- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
4-بَاب مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلاةٌ
۴-باب: شراب پینے والے کی صلاۃ قبول نہ ہونے کا بیان
3377- حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ الدَّيْلَمِيِّ،عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَمْرٍو؛ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : " مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ وَسَكِرَ، لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلاةٌ أَرْبَعِينَ صَبَاحًا، وَإِنْ مَاتَ دَخَلَ النَّارَ، فَإِنْ تَابَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِ، وَإِنْ عَادَ فَشَرِبَ فَسَكِرَ، لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلاةٌ أَرْبَعِينَ صَبَاحًا، فَإِنْ مَاتَ دَخَلَ النَّارَ، فَإِنْ تَابَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِ، وَإِنْ عَادَ فَشَرِبَ فَسَكِرَ، لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلاةٌ أَرْبَعِينَ صَبَاحًا، فَإِنْ مَاتَ دَخَلَ النَّارَ،فَإِنْ تَابَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِ وَإِنْ عَادَ كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ أَنْ يَسْقِيَهُ مِنْ رَدَغَةِ الْخَبَالِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ "، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ ! وَمَا رَدَغَةُ الْخَبَالِ ؟ قَالَ: " عُصَارَةُ أَهْلِ النَّارِ "۔
* تخريج: ن/الأشربۃ ۴۳ (۵۶۶۷)، (تحفۃ الأشراف: ۸۸۴۳)، وقد أخرجہ: ت/الأشربۃ ۱ (۱۸۶۲)، حم (۲/۳۵، ۱۷۶، ۱۸۹، ۱۹۷، ۵/۱۷۱، ۶/۴۶۰) (صحیح)
۳۳۷۷- عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' جو شراب پی کر مست ہوجا ئے اس کی صلاۃ چالیس روز تک قبو ل نہیں ہو تی، اور اگر وہ اس دوران مر جا ئے تو وہ جہنم میں جا ئے گا ،لیکن اگر وہ توبہ کرلے تو اللہ تعالی اس کی توبہ قبو ل فرئے گا ،پھر اگر وہ توبہ سے پھر جا ئے اور شراب پئے، اور اسے نشہ آجا ئے تو چالیس روز تک اس کی صلاۃ قبول نہیں ہو گی،اگر وہ اس دوران مر گیا توجہنم میں جا ئے گا، لیکن اگر وہ پھر توبہ کرلے تو اللہ تعالی اس کی توبہ قبول فرمائے گا، اگر وہ پھرپی کر بدمست ہو جا ئے تو پھر اس کی صلاۃ چالیس روز تک قبول نہیں ہو گی، اور وہ اسی حا لت میں مر گیا تو جہنم میں جائے گا، اور اگر اس نے پھر تو بہ کر لی تو اللہ تعالی اس کی تو بہ قبول کرلے گا، اب اگر وہ ( اس کے بعد بھی)پئے تو اللہ تعالی کے لیے حق ہوگاکہ اسے قیامت کے دن'' رد غۃ الخبال'' پلا ئے،لوگوں نے سوال کیا:اللہ کے رسول !یہ ''ردغۃ الخبال'' کیا ہے؟ فرمایا:'' جہنمیوں کا پیپ''۔
وضاحت ۱ ؎ : معاذ اللہ، شراب پینی، اور اتنی کہ آدمی مست ہو جائے ،اور ہوش کھودے ،کتنا بڑا سخت گناہ ہے، تو راۃ ،اور انجیل میں بھی اس کی بہت برائی آئی ہے، اور حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ تیسری باراگر شراب پئے تو تو بہ قبول نہ ہوگی ،اور ضرور عذاب ہوگا لیکن دوسری حدیثوں سے یہ ثابت ہے کہ اگر ستر بار ایک گناہ کرے تب بھی توبہ قبول ہوگی ،پس اس حدیث میں شراب کے سوا، دوسرے گنا ہ مراد ہوں گے، یا یہ حدیث بطور تہدید اور تخویف کے ہوگی ،تاکہ لوگ شراب پینے سے پرہیز کریں۔