kaleemullahabid
رکن
- شمولیت
- نومبر 27، 2012
- پیغامات
- 47
- ری ایکشن اسکور
- 14
- پوائنٹ
- 52
السلام عليكم ورحمة الله خصر حیات بھائی، آپ نے جو اوپر لکھا ہے اس کی تائید میں کبار علماء نقل کچھ کرسکتے ہیں۔
اوپر کا اقتاباس پڑھ کے میرے کو آپ کے مدینہ کی ڈگری پر شک ہے۔ یہ تو اخوانی / یا کوئی منہج خوارج کی پیروی کرنے والوں کی بات دیکھتی ہے۔ مجھے افسوس ہے کہ مدینہ میں آپ نے کچھ علم حاصل نہیں کیا بلکہ وقت خراب کیا۔خیر القرون میں معاویہ بن سفیان نےحضرت علی کے خلاف، حسین بن علی نے حکومت یزید کے خلاف، عبد اللہ بن زبیر نے امویوں کے خلاف، عبد الملک بن مروان نے ابن زبیر کے خلاف، سعید بن جبیر نے امویوں کے خلاف، عباسیوں نے امویوں کے خلاف، عثمانیوں نے سلاجقہ کے خلاف اور ماضی قریب میں محمد بن عبد الوہاب نے عثمانیوں کے خلاف اور سید احمد شہید وغیرہ نے حکومت وقت کے خلاف، ان سب لوگوں نے اسی قسم کے افعال سرانجام دیے تھے، جنہیں کچھ لوگ ’بغاوت، خروج‘ وغیرہ کہتے ہیں۔ کچھ کامیاب ہوئے، کچھ نہ ہوسکے۔
کشمیر میں جدو جہد آزادی کرنے والے لوگ بھی حکومت وقت سے بغاوت کر رہے ہیں۔ انڈیا میں مسلمان آرام سے بیٹھے ہیں۔ بغاوت کا یہی حال شام اور یمن کا ہے۔ وہاں موجود جنگوں کی وجہ ہی یہ ہے کہ وقت کی حکومتوں کے خلاف لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ اور ان بغاوتوں کو باقاعدہ بعض اسلامی ممالک سپورٹ بھی کر رہے ہیں۔