محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
محمد اقبال کیلانی صاحب اپنی کتاب "اتباع سنت کے مسائل میں" لکھتے ہیں:۔ آج کل دین کے حوالے سے سیاست کی وادی پر خار میں وطن کی قریبا تمام قابل ذکر دینی جماعتیں بر سر پیکار ہیں جو جماعتیں اپنے مبلغ علم کی بنا ء پر خود شرک و بدعات میں مبتلا ہیں ،ان کا تو ذکر ہی کیا ،البتہ وہ دینی جماعتیں جو شرک و بدعت کی ہلاکت خیزیوں کا صحیح شعور رکھنے کے باوجود جمہور کی ناراضگی سے بچنے کے لئے اس مسئلہ پر سکوت یا مداہنت کا طرز عمل اختیار کئے ہوئے ہے یعنی "یوں بھی جائز تو ہے"لیکن نہ کرنا زیادہ بہتر ہے ،فلاں صاحب اسے ناجائز سمجھتے ہیں ،لیکن فلاں شخص کے نزدیک یہ جائز ہے "وغیرہ وغیرہ۔اس روش نے عوام کے ذہنوں میں مسنون اور غیر مسنون اعمال کو گڈ مڈ کر کے سنت کی اہمیت بلکل ختم کر دی ہے اور اس کے برعکس بدعات کی ترویج اور اشاعت کا راستہ ہموار کیا ہے ۔بعض مبلغین جو مسند رسول ﷺ پر بیٹھ کر شرک و بدعات کی مذمت کرتے تھے سیاسی مقاصد کے حصول کی خاطر خود شرکیہ اور بدعی افعال کے مرتکب ہونے لگے،بعض علماء کرام جو کتاب و سنت کے داعی اور علمبردار تھے ،سیاسی مجبوریوں کے نام پر لادین عناصر کی تقویت کا باعث بننے لگے ۔اس طر ح بعض دیگر دینی رہنما جو قوم کو منکرات کے خلاف جہاد کی دعوت دیتے تھے،خود منکرات قبول کرنے کی ترغیب دلانے لگے۔سیاسی مصلحتوں کے نام پر دینی جماعتوں اور بعض علمائے کرام کے قول و فعل کے اس تضاد نے شرک و بدعت کے خلاف ماضی میں کی جانیوالی طویل جدوجہد کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ (اتباع سنت کے مسائل ،صفحہ نمبر 28)