- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
11-بَاب مَا جَاءَ فِي النَّهْيِ عَنْ الشُّرْبِ قَائِمًا
۱۱-باب: کھڑے ہوکر پینے کی ممانعت کابیان
1879- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ نَهَى أَنْ يَشْرَبَ الرَّجُلُ قَائِمًا، فَقِيلَ: الأَكْلُ؟ قَالَ: "ذَاكَ أَشَدُّ". قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
* تخريج: م/الأشربۃ ۱۴ (۲۰۲۴)، د/الأشربۃ ۱۳ (۳۷۱۷)، ق/الأشربۃ ۲۱ (۳۴۲۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۸۰)، وحم (۳/۱۱۸، ۱۸۲، ۲۷۷) دي/الأشربۃ ۲۴ (۲۱۷۳) (صحیح)
۱۸۷۹- انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے کھڑے ہوکر پینے سے منع فرمایا ،پوچھاگیا: کھڑے ہوکر کھانا کیساہے ؟ کہا: ''یہ اوربراہے ''۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
1880- حَدَّثَنَا أَبُو السَّائِبِ سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ، عَنْ عُبَيْدِاللهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: كُنَّا نَأْكُلُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللهِ ﷺ وَنَحْنُ نَمْشِي وَنَشْرَبُ وَنَحْنُ قِيَامٌ. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ عُبَيْدِاللهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ، وَرَوَى عِمْرَانُ بْنُ حُدَيْرٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ أَبِي الْبَزَرِيِّ عَنْ ابْنِ عُمَرَ، وَأَبُو الْبَزَرِيِّ اسْمُهُ يَزِيدُ بْنُ عُطَارِدٍ.
* تخريج: ق/الأطعمۃ ۲۵ (۳۳۰۱)، (تحفۃ الأشراف: ۷۸۲۱) (صحیح)
۱۸۸۰- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں چلتے ہوئے کھاتے تھے اورکھڑے ہوکرپیتے تھے ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث ''عبیداللہ بن عمر،عن نافع، عن ابن عمر رضی اللہ عنہما کی سند سے صحیح غریب ہے، ۲- عمران بن حدیر نے اس حدیث کو ابوالبزری کے واسطہ سے ابن عمرسے روایت کی ہے،۳- ابوالبزری کانام یزید بن عطاردہے۔
وضاحت ۱؎ : اس سے پہلے والی حدیث سے معلوم ہواکہ کھڑے ہوکر کھانا پینا منع ہے، اس حدیث سے اس کے جواز کا پتہ چلتاہے، دونوں حدیثوں میں تطبیق کی یہ صورت ہے کہ انس رضی اللہ عنہ کی روایت کو نہی تنزیہی پر محمول کیاجائے گا (یعنی نہ پینا بہتراوراچھاہے) جب کہ اس حدیث کو کراہت کے ساتھ جواز پر محمول کیاجائے گا۔یعنی جہاں مجبوری ہووہاں ایساکرناجائزہے۔
1881- حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي مُسْلِمٍ الْجَذْمِيِّ، عَنْ الْجَارُودِ بْنِ الْمُعَلَّى أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ نَهَى عَنِ الشُّرْبِ قَائِمًا.
قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَنَسٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ حَسَنٌ، وَهَكَذَا رَوَى غَيْرُ وَاحِدٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي مُسْلِمٍ، عَنْ الْجَارُودِ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ، وَرُوِيَ عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ يَزِيدَ ابْنِ عَبْدِاللهِ بْنِ الشِّخِّيرِ، عَنْ أَبِي مُسْلِمٍ، عَنِ الْجَارُودِ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ: "ضَالَّةُ الْمُسْلِمِ حَرَقُ النَّارِ"، وَالْجَارُودُ هُوَ ابْنُ الْمُعَلَّى الْعَبْدِيُّ صَاحِبُ النَّبِيِّ ﷺ، وَيُقَالُ: الْجَارُودُ بْنُ الْعَلاَئِ أَيْضًا، وَالصَّحِيحُ ابْنُ الْمُعَلَّى.
* تخريج: تفرد بہ المؤلف (تحفۃ الأشراف: ۳۱۷۷) (صحیح)
(سندمیں ابومسلم جذمی مقبول عند المتابعہ ہیں ، ورنہ لین الحدیث یعنی ضعیف راوی ہیں،لیکن حدیث رقم ۱۸۷۹ سے تقویت پاکر یہ حدیث بھی صحیح لغیرہ ہے )
۱۸۸۱- جارودبن معلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺنے کھڑے ہو کر پینے سے منع فرمایا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث غریب حسن ہے،۲- اسی طرح کئی لوگوں نے اس حدیث کو ''عن سعيد، عن قتادة، عن أبي مسلم، عن الجارود عن النبي ﷺ'' کی سند سے روایت کیا ہے، اور یہ حدیث بطریق : ''عن قتادة، عن يزيد بن عبد الله بن الشخير، عن أبي مسلم، عن الجارود، عن النبي ﷺ'' روایت کی گئی ہے کہ آپ نے فرمایا:''مسلمان کی گری ہوئی چیز (یعنی اس پر قبضہ کرنے کی نیت سے) اٹھانا آگ میں جلنے کا سبب ہے''، ۳- اس باب میں ابوسعیدخدری ، ابوہریرہ اورانس رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔