- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
24-كِتَاب الأَشْرِبَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ
۲۴-کتاب: مشروبات( پینے والی چیزوں)کے احکام و مسائل
1- بَاب مَا جَاءَ فِي شَارِبِ الْخَمْرِ
۱-باب: شرابی کابیان
1861- حَدَّثَنَا أَبُو زَكَرِيَّا يَحْيَى بْنُ دُرُسْتَ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: "كُلُّ مُسْكِرٍ خَمْرٌ وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ، وَمَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا فَمَاتَ وَهُوَ يُدْمِنُهَا لَمْ يَشْرَبْهَا فِي الآخِرَةِ".
قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي سَعِيدٍ وَعَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو وَابْنِ عَبَّاسٍ وَعُبَادَةَ وَأَبِي مَالِكٍ الأَشْعَرِيِّ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ، وَرَوَاهُ مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ مَوْقُوفًا فَلَمْ يَرْفَعْهُ.
* تخريج: خ/الأشربۃ ۱ (۵۵۷۵)، (الشطر الأخیر)، م/الأشربۃ ۸ (۲۰۰۳)، د/الأشربۃ ۵ (۳۶۷۹)، ن/الأشربۃ ۲۲ (۵۵۸۵)، ۵۵۸۷، ۵۵۸۹)، (الشطر الأول) و ۴۵ (۵۶۷۴)، (الشطر الأخیر) و ۴۶ (۵۶۷۶، ۵۶۷۷)، (الشطر الأخیر)، ق/الأشربۃ ۲ (۳۳۷۳)، (الشطر الأخیر و۹ (۳۶۸۷)، (الشطر الأول)، (تحفۃ الأشراف: ۷۵۱۶)، وحم (۲/۱۶، ۱۹، ۲۲، ۲۸، ۲۹، ۳۱، ۹۱، ۴۹۸) (صحیح)
۱۸۶۱- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:'' ہر نشہ آورچیز شراب ہے اور ہرنشہ آور چیز حرام ہے ، جس نے دنیا میں شراپ پی اور وہ اس حال میں مرگیاکہ وہ اس کا عادی تھا، تووہ آخرت میں اسے نہیں پیئے گا ۱؎ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ابن عمرکی حدیث حسن صحیح ہے ، ۲- یہ حدیث کئی سندوں سے نافع سے آئی ہے، جسے نافع ابن عمرسے، ابن عمر نبی اکرمﷺ سے روایت کرتے ہیں، ۳- مالک بن انس نے اس حدیث کو نافع کے واسطہ سے ابن عمرسے موقوفاروایت کی ہے، اسے مرفوع نہیں کیا ہے،۴- اس باب میں ابوہریرہ ، ابوسعیدخدری ، عبداللہ بن عمروبن العاص، ابن عباس ، عبادہ اورابومالک اشعری رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
وضاحت ۱؎ : دنیا میں شراب پینے والا اگر توبہ کئے بغیر مرگیا تو وہ آخرت کی شراب سے محروم رہے گا۔
1862- حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِالْحَمِيدِ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ عَبْدِاللهِ ابْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ عَبْدُاللهِ بْنُ عُمَرَ قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: "مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ لَمْ يَقْبَلِ اللهُ لَهُ صَلاَةً أَرْبَعِينَ صَبَاحًا، فَإِنْ تَابَ تَابَ اللهُ عَلَيْهِ، فَإِنْ عَادَ لَمْ يَقْبَلِ اللهُ لَهُ صَلاَةً أَرْبَعِينَ صَبَاحًا، فَإِنْ تَابَ تَابَ اللهُ عَلَيْهِ، فَإِنْ عَادَ لَمْ يَقْبَلِ اللهُ لَهُ صَلاَةً أَرْبَعِينَ صَبَاحًا، فَإِنْ تَابَ تَابَ اللهُ عَلَيْهِ، فَإِنْ عَادَ الرَّابِعَةَ لَمْ يَقْبَلْ اللهُ لَهُ صَلاَةً أَرْبَعِينَ صَبَاحًا، فَإِنْ تَابَ لَمْ يَتُبْ اللهُ عَلَيْهِ، وَسَقَاهُ مِنْ نَهْرِ الْخَبَالِ"، قِيلَ: يَاأَبَاعَبْدِالرَّحْمَنِ! وَمَا نَهْرُ الْخَبَالِ؟ قَالَ: نَهْرٌ مِنْ صَدِيدِ أَهْلِ النَّارِ. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ، وَقَدْ رُوِيَ نَحْوُ هَذَا عَنْ عَبْدِاللهِ بْنِ عَمْرٍو وَابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ.
* تخريج: تفرد بہ المؤلف (تحفۃ الأشراف: ۷۳۱۸) (صحیح)
۱۸۶۲- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:'' جس نے شراب پی اللہ تعالیٰ اس کی چالیس دن کی صلاۃ قبول نہیں کرے گا ، اگروہ توبہ کرلے تواللہ اس کی توبہ قبول کرے گا، اگراس نے دوبارہ شراب پی تو اللہ تعالیٰ اس کی چالیس دن کی صلاۃ قبول نہیں کرے گا ، اگروہ تو بہ کر لے تو اللہ اس کی توبہ قبول کرے گا ، اگراس نے پھر شراب پی تواللہ تعالیٰ اس کی چالیس دن کی صلاۃ قبول نہیں کر ے گا ، اگر وہ تو بہ کرلے تو اللہ اس کی توبہ قبول کرے گا، اگراس نے چوتھی باربھی شراب پی تو اللہ تعالیٰ اس کی چالیس دن کی صلاۃ قبول نہیں کرے گا اور اگر وہ توبہ کرے تو اس کی توبہ بھی قبول نہیں کرے گا، اوراس کو نہرخبال سے پلائے گا ، پوچھاگیا ، ابوعبدالرحمن ! نہرخبال کیا ہے ؟ انہوں نے کہا: جہنمیوں کے پیپ کی ایک نہرہے''۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن ہے، ۲- عبداللہ بن عمرو بن العاص اورابن عباس کے واسطہ سے بھی نبی اکرم ﷺ سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔