی ہو مگر خالص اور واضح کفر کی حد تک نہ پہنچا ہو تو ایسی صورت حال میں بھی اس کے خلاف بغاوت یا اس کی حکومت کو ہٹانے کی کوشش جائز نہیں ([224]) ‘‘۔

https://islamhouse.com/read/ur/شیخ-محمد-بن-عبد-الوہابؒ-کی-سیرت،-دعوت-اور-اثرات-2821400#t31
 
شمولیت
نومبر 27، 2012
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
52
تم جیسے اخوانی/ خوارج منہج بہروپئے اور تمھارے گمراہ سرغنہ ہمارے مسلک اہلحدیث/سلفیت کو بدنام کرتے/ داق لگاتے ہوں۔ اللہ ہم اصلی اہلحدیث/سلفییوں کو ان لوگوں کے فتنے سے بچائے۔ أمين يارب العالمين.
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
تم جیسے اخوانی/ خوارج منہج بہروپئے
@kaleemullahabid آ پ نے تو ایک اختلاف پر اگلے کو، خارجی و تکفیری کی فہرست میں شامل کرلیا!
بھائی جان! ذرا ہوش و حواس اور تحمل کا مظاہرہ کریں!
 
Top