السلام علیکم
نبی کریم علیہ السلام نے فرمایا رفع القلم ۔۔۔۔۔ عن النائم۔
i) سوئے ہوئے شخص پر روزہ لازم نہیں ہونا چاہیئے
محترم نوید آپ کے سوال کا جواب تو یہاں کی ٹیم ہی دے گی مگر ترجمہ درست کر لیں تاکہ آپکو سوال سمجھنے اور جواب دینے والوں کا آسانی ہو۔
حدیث پاک میں ہے کہ رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
رفع القلم عن ثلاثة
عن المجنون المغلوب علی عقله
وعن النائم حتی يستيقظ
وعن الصبی حتی يحتلم.
’’تین قسم کے لوگوں پر قانون لاگو نہیں ہوتا
مجنوں جس کی عقل پر غصہ غالب ہو،
سونے والا جب تک بیدار نہ ہو جائے
اور بچہ جب تک بالغ نہ ہو جائے۔‘‘
حاکم، المستدرک، 2 : 68، رقم 2351، دار الکتب العلمية، بيروت، سن اشاعت 1411ه
ابن حبان، الصحيح، 1 : 356، رقم 143، مؤسسة الرسالة، بيروت، سن اشاعت 1414ه
ابن خزيمة، الصحيح، 4 : 348، رقم 3048، ، المکتب الاسلامی، بيروت، سن اشاعت1390ه
نسائی، السنن الکبری، 4 : 323، رقم 7343، دار الکتب العلمية، بيروت، سن اشاعت 1411ه
ابو داؤد، السنن، 4 : 140، رقم 4401، دار الفکر
دار قطنی، السنن، 3 : 138، رقم 173، دار المعرفة، بيروت، سن اشاعت 1386ه
هندی، کنز العمال، 4 : 98، رقم 10309، دارالکتب العلمية، بيروت، سن اشاعت 1419ه
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنھا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
رفع القلم عن ثلاثة عن النائم حتی يستيقظ وعن الغلام حتی يحتلم وعن المجنون حتی يفيق.
’’تین قسم کے لوگوں پر قانون لاگو نہیں ہوتا سونے والا جب تک بیدار نہ ہو جائے، بچہ جب تک بالغ نہ ہو جائے اور مجنوں جب تک سمجھدار نہ ہو جائے۔‘‘
ابن حبان، الصحيح، 1 : 355، رقم 142، مؤسسة الرسالة، بيروت، سن اشاعت 1414ه
ابوداؤد، السنن، 4 : 141، رقم 4403، دارالفکر
ييهقی، السنن الکبری، 3 : 83، رقم 4868، مکتبة دار الباز مکة المکرمة، سن اشاعت 1414ه
امام نسائی اور ابن ماجہ نے سیدہ عائشہ صدیقہ رضی ﷲ عنھا کی روایت کو چند الفاظ کی تبدیلی کے ساتھ بیان کیا ہے :
رفع القلم عن ثلاثة عن النائم حتی يستيقظ وعن الصغيرحتی يکبروعن المجنون حتی يعقل أويفيق.
’’تین قسم کے لوگوں پر قانون لاگو نہیں ہوتا سونے والا جب تک بیدار نہ ہو جائے، چھوٹا (بچہ) جب تک بڑا (بالغ) نہ ہو جائے اور مجنوں جب تک عقل مند یعنی سمجھدار نہ ہو جائے۔‘‘
نسائی، السنن الکبری، 4 : 323، رقم 7343، دار الکتب العلمية، بيروت، سن اشاعت 1411ه
ابن ماجه، السنن، 1 : 658، رقم 2041، دارالفکر، بيروت
والسلام