السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
''دہشتگردی'' کے لفظ کا اطلاق تو ہر ایک فریق اپنے تناظر میں کرتا ہے، بہر حال میں یہ سمجھتا ہوں کہ دہشت گردی ایک مسلمان کی نظر میں یہ ہے کہ کوئی بھی ایسا کام جو بزور طاقت کیا جائے، اور اس سے زمین میں فساد برپا ہو، وہ دہشتگردی ہے! اور طاقت کا استعمال صرف حکومت کا اختیار ہے کہ وہ معاشرے میں کسی اور کو طاقت کا استعمال کرکے روک بھی سکتی ہے، اور کسی کے جرم کی سزا بھی اس طاقت کے استعما ل سے دے سکتی ہے!
دوسرے لفظوں میں جب حکومت کے علاوہ کوئی اور طاقت کا استعمال کرے کا تو وہ دہشتگردی کی قبیل سے ہو گا!
کسی شخص کا کسی کو قتل کردینا یوں تو ایک قتل ہے، اسے دہشتگردی کہنا درست نہ ہوگا، مگر جب یہ قتل ''ٹارگٹ کلنگ'' کی صورت اختیار کرجائے! یا اغوا برائےتاوان اور اس میں قتل وغارت گری کا بازار گرم ہو جائے، تو یہ بھی دہشتگردی ہی ہے!
اور ان تمام کا منبع حکومت کے علاوہ دوسروں کی جانب سے طاقت کا استعمال ہی ہے!
نوٹ: یہ ایک الگ بات ہے کہ ہماری حکومت بھی طاقت کا غیر قانونی استعمال کرکے اسی طرح کی دہشتگری بھی کیا کرتی ہے! اس کی تفصیل کی ضرورت ان شاء اللہ نہیں ہو گی!
بہر حال، معاشرے سے دہشتگردی کا خاتمہ اور امن اسی وقت ممکن ہے کہ طاقت کے استعمال پر صرف اور صرف حکومت کا اختیار ہو!