• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سانحہ کربلا اور یزید و حسین شیخ الاسلام ابن تیمیہ کی نظر میں

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
محترم -

میری پوسٹ میں حضرت حسین رضی الله عنہ کی شہادت سے متعلق پیشنگیوں والی روایت کی تخریج پڑھے بغیر ہی آپ نے اپنے موقف کو ثابت کرنے کے لئے البانی رحم الله کی مثال پیش کردی کہ انہوں نے اس روایت کو صحیح کہا تو آپ نے مان لیا - اہل حدیث کے منہج کے مطابق ضروری نہیں کہہ البانی رحم الله کی ہر روایت کی تحقیق صحیح ہو -انہوں نے کی مقامات پر غلطیاں کی ہیں جن کا علماء اہل حدیث نے مناقشہ کیا ہے -

مزید یہ کہ :

شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ تعالی فرماتے ہیں :

یہ قول ( جس کا میں ولی ہوں علی ( رضي اللہ تعالی عنہ ) بھی اس کے ولی ہیں ) یہ صحیح کتابوں میں تو نہیں لیکن علماء نے اسے بیان کیا اوراس کی تصحیح میں اختلاف کیا ہے ۔ امام بخاری اور ابراھیم حربی محدثین کے ایک گروہ سے یہ منقول ہے کہ انہوں نے اس قول میں طعن کیا ہے ۔۔۔ لیکن اس کے بعد والا قول ( اللھم وال من والاہ وعاد من عاداہ ) آخرتک ، تویہ بلاشبہ کذب افتراء ہے ۔
دیکھیں منھاج السنۃ ( 7 / 319 ) ۔

شیخ الاسلام نے ان زيادات اور ان کے ضعیف ہونے کا ذکر منھاج السنۃ میں دس مقامات پر کیا ہے ۔

جب کہ دوسری طرف علامہ البانی رحمہ اللہ نے السلسلۃ الصحیحۃ حدیث نمبر ( 1750 ) میں اس کی تصحیح کرنے کے بعد اس حدیث کو ضعیف کہنے والوں کا مناقشہ کیا ہے ۔

اب آپ بتائیں آپ کس کی بات مانیں گے ؟؟؟ امام ابن تیمیہ رحم الله کی جو اس روایت (من کنت مولا فعلی مولا) کو ضعیف کہہ رہے ہیں یا پھر علامہ البانی رحمہ اللہ کی بات کو مانیں گے جو اس روایت کو السلسلۃ الصحیحۃ میں شمار کررہے ہیں ؟؟-

الله سب کو ہدایت دے (آمین)-
جناب
آپ کی بات صحیح ہے کہ البانی صاحب سے بھی بعض جگہ غلطی ہوئی ہے مگر میں جن روایات کی بات کر رہا ہوں ان کے بارے میں اپ کا ماننا ہے کہ البانی صاحب کے بیان کرنے کے باوجود وہ ضعیف ہے تو ذرا ان کی غلطی بھی تو واضح کریں اس کے بعد میں اپ کو بتاؤں گا کہ غلطی کس سے ہوئی ہے۔
دوسر بات البانی کی مانے یا ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی
جناب علم کی دنیا میں دلیل وزن رکھتی ہے اگر ابن تیمیہ کے دلائل قوی ہوں گے تو ان کی بات مانی جائے گی اور اگر نہیں تو البانی کی۔
تو بسم اللہ کریں اور اپنی دونوں باتوں کی دلیل پیش کریں۔
(1) حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت سے متعلق پیشنگوئی والی تمام روایات ضعیف ہے(اپ نے اس میں صرف ایک روایت پر تبصرہ کیا ہے جبکہ البانی صاحب نے تمام طرق جمع کیے ہیں)
(2) من کنت مولا فعلی مولا والی روایت میں نے شاید پیش ہی نہیں کی مگر اپ نے ذکر چھیڑا ہے تو اب البانی صاحب کی غلطی واضح کریں اگر اپ ان کی تحقیق کو غلط سمجھتے ہیں۔
یہ 2 گزارشات ہیں امید ہے اپ ان کا جواب دیں گے۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
جناب
آپ کی بات صحیح ہے کہ البانی صاحب سے بھی بعض جگہ غلطی ہوئی ہے مگر میں جن روایات کی بات کر رہا ہوں ان کے بارے میں اپ کا ماننا ہے کہ البانی صاحب کے بیان کرنے کے باوجود وہ ضعیف ہے تو ذرا ان کی غلطی بھی تو واضح کریں اس کے بعد میں اپ کو بتاؤں گا کہ غلطی کس سے ہوئی ہے۔
دوسر بات البانی کی مانے یا ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی
جناب علم کی دنیا میں دلیل وزن رکھتی ہے اگر ابن تیمیہ کے دلائل قوی ہوں گے تو ان کی بات مانی جائے گی اور اگر نہیں تو البانی کی۔
تو بسم اللہ کریں اور اپنی دونوں باتوں کی دلیل پیش کریں۔
(1) حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت سے متعلق پیشنگوئی والی تمام روایات ضعیف ہے(اپ نے اس میں صرف ایک روایت پر تبصرہ کیا ہے جبکہ البانی صاحب نے تمام طرق جمع کیے ہیں)
(2) من کنت مولا فعلی مولا والی روایت میں نے شاید پیش ہی نہیں کی مگر اپ نے ذکر چھیڑا ہے تو اب البانی صاحب کی غلطی واضح کریں اگر اپ ان کی تحقیق کو غلط سمجھتے ہیں۔
یہ 2 گزارشات ہیں امید ہے اپ ان کا جواب دیں گے۔
محترم -

پہلے آپ ان احادیث نبوی کی تخریج کو غلط ثابت کریں جو پیش کی گئی ہیں- نہ کہ صرف البانی کے صحیح کہہ دینے سے ان روایات کو صحیح مان لیں ؟؟ صرف اپنے موقف کو صحیح ثابت کرنے کے لئے آپ نے البانی کی مثال پیش کردی- اور میں نے ان میں دو روایت پر تبصرہ کیا ہے ایک پر نہیں- البانی نے "حواب کے کتے" والی روایت کو بھی صحیح کہا ہے (جس میں ام المومنین حضرت عائشہ رضی الله عنہ پر تبرّا کیا گیا ہے)- جب کہ محدثین کی اکثریت کے نزدیک وہ روایت انتہائی ضعیف ہے -

آپ کہہ رہے ہیں کہ جناب علم کی دنیا میں دلیل وزن رکھتی ہے تو ان روایت کے ضعیف ہونے پر دلیل موجود ہے-
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
بالکل امام مسلم اپنے مقدمہ میں یہی لکھا ہے کہ میں دوسرے درجے میں روایت اسی سے لیتا ہو جس کے حافظہ میں خرابی ہو اور عباد بن العوم کے طریق سے انہوں نے ایک ہی روایت لی ہے اور اس کی تائید میں دوسری روایت پیش کی ہےتاکہ اس کو تقویت ملے اگر وہ عباد بن العوم سے حصین کی روایت صحیح یا حسن مانتے تو تائید کے لئے دوسری روایت نہ پیش کرتے۔ اور میں پہلے بھی لکھ چکا جس کو پچپن سے معلوم ہو کہ وہ اس جگہ شہید ہوگا اس کے والد کو معلوم ہو میرا بیٹا شہید ہوگا ایک عام مومن پیٹھ دیکھانے کی بات نہیں کرتا تو اس کے افضل ترین شخص کے بارے میں سوچا جا سکتا ہے کہ وہ واپس جانے کی یا ظلم کے ہاتھ میں ہاتھ دے دیں یہ سب حسین رضی اللہ عنہ کی عظیم شہادت کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔
بات یزید پر ہی کریں ، حسین ابن علی رضی اللہ عنہ کو "بدنام" کرنے کا الزام سے تمام اہل سنت والجماعت بری ہیں اور جو انکا مقام ہے اس مقام سے ہمارا اتفاق ہے ۔ سو آپ اپنے قلم کو محتاط رکہیں ۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
بات یزید پر ہی کریں ، حسین ابن علی رضی اللہ عنہ کو "بدنام" کرنے کا الزام سے تمام اہل سنت والجماعت بری ہیں اور جو انکا مقام ہے اس مقام سے ہمارا اتفاق ہے ۔ سو آپ اپنے قلم کو محتاط رکہیں ۔
فکر شیعیت کسی کو بھی نہیں بخشتی
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
بات یزید پر ہی کریں ، حسین ابن علی رضی اللہ عنہ کو "بدنام" کرنے کا الزام سے تمام اہل سنت والجماعت بری ہیں اور جو انکا مقام ہے اس مقام سے ہمارا اتفاق ہے ۔ سو آپ اپنے قلم کو محتاط رکہیں ۔
میں اہلسنت کی نہیں ان روایات کی بات کر رہا ہوں جو تاریخ میں موجود ہیں جن سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ امام اپنے موقف سے بدل گئے تھے جن کو پچپن سے معلوم ہو کہ میری شھادت کہاں ہونی ہے وہ اس جگہ سے پھر کر واپس جائیں گے اس قسم کی کمزور روایات کو پیش نہیں کرنا چاہیے اس کی حوصلہ شکنی ہونی چاہئے۔
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
جناب ابن تیمیہ نے یزید کو فاسق لکھا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ نہ ہم اس سے محبت کرتے ہیں اور نہ اس کو گالیاں دیتے ہیں۔
تو یہ کہنا کہ ابن تیمیہ اس کو نیک سمجھتے تھی کذب کے علاوہ کچھ نہیں ہے
ابن تیمیہ رحم الله کے پاس اس وقت جو روایات موجود تھیں انہوں نے اس کے مطابق ہی اپنا موقف اختیار کیا - یزید بن معاویہ رحم الله کے فاسق ہونے یا نہ ہونے سے متعلق کچھ آئمہ و محدثین نے سکوت اختیار کیا ہے - تو آپ بھی یہی موقف کیوں نہیں اختیار کرلیتے ؟؟ -کیوں ان کو فاسق و فاجر قرار دینے پر تلے ہوے ہیں ؟؟

تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ ۖ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُمْ مَا كَسَبْتُمْ ۖ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ سوره البقرہ ١٤١
یہ ایک امّت تھی جو گزر چکی- ان کے لیے ان کے اعمال ہیں اور تمہارے لیے تمہارے اعمال ہیں اور تم سے ان کے اعمال کی نسبت نہیں پوچھا جائے گا -
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
ابن تیمیہ رحم الله کے پاس اس وقت جو روایات موجود تھیں انہوں نے اس کے مطابق ہی اپنا موقف اختیار کیا - یزید بن معاویہ رحم الله کے فاسق ہونے یا نہ ہونے سے متعلق کچھ آئمہ و محدثین نے سکوت اختیار کیا ہے - تو آپ بھی یہی موقف کیوں نہیں اختیار کرلیتے ؟؟ -کیوں ان کو فاسق و فاجر قرار دینے پر تلے ہوے ہیں ؟؟

تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ ۖ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُمْ مَا كَسَبْتُمْ ۖ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ سوره البقرہ ١٤١
یہ ایک امّت تھی جو گزر چکی- ان کے لیے ان کے اعمال ہیں اور تمہارے لیے تمہارے اعمال ہیں اور تم سے ان کے اعمال کی نسبت نہیں پوچھا جائے گا -
جزاک اللہ خیرا بهائی
انتهائی مفید مشورہ دیا ہے ۔
اللہ آپ سے خوش رهے
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
امامت ۔ اگر مناصب سیاسی تسلیم کیا جائے تو یزید اللہ ارحمہ امیر المسلمین تهے ۔ اگر مناصب علمی تسلیم کریں تو اس طرح وقوع پذیر هرگز نہیں ہوئے جس طرح کتب شیعہ میں ہیں ۔
یہ ایک ایسی حقیقت ہے جو بدلی نہیں جاسکتی ۔ کیونکہ یہ ماضی ہے اور گذر چکا ہے ۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top