محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
سول اسپتال کوئٹہ میں خودکش دھماکے سے 53افراد جاں بحق، درجنوں زخمی -
انا للہ و انا الیہ راجعون.
ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے
دھماکےکےبعد سول اسپتال میں بھگدڑ مچ گئی فوٹو: فائل
کوئٹہ: سول اسپتال میں دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں میڈیا کے نمائندوں اور وکلا سمیت 53 افراد جاں بحق جب کہ 60 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کوئٹہ کے سول اسپتال کی ایمرجنسی کے مرکزی دروازے پر اس وقت دھماکا ہوا جب ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق ہونے والے بلوچستان ہائی کورٹ بار کے صدر بلال انور کاسی کی لاش لائی گئی تھی اور اس وقت وہاں وکلا ، میڈیا کے نمائندے اور اہم سرکاری شخصیات بھی موجود تھیں۔ دھماکے کے فوری بعد شدید فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ جس کے نتیجے میں اسپتال میں بھگدڑ مچ گئی۔
اسپتال ذرائع نے دھماکے کے نتیجے میں 53 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے جن میں بلوچستان بار کے سابق صدر تاج محمد کاکڑ سمیت کئی صحافی اور وکلا بھی شامل ہیں جب کہ درجنوں افراد زخمی ہیں، زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا ہے جہاں کئی زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ طبی عملے نے عوام سے خون کے عطیات جمع کرانے کی اپیل کردی ہے۔ اس وقت سول اسپتال میں 38 ، سی ایم ایچ میں 13 جب کہ بولان میڈیکل کمپلیکس میں2 لاشیں موجود ہیں۔
دوسری جانب واقعے کے بعد مشتعل افراد نے احتجاج کرتے ہوئے اسپتال کے مختلف شعبوں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی جس کے نتیجے میں طبی سہولیات کی فراہمی کا سامان اور دیگر دفتری سامان کا نقصان ہوا ہے جس کی مالیت لاکھوں روپے ہے۔
واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جب کہ دھماکے کی جگہ سے شوہد اکٹھے کرنے کے بعد تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سول اسپتال میں کیا گیا دھماکا خود کش تھا اور اس میں 15 سے 20 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کا واقعہ بزدلانہ واقعہ ہے ،ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
وزیراعظم نواز شریف نے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں عوام ، فورسز اور پولیس کی بے پناہ قربانیوں کے بعد امن بحال ہوا، کسی کو بلوچستان کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے سول اسپتال کوئٹہ میں دہشت گردوں کے حملہ میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے، دہشت گرد اس طرح کی کاروائیوں سے قوم کو ڈرا نہیں سکتے۔
دوسری جانب واقعے کے بعد پاکستان بار کونسل نےملک گیر یوم سوگ کا اعلان کردیا جس کے بعد ملک بھر میں وکلا برادری نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کردیا۔
انا للہ و انا الیہ راجعون.
ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے
دھماکےکےبعد سول اسپتال میں بھگدڑ مچ گئی فوٹو: فائل
کوئٹہ: سول اسپتال میں دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں میڈیا کے نمائندوں اور وکلا سمیت 53 افراد جاں بحق جب کہ 60 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کوئٹہ کے سول اسپتال کی ایمرجنسی کے مرکزی دروازے پر اس وقت دھماکا ہوا جب ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق ہونے والے بلوچستان ہائی کورٹ بار کے صدر بلال انور کاسی کی لاش لائی گئی تھی اور اس وقت وہاں وکلا ، میڈیا کے نمائندے اور اہم سرکاری شخصیات بھی موجود تھیں۔ دھماکے کے فوری بعد شدید فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ جس کے نتیجے میں اسپتال میں بھگدڑ مچ گئی۔
اسپتال ذرائع نے دھماکے کے نتیجے میں 53 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے جن میں بلوچستان بار کے سابق صدر تاج محمد کاکڑ سمیت کئی صحافی اور وکلا بھی شامل ہیں جب کہ درجنوں افراد زخمی ہیں، زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا ہے جہاں کئی زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ طبی عملے نے عوام سے خون کے عطیات جمع کرانے کی اپیل کردی ہے۔ اس وقت سول اسپتال میں 38 ، سی ایم ایچ میں 13 جب کہ بولان میڈیکل کمپلیکس میں2 لاشیں موجود ہیں۔
دوسری جانب واقعے کے بعد مشتعل افراد نے احتجاج کرتے ہوئے اسپتال کے مختلف شعبوں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی جس کے نتیجے میں طبی سہولیات کی فراہمی کا سامان اور دیگر دفتری سامان کا نقصان ہوا ہے جس کی مالیت لاکھوں روپے ہے۔
واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جب کہ دھماکے کی جگہ سے شوہد اکٹھے کرنے کے بعد تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سول اسپتال میں کیا گیا دھماکا خود کش تھا اور اس میں 15 سے 20 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کا واقعہ بزدلانہ واقعہ ہے ،ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
وزیراعظم نواز شریف نے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں عوام ، فورسز اور پولیس کی بے پناہ قربانیوں کے بعد امن بحال ہوا، کسی کو بلوچستان کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے سول اسپتال کوئٹہ میں دہشت گردوں کے حملہ میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے، دہشت گرد اس طرح کی کاروائیوں سے قوم کو ڈرا نہیں سکتے۔
دوسری جانب واقعے کے بعد پاکستان بار کونسل نےملک گیر یوم سوگ کا اعلان کردیا جس کے بعد ملک بھر میں وکلا برادری نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کردیا۔
Last edited: