• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سوشل میڈیا اور مسلم خواتین

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
میرے خیال میں فیس بک پر ( شاید ) اس طرح کی بھی کوئی سہولت ہے کہ آپ اپنے حساب ( اکاؤنٹ ) اس طرح کرسکتے ہیں کہ کوئی دوسرا آپ کو دوستی کے لیے درخواست بھیج ہی نہیں سکتا ۔
اگر ایسا ہے تو بہنوں کے لیے یہ بہت مفید رہے گا ۔
ویسے سرے سے فیس بک ہی استعمال نہ کرنے کا اختیار ہر ایک کے پاس ہوتا ہے ۔ ( مسکراہٹ )
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
میرے خیال میں فیس بک پر ( شاید ) اس طرح کی بھی کوئی سہولت ہے کہ آپ اپنے حساب ( اکاؤنٹ ) اس طرح کرسکتے ہیں کہ کوئی دوسرا آپ کو دوستی کے لیے درخواست بھیج ہی نہیں سکتا ۔
بالکل۔۔حتٰی کہ ہم اگر چاہیں تو کوئی ہماری سرگرمی،وال بھی نہیں دیکھ سکتا بنا فرینڈ بنے۔۔
ویسے سے سے فیس بک ہی استعمال نہ کرنے کا اختیار ہر ایک کے پاس ہوتا ہے ۔ ( مسکراہٹ )
یقینا۔۔آج کل چھٹانک چھٹانک کی بچیاں ہیں اور ف ب کا بھوت سوار ہے۔۔یہ تو پختہ عمر کے افراد کے لیے بھی خطرے سے خالی نہیں۔۔ہم نے ف ب کو سٹیٹس سمبل بنا لیا ہے جیسے کچھ عرصہ قبل تک موبائل تھا۔۔جس کی ف ب آئی ڈی نہیں اسے ایسا بے چارا سمجھا جاتا ہے کہ وہ خود شرمندہ ہونے کو آ جاتا ہے۔۔
دوسری ذمہ داری گھر کے بڑوں کی ہے کہ وہ بچوں کی نگرانی کریں۔۔چاہے وہ کتنی ہی دینی سمجھ کے حامل اور عمر کے ہوں۔۔جب بقول سب کےْہم غلط کام نہیں کرتےٗ تو آئی ڈی کھول کر والدین،بڑے بہن بھائیوں کو دکھانے میں جھجھک کیوں آتی ہے؟انکار کیوں ہوتا ہے؟
اگر اتنا اہم ہے تو ایک آئی ڈی بنا لی جائے جسے سب گھر والے استعمال کریں۔۔کمنٹ کرنا لازمی نہیں ہوتا،اور یہ بھی لازم نہیں کہ آپ اسی آئی ڈی سے اپنی سہیلیوں سے گپیں ماریں جن سے روزانہ میل ملاقات ہوتی ہے۔۔واضح رہے کہ محض ف ب ہی فتنہ نہیں،عام سوشل سائیٹس بھی فتنہ بن سکتی ہیں گرچہ اس کا امکان کم ہوتا ہے!!
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
اس کی ڈی پی بہت خوب تھی۔ایک خاتون اپنا رخ موڑے،ڈوپٹہ اوڑھے بلند عمارت سے نیچے دیکھ رہی تھی۔کیا ہی اوسم منظر تھا۔
"السلام علیکم باجی"رمیصاء کا میسج سکرین پر ابھرا۔وہ کل ہی اسکی فرینڈ لسٹ میں شامل ہوئی تھی۔
"وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ"وہ جواب لکھنے لگی۔
"باجی!ماشاء اللہ آپ بہت خوبصورت ہیں۔ذرا پیچھے مڑ کر دیکھیں ناں"
"رمیصاء۔۔یہ کیا بد تمیزی ہے؟"اسے ایسی باتیں پسند نہیں تھیں"یہ میری تصویر نہیں ہے۔"
"پھر اتنا دھوکہ کیوں دے رہی ہیں سب کو؟اپنی تصویرلگائیں تا کہ کوئی دھوکے میں نہ رہے۔۔السلام علیکم"میسج فلک کر رہا تھا اور وہ ساکت رہ گئی۔
اخوات!
اپنی یا کسی انجان کی "ڈھکی چھپی" تصویر لگانے سے قبل صرف اتنا سوچ لیں کہ کتنے مرد بد نگاہی کا شکار ہوکر گناہ کما رہے ہیں اور اس کی ذمہ دار آپ ہیں۔۔اپنے نامہ اعمال کی فکر کریں،آپ سے آپ کے ہر عمل کے متعلق پوچھا جانے والا ہے!!
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
http://www.islamfort.com/2/index.php/magazine/401-رسائل-و-جرائد/4861-al-bayan-islamic-culture-number
@اخت ولید
معذرت کے ساتھ کہ یہ تھریڈ صرف خواتین کے ساتھ مخصوص ہے لیکن بغرض رہنمائی
اس میں صفحہ نمبر 202 سے 229 تک اسی حوالے سے ایک اچھا مضمون ہے
اور اس کے علاوہ بھی خواتین سے متعلقہ دیگر مضامین بھی ہیں ۔ اللہ توفیق عطا فرمائے
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
"نا محارم سے باتیں نہیں کرتے۔"
"توبہ ۔۔میں تو نہیں کرتی۔"
"تو وہ جو تم ابھی ف ب پر۔۔۔"
"اوہو۔۔وہ تو میرے بھائی ہیں۔"
"تم تو کہتی ہو کہ میرے دو ہی بھائی ہیں۔احمد اور محمد اور وہ احمد تھا نہ محمد۔۔"
"ہاں میرے سگے دو ہی بھائی ہیں مگر وہ بھی میرے بھا ئی ہیں۔"
"سوتیلے بھائی ہیں؟؟؟"
"استغفراللہ!۔بہت اچھے بھائی ہیں۔تمہیں کیا پتا؟؟"
"اور وہ عبدالرحمٰن بھی تمہارا بھائی ہے؟"
"اوہو۔۔ میں نے آج تو ان کے ان باکس کو دیکھا ہی نہیں۔۔ہاں بہت اچھے بھائی ہیں۔"
"اور قاسم۔۔اور شاہد۔۔۔اور فیصل۔۔اور طاہر۔۔۔۔سب تمہارے بھائی ہیں؟"
"ہاں ہاں بھئی سب میرے بھائی ہیں۔۔اوسم ہیں اوسم!!"
"نا محارم نہیں؟؟"
"اوہو؟کیا فضول سوچنے لگی ہو؟بھائی ہیں وہ سب۔۔میرا اتنا خیال رکھتے ہیں۔"
"اچھا۔۔پھر کسی دن ان کو گھر پر کھانے کی دعوت دوں ناں۔۔۔۔ہم سب اکھٹے کھانا کھائیں گے۔۔سچ بہت مزا آئے گا۔"وہ ضبط سے بولی۔
"شٹ اپ ماریہ!تمہیں تمیز نہیں؟؟"
"کیا ہوا؟میں نے صرف اکھٹا کھانا کھانے کی بات کی ہے۔"
"بس۔۔ہم اکھٹا کھانا نہیں کھا سکتے۔"وہ غصے سے ہونٹ چبا رہی تھی۔
"کیوں؟"
"کیونکہ۔۔کیونکہ وہ۔۔۔۔۔"
"مان لو بھئی۔۔کیونکہ وہ نا محارم ہیں"ماریہ کے چہرے پر سکون اتر گیا۔
اخوات!بھائی تو وہی ہیں جو اللہ عز وجل نے بنائے ہیں۔ادھر ادھر کے جتنے مرضی رشتے بنا لیجیے،وہ آپ کے نا محارم ہی رہیں گے!!
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
خالہ جان نے رخشی اور حسیب کو سیر سپاٹے کے لیے بھیجا تھا اور میں یہ ذمہ داری بخوبی نباہ رہی تھی۔رخشی تھی تو میرے سے خاصی چھوٹی لیکن سمجھدار ہونے کی وجہ سے اس کی مجھ سے بہت گاڑھی چھنتی تھی۔آج اسے خریداری کرنا تھی۔۔تحفے،تحائف اور ذاتی خریداری۔میں مطمئن سی گھر کا سامان دیکھ رہی تھی کہ جب دوسری طرف کا سیلز مین کچھ الجھا سا لگا۔میں نے پلٹ کر رخشی کو دیکھا۔وہ تسلی سے گھڑی اٹھا رہی تھی۔"قیمت پوچھی ہو گی یقینا"مجھے قیمت پر جھگڑے سے سخت چڑ تھی اور رخشی میں اب تک ایسی کوئی عادت میں نے نہیں پائی تھی۔کچھ دیر بعد ایک اور سیلز مین چونک کر رخشی کو دیکھ رہا تھا۔مجھے جھنجھلاہٹ ہوئی۔ کیا ہے؟؟پردے دار خاتون کو کیوں گھور رہے ہیں؟؟رخشی پھر تسلی سے لیمپ دیکھ رہی تھی۔غیر ارادی طور پر میں اسی کی طرف متوجہ تھی کہ جب ایک گاہک خاتون نے حیرت سے رخشی کو دیکھا،رخشی کچھ کہہ رہی تھی۔
"حسیب!!"
"جی باجی"
"کیا کہا ہے رخشی نے؟"
"باجی!!وہ کہہ رہی تھیں کہ میں رخشی ہوں،بی۔ایس کر چکی ہوں۔مجھے یہ لیمپ پکڑا دیں"حسیب کے کان تیز تھے۔
"ہیں؟؟کیا؟؟یہ کیوں کہا اس نے۔۔اچھا سنتے رہنا"میں بد مزہ سی ٹرالی دیکھنے لگی۔یہ رخشی کو کیا ہوا؟؟حد ہے!!
"باجی!!باجی!! رخشی آپا نے ان آنٹی کو کہا ہے کہ میں رخشی ہوں،کراچی سے۔۔اس شال کہاں سے لی آپ نے؟؟"میں صرف رخشی کو پلٹ کر دیکھ سکی۔
"باجی!!!!رخشی آپا نے سیلز مین کو کہا ہے کہ میں چوبیس برس کی ہوں۔مجھے یہ پیک کر دیں"میرے اس طرف آنے تک رخشی نامہ دوبارہ میرے سامنے تھا۔
"حسیب!!!روکو اسے۔۔کیا تماشا ہے یہ؟؟"کسی کو اپنی ذمہ داری میں لینا اور پھر اسے نباہنا عذاب تھا۔
"میں رخشی ہوں ،سنگل ۔۔کراچی سے"
میرا ضبط جواب دے گیا۔اسے ڈپٹ کر سٹور سے نکالا۔وہ پھر بھی پر سکون تھی۔"کیا ہوا آپا؟؟آپ کچھ پریشان ہیں؟"وہ پوچھ رہی تھی۔
"السلام علیکم خالہ جان"میں سب سے پہلے خالہ جان کو کال ہی کر سکی۔
"جی والسلام بیٹا۔میں آپ کی خالہ ہوں۔۔میرڈ۔۔تین بچے ہیں میرے۔۔میری شادی۔۔۔۔۔۔۔۔۔"وہ اپنا تعارف کروا رہی تھیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
"سنو!!سنو گی؟؟"میں سب دروازے بند کر کے بیٹھ گئی تھی،وہ کھڑکی سے کود کر آیا۔اس کی عادت ہے کہ تنہائی میں آتا ہے"مجھے افسوس ہوا۔۔رخشی کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔۔لیکن تم نے بھی تو غلطی کی ناں"
"ضمیر!!میں نے؟؟میں نے کیا غلطی کی؟؟اسے روکا؟؟اسے ڈپٹا؟؟خالہ جان کو بتایا؟؟کون سی غلطی؟؟اور خالہ جان۔۔کمال ہیں یہاں سب"
"ہاں۔۔اب نہیں۔۔پہلے۔۔میں نے کہا کہ سنو گی؟؟تم بھی تو یہی کرتی ہو۔۔بس جگہ تبدیل ہے۔تم جب ف ب پر کہتی ہو میں رضوانہ،آسیہ،شاہینہ۔۔۔تو کیا کوئی تم سے پوچھتا ہے؟؟
میں میڑک پاس،بی ایس سی،ماسٹرز۔۔۔کیا اس کے بغیر اکاونٹ ڈیلیٹ ہو جاتا ہے؟؟ضرورت ہی کیا ہے؟؟"اس کا لہجہ کٹیلا تھا۔
"وہ۔۔۔تعارف چاہیے ہوتا ہے ناں۔۔۔اس۔۔لیے"صفائی
"اچھا!!!کیوں جاب چاہیے وہاں،جو سی وی ٹانگ رکھی ہے؟؟"اسے مجھ سے زیادہ غصہ تھا۔"اجنبی افراد اور اپنا سارا بائیو ڈیٹا کھول کر رکھ دیا۔۔۔رخشی تو خریداری کر رہی تھی۔چلو کام ہی تھا اسے۔۔تمہیں؟؟اگر ڈھنگ کا کام کرنا ہے تو کیا تمہاری بات تمہاری ڈگری اور عمر کی محتاج ہے؟؟اگر ہے تو وہ بات ڈھنگ کی نہیں۔۔بالکل نہیں۔۔اور رخشی کے سنگل ہونے سے کیا مسئلہ؟؟تم نے بھی تو لکھ رکھا ہے۔۔۔وجہ پوچھ سکتا ہوں۔۔حد ہے۔۔بالکل حد ہے۔۔۔رخشی نے اجنبی افراد میں یہ سب کہا،تمہیں برا لگا؟؟لیکن جو تم دنیا بھر کے اجنبی افراد کےسامنے کہہ رہی ہو۔۔اس پرغصہ کون کرے گا؟؟"وہ مجھے آنسو بہاتا دیکھتا رہا۔"ندامت کے آنسو ہیں۔۔اچھی بات ہے اور میں بہت تلخ بول جاتا ہوں،مجھے افسوس ہے لیکن کیا کروں،ضمیر ہوں!!"
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
مغیرہ پاوں گھسیٹتے ہوئے کچن کے دروازے کے عین سامنے آ رکا۔"خالہ جان!کھانا ملے گا؟"
میں نے مڑکر اسے دیکھا۔"ضرور!آج ہڑتال نہیں ہے۔۔خیریت؟؟تھکے تھکے لگ رہے ہو؟ناشتہ نہیں کیا تھا ناں۔۔"
وہ زبردستی مسکرایا"نہیں تو۔۔کہاں ہیں سب بچے؟؟انہیں بھی دیکھ لیا کریں"بات گھمانے میں اسے کمال حاصل تھا۔
کھانا کھاتے وقت میں اسے دیکھتی رہی۔خلاف معمول خاموش بیٹھا تھا۔برتن سمیٹ کر کچن میں رکھنے کے بعدوہ کمرے میں جانے لگا تو میں نے آواز دی۔"مغیرہ!بات سنو۔۔۔"وہ رک گیا"چلو۔۔۔ایسا کرتے ہیں،باتیں کرتے ہیں۔۔امی یاد آ رہی ہیں؟اداس اداس ہو۔اچھا پریشان نہ ہو۔ویک اینڈ پر چلے جانا گھر۔۔آفس سے دو چھٹیاں لے لینا۔۔گھومنا ،پھرنا"
"خالہ جان!!کس نے کہا ہے آپ کو کہ میں اداس ہوں؟؟یہ دیکھیں ہنس رہا ہوں۔۔دن میں دس دفعہ ایسا معائنہ کریں گی تو کل مجھے ٹی بی اور پرسوں کینسر کا مریض بتائیں گی"وہ ہنس رہا تھا۔
"مغیرہ!بس میں باجی کو کہہ رہی ہوں کہ تمہارا رشتہ دیکھیں۔۔بھئی بچے ترس گئے ہیں نئے کپڑوں کو۔۔بریانی،زردے کو"میرا ارادہ تو اسے مزید ہنسانے کا تھا لیکن اس کی آنکھوں میں مزید اداسی اتر آئی۔"مغیرہ!!میں سنجیدہ ہوں۔۔سچی!! میں باجی کو کہنے لگی ہوں۔"میں کال ملانے لگی۔
"خالہ جان!کہا ناں چھوڑیں۔۔تو بس چھوڑیں۔۔نہیں کرنی مجھے شادی وادی۔۔"وہ جھنجھلا اٹھا۔"جب کرنی ہو گی،خود بتا دوں گا۔آپ ڈھونڈ لائیں گی کوئی نذیراں یا ٹینا۔۔شکریہ پلیز!! پتا نہیں۔۔دین دار لڑکیاں کیوں نہیں ملتیں آپ کو؟؟ان کی شادیوں پر شادیاں ہو رہی ہیں اور ادھر ہمارے لیے پینو ہے یا ٹینا!!"وہ تلخ ہو رہا تھا۔
"اب ہمیں کیا پتا کہ تمہاری پسند کیا ہے؟؟بتاو گے تو پتا چلے گا ناں۔۔اچھا ڈن۔۔اب ہم تمہارا بتایا رشتہ دیکھنے جا رہے ہیں"میں اسے کریدنا چاہ رہی تھی۔وہ کبھی ایسے بولا ہی نہیں تھا۔یک لخت اس طرح پھٹنے کی وجہ مجھے معلوم کرنی تھی۔
"لیو اٹ خالہ۔۔پلیز!!"وہ ہاتھ مسل رہا تھا،پھر کچھ دیر بعد دھیرے دھیرے بولنے لگا"فیس بک پر دنیا جہان کی لڑکیاں ہیں۔خالہ جان!اکثر دین داری کا لبادہ اوڑھ کر فتنہ پھیلانے والی۔۔اور جو چند ایک حقیقی دین دار ہیں،ان کی شادیاں ہو جاتیں اور انجام۔۔افف مالک!!ابھی ایک بہن تھیں۔۔بہت اچھی۔۔اور ان کی شادی ہو گئی اور شوہر۔۔اول درجے کا دنیا دار۔۔توبہ الٰہی۔۔اچھی خاصی لڑکیوں کی زندگیاں اجیرن۔۔اب وہ بیچاری سخت تنگ ہیں۔۔سسرال اور شوہر دونوں مخالف۔۔انہیں کہیں سے سپورٹ حاصل نہیں"وہ بہت بول گیا تھا،پھر ٹھہر کر بتانے لگا"وہ عدیل بتا رہا تھا۔ان کے ساتھ والےگھر میں شادی ہوئی ان کی۔باتوں باتوں میں ذکر ہوا تو بتا رہا تھا"
میں معاملہ سمجھ گئی۔تو اسی لیے مغیرہ پریشان تھا۔"مغیرہ!!اتنے لڑکے بھی تو ہوتے ہیں دین دار ۔۔وہ کیوں نہیں شادی کر لیتے ایسی لڑکیوں سے؟؟اکثر لڑکے بھی تو اکیلے موحد ہوتے ہیں ناں فیملی میں"
"خالہ جان!!توبہ کیجیے۔۔اب یہ لڑکے کیا کہیں کہ باجی!شادی کر لیں میرے سے؟؟جوتا پریڈ نہ ہو جائے گی"اس نے منہ بنایا۔
"اب میرا یہ مطلب تو نہیں تھا۔۔یہ کس نے کہا کہ جھٹ کمنٹ باکس میں لکھیں کہ میں آپ سے شادی کرنا چاہتا ہوں یا ان باکس میں پیغام بھیج دیں۔۔یہ تو سخت نالائقی اور گناہ ہے۔۔کسی طور شرافت نہیں ہے بیٹا"
"تو پھر؟؟"وہ اب متوجہ ہوا تھا۔
"بیٹا! گھر میں امی،بہن،خالہ سے بات کریں۔۔اگر یہ کسی طورپر ممکن نہ ہو تو ان باکس میں شرافت سے ان کے والد،بھائی کا نمبر مانگ لیں اور شرافت سے مراد یہاں شرافت ہے۔۔جیسے بات مناسب لگے۔۔دیکھو بیٹا!اصل میں ہوتا یہ ہے کہ ان لڑکیوں کو بھی دین دار شریک سفر چاہیے۔اب اگر سارا خاندان دنیا دار ہو یا ویسے ہی دین دار رشتہ نہ ملے تو وہ اس کی شادی ایسے گھرانے میں ہی کریں گے۔اب دین دار لڑکے بھی دین دار، ہم ذہن اور معاون شریک سفر چاہتے ہیں تو انہیں چاہیے کہ وہ کسی خاتون سے کہلوا کر ان لڑکیوں سے پوچھ لیں۔اپنا نہیں تو اپنے بھائی،کزن،دوست وغیرہ کا کروانے کی غرض سے۔ادھر وہ لڑکی خود نہیں تو ان کے خاندان میں کوئی تو دین دار لڑکی ضرور ہو گی۔اب ہم پہلے تو رشتہ مانگتے ہیں نہ پوچھتے ہیں،پھر جب اس لڑکی کی شادی ہو جائے تو ہمیں غصہ آتا ہے اور پھر احساس ہوتا ہے کہ یہ رشتہ اگر ہمارے خاندان میں سے کسی کے ساتھ ہو جاتا۔اس وقت خیال آتا ہے کہ اس کا رشتہ وہاں نہیں ہونا چاہیے تھا اور اس وقت یہ احساس بہت برا ہے۔اب پریشان ہونے کا کیا فائدہ ۔۔اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چگ گئیں کھیت۔ایک لڑکی کی زندگی کا حال تو دیکھ لیا،اب باقیوں کے ساتھ تو ایسا نہیں ہونا چاہیے ناں"
"شکریہ!!!خالہ جان۔۔۔جزاک اللہ خیرا۔۔۔میں بالکل خوش ہو گیا ہوں۔۔اداس نہیں ہوں ذرا بھر بھی۔۔"خوشی اس کے چہرے سے پھوٹ رہی تھی"اور ہاں۔۔میں جا رہا ہوں اس ویک اینڈ اپنے گھر۔۔۔۔بلال۔۔عمر۔۔زینب۔۔۔"وہ بچوں کو پارک جانے کے لیے بلا رہا تھا۔مغیرہ کے دل سے ایک بوجھ ہٹانے کے خیال نے مجھے بھی تازہ دم کر دیا تھا۔بچے بچے ہی ہوتے ہیں۔۔ان سے بہت کچھ ڈسکس کرنا ہوتا ہے،جو ہم کر نہیں پاتے۔نتیجتا وہ ذہنی تھکن کا شکار رہتے ہیں۔اپنے بچوں کو ذہنی تھکن سے بچائیے اور اپنی اور ان کی زندگی آسان کیجیے۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
"تمہیں بتایا تھا اس نے؟"باجی پوچھ رہی تھیں۔
"نہیں تو۔۔مجھے تو کسی لڑکی کا نہیں بتایا۔۔۔میسنا کہیں کا۔۔آئے ذرا واپس"مجھے حیرت ہوئی۔"اچھا کیا کیا پھر آپ نے؟؟لڑکی سے بات کی؟؟"
"ہوں۔۔فورا ہی۔۔اتنا زور دیا اس نے۔۔میں سمجھی خالہ بھانجے کا کارنامہ ہے کوئی۔۔اچھی لڑکی ہے۔۔اس کی والدہ سے بات ہوئی ہے۔میرا ارادہ ہے جانے کا آج کل میں۔۔اس کی موجودگی میں ہی جاوں گی۔ان شاء اللہ"
ہم بہن بھائیوں میں طے تھا کہ رشتے طے شدہ نہیں ہوں گے بلکہ بچوں کی رضامندی سے طے کیے جائیں گے۔پہلے بچوں کی پسند پوچھیں گے،پھر رشتہ طے کریں گے۔اس لیے باجی کے نہ ماننے والی تو کوئی بات ہی نہیں تھی۔باجی نے فون بند کر دیا اور ادھر میرے دل میں خوشی سے لڈو پھوٹنے لگے۔"ویسے آئے اب یہ مغیرہ کا بچہ۔۔خالہ تو قابل اعتبار ہی نہیں گویا۔۔حد ہے اس لڑکے کی۔"
باجی رشتہ دیکھ آئی تھیں۔لڑکی تعلیم یافتہ تھی۔دین کا علم گرچہ باقاعدہ طور پر حاصل نہیں کیا تھا لیکن پھر بھی خاصاعلم تھا۔شکل و صورت پر بھی باجی کو کوئی اعتراض نہیں تھا۔فیملی دین دار نہیں تھی تو دنیا دار بھی نہیں تھی۔ باجی نے مغیرہ کو سب بتا کر استخارے کا کہہ دیا۔چھٹیاں ختم ہوئیں تو مغیرہ واپس آ گیا۔مجھے تو اس کا شدت سے انتظار تھا"مغیرہ کے بچے!خیرنہیں تمہاری اب۔۔۔مجھے کچھ بتایا تک نہیں اور محترم جناب ،رشتہ پکا کروا کر کے لوٹ آئے"
"اوفوہ خالہ!پکا کہاں۔۔ابھی تو آج استخارہ کروں گا۔۔اور آپ نے ہی تو کہا تھا کہ ماں،بہن یا خالہ سے بات کرنی چاہیے۔۔اب امی ہی تھیں سب سے پہلے"وہ ہنستا جا رہا تھا۔"اچھا سنیں۔۔آپ کے بھانجے کا ایک اور کارنامہ۔۔اپنا عدیل ہے ناں۔۔اس نے بھی آپ کی نصیحت پر عمل کرتے ہوئے ایک بہن کو پیغام بھیجا ہے خود۔۔اچھا سن تو لیں۔۔وہ کہہ رہا تھا کہ پہلے بات تو کروں میں خود۔ہو سکتا ہے کہ وہ نہ مانیں۔۔خالہ جان!سچ میں شرافت سے میسج کیا کہ مجھے آپ کے والد کا نمبر چاہیے۔ میں آپ کے ہاں رشتہ بھیجنا چاہتا ہوں۔ان بہن نے نمبر بھیج دیا۔۔سچی خالہ!شرافت سے بات کریں تو کبھی جوتا پریڈ نہیں ہوتی۔۔اس کی امی سخت ہیں ناں کافی۔۔تو اس کو خود بات کرنی پڑی پہلے۔پھر ان کے والد سے بات کی۔وہ رضامند ہوئے تو اب امی کو لیکر جائے گا۔اس کی امی تو ابھی ناراض ہی ہیں کہ میں نے تو اپنی بھتیجی لانی تھی۔خیر دیکھیے۔۔۔کس کے ہاں سے پہلےمٹھائی کھاتی ہیں آپ"وہ حسب معمول شروع تھا۔اس کی خوشی نے مجھے دلی خوشی عطا کی تھی۔میں اسے جلدی سونے کا کہتے ہوئے اٹھ گئی۔
"مغیرہ۔۔بچے!تین دن ہو گئے مسلسل استخارہ کر رہے ہو۔۔کیا خیال ہے اب؟؟باجی کا فون آیا تھا۔۔بلاوجہ لٹکانا مناسب بات نہیں بیٹا۔۔لڑکی والوں کو جلد جواب دینا ہوتا ہے"میں اسے کہہ رہی تھی۔
"جواب۔۔ہاں یا ناں؟؟"وہ پوچھنے لگا۔
"ہاں تو خوشی اور ناں تو بڑی خوشی۔۔اللہ نے مزید بہتری رکھی ہوتی ہے دونوں کے مقدر میں۔۔احسن انداز سے بتا دیں گے۔۔خیر تو ہے؟؟"اچانک مجھے کچھ گڑ بڑ محسوس ہوئی۔
"جی جی۔۔۔خیر ہے۔۔اچھا خالہ جان!وہ عدیل نے بالکل اچھا نہیں کیا۔۔کہتا ہے کہ لڑکی کا قد چھوٹا ہے،مجھے کوئی اعتراض نہیں،اللہ کی تخلیق ہے لیکن۔۔لیکن کہہ رہا تھا کہ مجھے مہاجر فیملی چاہیے تھی۔میں نے بارہا کہا کہ میں امی اور خالہ کو بھیج کر تسلی کروا دیتا ہوں کہ لڑکی رہائش،سلیقے میں کیسی ہے؟ہو سکتا ہے کہ آنٹی ناپسندیدگی کی وجہ سے کوئی بات کر رہی ہوں۔لیکن آنٹی کو کوئی اعتراض نہیں۔بلکہ وہ غصہ کر رہی تھیں کہ جب فیملی میں مشہور ہو گیا،باہر رشتہ کرنے کا تو۔۔ اب یہ مان کر نہیں دے رہا۔اب بھتیجی کا رشتہ ملے گا نہ یہ ہی یہاں ہاں کر رہا ہے۔خالہ جان!یہ بھلا کیا ذات پات کی قید۔۔لڑکی دیندار۔۔اچھی۔۔با سلیقہ تو کیوں ٹھکرا رہا ہے عدیل؟"
"بیٹا!یہی تو المیے ہیں۔۔آپ کو دین دار لڑکی بھی چاہیے پھر شکل و صورت کو دیکھتے ہو۔۔شکل کو چلو چھوڑو بنیادی بات ہے،معیوب نہیں۔۔لیکن پھر ذرا ذرا سی بات پر ان رشتوں کا انکار۔کامل کون ہوا ہے؟کہیں نہ کہیں تو کمی ہونی تھی۔اب ڈھونڈے مہاجر دین دار تعلیم یافتہ لڑکی۔۔مغیرہ!بالآخر اسے سمجھوتہ کرنا ہی پڑے گا کسی نہ کسی چیز پر۔۔اسے چاہیے کہ ایسے چیز پر سمجھوتہ کرے جو دین اور تربیت اولاد میں خرابی کا باعث نہ ہو۔۔"
"مجھے تو نہیں لگ رہا کہ عدیل راضی ہو گا وہاں۔۔بیوقوف ہے دنیا جہان کا۔۔اوہو۔دیکھیے پھر لیٹ ہو رہا ہوں۔۔اچھا میں چلا۔"وہ سیڑھیاں اترتا گیا۔
"خالہ جان!بات کرنی تھی۔۔میں نے آپ سے۔۔فارغ ہیں؟"وہ جھجھکتے ہوئے پوچھ رہا تھا۔"ادھر ہی بیٹھ جاوں؟"
"ہاں۔۔ہاں۔۔بولو بیٹا!۔۔تسلی سے بات کرو"
"وہ۔۔اصل میں۔۔اصل میں مجھے پتا چلا تھا کہ جس لڑکی کا رشتہ امی دیکھ کر آئی ہیں،وہ۔۔وہ"
"کیا۔کیا وہ؟؟"
"وہ یونیورسٹی میں پڑھی ہے۔۔۔میرا مطلب ہے کو ایجوکیشن میں۔۔تو خالہ جان۔۔آپ کو علم تو ہے کہ مخلوط تعلیم کا کیا حال ہے؟کون بچ سکا ہے اس کے شر سے؟؟تو وہ دراصل۔۔"
"مغیرہ!!!"میں اس کا مدعا سمجھ چکی گئی"کو ایجوکیشن غلط ہے ناں بیٹا؟؟ٹھیک؟پھر بیٹا آپ بھی تو کو ایجوکیشن میں پڑھے تھے۔۔اپنے بارے کیا خیال ہے؟؟کسی پر خصوصا کسی لڑکی پر بات کرنے سے پہلے،اپنے گریبان میں جھانک لینا ضروری ہے۔تم پاکیزہ تھے،وہ لڑکی ہی بری تھی۔دوسری بات کہ تم نے کہا کہ لڑکی دین دار ہے،تم خود شاہد ہو۔۔تم نے خود رشتہ بھجوایا۔۔اب اسی لڑکی میں تمہیں خرابیاں دِکھ رہی ہیں۔یہ سب پہلے دیکھنا ہوتا ہے۔۔کسی لڑکی کے دروازے پر دستک دینے سے قبل۔۔تیسری بات کہ اگر کچھ ہے بھی،تو وہ اس لڑکی کا ماضی ہے۔تم نے حال اور مستقبل گزارنا ہے،وہ ماضی نہیں کہ جس کی نادانیوں کی معافی بھی مانگ لی گئی ہو۔"مجھے مغیرہ کی باتوں پر بہت دکھ ہوا۔مرد اپنا ہر گناہ نادانی کہہ کر معاف کروا لیتا ہے اور لڑکی بے قصور بھی ہو،موردِالزام ٹھہرتی ہے۔اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ لڑکیاں قصوروار نہیں ہوتیں یا لڑکے قصوروار نہیں ہوتے۔۔بات صرف یہ ہے کہ جو بھی قصوروار ہے،اسے احسن انداز میں سمجھائیں۔اور یہ سب باتیں اور تحقیقات رشتہ بھیجنے سے قبل ہی پتا کروا لیجیے۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
"خالہ جان!عدیل نے ایک اور بہن کو میسج کیا تھا،بڑی عمر کی لگتی ہیں کہ مجھے دین دار رشتے کی تلاش ہے،اگر آپ کچھ مدد کر سکیں۔انہوں نے کسی کا بتایا تھا اسے۔۔آنٹی بادل نخواستہ گئی تھیں اور خوش لوٹی ہیں۔عدیل بھی خوش ہے۔۔جی مہاجر فیملی ہے۔۔ویسے خالہ جان!آپ تو کہتی تھیں کہ اسے سمجھوتہ کرنا پڑے گا۔لیکن دیکھیے ناں سب مل گیا بلکہ یہاں تو لڑکی کا قد بھی چھوٹا نہیں ہے۔اچھا ہی ملا اس سے"مغیرہ خوش تھا کہ اس کے ہاں سے مٹھائی پہلے کھائی گئی تھی۔اسی ہفتے اس کا رشتہ طے ہو گیا تھا۔مغیرہ غلطی پر تھا،اسے سمجھانے کی دیر تھی کہ سنبھل گیا۔
میں آج فرصت سے ف ب استعمال کر رہی تھی کہ مغیرہ کی پرانی پوسٹس کسی نئے کمنٹ کی وجہ سے ہوم پر اوپر ہی موجود تھیں۔"ہیں؟؟یہ کیا؟؟میں نے دیکھی نہیں یہ پوسٹ"مغیرہ نے اپنی منگیتر کے بھائی کو ٹیگ کیا تھا"رشتہ،وشتہ۔۔۔شادی وادی"یہ ان دنوں کی پوسٹ تھی جب باجی ان کے گھر گئی تھیں۔ساتھ ہی مغیرہ کی آمد ہو گئی"آو بیٹھو مغیرہ۔۔میں تمہیں ہی بلانے لگی تھی"
" جی خالہ جان!غلام حاضر ہے"وہ مسخرے پن سے بولا۔
"یہ پوسٹ کس خوشی میں کی جناب نے؟"
"وہ خالہ۔۔کون سی۔۔یہ والی۔۔وہ خالہ جان!رشتے کی بات جو چل رہی تھی"وہ سنبھل گیا تھا۔
"اچھا۔۔رشتے کی بات چل رہی تھی تو اس کا مطلب تھا کہ ف ب پر سر عام پوسٹ کرو اور پھر ٹیگ کر کے۔۔مغیرہ یہ کوئی اچھی بات تو نہیں ہے۔۔دیکھو اگر تم کو ایجوکیشن کی بنا پر انکار کر دیتے تو بھلا اس پوسٹ کی کیا حیثیت ہوتی؟بیٹا!یہ تعلقات کھیل تماشہ یا ریت کا گھروندا تو نہیں ہوتے کہ پاوں مارا تو سب ختم۔۔یہ ہماری زندگی میں ان مٹ نقوش چھوڑ دیتے ہیں۔چاہے ہم بھول جائیں لیکن ان کا دلایا سبق ہمیشہ یاد رہتا ہے۔بیٹا!جب تک بات پکی کیا شادی نہ ہو جائے۔۔ایسی کوئی پوسٹ تو زیب ہی نہیں دیتی۔۔ہلہ گلہ کرنا ہے تو الگ بات ہے۔۔پرائیویٹ میں کرلو۔۔چار دوستوں کا واٹس ایپ گروپ بنا لو۔۔لیکن یہ ہر جانے،انجانے کے سامنے ایسی پوسٹنگ کی کوئی گنجائش نہیں"
"سوری خالہ جان!آپ بھی ناں کبھی کبھی کیا اکثر ہٹلر کی بڑی بہن لگتی ہیں"وہ شرارت سے منہ بسور رہا تھا"لائیں میں ڈیلیٹ کر دیتا ہوں"اس جملے کا اضافہ میرے اگلے ہٹلری لیکچر سے بچنے کے لیے تھا۔"ارے۔۔خالہ جان!یہ عدیل کی پوسٹ دیکھی آپ نے۔۔یہ ادھر ہے آپ کے ہوم میں۔۔میں نے کمنٹ کیا تھا ناں۔۔تو اس لیے آپ کے ہوم پر آئی ہے۔میں آفس بریک پر تھا۔۔تسلی سے کر ہی نہیں سکا کمنٹ۔۔وہ اس کو انکار کر دیا ہے رشتے کا۔۔جی۔۔اسی مہاجر فیملی نے۔۔ان کے معیار پر پورا نہیں اترا"وہ شرمندہ شرمندہ سا تھا۔
"تو بچے!!میں یہی کہہ رہی تھی کہ سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے۔۔اگر اسے سب پسند تھا تو انہیں ہی وہ پسند نہیں تھا۔۔اچھا کہاں ملا اس سے؟؟ہوں؟؟"
"وہی ناں۔۔بس خالہ۔۔یہ پوسٹ پڑھیں اس کی۔۔بہت غصہ ہے اسے۔لکھا ہے کہ یہ دین دار افراد نجانے دین کا ڈھنڈورا کیوں پیٹتے ہیں،اگر انہیں دین نہیں چاہیے ہوتا۔۔انہیں اصل میں تو دنیا چاہیے ہوتی ہے۔اگر دین چاہیے ہوتا تو یہ سب نہ ہوتا"
"اچھا اب اسے ہی محمول کرو۔۔پہلے رشتے پر۔۔جو عدیل کا ردعمل تھا،آج ان کا رد عمل ہے۔۔یا تو عدیل کا ماننا پڑے گا کہ اس نے غلط کیا تھا یا پھر یہ غلط نہیں ہوا؟؟عدیل نے کسی کا دل دکھایا تھا یا آج عدیل کا دل دکھایا نہیں گیا۔عدیل نے دین کا ڈھونگ رچایا تھا یا پھر آج ڈھونگ نہیں رچایا گیا۔بیٹا!یہ سب ہمارے ڈھونگ ہیں۔جی چاہا تو دین کو ڈھال بنا لیا،جی چاہا تو وہی ڈھال الگ سمیٹ دی۔۔ہم تو رشتوں میں دین کو بھی کیش کروانے لگے ہیں۔"
"نیچے کمنٹس میں یہ عدیل اس لڑکی کے بھائی سے بحث کر رہا ہے کہ انہوں نے تو کسی وزیر کے ہاں رشتہ کرنا ہے۔۔دین داری کا مطالبہ تو ڈھونگ تھا۔خالہ جان!اس کا انداز ایسا ہے کہ جو سمجھنا چاہے،باآسانی سمجھ سکتا ہے کہ عدیل کیا بات کر رہا ہے۔۔حد ہو گئی اس کی بیوقوفی کی۔۔"
"مغیرہ!ہم جب کسی کے ہاں رشتہ بھیجتے ہیں تو سمجھنے لگتے ہیں کہ یہ رشتہ لکھوا کر لائے تھے۔انہوں نے انکار کیا تو گویا ظلم کیا۔بھئی بیٹی انکی،ان کےگھر،آپ رشتہ مانگ تو سکتے ہیں،زبردستی پکا نہیں کروا سکتے۔۔بیٹا!یہ ہی غلط حرکتیں ہوتی ہیں۔۔"
"خاالہ۔۔"وہ بھنا اٹھا"یہ کیا عجب تماشہ ہے۔۔عذاب ہی نہیں ہو گیا ف ب پر رشتہ؟؟"
"جی بیٹا۔۔قاعدہ قوانین نہ ماننے والوں کے لیے تو خصوصا عذاب ہے۔۔آپ لوگ کر ہی نہیں سکتے ایسے رشتے۔۔بیٹا!صرف اصلاح مقصود تھی۔بس میں چاہتی ہوں کہ آپ سوشل میڈیا پر خواتین کو دین دار نہ سمجھیں۔۔آپ دین دار سمجھ لیتے ہیں پھر آپ کو خواہش ہوتی ہے کہ اب ان دین داروں سے رشتہ جڑ جائے۔۔بیٹا!یہ تو ڈھونگ ہوتا ہے ناں۔۔اصل زندگی میں یہ ڈھونگ بیچ چوراہے کھل جاتا ہے۔۔یا تو وہ دین دار نہیں یا پھر آپ دین دار نہیں۔۔"میں نے کرب سے آنکھیں بند کر لیں۔
"لی ۔۔لیکن خالہ!وہ۔۔وہ میرا تو رشتہ پکا ہے ناں"وہ اڑی رنگت لیے پوچھ رہا تھا۔
"جی۔۔جی بیٹا!آپ کو علم ہی ہے کہ آپ کو کیا کچھ کرنا پڑا تھا۔۔حاصل اور لا حاصل دونوں سامنے ہیں۔۔"وہ حیرت سے مجھے دیکھے چلا گیا،اسے خالہ کے پل پل بدلتے روپ کی سمجھ نہیں آئی تھی۔
 
Top