• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

زباں بگڑی سو بگڑی، خبر لیجئے دہن بگڑا

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
سُوۡرَةُ الاٴنعَام﴿١٠٧﴾ وَلَا تَسُبُّوا الَّذِينَ يَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّـهِ فَيَسُبُّوا اللَّـهَ عَدْوًا بِغَيْرِ عِلْمٍ ۗ كَذَٰلِكَ زَيَّنَّا لِكُلِّ أُمَّةٍ عَمَلَهُمْ ثُمَّ إِلَىٰ رَبِّهِمْ مَرْجِعُهُمْ فَيُنَبِّئُهُمْ بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ ﴿١٠٨﴾

یہ لوگ اللہ کے سوا جن کو پکارتے ہیں انہیں گالیاں نہ دو، کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ شرک سے آگے بڑھ کر جہالت کی بنا پر اللہ کو گالیاں دینے لگیں ۔ ہم نے تو اسی طرح ہر گروہ کے لیے اس کے عمل کو خوشنما بنا دیا ہے، پھر انہیں اپنے رب ہی کی طرف پلٹ کر آنا ہے، اُس وقت وہ انہیں بتا دے گا کہ وہ کیا کرتے رہے ہیں ۔

کافی دنوں سے اس دینی فورم پر یہ دیکھا جارہا ہے کہ معزز اراکین باطل عقائد ،مسالک اور ان سے وابستہ شخصیات کے خلاف لکھتے ہوئے، ان پر تنقید کرتے ہوئے اخلاقیات کا دامن ہاتھ سے چھوڑ دیتے ہیں۔ انہیں کھلے عام گالیاں دیتے ہیں اور غیر مہذب الفاظ سے انہیں یاد کرتے ہیں۔ کیا یہی انداز بیان کی اسلام تعلیم دیتا ہے۔ اب ایسے دھاگوں کی اتنی بہتات ہوگئی ہے کہ انہیں کھولتے اور دیکھتے ہوئے بھی کراہیت سی محسوس ہوتی ہے۔ اور منتظمین فورم ایسے دھاگوں کو نہ تو ایڈٹ کرتے ہیں نہ حذف کرتے ہیں اور نہ کوئی اور کاروائی۔ یا تو منتظمین فورم کو ایسی زبان پر کوئی اعتراض نہیں ہے (جس کا امکان بہرحال کم کم ہے) یا پھر انہیں فرصت ہی نہیں ہے اس طرف توجہ دینے کی۔

میری منتظمین فورم سے دردمندانہ گذارش ہے کہ اوپن فورم میں اس قسم کی غیر مہذبانہ زبان پر فوری گرفت کا انتظام کیا جائے اور ایسے الفاظ تحریر کرنے والوں کو ایسا کرنے سے روکا جائے اور فورم پر موجود ایسے تمام الفظ و جملوں کو حذف یا ایڈٹ کیا جائے۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
''کبیرہ گناہوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ آدمی اپنے ماں با پ پر لعنت کرے۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کہ کیا کوئی شخص اپنے والدین پر لعنت کرسکتاہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''آدمی کسی دوسرے کے ماں باپ کو گالی دے ، اور دوسرا پلٹ کر اس کے ماں باپ کو گالی دے۔ تو اس طرح وہ خود اپنے ماں باپ کو گالی دینے کا سبب بنتا ہے۔'' (صحیح بخاری)
جب ہم “دوسروں” کے مسلک، عقیدہ اور ان کے بزرگوں کو گالیاں دیتے ہیں، گندے جانوروں سے تشبیہ دیتے اور ان کے خلاف غیر مہذبانہ الفاظ استعمال کرتے ہیں تو کیا وہ جواباً ایسا ہی نہیں کریں گے؟
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

یوسف ثانی بھائی جزاکم اللہ خیرا۔ آپ نے اہم بات کی طرف توجہ دلائی ہے۔@شاکر بھائی کے حج پر چلے جانے اور پھر میری اینڈ انس بھائی کی حدیث پراجیکٹ میں مصروفیت کی وجہ سے فورم کچھ اکیلا اکیلا سے ہوگیا تھا۔کیونکہ ٹائم کم ہونے کی وجہ سے میں خود کوئی چار سے پانچ دن تو بالکل فورم پر آ ہی نہیں سکا تھا۔ اور احباب نے اس کا فائدہ قوانین فورم کی دھجیاں اڑا کر حاصل کیا ہے۔

اب فرصت ملی ہے، ان شاءاللہ ایسے تمام تھریڈ وپوسٹس صفحہ فورم سے ہٹا دی جائیں گی۔ جن میں قوانین فورم کے خلاف کوئی بات کی گئی ہوگی۔(آپ سب سے امید بھی ہے کہ اس معاملے میں ہمارے ساتھ ہمیشہ کی طرح رپورٹ بٹن استعمال کرتے ہوئے تعاون بھی کریں گے۔ ان شاءاللہ)کیونکہ تدوین کرنے کا بہرحال ہمارے پاس ٹائم نہیں ہے۔ ۔۔ اور نہ ہی اس بات کا ٹائم ہوتا ہے کہ ہم موڈریٹ کی گئی پوسٹ وتھریڈ پر وضاحتیں پیش کرتے پھریں۔

جس بھی صاحب کو یہ ڈر ہو کہ اس کی پوسٹ موڈریٹ کی جائے گی، تو پھر اس کو خود فورم کے اصول وضوابط کا خیال رکھتے ہوئے لکھنا ہوگا۔

اور ہاں تمام قارئین سے معذرت کے ساتھ نظام کو کنٹرول کرنے کےلیے کبھی کبھی سختی بھی کی جاتی ہے۔ سو یہ سختی بھی اس قبیل سے سمجھ لیں۔۔۔ والسلام
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
السلام علیکم!
میں جب اس فورم پر آیا تھا تو اس وقت فورم کا زمانہ علمی اور تحقیقی مضامین اور اس پر احسن انداز میں اختلاف یا بحث ومباحثہ ہوتا تھا جس سے علم میں اضافہ ہوتا رہا، کیونکہ میرے نزدیک فروعی اختلاف اگر اس میں ضد، تشدد نہ پایا جائے تو باعث رحمت ہے۔
لیکن ایک دو ماہ سے یہ فورم فیس بک کی طرح ایک آزاد اور بے لگام فورم بنتا جارہا ہے، اس پر کنٹرول ضروری ہے، ورنہ یہ فورم اپنی افادیت کھودیگا۔
ایسے دوست جو مسلسل فرقہ واریت پر پوسٹس کے ذریعے فتنہ پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں انہیں فورم کے قواعد و ضوابط کا پابند بنانا ہوگا۔
مجھے یاد ہے کہ ایک جگہ ایک صاحب نے کسی فورم سے چند سوالات اٹھائے اور اس کا جواب فورم پر موجود اپنے ہم مسلک دوستوں سے مانگا، پھر اسی صاحب نے انہی سوالات کا جواب جو انہیں ملاتھا وہ 8 ، 10 صفحات پر مشتمل تھا اسے فورم پر جاری کردیا گیا، شاکر بھائی نے بڑے معصومانہ انداز میں یہ کہہ کر ان تمام صفحات کو ڈیلیٹ مار دیا، کہ کوشش کریں اس طرح صفحات پیش نہ کریں بلکہ یونی کوڈ مواد اپلوڈ کریں، اب واقعی اس فورم پر اس کی اجازت نہیں تھی، یا جواب ماشاء اللہ بھرپور تھا ، اس لئے بہانہ بنایا گیا ۔ واللہ اعلم
لیکن میں نے دیکھا آج بھی لوگ صفحات کے صفحات کاپی پیسٹ کررہے ہیں، لیکن انہیں کوئی نہیں روکتا، اور نہ ہی یہ قواعد کی خلاف ورزی ہے۔ بلکہ لوگ باقاعدہ اشتہارات اور پوسٹر بناتے ہیں اور فورم پر جاری کرتے ہیں فیس بک کی طرح لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔
دوسرے مسلک کا ساتھی اگر اس طرح کی ناانصافی کو فورم پر دیکھتا ہے تو یقینا وہ مایوس ہوتا ہے۔
بہر حال انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ سختی سے فورم کے رولز کی پابندی کرائے۔
شکریہ
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
ideal_man بھائی آپ نے صحیح کہا
یہاں مجھے کچھ ایسے محسوس ہو رہا ہے کہ قوانین کا اطلاق صرف مخالفین پر ہے ایک مخصوص مسلک کے افراد کے لئیے کوئی قانون نہیں ، جس کی وجہ سے میری اس فورم سے دلچسپی آج کل انتہائی کم ہو گئی ہے
میں آج کل کسی اور علمی فورم کی تلاش میں ہوں جہاں کم از کم گفتگو کا اسلامی ماحول ہو
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,477
پوائنٹ
964
ideal_man بھائی آپ نے صحیح کہا
یہاں مجھے کچھ ایسے محسوس ہو رہا ہے کہ قوانین کا اطلاق صرف مخالفین پر ہے ایک مخصوص مسلک کے افراد کے لئیے کوئی قانون نہیں ، جس کی وجہ سے میری اس فورم سے دلچسپی آج کل انتہائی کم ہو گئی ہے
میں آج کل کسی اور علمی فورم کی تلاش میں ہوں جہاں کم از کم گفتگو کا اسلامی ماحول ہو
کمیاں کوتاہیاں ہر انسان میں ہوتی ہیں تو یقینا ایسی جگہ جہاں مختلف انسانوں کا اجتماع ہوتا ہے یہ چیز وہاں بھی موجود ہوتی ہے اور موجود رہتی ہے ۔
لہذا اس طرح کی چیزوں پر تنبیہ کرنا تو ٹھیک ہے کہ اس سے غلطیوں کی اصلاح کا موقع ملتا ہے لیکن سرے سے ایک علمی فورم کی افادیت پر قدغن لگانا یہ کسی بھی صورت مناسب نہیں ۔
اور ویسے بھی فورمز وغیرہ ہوتے ہی اس لیے ہیں کہ ان میں ہر انسان اپنی رائے کا اظہار کر سکے اور تبصرے و تجاویز کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے اندر تطور پیدا کر سکے ۔
فورمز پر جہاں بہترین شہسوار آتے ہیں وہیں طفل مکتب کی بھی گنجائش ہونی چاہیے تاکہ وہ آہستہ آہستہ سیکھ کر بہتر طریقے سے اظہار رائے کر سکے ۔
رہی یہ بات کہ کسی خاص شخص کو کوئی خاص ماحول پسند ہے تو ظاہر ہے اس کی پسند پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن ہم یہ ضرور کہنا چاہیں گے کہ الحمد للہ اس فورم کے منتظمین باقی تمام فورمز کے مقابلے میں وسعت ظرفی کا مظاہر ہ کرتے ہیں ۔
یہ فورم الحمد للہ ’’ اہل حدیث ‘‘ کا فورم ہے لیکن اس کے باوجود جس آزادی سے دیگر مکاتب فکر کےلوگ یہاں اظہار خیال کرتے ہیں دیگر مکاتب فکر کے لوگ اپنے فورمز پر اس کا عشر عشیر بھی برداشت نہیں کرتے ۔
بلکہ اپنی ناقص معلومات کی بنا پر میں یہ دعوی کر سکتا ہوں کہ جس طرح آزای رائے کی گنجائش اس فورم پر ہے کسی اور اسلامی فورم پر نہیں ہوگی ۔
اپنوں اور بیگانوں میں جسقدر انصاف یہاں مہیا کیا جاتا ہے کسی اور فورم پر ہم نے نہیں دیکھا ۔
آپ تلاش کرسکیں تو ہمیں بھی ضرور اس کی اطلاع دیں تاکہ ہم بھی دیکھ سکیں کہ آپ کس حد تک کامیاب ہوئے ہیں ۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
جزاکم اللہ خیرا یوسف ثانی بھائی جان۔ آپ نے اہم بات کی جانب توجہ دلائی ہے۔ اس میں انتظامیہ کی کوتاہی بھی یقیناً شامل ہے کہ ہم پوسٹس موڈریٹ کرنے میں کوتاہی برتتے ہیں۔ حالانکہ شروع سے ہمارا مؤقف یہ رہا ہے کہ باقی ہر قسم کی قوانین کی خلاف ورزی میں نرمی برتی جائے لیکن اخلاقیات سے گری ہوئی، غلط لب و لہجہ پر مشتمل پوسٹس کو فوری حذف کر دیا جائے یا ان میں خود ہی ترمیم کر دی جائے۔

اب تک ہم یہ ترمیم والا کام ہی کرتے رہے تھے۔ لیکن یہ تب کی بات ہے جب فورم ابھی اتنا فعال نہیں تھا۔ میں بذات خود فورم کی ایک ایک پوسٹ پڑھتا تھا تو ساتھ ساتھ قینچی چلا دیتا تھا اور یوزرز کو تنبیہ ، ذپ وغیرہ کر دیا جاتا تھا۔ اب یہ کام بہت زیادہ پوسٹس اور دیگر پراجیکٹس میں مصروفیت کی وجہ سے نظر انداز ہو جاتا ہے۔

میرے خیال میں تو اس کا حل یہ ہے کہ سیکشن کے متعلقہ ناظمین کو مناسب ٹریننگ دی جائے اور پھر وہ اپنے اپنے سیکشن پر کڑی نظر رکھیں۔ اب یہ کام دو تین افراد کے بس کا نہیں رہا ہے۔ دوسری مشکل یہ ہے کہ بدقسمتی سے ہر دوسرا تیسرا یوزر اس میں کسی حد تک شامل ہے۔ کوئی اپنی عادت سے مجبور ہے تو کوئی ردعمل کا شکار ہے۔ پہلے محترم ابوالحسن علوی بھائی یوزرز کی اصلاح کے لئے وقتاً فوقتاً لکھتے رہتے تھے۔ اس سے بہت فرق پڑ جاتا تھا۔ اب وہ اصلاحی عمل بھی تعطل کا شکار ہے۔ بہرطور، اس سلسلے میں مفصل میٹنگ اور شوریٰ کے ساتھیوں سے مشاورت کے بعد کوئی لائحہ عمل طے کیا جا سکتا ہے۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
دوسرے مسلک کا ساتھی اگر اس طرح کی ناانصافی کو فورم پر دیکھتا ہے تو یقینا وہ مایوس ہوتا ہے۔
ideal_man بھائی آپ نے صحیح کہا
یہاں مجھے کچھ ایسے محسوس ہو رہا ہے کہ قوانین کا اطلاق صرف مخالفین پر ہے ایک مخصوص مسلک کے افراد کے لئیے کوئی قانون نہیں ، جس کی وجہ سے میری اس فورم سے دلچسپی آج کل انتہائی کم ہو گئی ہے
میں آج کل کسی اور علمی فورم کی تلاش میں ہوں جہاں کم از کم گفتگو کا اسلامی ماحول ہو
میں اس ضمن میں فقط یہی کہہ سکتا ہوں کہ آپ بی ہائنڈ دا سین معاملات سے واقف نہیں۔ اس لئے غالباً آپ کو ایسا محسوس ہوا ہو۔ واللہ اعلم۔ میں اللہ کے گھر کے پاس ہوں اس وقت اور میں پورے یقین سے کہتا ہوں کہ ہم نے جس قدر ترامیم اور موڈریشن اہلحدیث مسلک سے منسلک یا اس سے انتساب رکھنے والے یوزرز اور ان کی پوسٹس میں کی ہیں، دوسرے کسی مسلک کے یوزر پر اتنی تعداد میں انتظامی اختیارات استعمال نہیں کئے گئے ہیں۔ مسئلہ یہاں یہ پیدا ہوتا ہے کہ کچھ خاص یوزر اپنی ہر پوسٹ میں انتظامیہ سے شکایتی لب و لہجہ استعمال کرتے رہتے ہیں اور ہم فقط کسی ایک جگہ جواب دے کر سکون سے بیٹھ رہتے ہیں۔ اس سے ایسا تاثر پیدا ہوتا ہے۔ جیسے واقعی ان کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے اور ان کی طول طویل بڑی محنت سے لکھی گئی پوسٹس بس اس وجہ سے ڈیلیٹ کر دی گئیں کہ ہمارے پاس ان کا جواب نہیں تھا۔ عجیب۔ ہمیں ہمارے والدین نے نہ یہ سکھایا ہے اور نہ ہمارے اساتذہ نے اور نہ ہمارے علماء نے۔ فطری جھکاؤ بعض اوقات ہو جاتا ہے اس سے کون بندہ بشر بچ سکا ہے۔ لیکن شعوری سطح پر ہم پوری دیانت کے ساتھ انتظامی اختیارات ہی استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ابھی حال ہی میں تصوف کے شدید حامی ایک صاحب کی جانب سے ایسے کئی بیانات میں نے چند روز قبل ایک ساتھ پڑھے۔ وقت ہوتا تو میں بتاتا کہ ان کی کون سی پوسٹ کیوں ڈیلیٹ کی گئی۔ یاد رہے ہم کوئی بھی پوسٹ ڈیلیٹ نہیں کرتے، فقط نامنظور کرتے ہیں اور عموماً اس کے ساتھ ناظم اس کی وجہ بھی ضرور لکھ دیتا ہے تاکہ اگر بعد میں کبھی شکایت ہو تو بتایا جا سکے کہ ایسا کیوں کیا گیا تھا۔ یہ صاحب بھی اور ان سے قبل ایک دوسرے صاحب بھی، جو اکثر پوسٹس میں شکایتی لہجہ استعمال کرتے ہیں، یہ تمام حضرات تین تین چار چار مختلف آئی ڈیز استعمال کرتے ہیں۔ ایک آئی ڈی سے کچھ لکھا۔ پھر دوسری سے خود کو ہی شاباشی دی اور پھر تیسری سے مخالف کو شہ دی۔ ہم نے ابھی تک کسی یوزر کا پول ایسے اوپن فورم پر نہیں کھولا، کہ پردہ پڑا رہے۔ اب ایسے یوزرز کا ہم کیا کریں جو شکایات سیکشن کو بھی استعمال کرتے ہیں اور پھر ہر ہر پوسٹ میں رونا دھونا بھی ڈالتے ہیں اور انتظامیہ کو بھی لتاڑتے ہیں، لیکن خود ان کا حال وہ ہے جو اوپر میں نے بتایا۔ ہم اراکین کی عزت نفس کا خیال کرتے ہوئے نہ تو اوپن فورم پر ایسی وارننگ جاری کرتے ہیں، نا ہی کسی کا دھاگا یا پوسٹ ڈیلیٹ کر کے اوپن فورم پر سب کو بتا کر اس کا راز فاش کرتے ہیں یہ سب کام پردے میں زپ پر ہوتا ہے۔ جن اراکین کو ایسی وارننگز ملی ہیں تو وہ واقف ہوں گے۔

باقی جو حضرات اچھا لکھتے ہیں، سنجیدہ لکھتے ہیں، مجال کہ ان کی کوئی پوسٹ حذف ہو یا اس میں ترمیم ہو۔ تلمیذ بھائی بتائیں کہ کبھی ان کی پوسٹ کو کچھ کیا گیا ہو۔ یا جمشید صاحب ہیں۔ یا کیا یہ اہلحدیث ہیں؟

باقی اوورآل جو فورم پر غلط انداز گفتگو ہے یہ بھی عمومی طور پر دو تین اراکین ہی کا رویہ ہے۔ انہیں مناسب تنبیہ کر کے ہینڈل کر لیا جائے تو باقی الحمدللہ سنجیدہ لکھنے والے احباب ہی ہیں۔ اور یوسف ثانی بھائی کی جانب سے یہ دھاگا شروع کئے جانے سے قبل ہی ناظمین سیکشن میں میں نے ایسے ایک رکن کو وارننگ جاری کرنے کی درخواست کلیم بھائی سے کر دی تھی۔ اور اطلاعاً عرض ہے کہ یہ صاحب اہلحدیث ہی ہیں۔

آزادی رائے کی بابت خضر حیات بھائی نے بالکل صحیح لکھا کہ جس قدر آزادی یہاں ہے آپ ڈھونڈ لیجئے کوئی اور اسلامی فورم ایسا ملے تو ہمیں بھی ضرور بتائیے گا۔
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
شاکر بھائی!
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
اللہ تعالی نے آپ کو حج بیت اللہ کے لئے قبول فرمایا ہے، یہ بڑی سعادت کی بات ہے، تمام ارکان وآداب کے ساتھ آپ کے حج کو قبول فرمائے اورسفر کو آسان بنائے،
ایسے معاملات فورم پر پیش آتے رہتے ہیں آپ خود کو اپنے فرائض حج کی طرف متوجہ رکھیں، اللہ تعالی آسانی فرمائے۔
ہمارے لئے دعا کیجئے گا، بالخصوص مظلوم اور کمزور مسلمان جو غیروں اور اپنوں کی سازشوں کا شکار ہیں اور ان پر ظلم ہورہا ہے، ان پر رحمت اور عافیت کی خصوصی دعا کیجئے گا۔
اللہ تعالی تعالی تمام حجاج کرام پر اپنی خاص رحمت فرمائے اور ان کی جملہ دعاوں کو قبول فرمائے۔ آمین
 
Top