• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنت طریقہ نماز (صلاۃ الوتر)

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
محترم @عبدالرحمن بھٹی بھائی!
نماز وتر پہلے نفل تھی اور بعد میں واجب ہوئی۔ یہ بات میرے علم میں نہیں ہے۔ براہ کرم اس پر دلائل تحریر فرما دیں۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
یہاں دو دعوے ہیں ،
(۱) نماز وتر پہلے نفل تھی ،بعد ازاں واجب ہوئی ،
(۲) دوسرا دعوی یہ کہ (( اس وقت تک آقا علیہ السلام اور صحابہ کرام اس نماز کو ہر طرح پڑھتے رہے ))

یہ دونوں دعوے بالکل بے بنیاد کیئے گئے ہیں ، ان کا کوئی ثبوت مرفوع یا موقوف نہیں دیا گیا ،
صحيح البخاري - (ج 4 / ص 247)
1034 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْن بُكَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ أَنَّ عَامِرَ بْنَ رَبِيعَةَ أَخْبَرَهُ قَالَ
رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَى الرَّاحِلَةِ يُسَبِّحُ يُومِئُ بِرَأْسِهِ قِبَلَ أَيِّ وَجْهٍ تَوَجَّهَ وَلَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ ذَلِكَ فِي الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ
وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ قَالَ سَالِمٌ كَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُصَلِّي عَلَى دَابَّتِهِ مِنْ اللَّيْلِ وَهُوَ مُسَافِرٌ مَا يُبَالِي حَيْثُ مَا كَانَ وَجْهُهُ قَالَ ابْنُ عُمَرَ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَبِّحُ عَلَى الرَّاحِلَةِ قِبَلَ أَيِّ وَجْهٍ تَوَجَّهَ وَيُوتِرُ عَلَيْهَا غَيْرَ أَنَّهُ لَا يُصَلِّي عَلَيْهَا الْمَكْتُوبَةَ
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
سنن الترمذي - (ج 2 / ص 286)
434 - حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ
كُنْتُ أَمْشِي مَعَ ابْنِ عُمَرَ فِي سَفَرٍ فَتَخَلَّفْتُ عَنْهُ فَقَالَ أَيْنَ كُنْتَ فَقُلْتُ أَوْتَرْتُ فَقَالَ أَلَيْسَ لَكَ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوتِرُ عَلَى رَاحِلَتِهِ
قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ ذَهَبَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ إِلَى هَذَا وَرَأَوْا أَنْ يُوتِرَ الرَّجُلُ عَلَى رَاحِلَتِهِ وَبِهِ يَقُولُ الشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ لَا يُوتِرُ الرَّجُلُ عَلَى الرَّاحِلَةِ وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يُوتِرَ نَزَلَ فَأَوْتَرَ عَلَى الْأَرْضِ وَهُوَ قَوْلُ بَعْضِ أَهْلِ الْكُوفَةِ
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,128
پوائنٹ
412
الحمد للہ کہ آپ نے بھی تسلیم کر لیا کہ ”حنفی طریقہ نماز (صلاۃ الوتر)“ بعین ”سنت طریقہ نماز (صلاۃ ا؛وتر)“ ہے۔ اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ یہ سب رمضان کی برکات ہیں۔
محترم بھٹی صاحب!
میں سوچ میں پڑ گیا ہوں.

آخر آپکی اس جہالت کو کس کیٹیگری میں رکھوں؟؟!اسی طرح احادیث وغیرہ میں بھی آپ کی یہ جہالت رونما ہوتی ہوگی؟؟؟
بات کا غلط مطلب نکالنا یا تاویل کرنا یہ صفت صرف آپکے اندر ہی ہے یا سارے احناف ہی اس صفت سے متصف ہیں؟؟؟
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
صحيح البخاري - (ج 4 / ص 247)
1034 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْن بُكَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ أَنَّ عَامِرَ بْنَ رَبِيعَةَ أَخْبَرَهُ قَالَ
رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَى الرَّاحِلَةِ يُسَبِّحُ يُومِئُ بِرَأْسِهِ قِبَلَ أَيِّ وَجْهٍ تَوَجَّهَ وَلَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ ذَلِكَ فِي الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ
وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ قَالَ سَالِمٌ كَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُصَلِّي عَلَى دَابَّتِهِ مِنْ اللَّيْلِ وَهُوَ مُسَافِرٌ مَا يُبَالِي حَيْثُ مَا كَانَ وَجْهُهُ قَالَ ابْنُ عُمَرَ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَبِّحُ عَلَى الرَّاحِلَةِ قِبَلَ أَيِّ وَجْهٍ تَوَجَّهَ وَيُوتِرُ عَلَيْهَا غَيْرَ أَنَّهُ لَا يُصَلِّي عَلَيْهَا الْمَكْتُوبَةَ
یہ روایات تو حنفی مذہب کے سراسر خلاف ہیں ، کیونکہ ان روایات میں بتایا گیا ہے کہ نبی کریم ﷺ وتر اور دیگر غیر فرضی نمازیں سواری پر پڑھ لیا کرتے تھے ، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وتر واجب ، فرض نہیں ،
حنفی مذہب کے خلاف روایات پیش کرنے پر آپ مبارکباد کے مستحق ہیں ،
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ۔۔
کتب فقہ ہدایہ وغیرہ میں مختصر اور امام مرزویٔ کی مشہور کتاب قیام اللیل میں تفصیلاً امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا مذہب یوں بیان ہوا ہے:
((زعم النعمان ان الوتر ثلاث رکعات لا یجوز ان یزاد علی ذٰلک ولا ان ینقص منہ فمن اوثر بواحدۃ فوترہٗ فاسد والواجب علیہ ان یعید الوتر فیوتر بثلاث لا یسلم الا فی اٰخرھن فان سلم فی الرکعتین بطل وترہ وزعہ انہ لیس للمسافر ان یوتر علی دابۃ لکون الوتر عندہ فریضہ)) (ص۱۲۳۔ مطبوعیہ لاہور ۱۳۲۰ئ)

’’یعنی امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا مذہب یہ ہے کہ وتر تین رکعت ہیں۔ نہ اس سے زیادہ جائز ہیں۔ اور نہ ہی کم۔ جو شخص ایک وتر پڑھے۔ اس کا وتر فاسد اور باطل ہے، اور اس کو دوبارہ تین وتر پڑھنے واجب ہیں اور سلام صرف آخری رکعت میں ہوگا۔ اور جس نے دو رکعت پر سلام پھیر لیا تو اس کے وتر بھی باطل ہیں، اور امام ابو حنیفہ کا مذہب یہ بھی ہے کہ مسافر گھوڑے وغیرہ پر وتر نہیں پڑھ سکتا۔ کیونکہ وتر ان کے نزدیک فرض ہیں، اور فرض نماز سواری پر نہیں ہوتی۔‘‘
مندرجہ بالا عبارت سے معلوم ہوا کہ وتر امام صاحب کے نزدیک فرض ہیں، اورا ن کی تعداد بلا کم و کاست تین ہے، سلام صرف آخری رکعت میں کیا جائے۔ نیز وتر سواری پر جائز نہیں۔
 
Last edited:

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
بات کا غلط مطلب نکالنا یا تاویل کرنا یہ صفت صرف آپکے اندر ہی ہے یا سارے احناف ہی اس صفت سے متصف ہیں؟؟؟
ابتسامہ
کبھی میں بھی بحث کے دوران "فریق مخالف" کے افعال سے تنگ آ کر یہ کہتا تھا۔
بس احناف کی جگہ کچھ اور ہوتا تھا۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,128
پوائنٹ
412
ابتسامہ
کبھی میں بھی بحث کے دوران "فریق مخالف" کے افعال سے تنگ آ کر یہ کہتا تھا۔
بس احناف کی جگہ کچھ اور ہوتا تھا۔
محترم اور معزز بھائ!
میں جانتا ہوں کہ اس طرح مجھے سخت جملے نہیں کہنے چاہیۓ لیکن کاش آپ اس اقتباس پر جس کے جواب میں میں نے سخت جملے کہے کچھ عرض کرتے اور بھٹی صاحب کو کچھ نصیحت کرتے تو کیا ہی بہتر ہوتا.. ۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,410
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
آپ تو جاہل نہ بنیں۔ آپ تو مجتہد ہیں؛
ہم کہاں حنفی مقلد بن رہے ہیں! کہ جاہل بنیں!
اللہ ہمیں قوت اجتہاد عطا فرمائے! آمین۔
واقعات کی بجائے قرآن اور حدیث سے دلیل دیں۔ شکریہ
یہ واقعات فقہ حنفی اور فقہاء احناف کی ''فقاہت'' کو عیاں کرنے کے لئے بتلائے گئے ہیں!
 
Top