• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنت طریقہ نماز (صلاۃ الوتر)

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
اور بھی کئ چیزوں کی دلیل کا تقاضہ کیا ہے. اسکا بھی جواب دیں. اور اب کی بار دلیل دعوے کے مطابق دیجۓ گا ورنہ اپنی اس پوسٹ سے رجوع کیجۓ گا. جزاک اللہ خیر
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
''وتر واجب'' پر ایک واقعہ یاد آیا:

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ: شَهِدْتُ أَبَا حَنِيفَةَ وَسُئِلَ عَنِ الْوِتْرِ فَقَالَ: فَرِيضَةٌ. قُلْتُ: كَمِ الصَّلَوَاتُ؟ قَالَ: خَمْسٌ. قُلْتُ: فَالْوِتْرُ؟ قَالَ: فَرِيضَةٌ.
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا، کہا میں نے ابو حنیفہ کو پایا ، اور ان سے وتر کے متعلق سوال کیا، تو ابو حنیفہ نے جواب دیا کہ فرض ہے۔ میں نے کہا کتنی نمازیں ہیں؟ تو ابو حنیفہ نے جواب دیا پانچ (5) ۔ میں نے کہا پھر وتر؟ تو ابو حنیفہ نے جواب دیاکہ فرض ہے۔
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 793 جلد 02 المعرفة والتاريخ - يعقوب بن سفيان بن جوان الفارسي الفسوي، أبو يوسف (المتوفى: 277هـ) – مكتبة الدار بالمدينة المنورة
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
حماد بن زید نے بیان کیا، کہا میں نے ابو حنیفہ کو پایا ، اور ان سے وتر کے متعلق سوال کیا، تو ابو حنیفہ نے جواب دیا کہ فرض ہے۔ میں نے کہا کتنی نمازیں ہیں؟ تو ابو حنیفہ نے جواب دیا پانچ (5) ۔ میں نے کہا پھر وتر؟ تو ابو حنیفہ نے جواب دیاکہ فرض ہے۔
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 793 جلد 02 المعرفة والتاريخ - يعقوب بن سفيان بن جوان الفارسي الفسوي، أبو يوسف (المتوفى: 277هـ) – مكتبة الدار بالمدينة المنورة
امام ابن خزیمہ ( أبو بكر محمد بن إسحاق بن خزيمة (المتوفى: 311هـ) صحیح ابن خزیمہ میں لکھتے ہیں

بَابُ ذِكْرِ الْأَخْبَارِ الْمَنْصُوصَةِ وَالدَّالَّةِ عَلَى أَنَّ الْوِتْرَ لَيْسَ بِفَرْضٍ لَا عَلَى مَا زَعَمَ مَنْ لَمْ يَفْهَمِ الْعَدَدَ، وَلَا فَرَّقَ بَيْنَ الْفَرْضِ وَبَيْنَ الْفَضِيلَةِ، فَزَعَمَ أَنَّ الْوِتْرَ فَرِيضَةٌ، فَلَمَّا سُئِلَ عَنْ عَدَدِ الْفَرْضِ مِنَ الصَّلَاةِ زَعَمَ أَنَّ الْفَرْضَ مِنَ الصَّلَاةِ خَمْسٌ، فَقِيلَ لَهُ: وَالْوِتْرُ، فَقَالَ: فَرِيضَةٌ، فَقَالَ السَّائِلُ: أَنْتَ لَا تُحْسِنُ الْعَدَدَ

قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَدْ كُنْتُ أَمْلَيْتُ فِي أَوَّلِ الْكِتَابِ خَبَرَ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ فِي مَسْأَلَةِ الْأَعْرَابِيِّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْإِسْلَامِ، وَجَوَابَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِيَّاهُ، فَقَالَ: «خَمْسُ صَلَوَاتٍ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ» ، فَقَالَ: هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهَا؟ قَالَ: «لَا، إِلَّا أَنْ تَطَوَّعَ» ، فَأَعْلَمَ النَّبِيُّ الْمُصْطَفَى صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ مَا زَادَ مِنَ الصَّلَاةِ عَلَى الْخَمْسِ فَهُوَ تَطَوُّعٌ

(ج ۲ ، ص ۱۳۶ )
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
''وتر واجب'' پر ایک واقعہ یاد آیا:
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ: شَهِدْتُ أَبَا حَنِيفَةَ وَسُئِلَ عَنِ الْوِتْرِ فَقَالَ: فَرِيضَةٌ. قُلْتُ: كَمِ الصَّلَوَاتُ؟ قَالَ: خَمْسٌ. قُلْتُ: فَالْوِتْرُ؟ قَالَ: فَرِيضَةٌ.
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا، کہا میں نے ابو حنیفہ کو پایا ، اور ان سے وتر کے متعلق سوال کیا، تو ابو حنیفہ نے جواب دیا کہ فرض ہے۔ میں نے کہا کتنی نمازیں ہیں؟ تو ابو حنیفہ نے جواب دیا پانچ (5) ۔ میں نے کہا پھر وتر؟ تو ابو حنیفہ نے جواب دیاکہ فرض ہے۔
معذرت کے ساتھ، آپ واقعات اور اقوال ہی پڑھتے اور لکھتے ہیں کبھی قرآن اور حدیث کی طرف بھی توجہ دی ہے تاکہ اس سے دلائل اخذ کرسکو اور لکھ سکو؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
امام ابن خزیمہ ( أبو بكر محمد بن إسحاق بن خزيمة (المتوفى: 311هـ) صحیح ابن خزیمہ میں لکھتے ہیں

بَابُ ذِكْرِ الْأَخْبَارِ الْمَنْصُوصَةِ وَالدَّالَّةِ عَلَى أَنَّ الْوِتْرَ لَيْسَ بِفَرْضٍ لَا عَلَى مَا زَعَمَ مَنْ لَمْ يَفْهَمِ الْعَدَدَ، وَلَا فَرَّقَ بَيْنَ الْفَرْضِ وَبَيْنَ الْفَضِيلَةِ، فَزَعَمَ أَنَّ الْوِتْرَ فَرِيضَةٌ، فَلَمَّا سُئِلَ عَنْ عَدَدِ الْفَرْضِ مِنَ الصَّلَاةِ زَعَمَ أَنَّ الْفَرْضَ مِنَ الصَّلَاةِ خَمْسٌ، فَقِيلَ لَهُ: وَالْوِتْرُ، فَقَالَ: فَرِيضَةٌ، فَقَالَ السَّائِلُ: أَنْتَ لَا تُحْسِنُ الْعَدَدَ

قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَدْ كُنْتُ أَمْلَيْتُ فِي أَوَّلِ الْكِتَابِ خَبَرَ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ فِي مَسْأَلَةِ الْأَعْرَابِيِّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْإِسْلَامِ، وَجَوَابَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِيَّاهُ، فَقَالَ: «خَمْسُ صَلَوَاتٍ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ» ، فَقَالَ: هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهَا؟ قَالَ: «لَا، إِلَّا أَنْ تَطَوَّعَ» ، فَأَعْلَمَ النَّبِيُّ الْمُصْطَفَى صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ مَا زَادَ مِنَ الصَّلَاةِ عَلَى الْخَمْسِ فَهُوَ تَطَوُّعٌ

(ج ۲ ، ص ۱۳۶ )
وتر واجب ہے اور عشاء کے تابع ہے الگ سے باقاعدہ نماز نہیں۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
وتر واجب ہے اور عشاء کے تابع ہے الگ سے باقاعدہ نماز نہیں۔
ان دونوں دعووں کی دلیل پیش کریں ، تاکہ حقیقت حال واضح ہو ،
دوسری بات یہ کہ میری عبارت کا اقتباس لینے وجہ بتائیں ۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
معذرت کے ساتھ، آپ واقعات اور اقوال ہی پڑھتے اور لکھتے ہیں کبھی قرآن اور حدیث کی طرف بھی توجہ دی ہے تاکہ اس سے دلائل اخذ کرسکو اور لکھ سکو؟
حنفی مقلدین کو آئینہ دکھانے کے واسطے! کیونکہ جب تک حنفی مقلد تقلید ترک نہ کرے قرآن و حدیث اس کی دلیل نہیں۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
عنوان ہے:
سنت طریقہ نماز (صلاۃ الوتر)
لیکن محسوس ایسا ہوتا ہے کہ یہ

حنفی طریقہ نماز (صلاۃ الوتر)

ہے.
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
حنفی مقلدین کو آئینہ دکھانے کے واسطے! کیونکہ جب تک حنفی مقلد تقلید ترک نہ کرے قرآن و حدیث اس کی دلیل نہیں۔
اپنی اس دلیل کو قرآن اور حدیث کی روشنی میں واضح کردیں؟
 
Top