• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سیاہ کار عورت اور اس کی سزا

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
تمہیں چار سوالات کے جوابات دینے میں کیا چیز مانع ہے؟
منکرین حدیث سے چار سوالات


چاروں سوالات کے جواب دے چکا ہوں۔

وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن ذُكِّرَ بِآيَاتِ رَبِّهِ ثُمَّ أَعْرَضَ عَنْهَا ۚ إِنَّا مِنَ الْمُجْرِمِينَ مُنتَقِمُونَ ﴿٢٢-٣٢﴾
اور اُس سے بڑا ظالم کون ہو گا جسے اس کے رب کی آیات کے ذریعہ سے نصیحت کی جائے اور پھر وہ ان سے منہ پھیر لے ایسے مجرموں سے تو ہم انتقام لے کر رہیں گے


أَفَغَيْرَ اللَّـهِ أَبْتَغِي حَكَمًا وَهُوَ الَّذِي أَنزَلَ إِلَيْكُمُ الْكِتَابَ مُفَصَّلًا ۚ وَالَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَعْلَمُونَ أَنَّهُ مُنَزَّلٌ مِّن رَّبِّكَ بِالْحَقِّ ۖ فَلَا تَكُونَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِينَ ﴿١١٤-٦﴾
پھر جب حال یہ ہے تو کیا میں اللہ کے سوا کوئی اور فیصلہ کرنے والا تلاش کروں، حالانکہ اس نے پوری تفصیل کے ساتھ تمہاری طرف کتاب نازل کر دی ہے؟ اور جن لوگوں کو ہم نے (تم سے پہلے) کتاب دی تھی وہ جانتے ہیں کہ یہ کتاب تمہارے رب ہی کی طرف سے حق کے ساتھ نازل ہوئی ہے لہٰذا تم شک کرنے والوں میں شامل نہ ہو
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
چاروں سوالات کے جواب دے چکا ہوں۔
کہاں ہیں تمہارے جواب۔
جواب دینا اور بات ہے مدلل مطمئن جواب دینا اور بات ہے؟دکھاؤ اپنے جواب؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
جھوٹ بولنا بری بات ھے۔
جواب دیئے جاچکے ہیں۔
تم نے ایک بات ان چار سوالات کے جوابات ضرور دئے تھے لیکن وہ جوابات ذرا اب دوبارہ قارئین کو تو دکھاؤ تاکہ تمہاری علمی اپروچ کا بھانڈا پھوٹے۔اور قارئین خود دیکھیں کہ تم نے کیا جواب دیا ہے۔مدلل اور مطمئن جواب دو۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
محصن کے زنا کی سزا رجم ہونا قرآنِ کریم سے ثابت ہے۔ فرمانِ باری ہے:

﴿ فَلا وَرَ‌بِّكَ لا يُؤمِنونَ حَتّىٰ يُحَكِّموكَ فيما شَجَرَ‌ بَينَهُم ثُمَّ لا يَجِدوا فى أَنفُسِهِم حَرَ‌جًا مِمّا قَضَيتَ وَيُسَلِّموا تَسليمًا ٦٥ ﴾ ۔۔۔ سورة النساء
سو قسم ہے تیرے پروردگار کی! یہ مومن نہیں ہو سکتے، جب تک کہ تمام آپس کے اختلاف میں آپ کو حاکم نہ مان لیں، پھر جو فیصلے آپ ان میں کر دیں ان سے اپنے دل میں اور کسی طرح کی تنگی اور ناخوشی نہ پائیں اور فرمانبرداری کے ساتھ قبول کر لیں (65)
﴿ وَما كانَ لِمُؤمِنٍ وَلا مُؤمِنَةٍ إِذا قَضَى اللَّـهُ وَرَ‌سولُهُ أَمرً‌ا أَن يَكونَ لَهُمُ الخِيَرَ‌ةُ مِن أَمرِ‌هِم ۗ وَمَن يَعصِ اللَّـهَ وَرَ‌سولَهُ فَقَد ضَلَّ ضَلـٰلًا مُبينًا ٣٦ ﴾ ۔۔۔ سورة الأحزاب
اور (دیکھو) کسی مومن مرد و عورت کو اللہ اور اس کے رسول کا فیصلہ کے بعد اپنے کسی امر کا کوئی اختیار باقی نہیں رہتا، (یاد رکھو) اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی جو بھی نافرمانی کرے گا وه صریح گمراہی میں پڑے گا (36)
﴿ وَما ءاتىٰكُمُ الرَّ‌سولُ فَخُذوهُ وَما نَهىٰكُم عَنهُ فَانتَهوا ۚ وَاتَّقُوا اللَّـهَ ۖ إِنَّ اللَّـهَ شَديدُ العِقابِ ٧ ﴾ ۔۔۔ سورة الحشر
اور تمہیں جو کچھ رسول دے لے لو، اور جس سے روکے رک جاؤ اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہا کرو، یقیناً اللہ تعالیٰ سخت عذاب والا ہے (7)

کیا آپ کو اس سے انکار ہے کہ نبی کریمﷺ نے محصن کو رجم فرمایا؟؟؟

اگر نہیں تو پھر مان لو کہ یہی قرآن کریم کا فیصلہ ہے۔
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
جزاک اللہ خیرا انس بھائی،،، جن لوگوں کو قرآن میں محصن کے زنا کی سزا رجم نظر نہیں آتی، انہیں معلوم نہیں کیسے قرآن سے کتے، گدھے کے گوشت کی حرمت مل جاتی ہے؟
جنازہ کا بھی قرآن میں ذکر نہیں، پھر پتہ نہیں کیوں یہ لوگ جنازہ پڑھتے پڑھاتے ہیں۔
ختنہ کا بھی قرآن میں ذکر نہیں، پھر بھی یہ سب اپنے بچوں کے ختنے کرواتے ہیں۔

قرآن میں تو یہ بھی نہیں ہے کہ چور کو ایک رومال چوری کرنے پر بھی ہاتھ کاٹ دینے چاہئیں یا نہیں؟
یا چور کے ہاتھ ہتھیلیوں کے پاس سے کاٹیں یا کندھے کے پاس سے؟

تو اگر کسی سزا کا قرآن میں ذکر ہو اور تفصیل نہ ہو تو عملدرآمد تو تب بھی نہیں ہو سکتا۔ اس کے لئے بھی حدیث کی جانب ہی رجوع کرنا پڑتا ہے۔ اور حدیث سے تو ان صاحبان کو تعصب اور نفرت ہے۔ اللہ ہدایت دے۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
محصن کے زنا کی سزا رجم ہونا قرآنِ کریم سے ثابت ہے۔ فرمانِ باری ہے:

﴿ فَلا وَرَ‌بِّكَ لا يُؤمِنونَ حَتّىٰ يُحَكِّموكَ فيما شَجَرَ‌ بَينَهُم ثُمَّ لا يَجِدوا فى أَنفُسِهِم حَرَ‌جًا مِمّا قَضَيتَ وَيُسَلِّموا تَسليمًا ٦٥ ﴾ ۔۔۔ سورة النساء
سو قسم ہے تیرے پروردگار کی! یہ مومن نہیں ہو سکتے، جب تک کہ تمام آپس کے اختلاف میں آپ کو حاکم نہ مان لیں، پھر جو فیصلے آپ ان میں کر دیں ان سے اپنے دل میں اور کسی طرح کی تنگی اور ناخوشی نہ پائیں اور فرمانبرداری کے ساتھ قبول کر لیں (65)
﴿ وَما كانَ لِمُؤمِنٍ وَلا مُؤمِنَةٍ إِذا قَضَى اللَّـهُ وَرَ‌سولُهُ أَمرً‌ا أَن يَكونَ لَهُمُ الخِيَرَ‌ةُ مِن أَمرِ‌هِم ۗ وَمَن يَعصِ اللَّـهَ وَرَ‌سولَهُ فَقَد ضَلَّ ضَلـٰلًا مُبينًا ٣٦ ﴾ ۔۔۔ سورة الأحزاب
اور (دیکھو) کسی مومن مرد و عورت کو اللہ اور اس کے رسول کا فیصلہ کے بعد اپنے کسی امر کا کوئی اختیار باقی نہیں رہتا، (یاد رکھو) اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی جو بھی نافرمانی کرے گا وه صریح گمراہی میں پڑے گا (36)
﴿ وَما ءاتىٰكُمُ الرَّ‌سولُ فَخُذوهُ وَما نَهىٰكُم عَنهُ فَانتَهوا ۚ وَاتَّقُوا اللَّـهَ ۖ إِنَّ اللَّـهَ شَديدُ العِقابِ ٧ ﴾ ۔۔۔ سورة الحشر
اور تمہیں جو کچھ رسول دے لے لو، اور جس سے روکے رک جاؤ اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہا کرو، یقیناً اللہ تعالیٰ سخت عذاب والا ہے (7)

کیا آپ کو اس سے انکار ہے کہ نبی کریمﷺ نے محصن کو رجم فرمایا؟؟؟

اگر نہیں تو پھر مان لو کہ یہی قرآن کریم کا فیصلہ ہے۔

مندرجہ بالا آیات میں رجم کا زکر کہاں ھے؟
جس چیز کو آپ اطاعت رسول سمجھتے ہیں، وہ دراصل محدثین کی اطاعت ھے۔


کیا آپ کو اس سے انکار ہے کہ نبی کریمﷺ نے محصن کو رجم فرمایا؟؟؟

یہ نبی کریم پر محض بہتان ھے، جسکا حساب آپ کو دینا ھوگا۔

رجم کی سزا، یہودیوں اور عیسائیوں کا ایمان ھے، اور ان کے دین کی پیروی ھے۔

قران مجید میں کسی نبی نے یہ سزا نہیں دی۔
اللہ سے ڈریں۔ اس بات کی تصدیق کریں کہ قران میں زانی کی سزا رجم نہیں ھے۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86




اصل پیغام ارسال کردہ از: محمد ارسلان
یہ آدمی کسی کے سوال کا جواب نہیں دیتا،صرف اپنے سوال پوچھنے کا عادی ہے۔کیونکہ اسے پتہ ہے کہ میں نے سوال کا جواب دیا تو پھنس جاؤں گا؟

اگر اس کے پاس کچھ علم ہوتا تو یہ چار سوال جو سید اعجازتنویر صاحب نے پوچھے ہیں ان کے جواب نہ دے دیتا؟

لہذا یہ جہاں بھی پوسٹ کرے اسے منکرین حدیث سے چار سوالات کی کتاب کا لنک پوسٹ کر دو۔کیونکہ اس کے پاس ان چار سوالات کے جوابات نہیں ہے۔

سوال نمبر١۔ قبیلہ بنو نضیر کے درخت کاٹنے کا حکم قرآن مجید میں کہاں ھے؟

جواب۔ اس نام کے کسی قبیلے کا ذکر قرآن میں نہیں ھے۔


سوال نمبر٢۔ حرمت والے مہینوں کے ناموں کی وضاحت قرآن مجید کی کون سی آیت میں ھے؟

جواب۔ تفصیل کے ساتھ جواب دیکھنے اور سمجھنے کے لیئے لیکچر دیکھیں۔
www.iipc.tv

ویب سائٹ پر جا کر VOD کو کلک کریں اور اردو لیکچر سلیکٹ کریں۔ نیچے لیکچر کا عنوان لکھا ھے۔ SACRED MONTHS. اس کو کلک کریں۔


سوال نمبر٣۔ بیت المقدس کو قبلہ بنانے کا حکم قرآن مجید میں کس جگہ ھے؟

جواب۔ اگر بیت المقدس سے مراد یروشلم میں واقع عمارت ھے، تو یہ کبھی بھی مسلمانوں کا قبلہ نہیں رہا ھے۔ جب یہ قبلہ ہی نہیں تھا تو حکم کیسا۔


سوال نمبر ٤ اللہ تعاٰ لٰی نے اپنے نبی پر کیا ظاہر کیا تھا؟

جواب۔ اگر اس سے مراد سورۃ تحریم والا واقعہ ھے تو اس کا جواب ھے۔

وَإِذْ أَسَرَّ النَّبِيُّ إِلَىٰ بَعْضِ أَزْوَاجِهِ حَدِيثًا فَلَمَّا نَبَّأَتْ بِهِ وَأَظْهَرَهُ اللَّـهُ عَلَيْهِ عَرَّفَ بَعْضَهُ وَأَعْرَضَ عَن بَعْضٍ ۖ فَلَمَّا نَبَّأَهَا بِهِ قَالَتْ مَنْ أَنبَأَكَ هَـٰذَا ۖ قَالَ نَبَّأَنِيَ الْعَلِيمُ الْخَبِيرُ ﴿٣-٦٦﴾

اور جب نبی نے اپنی ایک بی بی سے ایک راز کی بات فرمائی پھر جب وہ اس کا ذکر کر بیٹھی اور اللہ نے اسے نبی پر ظاہر کردیا تو نبی نے اسے کچھ جتایا اور کچھ سے چشم پوشی فرمائی پھر جب نبی نے اسے اس کی خبر دی بولی حضور کو کس نے بتایا، فرمایا مجھے علم والے خبردار نے بتایا (3)

اللہ نے اسی آیت میں نبی پر یہ ظاہر کردیا، کہ نبی کی زوجہ نے وہ بات ظاہر کردی ھے جو انہوں نے اپنی زوجہ کو بتائی تھی۔


سوال۔ کون سی چیز رسول اکرم نے اپنے اوپر حرام کرلی تھی؟

جواب۔ یہ اس بات کا ذکر ھے کہ جو اللہ نے نبی پر حلال کیا وہ انہوں نے اپنے اوپر حرام کرلیا ( اپنی ازواج کی خوشی کے لیئے)


يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا أَحَلَّ اللَّـهُ لَكَ ۖ تَبْتَغِي مَرْضَاتَ أَزْوَاجِكَ ۚ وَاللَّـهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿١-٦٦﴾

اے نبیؐ، تم کیوں اُس چیز کو حرام کرتے ہو جو اللہ نے تمہارے لیے حلال کی ہے؟ (کیا اس لیے کہ) تم اپنی بیویوں کی خوشی چاہتے ہو؟ اللہ معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے


آیت سے واضح ہو رہا ھے کہ کوئی خاص چیز ھے جو اللہ نے اپنے بنی پر حلال کی ھے، مگر ان کی ازواج اس سے خوش نہیں ہیں۔
دنیا کی کوئی عورت یہ پسند نہیں کرتی کہ اس کا شوہر دوسری عورتوں سے شادی کرے۔ نبی کے ساتھ بھی یہی معاملہ ھے۔ اس کی وضاحت سورۃ الا حزاب آیت ٥٠ میں ھے۔

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَحْلَلْنَا لَكَ أَزْوَاجَكَ اللَّاتِي آتَيْتَ أُجُورَهُنَّ وَمَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ مِمَّا أَفَاءَ اللَّـهُ عَلَيْكَ وَبَنَاتِ عَمِّكَ وَبَنَاتِ عَمَّاتِكَ وَبَنَاتِ خَالِكَ وَبَنَاتِ خَالَاتِكَ اللَّاتِي هَاجَرْنَ مَعَكَ وَامْرَأَةً مُّؤْمِنَةً إِن وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّ إِنْ أَرَادَ النَّبِيُّ أَن يَسْتَنكِحَهَا خَالِصَةً لَّكَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۗ قَدْ عَلِمْنَا مَا فَرَضْنَا عَلَيْهِمْ فِي أَزْوَاجِهِمْ وَمَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ لِكَيْلَا يَكُونَ عَلَيْكَ حَرَجٌ ۗ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿٥٠-٣٣﴾


اے نبیؐ، ہم نے تمہارے لیے حلال کر دیں تمہاری وہ بیویاں جن کے مہر تم نے ادا کیے ہیں، اور وہ عورتیں جو اللہ کی عطا کردہ لونڈیوں میں سے تمہاری ملکیت میں آئیں، اور تمہاری وہ چچا زاد اور پھوپھی زاد اور ماموں زاد اور خالہ زاد بہنیں جنہوں نے تمہارے ساتھ ہجرت کی ہے، اور وہ مومن عورت جس نے اپنے آپ کو نبیؐ کے لیے ہبہ کیا ہو اگر نبیؐ اسے نکاح میں لینا چاہے یہ رعایت خالصۃً تمہارے لیے ہے، دوسرے مومنوں کے لیے نہیں ہے ہم کو معلوم ہے کہ عام مومنوں پر ان کی بیویوں اور لونڈیوں کے بارے میں ہم نے کیا حدود عائد کیے ہیں (تمہیں ان حدود سے ہم نے اس لیے مستثنیٰ کیا ہے) تاکہ تمہارے اوپر کوئی تنگی نہ رہے، اور اللہ غفور و رحیم ہے (50)



ان شاء اللہ وضاحت ہوگئی ہوگی۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
یاد دہانی
ہم پہلے واضح کر چکے ہیں کہ ہمارے نزدیک قرآن اور صحیح حدیث حجت ہیں،لہذا ہم قرآن و صحیح حدیث دونوں سے رہنمائی لیتے ہیں۔
 
Top