• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سجدہ کا رفع الیدین

عبداللہ حیدر

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
316
ری ایکشن اسکور
1,018
پوائنٹ
120
شیخ آمین اللہ پشاور صاحب اس (رفع الیدین بین السجدتین) کے بارے میں یہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ زیادہ تر احادیث ترک کے بارے میں صحیح اور قوی ہیں ، لیکن کرنے کے بارے میں کئ ضعیف اور شاذ روایات کو چھوڑ کر ایک روایت دو صحیح بھی موجود ہیں ، اس کی تطبیق یہ کی جاسکتی ہے کہ کبھی کبھار یعنی احیاناً کرنی چاہئیے مگر اکثر اوقات میں نہیں کرنی چاہئیے ۔ جس صحابی رضی اللہ عنہ نے جیسا دیکھا ویسے ہی آگے اپنا مشاہدہ بیان کیا ۔ فتویٰ الدین الخالص میں انھوں نے یہ روایتیں جمع کی ہیں ۔
السلام علیکم،
امام الالبانی رحمہ اللہ نے بھی صفہ صلاۃ النبی میں سجدے کے درمیان رفع الیدین والی احادیث کو صحیح قرار دینے کے بعد یہی بات کہی ہے۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
میری معلموت کے مطابق ابتداء اسلام میں سجدہ کے وقت رفع الیدین ہوتا تھا لیکن بعد میں منسوخ ہوگیا تھا۔ کیا وہ احاديث مل سکتی ہیں جس میں سجدہ والا رفع الیدین کی منسوخی کا حکم ہو ۔
آپکی یہ معلومات ہی غلط ہیں !
پہلے یا بعد کبھی بھی سجدوں کے درمیان یا سجدہ جاتے یا اٹھتے ہوئے رفع الیدین ثانبت نہیں۔
وہ کون سے نصوص ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ شروع اسلام میں سجدہ کا رفع الیدین ہوتا تھا؟
معلوم لفظ واحد سے معلومات لفظ جمع کا استعمال تو یہ بتلاتا ہے کہ تلمیذ بھائی کے پاس سجدوں میں رفع الیدین کرنے کے متعلق کثیر معلومات ہیں۔ جو انہوں نے معلوم کی ہوئی ہیں۔ہم ان ڈھیر ساری معلومات میں سے ایک معلوم یہاں پیش کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔تاکہ ہماری کم معلومات میں اضافہ ہو۔!
مذکورہ مشارکات میں سے اگر کوئی بھی آپ کے دل کو نہ لگے تو گزارش ہے کہ
جب آپ کے نزدیک سجدوں میں رفع الیدین ثابت ہے اور منسوخ بھی نہیں ہے تو جناب کر لیا کریں ۔ لیکن اس طرح امام صاحب کی تقلید سے چھٹی ہو جائے گی ۔
امام البانی نےرفع الیدین بین السجدتین کی احادیث کے بارے کہاہے۔
روى هذا الرفع عنه صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عشرة من الصحابة رضي الله عنهم، وقد سقت أحاديثهم وتكلمت عليها، وخرجتها في " التعليقات الجياد على زاد المعاد " حديثاً حديثاً، وبينت ما يصح إسناده منها، وما لا يصح، ولكنه يقوى في الشواهد؛ بحيث إن الواقف على هذه الأحاديث كلها يجزم جزماً قاطعاً بثبوته عن النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بل وبتواتره عنه.
تفصیل کے لیے دیکھیے اصل صفۃ صلاۃ النبی جلد دوم ص
علامہ البانی رحمہ اللہ کا یہ قول باطل ہے !
سجدوں والے رفع الیدین کی بہت سی احادیث کو تو انہوں نے خود ہی ضعیف الاسناد قرار دیا ہے ۔ اور جو روایت صحیح الاسناد ہےوہ شاذ ہونے کی بناء پر ضعیف ہے !
شیخ زبیر علی زئی نے نور العینین فی مسئلۃ رفع الیدین میں سجدوں کے رفع الیدین والی روایات پر تفصیل سے بحث کی ہے اور ساری روایات کو غیر ثابت قرار دیا ہے ۔ صفحہ نمبر ١٨٩ دیکھیں ۔
شیخ آمین اللہ پشاور صاحب اس (رفع الیدین بین السجدتین) کے بارے میں یہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ زیادہ تر احادیث ترک کے بارے میں صحیح اور قوی ہیں ، لیکن کرنے کے بارے میں کئ ضعیف اور شاذ روایات کو چھوڑ کر ایک روایت دو صحیح بھی موجود ہیں ، اس کی تطبیق یہ کی جاسکتی ہے کہ کبھی کبھار یعنی احیاناً کرنی چاہئیے مگر اکثر اوقات میں نہیں کرنی چاہئیے ۔ جس صحابی رضی اللہ عنہ نے جیسا دیکھا ویسے ہی آگے اپنا مشاہدہ بیان کیا ۔ فتویٰ الدین الخالص میں انھوں نے یہ روایتیں جمع کی ہیں ۔
قارئین کرام!
اوپر دئے گئے اقتباسات پر اس کے سوا کیا کہا جاسکتا ہے یہ غیر مقلدین لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیں۔
رفیق طاھرصاحب فرماتے ہیں؛
’’آپکی یہ معلومات ہی غلط ہیں !‘‘
انس صاحب فرماتے ہیں؛
’’وہ کون سے نصوص ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ شروع اسلام میں سجدہ کا رفع الیدین ہوتا تھا‘‘
گڈمسلم صاحب فرماتے ہیں؛
’’معلوم لفظ واحد سے معلومات لفظ جمع کا استعمال تو یہ بتلاتا ہے کہ تلمیذ بھائی کے پاس سجدوں میں رفع الیدین کرنے کے متعلق کثیر معلومات ہیں۔ جو انہوں نے معلوم کی ہوئی ہیں۔ہم ان ڈھیر ساری معلومات میں سے ایک معلوم یہاں پیش کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔تاکہ ہماری کم معلومات میں اضافہ ہو‘‘
عبداللہ حیدر صاحب فرماتے ہیں؛
’’امام البانی نےرفع الیدین بین السجدتین کی احادیث کے بارے کہاہے‘‘
رفیق طاھر صاحب پہلے شائد مدہوشی میں تھے جب انہیں انہی کے ساتھی نے البانی کی وساطت سے کچھ نصوص کا عندیہ دیا تو فرماتے ہیں؛
’’علامہ البانی رحمہ اللہ کا یہ قول باطل ہے ! سجدوں والے رفع الیدین کی بہت سی احادیث کو تو انہوں نے خود ہی ضعیف الاسناد قرار دیا ہے ۔ اور جو روایت صحیح الاسناد ہےوہ شاذ ہونے کی بناء پر ضعیف ہے‘‘
قائین کرام ! غیر مقلدین کا طریقہ واردات ملاحظہ فرمائیں کہ کس طرح دجل و فریب سے کام لیتے ہیں۔ خیر حنفیوں کو ’تقلید‘ کا طعنہ دینے والے خود کیسے اندھی تقلید کرتے ہیں ملاحظہ فرمائیں؛
سرفراز فیضی صاحب اندھی تقلید کرتے ہوئے لکھتے ہیں؛
’’شیخ زبیر علی زئی نے نور العینین فی مسئلۃ رفع الیدین میں سجدوں کے رفع الیدین والی روایات پر تفصیل سے بحث کی ہے اور ساری روایات کو غیر ثابت قرار دیا ہے‘‘
’’گل مکّی قصہ ختم‘‘ جب ان کے ’’شیخ‘‘ نے فرما دیا تو پھر بس آنکھیں بند کرکے اسے مان لو! شائد یہ لوگ لفظ ’حدیث‘ کو لغوی معنیٰ میں اپنے شیوخ کی بات کو ہی لیتے ہوں!!!!!! خیر دیکھتے جائیں؛
مون لائیٹ آفریدی صاحب میدان میں کودے اندھی تقلید کے نشے میں فرمایا؛
’’شیخ آمین اللہ پشاور صاحب اس (رفع الیدین بین السجدتین) کے بارے میں یہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ زیادہ تر احادیث ترک کے بارے میں صحیح اور قوی ہیں ، لیکن کرنے کے بارے میں کئ ضعیف اور شاذ روایات کو چھوڑ کر ایک روایت دو صحیح بھی موجود ہیں‘‘
مون لائیٹ آفریدی صاحب اپنا علم جھاڑتے ہوئے فرماتے ہیں؛
’’اس کی تطبیق یہ کی جاسکتی ہے کہ کبھی کبھار یعنی احیاناً کرنی چاہئیے مگر اکثر اوقات میں نہیں کرنی چاہئیے ‘‘
جناب مون لائٹ صاحب آپ کی اس بات کو آپ کے ’علمی نگراں‘ پسند نہیں فرما رہے ملاحظہ فرمائیں؛
خضر حیات صاحب فرماتے ہیں؛
’’مذکورہ مشارکات میں سے اگر کوئی بھی آپ کے دل کو نہ لگے تو گزارش ہے کہ جب آپ کے نزدیک سجدوں میں رفع الیدین ثابت ہے اور منسوخ بھی نہیں ہے تو جناب کر لیا کریں‘‘
دیکھئے کہ غیر مقلدین اس ’’مردہ سنت‘‘ کو زندہ کرکے کتنے شہیدوں کا ثواب کمائیں گے۔ رفع الیدین میں ایک اگلی کے عوض جو ثواب ملتا ہے یہ اتنے ڈھیر سارے ثواب کو کب حاصل کرنا شروع کریں گے۔
قارئین کرام! غیر مقلدین کے ہاں نماز کی رفع الیدین منسوخ نہیں ہے۔
والسلام
 

عبداللہ حیدر

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
316
ری ایکشن اسکور
1,018
پوائنٹ
120
السلام علیکم،
برادر عبدالرحمٰن، اگر آپ کی مراد یہ ہے کہ فقہی اختلافات کا حل تقلیدِ جامد میں پنہاں ہے تو یہ ٹھیک نہ ہو گا۔ خود فقہائے احناف کے اندر نماز کے مسائل پرکئی متضاد موقف پائے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ امام کے پیچھے سورۃ الفاتحہ پڑھنے سے مطلقًا منع کرتے ہیں لیکن امام محمد اور ملا علی القاری رحمہما اللہ سری نما ز میں اسے پڑھنے کے قائل ہیں۔ جس طرح مقلدین کو بہرحال ان میں سے ایک موقف کو ترجیح دینی پڑتی ہے بالکل اسی طرح دوسرے مذاہب کے اہل علم بھی اپنے اختلافات کو دلائل کی روشنی میں پرکھ کر ٹھیک بات کی طرف راہنمائی کر سکتے ہیں۔
والسلام علیکم
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
قارئین کرام!
اوپر دئے گئے اقتباسات پر اس کے سوا کیا کہا جاسکتا ہے یہ غیر مقلدین لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیں۔
السلام علیکم!
محترم بھائی!
تلمیذ صاحب غالبا مقلد ہیں اور سب سے اوپر آپ نے انہیں کا اقتباس لگایا ہے۔۔۔۔۔ابتسامہ!
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محترم! پورے تھریڈ کو دیکھیں جس کا خلاصہ یہ ہے؛
تلمیذ صاحب فرماتے ہیں؛
میری معلموت کے مطابق ابتداء اسلام میں سجدہ کے وقت رفع الیدین ہوتا تھا لیکن بعد میں منسوخ ہوگیا تھا۔ کیا وہ احاديث مل سکتی ہیں جس میں سجدہ والا رفع الیدین کی منسوخی کا حکم ہو ۔
محترم! تلمیذ صاحب ’غالباً‘ یا یقیناً مقلد بھی ہوں تب بھی جو جوابات ہیں ان کو ملاحظہ فرمائیں؛
رفیق طاھرصاحب فرماتے ہیں؛
’’آپکی یہ معلومات ہی غلط ہیں !‘‘
انس صاحب فرماتے ہیں؛
’’وہ کون سے نصوص ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ شروع اسلام میں سجدہ کا رفع الیدین ہوتا تھا‘‘
گڈمسلم صاحب فرماتے ہیں؛
’’معلوم لفظ واحد سے معلومات لفظ جمع کا استعمال تو یہ بتلاتا ہے کہ تلمیذ بھائی کے پاس سجدوں میں رفع الیدین کرنے کے متعلق کثیر معلومات ہیں۔ جو انہوں نے معلوم کی ہوئی ہیں۔ہم ان ڈھیر ساری معلومات میں سے ایک معلوم یہاں پیش کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔تاکہ ہماری کم معلومات میں اضافہ ہو‘‘
عبداللہ حیدر صاحب فرماتے ہیں؛
’’امام البانی نےرفع الیدین بین السجدتین کی احادیث کے بارے کہاہے‘‘
رفیق طاھر صاحب پہلے شائد مدہوشی میں تھے جب انہیں انہی کے ساتھی نے البانی کی وساطت سے کچھ نصوص کا عندیہ دیا تو فرماتے ہیں؛
’’علامہ البانی رحمہ اللہ کا یہ قول باطل ہے ! سجدوں والے رفع الیدین کی بہت سی احادیث کو تو انہوں نے خود ہی ضعیف الاسناد قرار دیا ہے ۔ اور جو روایت صحیح الاسناد ہےوہ شاذ ہونے کی بناء پر ضعیف ہے‘‘
قائین کرام ! غیر مقلدین کا طریقہ واردات ملاحظہ فرمائیں کہ کس طرح دجل و فریب سے کام لیتے ہیں۔ خیر حنفیوں کو ’تقلید‘ کا طعنہ دینے والے خود کیسے اندھی تقلید کرتے ہیں ملاحظہ فرمائیں؛
سرفراز فیضی صاحب اندھی تقلید کرتے ہوئے لکھتے ہیں؛
’’شیخ زبیر علی زئی نے نور العینین فی مسئلۃ رفع الیدین میں سجدوں کے رفع الیدین والی روایات پر تفصیل سے بحث کی ہے اور ساری روایات کو غیر ثابت قرار دیا ہے‘‘
’’گل مکّی قصہ ختم‘‘ جب ان کے ’’شیخ‘‘ نے فرما دیا تو پھر بس آنکھیں بند کرکے اسے مان لو! شائد یہ لوگ لفظ ’حدیث‘ کو لغوی معنیٰ میں اپنے شیوخ کی بات کو ہی لیتے ہوں!!!!!! خیر دیکھتے جائیں؛
مون لائیٹ آفریدی صاحب میدان میں کودے اندھی تقلید کے نشے میں فرمایا؛
’’شیخ آمین اللہ پشاور صاحب اس (رفع الیدین بین السجدتین) کے بارے میں یہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ زیادہ تر احادیث ترک کے بارے میں صحیح اور قوی ہیں ، لیکن کرنے کے بارے میں کئ ضعیف اور شاذ روایات کو چھوڑ کر ایک روایت دو صحیح بھی موجود ہیں‘‘
مون لائیٹ آفریدی صاحب اپنا علم جھاڑتے ہوئے فرماتے ہیں؛
’’اس کی تطبیق یہ کی جاسکتی ہے کہ کبھی کبھار یعنی احیاناً کرنی چاہئیے مگر اکثر اوقات میں نہیں کرنی چاہئیے ‘‘
جناب مون لائٹ صاحب آپ کی اس بات کو آپ کے ’علمی نگراں‘ پسند نہیں فرما رہے ملاحظہ فرمائیں؛
خضر حیات صاحب فرماتے ہیں؛
’’مذکورہ مشارکات میں سے اگر کوئی بھی آپ کے دل کو نہ لگے تو گزارش ہے کہ جب آپ کے نزدیک سجدوں میں رفع الیدین ثابت ہے اور منسوخ بھی نہیں ہے تو جناب کر لیا کریں‘‘
جی جناب بات سمجھ آئی یا کہ غیر مقلد اندھوں کی اندھی تقلید کرتے ہوئے ان کے ساتھ چمٹے رہو گے؟؟؟
محمد نعیم یونس صاحب لکھتے ہیں؛
تلمیذ صاحب غالبا مقلد ہیں اور سب سے اوپر آپ نے انہیں کا اقتباس لگایا ہے۔۔۔۔۔ابتسامہ!
محترم! تلمیذ صاحب غالبا مقلد ہیں یا یقینا ــ جوابات کو ملاحظہ فرمائیں؛
رفیق طاھرصاحب فرماتے ہیں؛
’’آپکی یہ معلومات ہی غلط ہیں !‘‘
محترم! آپ ایمانداری سے بتائیں (جس کا امکان مشکل ہے) کہ رفیق طاھرصاحب کو کیا اس بات کا علم نہیں تھا کہ سجدوں کی صحیح الاسناد احادیث ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ابتسامہ!
خضر حیات صاحب فرماتے ہیں؛
’’مذکورہ مشارکات میں سے اگر کوئی بھی آپ کے دل کو نہ لگے تو گزارش ہے کہ جب آپ کے نزدیک سجدوں میں رفع الیدین ثابت ہے اور منسوخ بھی نہیں ہے تو جناب کر لیا کریں‘‘
والسلام
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم عبدالرحمن بھٹی بھائی!
اوپر دئے گئے اقتباسات پر اس کے سوا کیا کہا جاسکتا ہے یہ غیر مقلدین لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیں۔
اگر آپ کو فقہ اسلامی سے تعارف ہوتا تو ہر بات کو فقہ حنفی کے تناظر میں نہ دیکھتے اور مذکورہ الزام لگانے سے گریز کرتے ۔۔۔۔ابتسامہ!
بہرحال ، ہو سکے تو ایک نظر فقہ اسلامی ۔ایک تعارف ، ایک تجزیہ پر بھی ڈال لیں ۔
جزاک اللہ خیرا!
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
محمد نعیم یونس صاحب نے لکھا؛
بہرحال ، ہو سکے تو ایک نظر فقہ اسلامی ۔ایک تعارف ، ایک تجزیہ پر بھی ڈال لیں ۔
جزاک اللہ خیرا!
محترم آپ کے کہنے سے پہلے ہی میں اسے پڑھ چکا ہوں اور ’’فقہ الحدیث‘‘ بھی۔ ’’فقہ اسلامی‘‘ کے پہلے باب سے ایک اقتباس پیش خدمت ہے؛
upload_2015-11-18_19-40-39.png


قارئین کچھ پلے پڑا؟؟؟؟؟؟؟؟؟
والسلام
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
محمد نعیم یونس صاحب نے لکھا؛
بہرحال ، ہو سکے تو ایک نظر فقہ اسلامی ۔ایک تعارف ، ایک تجزیہ پر بھی ڈال لیں ۔
جزاک اللہ خیرا!
محترم آپ کے کہنے سے پہلے ہی میں اسے پڑھ چکا ہوں اور ’’فقہ الحدیث‘‘ بھی۔ ’’فقہ اسلامی‘‘ کے پہلے باب سے ایک اقتباس پیش خدمت ہے؛
14694 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں

قارئین کچھ پلے پڑا؟؟؟؟؟؟؟؟؟
والسلام
السلام علیکم ورحمۃ اللہ!
محترم بھٹی صاحب!
اوپر آپ نے کس کتاب کا سکین لگایا ہے؟ میں نے جس لنک کا حوالہ دیا تھا، کیا یہ وہ کتاب ہے؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
السلام علیکم ورحمۃ اللہ!
محترم محمد نعیم یونس صاحب!
میں نے اس کتاب؛
upload_2015-11-25_8-19-51.png

کا یہ صفحہ لگایا تھا نہ کہ آپ کے مذکورہ لنک کا۔ ،یری عادت ہے میں نقل در نقل کتب کی بجائے حوالہ کو اصل کتب میں دیکھتا ہوں۔ مذکورہ صفحہ ملاحظہ فرمائیں؛
upload_2015-11-25_8-24-3.png


محترم! اگر آپ کی سمجھ میں اس کتاب کی یہ highlighted بات سمجھ آگئی ہو تو ضرور مطلع فرمائیے گا۔
والسلام
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
مطلقاََ فقہ سے انکار کون کررہا ہے ؟
دوسری بات یہ کہ چار مشہور پلس غیر مشہور کے فقہ کے بقایہ کو نادرست سمجھتے ہوئے چھوڑ کر کسی خاص ایک فقہ کو کیوں درست مانا جائے ؟
 
Top