• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شریعت ،طریقت،معرفت کی حقیقت

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
مولانا عمران اسلم صاحب
اگر حضرت موسیٰ علیہ السلام حضرت خضر علیہ السلام کی باتوں پر باوجود عہدو پیمان کے اعتراض نہ کرتے تو حضرت موسیٰ علیہ السلام کو دنیا کے عجائبات کی اور سیر ہوجاتی
دنیا کے عجائبات کی اور سیر ہوجاتی اس میں کون سی بات قابل اعتراض ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟
اور
حضرت موسیٰ علیہ السلام کیونکہ صاحب’’ شریعت ‘‘تھےاور خضر علیہ السلام صاحب’’ طریقت ‘‘ اس لیے صاحب طریقت اور صاحب شریعت کی بات نہ بن سکی اور دونو ںمیں جدائی ہوگئی
موسیٰ علیہ السلام کون سا علم سیکھنے گئے تھے( اللہ تعالی نے ان کو خضرعلیہ السلام کے پاس کیوں بھیجا تھا) کیا موسیٰ علیہ السلام شریعت کا علم سیکھنے گئے تھے یا وہ کوئی دوسرا علم تھا جس کی معلومات کے لیے تشریف لے گئے تھے پہلے اس کی وضاحت فرمادیں
میں آپ کے جواب کا منتظر ہوں ( صرف مولانا عمران اسلم صاحب میرے مخاطب ہیں)
جزاک اللہ خیراً
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
مولانا عمران اسلم صاحب
دنیا کے عجائبات کی اور سیر ہوجاتی اس میں کون سی بات قابل اعتراض ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟
اور

موسیٰ علیہ السلام کون سا علم سیکھنے گئے تھے( اللہ تعالی نے ان کو خضرعلیہ السلام کے پاس کیوں بھیجا تھا) کیا موسیٰ علیہ السلام شریعت کا علم سیکھنے گئے تھے یا وہ کوئی دوسرا علم تھا جس کی معلومات کے لیے تشریف لے گئے تھے پہلے اس کی وضاحت فرمادیں
میں آپ کے جواب کا منتظر ہوں ( صرف مولانا عمران اسلم صاحب میرے مخاطب ہیں)
جزاک اللہ خیراً
آپ کا یہ طرز عمل غلط ہے کہ صر ف عمران اسلم صاحب آپ کی بات کا جواب دیں اور آپ کسی کی بات کا جواب نہ دیں ۔دوسری بات جہاں تک موسی علیہ السلام کا تعلق ہے تو آپ بتا دیں کیا وہ تصوف وہ بھی آپ والا سیکھنے گئے تھے میں آپ کی اس بات کا انتظار کروں گا قرآن اور حدیث سے آپ نے جواب دینا ہے۔ اور جو سوال مین نے آپ سے کیے ہیں پہلے ان کا جواب بھی آپ نے دینا ہے ۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
آپ کا یہ طرز عمل غلط ہے کہ صر ف عمران اسلم صاحب آپ کی بات کا جواب دیں اور آپ کسی کی بات کا جواب نہ دیں ۔دوسری بات جہاں تک موسی علیہ السلام کا تعلق ہے تو آپ بتا دیں کیا وہ تصوف وہ بھی آپ والا سیکھنے گئے تھے میں آپ کی اس بات کا انتظار کروں گا قرآن اور حدیث سے آپ نے جواب دینا ہے۔ اور جو سوال مین نے آپ سے کیے ہیں پہلے ان کا جواب بھی آپ نے دینا ہے ۔
السلام علیکم
بیشک میرا طرز عمل غلط ہے تو چلیے محترم آپ میرے اشکال کو دور فرمادیں میرے علم اور میری معلومات کو مولانا موصوف غلط ثابت کرچکیں ہیں اس لیے ظاہر بات ہے کہ میں انہی کو خطاب کروں گا تاکہ میری غلطی اور کوتاہی دور ہوسکے اب اگر آپ ان کی جگہ لے رہے ہیں تو آپ ہی میرے مذکورہ سوالوں کا جواب عنایت فرمادیں اور میرے سوال ہیں

اگر حضرت موسیٰ علیہ السلام حضرت خضر علیہ السلام کی باتوں پر باوجود عہدو پیمان کے اعتراض نہ کرتے تو حضرت موسیٰ علیہ السلام کو دنیا کے عجائبات کی اور سیر ہوجاتی
دنیا کے عجائبات کی اور سیر ہوجاتیاس بارے میں کیا اشکال ہے ؟
حضرت موسیٰ علیہ السلام کیونکہ صاحب’’ شریعت ‘‘تھےاور خضر علیہ السلام صاحب’’ طریقت ‘‘ اس لیے صاحب طریقت اور صاحب شریعت کی بات نہ بن سکی اور دونو ںمیں جدائی ہوگئی
موسیٰ علیہ السلام کون سا علم سیکھنے گئے تھے( اللہ تعالی نے ان کو خضرعلیہ السلام کے پاس کیوں بھیجا تھا) کیا موسیٰ علیہ السلام شریعت کا علم سیکھنے گئے تھے یا وہ کوئی دوسرا علم تھا جس کی معلومات کے لیے تشریف لے گئے تھے پہلے اس کی وضاحت فرمادیں۔
اور آپ کے سوال کا جواب ہے کہ میں نے کہیں بھی یہ نہیں لکھا کہ موسیٰ علیہ السلام تصوف کا علم سیکھنے گئے تھے۔ قرآن و حدیث سے تو نہیں بس آپ اللہ کو حاضر ناظر جان کر یہ بتادیں کہ میں یہ لکھا ہے کہ موسیٰ علیہ السلام تصوف سیکھنے گئے تھے اب بتائے کس کا طرز عمل صحیح ہے آپ کا یا میرا
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
السلام علیکم
بیشک میرا طرز عمل غلط ہے تو چلیے محترم آپ میرے اشکال کو دور فرمادیں میرے علم اور میری معلومات کو مولانا موصوف غلط ثابت کرچکیں ہیں اس لیے ظاہر بات ہے کہ میں انہی کو خطاب کروں گا تاکہ میری غلطی اور کوتاہی دور ہوسکے اب اگر آپ ان کی جگہ لے رہے ہیں تو آپ ہی میرے مذکورہ سوالوں کا جواب عنایت فرمادیں اور میرے سوال ہیں


دنیا کے عجائبات کی اور سیر ہوجاتیاس بارے میں کیا اشکال ہے ؟

موسیٰ علیہ السلام کون سا علم سیکھنے گئے تھے( اللہ تعالی نے ان کو خضرعلیہ السلام کے پاس کیوں بھیجا تھا) کیا موسیٰ علیہ السلام شریعت کا علم سیکھنے گئے تھے یا وہ کوئی دوسرا علم تھا جس کی معلومات کے لیے تشریف لے گئے تھے پہلے اس کی وضاحت فرمادیں۔
اور آپ کے سوال کا جواب ہے کہ میں نے کہیں بھی یہ نہیں لکھا کہ موسیٰ علیہ السلام تصوف کا علم سیکھنے گئے تھے۔ قرآن و حدیث سے تو نہیں بس آپ اللہ کو حاضر ناظر جان کر یہ بتادیں کہ میں یہ لکھا ہے کہ موسیٰ علیہ السلام تصوف سیکھنے گئے تھے اب بتائے کس کا طرز عمل صحیح ہے آپ کا یا میرا
عابد بھائی میں آپ کی بہت عزت کرتا ہوں آپ کے ساتھ گفتگو کافی دن پہلے بھی ہوتی رہی ہے اور آپ کا انداز گفتگو اچھا ہے اور آپ کا اخلاق بھی لیکن مجھے یہ اعتراض
ہے کہ آپ جواب نہیں دیتے اور بہت جلد ناراض ہو جاتے ہیں ۔دوسری بات سوال تو میں نے آپ سے کیے تھے جن کا جواب آ پ نے بلکل نہیں دیا ۔ میں نے آپ ک ہ آپ نے ے پوچھا ہے کیا حضرت موسی علیہ السلام تصوف یا پھر طریقت سیکھنے گئے تھے ؟ ں
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
عابد بھائی میں آپ کی بہت عزت کرتا ہوں آپ کے ساتھ گفتگو کافی دن پہلے بھی ہوتی رہی ہے اور آپ کا انداز گفتگو اچھا ہے اور آپ کا اخلاق بھی لیکن مجھے یہ اعتراض
ہے کہ آپ جواب نہیں دیتے اور بہت جلد ناراض ہو جاتے ہیں ۔دوسری بات سوال تو میں نے آپ سے کیے تھے جن کا جواب آ پ نے بلکل نہیں دیا ۔ میں نے آپ ک ہ آپ نے ے پوچھا ہے کیا حضرت موسی علیہ السلام تصوف یا پھر طریقت سیکھنے گئے تھے ؟ ں
السلام علیکم
بھائی ناراض ہونے کی کوئی وجہ نہیں میں آپ سے پھر وہی عرض کررہا ہوں کہ میں نے کہیں بھی یہ ذکر نہیں کیا کہ موسیٰ علیہ السلام تصوف یا طریقت سیکھنے گئے تھے میں نے تو یہ عرض کیا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے خضر علیہ السلام کو علم لدنی عطا کیا تھا
اب اگر آپ دوسری ہے تو میں عرض کردوں کہ کوئی بھی نبی شریعت یا طریقت نہیں سیکھتا یہ سب کمالات یا علوم اللہ تعالی ان کو عطا فرمادیتے ہیں اور یہ جب ہی عطا ہوتے ہیں کہ جب یہ انبیاء علیہ السلام انسانیت کےاعلیٰ ترین مقام کو پہونچ جاتے ہیں اور ان کے نفس کی اصلاح ہوجاتی ہے
میں آپ کے دو دفعہ جواب دے چکا ہوں ایک مرتبہ آپ بھی میری ان باتوں کاجوب عنایت فرمادیں۔
اگر حضرت موسیٰ علیہ السلام حضرت خضر علیہ السلام کی باتوں پر باوجود عہدو پیمان کے اعتراض نہ کرتے تو حضرت موسیٰ علیہ السلام کو دنیا کے عجائبات کی اور سیر ہوجاتی
دنیا کے عجائبات کی اور سیر ہوجاتی اس بارے میں کیا اشکال ہے ؟
حضرت موسیٰ علیہ السلام کیونکہ صاحب’’ شریعت ‘‘تھےاور خضر علیہ السلام صاحب’’ طریقت ‘‘ اس لیے صاحب طریقت اور صاحب شریعت کی بات نہ بن سکی اور دونو ںمیں جدائی ہوگئی
موسیٰ علیہ السلام کون سا علم سیکھنے گئے تھے( اللہ تعالی نے ان کو خضرعلیہ السلام کے پاس کیوں بھیجا تھا) کیا موسیٰ علیہ السلام شریعت کا علم سیکھنے گئے تھے یا وہ کوئی دوسرا علم تھا جس کی معلومات کے لیے تشریف لے گئے تھے پہلے اس کی وضاحت فرمادیں
 

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
یہ تو آپ ہی بتا سکتے ہیں کے قبروں سے فیض حاصل کرنا اور باطنی فیوض کا پہنچنا کس طرح ہے اور اس کی شریعت میں کیا حیثیت ہے میں نے حوالہ دے دیا ہے ۔جواب آپ کا کام ہے
محترم آپ اتنا بتا دے کہ آپ فیض سے کیا مراد لیتے ہیں؟اور قبروں سے کون سے فیض کی بات کر رہے ہیں؟ ذرا وہ لنک بھی درست کر دے ۔
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
محترم آپ اتنا بتا دے کہ آپ فیض سے کیا مراد لیتے ہیں؟اور قبروں سے کون سے فیض کی بات کر رہے ہیں؟ ذرا وہ لنک بھی درست کر دے ۔
عجیب بات ہے کیتابیں آپ کی اور پوچھ مجھ سے رہے ہیں بھائی جان المھند علی المفند آپ کے عقائد کی کتاب ہے آپ کو ہی پتا ہو گا مجھے دراصل پیکچر ایڈ کرنے کا طریقہ نہیں آرہا۔
 

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
عجیب بات ہے کیتابیں آپ کی اور پوچھ مجھ سے رہے ہیں بھائی جان المھند علی المفند آپ کے عقائد کی کتاب ہے آپ کو ہی پتا ہو گا مجھے دراصل پیکچر ایڈ کرنے کا طریقہ نہیں آرہا۔
محترم ہمارے اکا بر خواہ حناف ہوں یا اہلحدیث الحمدللہ انکے عقائد میں گمراہی نہیں ہے۔ کل تک تو یہ لوگ ایک سٹیج پر تھے ،اپنے اختلافات کو فروعات کا اختلاف سمجھتے تھے۔جب دونوں طرف سے علما حق دنیا سے اٹھ گئے، تو پیچھے علما سوء کی اکثریت سامنے آ گئی ۔اب بد نصیبی یہ ہے کہ ہماری اکثریت ان علماء سو سے متاثر ہو کر ایک دوسرے کو برا بھلا کہتی ہے۔
آپ نے جو قبروں پر فیض سے اختلاف کیا ہے اسکی و ضاحت کریں ،اور وہ اعتراض پیش کریں۔
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
عابد بھائی جہاں تک حضرت خضر کے علم کی بات ہے تو وہ تکوینی امور میں سے ہے ۔اور حضرت موسی علیہ السلام صاحب شریعت تھے اس لیے آپ نے ان کاموں پر اعتراض کیے تھے کیونکہ شریعت کی رو سے یہ کام غلط تھے اور چونکہ یہ علم اللہ نے حضرت موسی علیہ السلام کو نہیں دیا تھا ۔اب آپ کا یہ کہنا کہ حضرت خضر کا علم لدنی تھا ۔ میں نے یہ بات کلیر کر دی ہے کہ یہ تکوینے امور کا ولم تھا اور اللہ نے ان کو عطا کیا تھا یہ آپ کے ان جہلا صوفیا ء والا علم نہیں تھا ۔دوسری بات یہ ہے کہ خضر علیہ السلام کا علم نص قرآنی سے ثابت ہے ۔اس کا یہ مطلب نہیں کوئی اٹھ کر یہ کہنا شروع کر دے کہ یہ علم طریقت کا تھا اور اب بھی دستی صوفیاء کے پاس ہے اگر کوئی یہ دعویٰ کرے گا کہ یہ علم اب بھی لوگوں کے پاس ہے تو ہم اس سے نص مانگیں گے اور آپ سے بھی ہمارا یہی مطالبہ ہے÷
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
عابد بھائی جہاں تک حضرت خضر کے علم کی بات ہے تو وہ تکوینی امور میں سے ہے ۔اور حضرت موسی علیہ السلام صاحب شریعت تھے اس لیے آپ نے ان کاموں پر اعتراض کیے تھے کیونکہ شریعت کی رو سے یہ کام غلط تھے اور چونکہ یہ علم اللہ نے حضرت موسی علیہ السلام کو نہیں دیا تھا ۔اب آپ کا یہ کہنا کہ حضرت خضر کا علم لدنی تھا ۔ میں نے یہ بات کلیر کر دی ہے کہ یہ تکوینے امور کا ولم تھا اور اللہ نے ان کو عطا کیا تھا یہ آپ کے ان جہلا صوفیا ء والا علم نہیں تھا ۔دوسری بات یہ ہے کہ خضر علیہ السلام کا علم نص قرآنی سے ثابت ہے ۔اس کا یہ مطلب نہیں کوئی اٹھ کر یہ کہنا شروع کر دے کہ یہ علم طریقت کا تھا اور اب بھی دستی صوفیاء کے پاس ہے اگر کوئی یہ دعویٰ کرے گا کہ یہ علم اب بھی لوگوں کے پاس ہے تو ہم اس سے نص مانگیں گے اور آپ سے بھی ہمارا یہی مطالبہ ہے÷
السلام علیکم
یہ بات تو کلیر ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت خضر علیہ السلام کو علم لدنی عطا فرمایا تھا’’اسی پر مولانا عمران اسلم صاحب نے اعتراض کیا تھا
اور حضرت موسی علیہ السلام صاحب شریعت تھے اس لیے آپ نے ان کاموں پر اعتراض کیے تھے کیونکہ شریعت کی رو سے یہ کام غلط تھے اور چونکہ یہ علم اللہ نے حضرت موسی علیہ السلام کو نہیں دیا تھا
میرا نفس مطلب بھی یہی تھا کہ موسیٰ علیہ السلام صاحب شریعت تھے اور اسی وجہ سے انہوں نے اعتراض بھی کیاتھا اور اسی وجہ سے دونوں میں جدائی بھی ہوئی تھی۔
اب آپ یہ بتائے اس میں میں نےکون سی غلط بات کہہ دی جس کا شور مولانا صاحب نے مچایا تھا اور میرے پورے تھریڈ کو ہی خراب کردیا انشاء اللہ اللہ تعالیٰ کے یہاں جوب دہ ہوں گے۔
اور بھائی جہاں تک آپ کی دیگر باتوں کا سوال ہے تو بھائی آج اسلام اس شکل میں نہیں ہے جس شکل میں اللہ کے رسول ﷺ اور صحابہ کرامؓ نے چھوڑا تھا اب اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہوسکتا کہ اسلام ہی غلط ہوگیا اگر اس دور میں صحابہ کرامؓ آجائیں تو یقینا آج کے مسلمانوں کومرتد کہیں گے۔ اس کی مثال یہ بھی ہو سکتی ہے کہ اگر کچھ جھولا چھاپ افراد ڈاکٹر ی کے پیشہ کو اپنا لیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہوا کہ فن ڈاکٹری ہی غلط ہوگئی
اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے
 
Top