• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سب بھائیوں سے حافظ صاحب کی رہائی کے لیئے دعاؤن کی درخواست ہے —

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
اللہ کریم محترم حافظ صاحب کی مشکلات کو آسانیوں میں

بدل دے۔آمین
 
شمولیت
دسمبر 22، 2013
پیغامات
146
ری ایکشن اسکور
115
پوائنٹ
49

حافظ عبدالجبار شاکر صاحب پاکستان کے ان چند علما میں شمار ہوتے ہیں جو جہاد اور طاغوت کو کھل کر بیان کرتے ہیں آپ نے اپنی دینی تعلیم سعودی عرب مدینہ یونیورسٹی سے حاصل کی۔ اور تعلیم حاصل کرنے کے بعد سعودی عرب سے ہی اپنی دعوت کا آغاز کیا۔ اور سعودی عرب میں جہاد اور طاغوت کو بلا کسی خوف خطر کھل کر بیان کیا۔ لیکن ایسی دعوت سعودی حکومت کیسے برداشت کرتی فورا ہی سعودی حکومت نے الشیخ صاحب کو پابند سلاسل کر کے اذیت کا نشانہ بنایا پھر کچھ مدت بعد سعودی عرب سے نکال دیا گیا۔ الشیخ صاحب نے پاکستان آ کر جماعت الدعوہ کے پلیٹ فارم کو چنا اور پاکستان کے شہر سیالکوٹ میں جہاد کی دعوت کو عام کرنے لگے لیکن جلد ہی ان کو احساس ہو گیا کہ وہ اس جماعت میں کام کرر ہے ہیں جو ان کے منہج کے بالکل خلاف ہے اور طاغوت کی غلام جماعت ہے۔ اور ان کا جہاد فی سبیل اللہ نہیں بلکہ جہاد فی سبیل الطاغوت ہے۔ یہ حقیقت واضح ہوتے ہی الشیخ صاحب نے جماعت الدعوہ کو چھوڑ دیا ۔اور انفرادی طور پر سیالکوٹ میں ہی رہ کر اپنی دعوت کو آگے بڑھانے لگے جس پر سینکڑوں لوگوں نے ان کی دعوت پر لبیک کہاآ ہستہ آہستہ یہ تعداد ہزاروں میں بدل گئی لوگ جماعت الدعوہ کو چھوڑ چھوڑ کر الشیخ کی دعوت پر لبیک کہ رہے تھے۔ جہاد فی سبیل اللہ اور طاغوت کے بارے میں ایسی آگہی جماعت الدعوہ کو کیسے گوارا ہو سکتی تھی؟

نتیجتا جماعت الدعوہ کی مدد سے پاکستان کی خفیہ ایجنسیز نے الشیخ صاحب کو اغوا کر لیا اور بہت زیادہ تشدد کیا گیا اور حق بیان کرنے سے منع کیا گیا۔ لیکن یہ سب دیکھ کر الشیخ صاحب کے جیالے کیسے خاموش رہ سکتے تھے سینکڑوں نوجوان سیالکوٹ تھانہ میں پہنچ گئے اور تھانے کا گھیراؤ کر لیا اور عبدالجبار شاکر صاحب کی رہائی کے کیلیے اپنی جانیں دینے تک کے عہد کیے اور پھر انتظامیہ ان کے جزبات دیکھتے ہوے شدید دباو میں آ گئی۔ جس پر انتظامیہ نے ان نوجوانوں کو ایک دو دن میں الشیخ صاحب کو رہا کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ جس پر سب جوان واپس آگئے اور ان کی محنت رنگ لے آئی اور عوامی جنون کو دیکھتے ہوئے حکومت کو الشیخ صاحب کو رہا کرنا پڑا اور الحمدللہ الشیخ صاحب ایک مرتبہ پھر آزاد فضاؤں میں سانس لے رہے تھے۔ الشیخ صاحب آرام سے بیٹھنے والے کہاں تھے آتے ہی اپنے اوپر کیئے گئے تشددد کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دعوت کا کام پھر سے شروع کر دیا اور جماعت الدعوہ کو منہ کی کھانا پڑی۔

وقت گزرتا گیا اور جماعت الدعوہ الشیخ کے خلاف مختلف پروپیگنڈے کرتی رہی کبھی تکفیری کا لیبل تو کبھی خارجی کا لیبل لیکن الشیخ صاحب ایسے لیبلز سے گھبرانے والے نہیں تھے انہوں نے پورے شہر میں کانفرنسز شروع کر دیں اور اپنی دعوت کے کام کو اور تیز کر دیا شہر کے تاجروں نے کھل کر الشیخ صاحب کی ہر ممکن مدد کی ان تاجروں میں حافظ محمد وقاص سرفہرست ہے۔

اسی دوران تاجروں نے آپ کے عمرہ کرنے کا انتظام کیا اور کاغذی کاروائی مکمل کر لی۔ لیکن سعودی حکومت اللہ کے اس شیر سے اتنا خائف تھی کہ اپنے ملک میں آنے سے روک دیا اور پاکستانی حکام سے کہا کہ الشیخ صاحب کو اپنے ملک میں آنے کی ہر گز اجازت نہیں دے سکتے اور حکومت نے جماعت الدعوتہ کے پڑوپوگینڈے کی بدولت شیح صاحب کا نام ecl میں ڈال دیا۔اس سب کا مقصد ایک ہی تھا کہ شیخ صاحب کو اتنا دباو ڈالا جاے کہ یہ منہج بیان ہی نہ کر سکیں۔ صورتحال دیکھتے ہوئے الشیخ صاحب نے عمرہ کا ارادہ ترک کیا اور اپنے دعوتی مشن کو جاری رکھا۔

وقت گزرتا گیا اور جماعت الدعوہ کی شر انگیزیاں اپنے عروج کو پہنچنے لگیں وہ الشیخ صاحب کی اس دعوت کو روکنے کے لیئے ہر ممکن طریقہ استعمال کرنا چاہتے تھے انہوں نے الشیخ صاحب کے قریبی ساتھیوں کو دھمکی آمیز پیغامات ارسال کرنا شروع کر دیئے جس میں ایجنسیز کو پکڑوانے کی دھمکیاں تو سر فہرست تھیں لیکن الشیخ صاحب کے لوگ ایسی دھمکیوں سے کہاں ڈرنے والے تھے؟ دو تین بار تو جماعت الدعوہ کے ساتھ الشیخ کے ساتھیوں کی جھڑپیں بھی ہوئیں جس پر جماعت الدعوہ نے حق کو روکنے کے لیئے ایک نئی فورس بنا ڈالی جس کانام جرار فورس تھا جس کا کام اھل حق کی مخبریاں کرنا اور ان کو مختلف طریقوں سے تنگ کرنا تھا۔ لیکن یہ بھی الشیخ کی دعوت کو روکنے میں ناکام ہی رہی۔

جب جماعت الدعوہ کو سب حربے ناکام ہوتے نظر آئے تو ان کے پاس اب ایک ہی حربہ رہ گیا تھا وہ تھا '' پاکستان کی خفیہ ظالم اور سفاک ایجنسیز''

خود خفیہ ایجنسیز کو الشیخ کی دعوت بہت چبھتی تھی اب انکے پاس ایک ہی راستہ تھا وہ یہ کہ الشیخ کو کسی طریقے سے انڈیا کا ایجنٹ اور دہشت گرد ثابت کر کے غائب کر دیا جائے اور ان کے دعوتی پروگرامز ختم کر دئے جائیں

چنانچہ انہوں نے اپنے اس فارمولے کو عملی جامہ پہنا ہی دیا اور6 دن پہلے الشیخ کوان کے ایک تاجر ساتھی حافظ محمد وقاص سمیت اغوا کر لیا ابھی تک ان کی کوئی خبر نہیں لیکن ہم حکومت پاکستان کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ اب تک ہم نے الشیخ کی رہائی کے لیئے جو مظاہرے کیئے ہیں وہ پرامن ہی کیئے لیکن اگر الشیخ کی جلد از جلد ممکن نہ بنائی گئی تو امن کے خراب ہونے کی ذمہ دار خود حکومت ہی ہو گی۔ اور ہم الشیخ کی رہائی تک کبھی بھی آرام سے نہیں بیٹھیں گے

انشاءاللہ

یہ کسی جماعت پہ بغیرکسی ثبوت کے الزام لگادینایہ کسی مسلمان کوزیب نہیں دیتاجب تک مکمل ثبوت وشواہدنہ مل جائیں،دوسرا اس طرح کا احتجاج کرنا اور توڑ پھوڑ جلاؤ گھراؤ کرنایہ شریعت کے منشاء کےبالکل خلاف کام ہے،اللہ تعالی ہم سب کومنھج سلف پہ قائم ودائم رکھے آمین
 

مشکٰوۃ

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 23، 2013
پیغامات
1,466
ری ایکشن اسکور
939
پوائنٹ
237
کچھ لوگ اپنے دل کا بغض ظاہر کر کے الزام کو حقیقت میں بدل رہے ہیں۔۔آخر کو بندہ خارجیوں ،تکفیریوں سے نفرت کا اظہار بھی نہ کرے۔۔۔
درویشی بھی عیاری ہے سلطانی بھی عیاری ۔۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
کچھ لوگ اپنے دل کا بغض ظاہر کر کے الزام کو حقیقت میں بدل رہے ہیں۔۔آخر کو بندہ خارجیوں ،تکفیریوں سے نفرت کا اظہار بھی نہ کرے۔۔۔
درویشی بھی عیاری ہے سلطانی بھی عیاری ۔۔
پیاری بہنا انتہائی معذرت کہ مجھے کچھ سمجھ نہیں آیا
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
یہ کسی جماعت پہ بغیرکسی ثبوت کے الزام لگادینایہ کسی مسلمان کوزیب نہیں دیتاجب تک مکمل ثبوت وشواہدنہ مل جائیں،دوسرا اس طرح کا احتجاج کرنا اور توڑ پھوڑ جلاؤ گھراؤ کرنایہ شریعت کے منشاء کےبالکل خلاف کام ہے،اللہ تعالی ہم سب کومنھج سلف پہ قائم ودائم رکھے آمین

آمین یا رب العامین
صحیح کہا آپ نے
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
بھائی اپنی جماعت سے کیا مراد ہیں -
محترم بھائی میرا جماعۃ الدعوہ سے رکنیت کا تو تعلق نہیں البتہ ٹریننگ وغیرہ لی ہوئی ہے دوسرا اس جماعت کے ایک بڑے ساتھی کے ساتھ گہرا تعلق ہے اور ان کی طرف سے ہی میری کچھ دینی ذمہ داری بھی لگی ہوئی ہے جس سے اس جماعت سے تعلق رہتا ہے
اسکے علاوہ دروس وغیرہ بھی ہوتے ہیں تو میرے کچھ بھائی مجھے جماعت کی خرابیوں کے طعنے دیتے ہیں جیسے میرے شیخ امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ کو بھی دیے جاتے ہیں اسی وجہ سے میں دفاعی پوزیشن اختیار کرتے ہوئے "ہماری جماعت" کا لفظ استعمال کرتا ہوں ورنہ میں کوئی پیڈ رکن نہیں ہوں اور نہ ہی انکی غلط بات میں ساتھ دیتا ہوں بشرطیکہ اسکی تاویل نہ کی جا سکتی ہو
ڈاکٹر صاحب نہ کہا کہ آپ ھر اس جماعت کے ساتھ کام کر سکتے ہیں - جن کی دعوت صرف اور صرف قرآن و صحیح حدیث ہو -
میرے بھائی میں ہر اس جماعت سے محبت کرتا ہو بلکہ ان کے ساتھ کام بھی کرتا ہو جن کی دعوت صرف اور صرف قرآن و صحیح حدیث پر ھو-
اللہ تعالیٰ ھم سب کے اندر اخوت اور بھائی چاری پیدا کر دیں - اور ھم سب کے دلوں کو بغض و عداوات سے محفوظ کر دیں - آمین
محترم بھائی یہی بات ہمارے شیخ امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ نے فتاوی دین الخالص کی پہلی جلد میں جماعتوں کے حوالے سے کی ہے جس فتوی کا اردو ترجمہ بھی کتابی شکل میں موجود ہے
پس میں جب اپنی جماعت کے ساتھ کام کرتا ہوں تو میرے سامنے اللہ کا حکم ہوتا ہے کہ
الا تفعلوہ تکن فتنۃ فی الارض و فساد کبیر (کہ جس طرح کافر اکٹھے ہیں ہمیں بھی چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو چھوڑ کر اکٹھا ہونا پڑے گا)
البتہ یہ واضح ہے کہ جس بات کو میں غلط سمجھتا ہوں وہ جماعت کا کوئی بڑا بھی کہ دے تو اسکو صحیح نہیں کہتا کیونکہ لا طاعۃ لمخلوق فی معصیۃ الخالق کا بھی حکم موجود ہے ہاں باقی کاموں میں تعاون جاری رہتا ہے
اللہ حق پر چلنے کی توفیق دے اور مسلمانوں کو اکٹھا کرے امین
 

مشکٰوۃ

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 23، 2013
پیغامات
1,466
ری ایکشن اسکور
939
پوائنٹ
237
پیاری بہنا انتہائی معذرت کہ مجھے کچھ سمجھ نہیں آیا
بھائی یہ بات نہ سمجھنے کی ہے نا سمجھانے کی ۔
بلا معذرت آپ کی جماعت میں ہر کوئی آپ جیسا نہیں ہے۔۔۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
بھائی یہ بات نہ سمجھنے کی ہے نا سمجھانے کی ۔
بلا معذرت آپ کی جماعت میں ہر کوئی آپ جیسا نہیں ہے۔۔۔
محترم بھائیو اور بہنو میرے خیال میں ہمیں جب تک کوئی ٹھوس دلیل نہ ملے ظن پر کسی کے بارے رائے نہیں رکھنی چاہئے
اسکے لئے اپنا ایک واقعہ سناتا ہوں کہ مجھے ایک بات پر اختلاف ہو گیا کہ کیا واضح مشرک کو ہم من جھز غازیا فقد غزا والی حدیث سنا کر کھالیں اور فنڈ لے سکتے ہیں-میں نے یہ مسئلہ مبشر ربانی حفظہ اللہ سے بھی پوچھا تو انھوں نے بھی میری تائید کی پھر جس مسئول سے اختلاف تھا اسکے ساتھ مفتی عبد الرحمن عابد سے بھی بات ہوئی انھوں نے بھی میری تائید کی مسئول نے نیک نیتی سے کہا کہ اس طرح جہاد کمزور ہو جائے گا کیونکہ فنڈ پر ہی جہاد چل رہا ہے میں نے کہا کہ اللہ نے ہمیں اسکا جتنا مکلف بنایا ہے اتنا ہی پوچھا جائے گا جیسے غریبوں کی مدد کرنے کے لئے سلطانہ ڈاکو بننا گناہ ہے کیونکہ غریبوں کی مدد صاحب استطاعت پر فرض ہے مگر ڈاکہ نہ ڈالنا ہر ایک پر فرض ہے اسی طرح جہاد صاحب استطاعت پر فرض ہے مگر کفر بالطاغوت ہر ایک پر فرض ہے پس جس طرح ایک عورت 5 مردوں کو جہنم میں لے کر جائے گی اس سے بھی بڑھ کر اگر ان مشرکین نے قیامت کو کہ دیا کہ اے اللہ ہم تو انکے کہنے اور حدیث کی گارنٹی دینے پر جہاد کے لئے ثواب کی نیت سے دیا تھا تو پھر کیا جواب دیں گے
اب ہماری یہ بحث کے دوران میرے ہم خیال ایک بھائی نے مسئول سے کہ دیا کہ آپ کو بھی سمجھ ہے مگر چونکہ آپ کو فنڈ اکٹھا کر کے دکھانا ہوتا ہے تو آپ اعتراض کر رہے ہیں مگر میں نے اس بھائی کو کہا کہ آپ نے غلط گمان کر کے گناہ کیا کیوں کہ ہو سکتا ہے مسئول بھائی کو واقعی اشکال ہو اور وہ جہاد کو بڑھانا ہر حال میں ضروری سمجھتے ہوں آپ کے پاس کسی کے دل کی نیت جانچنے کا پیمانہ نہیں جس طرح اسامہ رضی اللہ عنہ والی حدیث ملتی ہے پس آپ ان مسئول بھائی سے معافی مانگیں
پس محترم بھائیو جماعۃ الدعوہ میں خالی میں نہیں بلکہ اب بھی ایسے لوگ موجود یا وابستہ ہیں کہ جو حق بات پر کمپرومائز نہیں کرتے البتہ خیر میں تعاون جاری رکھتے ہیں مشہور لوگوں میں تو میرے شیخ امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ وغیرہ ہیں مگر اسکے علاوہ بھی ہیں پس اگر کچھ کمی کوتاہی آپ کو نظر آ بھی جائے تو اسکا اطلاق پوری جماعت پر ٹھیک نہیں بلکہ اچھا گمان بھی تو رکھا جا سکتا ہے اور رکھنا چاہئے واللہ اعلم
 

مشکٰوۃ

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 23، 2013
پیغامات
1,466
ری ایکشن اسکور
939
پوائنٹ
237
محترم بھائی میں نے جز لے کر کل مراد نہیں لیا ۔۔۔
باقی اس پوسٹ کا تعلق شاکر صاحب حفظہ اللہ سے سمجھ نہیں آیا ہے۔۔
اگر معاملہ یہی ہے تو کم از کم ذمہ داران ، ایسے افراد کو اپنی جماعت کی نمائندگی سے روکیں۔۔جو اپنے آپ کو بڑے بڑے عہدں پر ظاہر کرتے ہیں اور۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
اس پوسٹ کا تعلق شاکر صاحب حفظہ اللہ سے سمجھ نہیں آیا ہے۔۔
اوپر محترم عامر یونس بھائی نے جماعۃ الدعوہ اور شاکر صاحب فک اللہ اسرہ کا کچھ تعلق بیان کیا تھا اس حوالے سے جواب دیا گیا تھا

اگر معاملہ یہی ہے تو کم از کم ذمہ داران ، ایسے افراد کو اپنی جماعت کی نمائندگی سے روکیں۔۔جو اپنے آپ کو بڑے بڑے عہدں پر ظاہر کرتے ہیں اور۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ مجھے سمجھ نہیں آیا
 
Top