13- بَاب مَا جَاءَ فِي ثَوَابِ الشُّهَدَائِ
۱۳-باب: شہداء کے اجروثواب کا بیان
1640- حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ طَلْحَةَ الْيَرْبُوعِيُّ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: "الْقَتْلُ فِي سَبِيلِ اللهِ يُكَفِّرُ كُلَّ خَطِيئَةٍ، فَقَالَ جِبْرِيلُ: إِلاَّ الدَّيْنَ، فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ: إِلاَّ الدَّيْنَ". قَالَ أَبُو عِيسَى: وَفِي الْبَاب عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ وَجَابِرٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي قَتَادَةَ، وَهَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لاَ نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ أَبِي بَكْرٍ إِلاَّ مِنْ حَدِيثِ هَذَا الشَّيْخِ، قَالَ: وَسَأَلْتُ مُحَمَّدَ ابْنَ إِسْمَاعِيلَ عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ فَلَمْ يَعْرِفْهُ، و قَالَ أَرَى أَنَّهُ أَرَادَ حَدِيثَ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّهُ قَالَ: "لَيْسَ أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ يَسُرُّهُ أَنْ يَرْجِعَ إِلَى الدُّنْيَا إِلاَّ الشَّهِيدُ".
* تخريج: تفرد بہ المؤلف (تحفۃ الأشراف: ۸۱۸) (صحیح)
(عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کی حدیث (عند مسلم) سے تقویت پاکر یہ حدیث بھی صحیح ہے ، ورنہ اس کی سند میں کلام ہے جس کی صراحت مؤلف نے کردی ہے)
۱۶۴۰- انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' اللہ کی راہ میں شہادت (شہید کے لیے) ہر گناہ کا کفارہ بن جاتی ہے، جبریل نے کہا:'' سوائے قرض کے'' ، نبی اکرمﷺ نے بھی کہا: ''سوائے قرض کے'' ۱؎ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث غریب ہے،۲- ہم اس حدیث کو ابی بکر کی روایت سے صرف اسی شیخ (یعنی یحییٰ بن طلحہ) کے واسطے سے جانتے ہیں، میں نے محمد بن اسماعیل بخاری سے اس حدیث کے بارے میں پوچھاتو انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا: میراخیال ہے یحییٰ بن طلحہ نے حمیدکی حدیث بیان کرناچاہی جس کو انہوں نے انس سے ، انس رضی اللہ عنہ نے نبی اکرمﷺ سے روایت کیا ہے کہ آپ نے فرمایا:شہیدکے علاوہ کوئی ایسا جنتی نہیں ہے جو دنیا کی طرف لوٹناچاہے، ۳- اس باب میں کعب بن عجرہ ، جابر، ابوہریرہ اورابوقتادہ سے بھی احادیث آئی ہیں۔
وضاحت ۱؎ : کیوں کہ یہ حقوق العباد میں سے ہے۔
1641- حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ ابْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ قَالَ: "إِنَّ أَرْوَاحَ الشُّهَدَائِ فِي طَيْرٍ خُضْرٍ تَعْلُقُ مِنْ ثَمَرِ الْجَنَّةِ أَوْ شَجَرِ الْجَنَّةِ". قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
* تخريج: ن/الجنائز ۱۱۷ (۲۰۷۵)، ق/الجنائز ۴ ((۱۴۴۹)، والزہد ۳۲ (۴۲۷۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۱۴۸)، وط/الجنائز ۱۶ (۴۹)، وحم (۳/۴۵۵، ۴۵۶، ۴۶۰) (صحیح)
۱۶۴۱- کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' شہداء کی روحیں (جنت میں) سبز پرندوں کی شکل میں ہیں، جو جنت کے پھلوں یا درختوں سے کھاتی چرتی ہیں''۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے ۔
1642- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عَامِرٍ الْعُقَيْلِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ قَالَ: "عُرِضَ عَلَيَّ أَوَّلُ ثَلاَثَةٍ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ شَهِيدٌ وَعَفِيفٌ مُتَعَفِّفٌ وَعَبْدٌ أَحْسَنَ عِبَادَةَ اللهِ وَنَصَحَ لِمَوَالِيهِ". قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ.
* تخريج: تفرد بہ المؤلف (لم یذکرہ المزي) وانظر : حم (۲/۴۲۵) (ضعیف)
(سند میں عامر العقیلی مجہول ہیں اور ان کے والد عقبہ العقیلی مقبول راوی ہیں،یعنی متابعت کے وقت ، اور یہاں کوئی متابع نہیں ہے، نیز یحیی بن ابی کثیر مدلس اور ارسال کرنے والے راوی ہیں، اور یہاں پر ان کی روایت عنعنہ سے ہے، اوران سے روایت کرنے والے علی بن المبارک الہنائی کی یحیی بن ابی کثیر سے دو کتابیں تھیں ایک کتاب کا انہیں سماع حاصل تھا ، اور دوسری روایت مرسل اور کوفی رواۃ جب علی بن المبارک سے روایت کرتے ہیں تو ان میں بعض ضعف ہوتاہے ، اور یہاں پرعلی بن المبارک کے شاگرد عثمان بن عمر بصری راوی ہیں)
۱۶۴۲- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' میرے اوپران تین اشخاص کو پیش کیاگیاجو جنت میں سب سے پہلے جائیں گے: ایک شہید ، دوسراحرام سے دوررہنے والا اورنامناسب امورسے بچنے والا، تیسراوہ غلام جو اچھی طرح اللہ کی عبادت بجالائے اوراپنے مالکان کے لیے خیرچاہے یا ان کے حقوق بجالائے''۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔
1643- حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّهُ قَالَ: "مَا مِنْ عَبْدٍ يَمُوتُ لَهُ عِنْدَ اللهِ خَيْرٌ يُحِبُّ أَنْ يَرْجِعَ إِلَى الدُّنْيَا وَأَنَّ لَهُ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا إِلاَّ الشَّهِيدُ لِمَا يَرَى مِنْ فَضْلِ الشَّهَادَةِ فَإِنَّهُ يُحِبُّ أَنْ يَرْجِعَ إِلَى الدُّنْيَا فَيُقْتَلَ مَرَّةً أُخْرَى". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ: قَالَ سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ: كَانَ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ أَسَنَّ مِنَ الزُّهْرِيِّ.
* تخريج: خ/الجہاد ۶ (۲۷۹۵)، و ۲۱ (۲۸۱۷)، م/الإمارۃ ۲۹ (۱۸۷۷)، (تحفۃ الأشراف: ۵۸۸)، وحم (۳/۱۰۳، ۱۳۶، ۱۵۳، ۱۷۳، ۲۵۱، ۲۷۶، ۲۷۸، ۲۸۴، ۲۸۹) ویأتي برقم ۱۶۶۱ (صحیح)
۱۶۴۳- انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:'' مرنے والاکوئی ایسابندہ نہیں ہے جس کے لیے اللہ کے پاس ثواب ہو اور وہ دنیاکی طرف دنیا اور دنیا میں جوکچھ ہے اس کی خاطر لوٹنا چاہتاہو۔ سوائے شہیدکے، اس لیے کہ وہ شہادت کا مقام ومرتبہ دیکھ چکاہے، چنانچہ وہ چاہتاہے کہ دنیا کی طرف لوٹ جائے اوردوبارہ شہیدہو(کرآئے)''۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔