• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سلفیت ایک امن پسند اور دہشت گردی مخالف جماعت ہے۔

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
آپ غلط تاثر نہیں! یہ آپ کے فہم کا مسئلہ ہے!
صرف اگلے کو غلط کہ دینا اور وجہ نہ بیان کرنا کوئی علمی انداز نہیں.آپ بتائے میں کہاں غلط فہمی کا شکار ہوا ہوں.
مجھے کیا ضرورت ہے اپنی طرف سے مزید کچھ لکھنے کی! جب آپ کی فقہ حنفیہ کی کتاب میں ہیں عرفی تقلید کا بیان کیا جا چکا ہے، جو میں نے پیش کردیا!
لغوی عرفی تقلید کو جائز کہ رہے لیکن اپنی کتاب یا نظریہ سے اس کی تعریف پیش کرنے سے کترا رہے ہیں در اصل مجھے یہ تاثر ملا اہل حدیث اس معاملہ میں کنفیوژ ہیں کبھی ناجائز کہتے ہیں کبھی لغوی عرفی کی بات کرتے ہیں جس کو جائز کہتے ہیں لیکن اس کی تعریف اپنی کتب پیش نہیں کرتے
بہر الحال جو حوالہ آپ نے پیش کیا ہے اس پر ہی بات کرلیتے ہیں. یہاں کہا گیا ہے کے کہ تقلید کا مطلب ایک عامی کا بلا حجت کسی دوسرے عامی یا مجتہد کا قول لینا آگر مزید لکھتے ہیں عرف میں عامی مجتہد کی تقلید کرتا ہے یعنی عامی کی طرف نہیں . اور ظاہر ہے یہ بھی بلا حجت ہے کیوں کہ صرف عامی کی طرف رجوع سے ممانعت ہے تو کیا آپ بھی لغوی عرفی تقلید سے یہی معنی لے رہے ہیں یعنی عامی کا مجتہد کی طرف رجوع بلا حجت . اگر کچھ اور تعریف ہے تو بحوالہ ذکر کردیں
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
لغوی عرفی تقلید کو جائز کہ رہے لیکن اپنی کتاب یا نظریہ سے اس کی تعریف پیش کرنے سے کترا رہے ہیں در اصل مجھے یہ تاثر ملا اہل حدیث اس معاملہ میں کنفیوژ ہیں کبھی ناجائز کہتے ہیں کبھی لغوی عرفی کی بات کرتے ہیں جس کو جائز کہتے ہیں لیکن اس کی تعریف اپنی کتب پیش نہیں کرتے
بہر الحال جو حوالہ آپ نے پیش کیا ہے اس پر ہی بات کرلیتے ہیں. یہاں کہا گیا ہے کے کہ تقلید کا مطلب ایک عامی کا بلا حجت کسی دوسرے عامی یا مجتہد کا قول لینا آگر مزید لکھتے ہیں عرف میں عامی مجتہد کی تقلید کرتا ہے یعنی عامی کی طرف نہیں . اور ظاہر ہے یہ بھی بلا حجت ہے کیوں کہ صرف عامی کی طرف رجوع سے ممانعت ہے تو کیا آپ بھی لغوی عرفی تقلید سے یہی معنی لے رہے ہیں یعنی عامی کا مجتہد کی طرف رجوع بلا حجت . اگر کچھ اور تعریف ہے تو بحوالہ ذکر کردیں
بھائی کنفیوژ اہل حدیث نہیں، کنفیوژ مقلدین، ہیں، آپ ایک بار پھر بغور مذکورہ عبارت پڑھیں! آپ کو عبارت سمجھنے میں کنفیوژن ہے!
 
Last edited:

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

بھائی کنفیوژ اہل حدیث نہیں، کنفیوژ مقلدین، ہیں، آپ ایک بار پھر بغور مذککورہ عبارت پڑھیں! آپ کو عبارت سمجھنے میں کنفیوژن ہے!
وہی پھر الزامات. کوئی دلیل کے ساتھ بات نہیں, . اگر یہی فیس بک والا انداز رکھنا تو معذرت . اگر میں نے غلط سمجھا ہے تو بتادیں کہاں سمجھنے میں غلطی ہوئی اور اصل مفہوم کیا ہے وہ کون سی تقلید ہے جس کو اہل حدیث جائز کہتے ہیں؟ مگر بغیر دلیل والی گفتگو اور صرف دعوے اور الزامات والی گفتگو سے معذرت
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
وہی پھر الزامات. کوئی دلیل کے ساتھ بات نہیں, . اگر یہی فیس بک والا انداز رکھنا تو معذرت . اگر میں نے غلط سمجھا ہے تو بتادیں کہاں سمجھنے میں غلطی ہوئی اور اصل مفہوم کیا ہے وہ کون سی تقلید ہے جس کو اہل حدیث جائز کہتے ہیں؟ مگر بغیر دلیل والی گفتگو اور صرف دعوے اور الزامات والی گفتگو سے معذرت
عجیب بات ہے!
آپ نے پوچھا تھا:
لغوی عرفی تقلید کی ذرا وضاحت فرمادیں
ہم نے فقہ حنفی کی کتاب سے آپ کو بتلایا کہ عرف میں تقلید کسے کہتے ہیں:
التقليد: العمل بقول الغير من غير حجة كأخذ العامي المجتهد من مثله، فالرجوع إلى النبي عليه الصلاة والسلام أو إلى الاجماع ليس منه وكذا العامي إلى المفتي والقاضي إلى العدول لإ يجاب النص ذلك عليهما لكن العرف على أن العامي مقلد للمجتهد قال الإمام وعليه معظم الاصوليين۔
(نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ) غیر (یعنی امتی) کے قول پر بغیر حجت (دلیل) کے عمل (کا نام) ہے۔ جیسے عامی (جاہل) اپنے جیسے عامی اور مجتہد دوسرے مجتہد کا قول لے لے۔ پس نبی صلی اللہ علیہ الصلاۃ والسلام اور اجماع کی طرف رجوع کرنا اس (تقلید) میں سے نہیں ہے۔ اور اسی طرح عامی کا مفتی کی طرف رجوع کرنا اور قاضی کا گواہوں کی طرف رجوع کرنا (تقلید میں سے نہیں ہے) کیونکہ اسے نص (دلیل) نے واجب کیا ہے، لیکن عرف یہ ہے کہ عامی مجتہد کا مقلد ہے۔ امام (امام الحرمین) نے کہا: اور اسی (تعریف) پر علم اصول کے علماء (متفق) ہیں
ملاحظہ فرمائیں: مجلد 02 صفحه 432 - مسلم الثبوت مع شرحه فواتح الرحموت - دار الكتب العلمية
وہی پھر الزامات. کوئی دلیل کے ساتھ بات نہیں, . اگر یہی فیس بک والا انداز رکھنا تو معذرت .
آپ ہمیں کنفیوژ سمجھیں تو یہ الزام بلا دلیل نہیں، اور آپ عرف میں تقلید کسے کہتے ہو نہ سمجھ کر بھی آپ کوہمارا کنفیوژ کہنا الزام بلا دلیل قرار پائے! زبردست بات ہے!
اگر میں نے غلط سمجھا ہے تو بتادیں کہاں سمجھنے میں غلطی ہوئی اور اصل مفہوم کیا ہے وہ کون سی تقلید ہے جس کو اہل حدیث جائز کہتے ہیں؟
یہ ہم نے مسلم الثبوت کے حوالہ سے بیان کردیا ہے، اسے سمجھنے کی کوشش کیجئے!
مگر بغیر دلیل والی گفتگو اور صرف دعوے اور الزامات والی گفتگو سے معذرت
اس بحث آپ ہی شامل ہوئے تھے، کہ آپ کو فقہی اصطلاحی تقلید اور لغوی عرفی تقلید میں فرق معلوم نہ تھا، اور آپ نے تضاد کشید کر لیا!
سلفی کہلانے والوں کے دو متضاد رائے.
رہی بات دلیل کی تو وہ تو ہم نے اصول فقہ حنفیہ کی کتاب سے ہی پیش کردی ہے!
 
Last edited:
شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
بسم الله الرحمن الرحیم
امابعد !
سلفیت کوئی فرقہ نہیں, بلکہ اسلام کا صحیح منھج اور طریقہ ہے, اس جماعت سے تعلق رکھنے والے لوگ کسی ایک امام کی تقلید کو واجب تو کجا جائز تک نہیں سمجھتے ہیں
یہ واضح تضاد ہےکہ --- ایک طرف تو سلفیت تقلید کو جائز تک نہیں سمجھ رہی لیکن دوسری طرف ہی :
ہاں ایک حنفی, شافعی, مالکی, یا حنبلی اس وقت سلفی ہو سکتا ہے جب وہ اپنے تقلید پہ اصرار نہ کرے
و السلام
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
جہالت:
بسم الله الرحمن الرحیم
امابعد !


یہ واضح تضاد ہےکہ --- ایک طرف تو سلفیت تقلید کو جائز تک نہیں سمجھ رہی لیکن دوسری طرف ہی :


و السلام
جہالت کا جواب دینے کے لئے وقت نہیں میرے پاس.
 
شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
بسم الله الرحمن الرحیم
جہالت کا جواب دینے کے لئے وقت نہیں میرے پاس.
جی جناب درست کہا آپ نے ! جو جہالت آپ نے اپنی تحریر (چاہے کاپی پیسٹ ہے )میں دکھائی ہے اس کا جواب آپ کے پاس ہو گا تو دیں گے !
و السلام
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
پھر سے جہالت:
بسم الله الرحمن الرحیم

جی جناب درست کہا آپ نے ! جو جہالت آپ نے اپنی تحریر (چاہے کاپی پیسٹ ہے )میں دکھائی ہے اس کا جواب آپ کے پاس ہو گا تو دیں گے !
و السلام
آپ کی جہالت کا جواب اسی پوسٹ میں موجود ہے. آنکھ ہو تو دیکھ لیں
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
کہتی ہیں۔۔۔۔ "ڈھائی سال تک سلفی جماعتوں کے درمیان زمینی سطح پر کام اور ریسرچ کرنے کے بعد بھی مجھے ظاہری یا باطنی طور پر ایک ثبوت بھی ایسا نہ مل سکا جو بتائے کہ یہ جماعت دہشت گردی معاون یا برطانیہ میں شریعت کے نفاذ کے لئے کوشاں ہے۔
یہاں حقیقت ایسے نہیں ہے وہ جماعت سلفی تو کجا مسلمان ہونے کا دعوی بھی نہیں کر سکتی جو شریعت کے نفاذ کے لئے کوشاں نہ ہو
ہاں یہاں جو مطلقا کوشاں ہونے کی نفی کی گئی ہے وہ درست نہیں ہے ہاں خرابی والے اور مفسدے والے طریقے سے کوشاں ہونے کی نفی کرنا غلط نہیں ہوگا
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
مجھے یہ تاثر ملا اہل حدیث اس معاملہ میں کنفیوژ ہیں کبھی ناجائز کہتے ہیں کبھی لغوی عرفی کی بات کرتے ہیں جس کو جائز کہتے ہیں لیکن اس کی تعریف اپنی کتب پیش نہیں کرتے
جی محترم بھائی میں نے بھی واقعی بہت سے اہل الحدیث کو کنفیوژن میں دیکھا ہے کہ کون سی تقلید کب اور کہاں جائز ہے اور کہاں نا جائز ہے یہ بہت لوگوں کو واضح نہیں ہوتا مگر اہل علم اس سے نا واقف نہیں ہیں
پیارے بھائی میرے علم کے مطابق ہمارے ہاں مطلق تقلید ناجائز نہیں بلکہ وہ تقلید ناجائز ہے جہاں آپ پہ واضح ہو کہ فلاں غیر نبی کی بات واضح حدیث کے خلاف ہے مگر آپ پھر بھی اس غیر نبی کی بات کو چھوڑ کر اس حدیث پہ عمل کرنے پہ تیار نہ ہوں
 
Top