حافظ عمران الہی
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 09، 2013
- پیغامات
- 2,100
- ری ایکشن اسکور
- 1,460
- پوائنٹ
- 344
بات بلکل واضح ہے کہ جان بوجھ کر ایسی عورت سے شادی نہیں کرنی جس جس کا بانجھ ظاہر ہو، اگر بعد میں ظاہر ہوتو کوئی مضآئقہ نہیں ہے، جیسا کہ بعض انبیا کے ہاں کئی سال تک اولاد نہیں ہوئیمیرے خیال میں یہ بات صحیح ہو سکتی ہے -
اوپر http://islamqa.info/ur/32668 کے فتوے والی بات صحیح معلوم نہیں ہوتی کہ :
چ
نانچہ خواتین میں ماں بننے کی صلاحیت دو طریقوں سے پہچانی جاسکتی ہے:
پہلا:
لڑکی کی ماں اور اسکی بہنوں کو دیکھا جائے۔
دوسرا:
لڑکی کی پہلے خاوند سے اولاد ہو، تو اس سے بھی معلوم ہوسکتا ہے۔
اگر کسی کی نہ بہن ہو اور نہ ماں ہو اور نہ وہ بیوہ یا طلاق یافتہ نہ ہو تو کیسے پتا چلے گا؟؟ -
اورہمارے معاشرےمیں بھی ایسا ھوتا ہے، بظاہر بانجھ پن کی کوئی وجہ ہے سامنے نہیں ہوتی ، ماں اور دوسری رشتے دار خواتین بھی صاحب اولاد ہوتی ہیں اس لیے اس حدیث میں اسی عوررت کو خاص کیا گیا ہے جس کا بانجھ پن معلوم و معروف ہو واللہ اعلم