محمد فیض الابرار
سینئر رکن
- شمولیت
- جنوری 25، 2012
- پیغامات
- 3,039
- ری ایکشن اسکور
- 1,234
- پوائنٹ
- 402
اخلاق عالیہ کے بارے میں احادیث
1۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ’’تم میں بہترین لوگ وہ ہیں جو اخلاق میں بہتر ہوں‘‘ (متفق علیہ)۔
2۔ ’’میرے نزدیک سب سے محبوب وہ ہے جو اخلاق میں اچھا ہو‘‘۔ (رواہ البخاری)۔
3۔ ’’ایمان میں زیادہ کامل وہ ہے جو اخلاق میں اچھا ہو اور تم میں بہتر لوگ وہ ہیں جو اپنی عورتوں کے لئے بہتر ہوں‘‘۔ (رواہ الترمذی وقال حسن صحیح)۔
4۔ ’’ہر دین کا ایک خلق ہوتا ہے اور اسلام کا خلق حیاء ہے‘‘۔ (حسن رواہ ابن ماجہ)۔
5۔ ’’مومن اپنے حسنِ خلق کے ساتھ (ہمیشہ) روزے رکھنے والے اور قیام کرنے والے کا درجہ پا لیتا ہے‘‘۔ (صحیح۔ رواہ ابوداؤد)۔
6۔ ’’ایمان میں کامل وہ ہے جو اخلاق میں اچھا ہو۔ اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ مہربان ہو‘‘۔ (رواہ الترمذی و حسنہ)۔
7۔ ’’قیامت کے دن مومن کی کوئی چیز میزان میں حسنِ حلق سے زیادہ وزنی نہیں ہے‘‘ اور اللہ تعالیٰ فحش گو اور بدزبان کا دشمن ہے‘‘۔ (رواہ ابوداؤد والترمذی و قال حسن صحیح)۔
8۔ ’’قیامت کے دن میرے نزدیک تم سب سے زیادہ محبوب اور سب سے زیادہ قریب مجلس میں وہ ہو گا جو اخلاق میں تم سب سے زیادہ اچھا ہو گا۔ اور تم سب سے زیادہ قابل نفرت اور میری مجلس سے دور وہ ہوں گے جو بہت زیادہ باتونی، جبڑے پھاڑ کر بات کرنے والے اور تکبر کرنے والے ہوں گے‘‘۔ (حسن۔ ترمذی)۔
9۔ ’’نیکی حسنِ اخلاق کا نام ہے‘‘۔ (رواہ الترمذی و حسنہ)۔
10۔ ’’جہاں کہیں بھی رہو اللہ کے ذریعے، برائی کا جواب نیکی سے دیجئے وہ برائی کو مٹا دے گی اور لوگوں کے ساتھ حسن اخلاق سے معاملہ کیجئے‘‘۔ (رواہ الترمذی)۔
11۔ ’’مجھے اچھے اخلاق کی تکمیل کے لئے بھیجا گیا ہے‘‘۔ (اسے حاکم اور ذھبی نے صحیح کہا ہے)۔
12۔ ’’کیا میں تمہیں اس شخص کی خبر نہ دوں جو آگ پر حرام کیا گیا ہے؟ یا اس شخص کی جس پر آگ حرام ہے؟ وہ ہر رشتے دار کے ساتھ آسانی اور نرمی کرے والا شخص ہے‘‘۔ (رواہ احمد و الترمذی)۔
13۔ ’’اللہ کے نزدیک سب سے محبوب بندہ وہ ہے جو سب سے زیادہ اخلاق میں بہتر ہے‘‘۔ (رواہ الحاکم و صححہ الالبانی)۔
14۔ ’’ایمان میں زیادہ کامل وہ شخص ہے جو اخلاق میں اچھا ہو۔ جو اپنے بازوں کو نرم کرتے ہیں (یعنی ضرورتمندوں کے کام آتے ہیں) جو لوگوں سے الفت کرتے ہیں۔ لوگ ان سے الفت کرتے ہیں جو نہ خود الفت کرتا ہے اور نہ اس سے الفت کی جاتی ہے اس میں کوئی بھلائی نہیں ہے‘‘۔ (رواہ الطبرانی و حسنہ الالبانی)۔
15۔ نبی ﷺ سے پوچھا گیا: زیادہ تر کونسی چیز لوگوں کو جنت میں داخل کرے گی؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ کا تقویٰ (خوف) اور حسن اخلاق‘‘ (رواہ الترمذی۔ صحیح)۔
16۔ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’مومن شریف و وفادار ہوتا ہے اور فاجر (بدکردار) آدمی دغاباز اور کمینہ ہوتا ہے‘‘۔ (رواہ احمد وغیرہ وحسنہ الالبانی)۔
17۔ ’’مومن آسانی پیدا کرنے والے ، نرمی پیدا کرنے والے ہوتے ہیں جس طرح نکیل والا اونٹ ہوتا ہے۔ اگر اس کے آگے چلا جائے تو پیچھے چلتا ہے اور اگر کسی چٹان (سخت جگہ) پر بٹھا دیا جائے تو وہیں بیٹھ جاتا ہے‘‘ (اکھڑ پن نہیں کرتا)‘‘۔ (رواہ الترمذی)۔
18۔ ’’جو مومن لوگوں سے میل جول رکھتا ہے اور ان کی ایذا رسانی پر صبر کرتا ہے وہ اس مومن سے بہتر ہے جو لوگوں سے میل جول نہیں رکھتا اور ان کی ایذا رسانی پر صبر نہیں کرتا‘‘۔ (رواہ احمد)۔
19۔ ’’کیا میں تمہیں بہترین لوگوں کی خبر نہ دوں؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: کیوں نہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: (وہ) لمبی عمر والے اور جو اخلاق میں بہتر ہیں‘‘ (وہی بہتر لوگ ہیں)۔ (رواہ احمد)۔
20۔ چار چیزیں اگر تجھ میں ہوں تو دنیا کی کوئی چیز کھو جانے سے تیرا کوئی نقصان نہیں ہے۔ 1۔ سچ بولنا۔ 2۔ امانت کی حفاظت کرنا۔ 3۔ حسن اخلاق۔ 4۔ پاکیزہ کھانا‘‘ (رواہ احمد وغیرہ)۔
21۔ ’’اللہ تعالیٰ نے مجھے تکلیف پہنچانے والا اور خواہ مخواہ تکلیف اٹھانے والا بنا ر نہیں بھیجا بلکہ مجھے معلم اور آسانی پہنچانے والا بنا کر بھیجا ہے‘‘۔ (رواہ مسلم)۔
22۔ ’’اگر کوئی شخص حق پر ہوتے ہوئے بھی جھگڑا نہیں کرتا میں اس کے لئے جنت کی نچلی منزل میں ایک گھر کا ضامن ہوں۔ جو شخص از روئے دل لگی بھی جھوٹ نہیں بولتا کے لئے جنت کی درمیانی منزل میں ایک گھر کا ضامن (Guarenter) ہوں۔ اور جس کے اخلاق اچھے ہیں میں اس کے لئے جنت کے اعلیٰ درجے میں ایک گھر کا ضامن ہوں‘‘۔ (رواہ ابوداؤد)۔
1۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ’’تم میں بہترین لوگ وہ ہیں جو اخلاق میں بہتر ہوں‘‘ (متفق علیہ)۔
2۔ ’’میرے نزدیک سب سے محبوب وہ ہے جو اخلاق میں اچھا ہو‘‘۔ (رواہ البخاری)۔
3۔ ’’ایمان میں زیادہ کامل وہ ہے جو اخلاق میں اچھا ہو اور تم میں بہتر لوگ وہ ہیں جو اپنی عورتوں کے لئے بہتر ہوں‘‘۔ (رواہ الترمذی وقال حسن صحیح)۔
4۔ ’’ہر دین کا ایک خلق ہوتا ہے اور اسلام کا خلق حیاء ہے‘‘۔ (حسن رواہ ابن ماجہ)۔
5۔ ’’مومن اپنے حسنِ خلق کے ساتھ (ہمیشہ) روزے رکھنے والے اور قیام کرنے والے کا درجہ پا لیتا ہے‘‘۔ (صحیح۔ رواہ ابوداؤد)۔
6۔ ’’ایمان میں کامل وہ ہے جو اخلاق میں اچھا ہو۔ اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ مہربان ہو‘‘۔ (رواہ الترمذی و حسنہ)۔
7۔ ’’قیامت کے دن مومن کی کوئی چیز میزان میں حسنِ حلق سے زیادہ وزنی نہیں ہے‘‘ اور اللہ تعالیٰ فحش گو اور بدزبان کا دشمن ہے‘‘۔ (رواہ ابوداؤد والترمذی و قال حسن صحیح)۔
8۔ ’’قیامت کے دن میرے نزدیک تم سب سے زیادہ محبوب اور سب سے زیادہ قریب مجلس میں وہ ہو گا جو اخلاق میں تم سب سے زیادہ اچھا ہو گا۔ اور تم سب سے زیادہ قابل نفرت اور میری مجلس سے دور وہ ہوں گے جو بہت زیادہ باتونی، جبڑے پھاڑ کر بات کرنے والے اور تکبر کرنے والے ہوں گے‘‘۔ (حسن۔ ترمذی)۔
9۔ ’’نیکی حسنِ اخلاق کا نام ہے‘‘۔ (رواہ الترمذی و حسنہ)۔
10۔ ’’جہاں کہیں بھی رہو اللہ کے ذریعے، برائی کا جواب نیکی سے دیجئے وہ برائی کو مٹا دے گی اور لوگوں کے ساتھ حسن اخلاق سے معاملہ کیجئے‘‘۔ (رواہ الترمذی)۔
11۔ ’’مجھے اچھے اخلاق کی تکمیل کے لئے بھیجا گیا ہے‘‘۔ (اسے حاکم اور ذھبی نے صحیح کہا ہے)۔
12۔ ’’کیا میں تمہیں اس شخص کی خبر نہ دوں جو آگ پر حرام کیا گیا ہے؟ یا اس شخص کی جس پر آگ حرام ہے؟ وہ ہر رشتے دار کے ساتھ آسانی اور نرمی کرے والا شخص ہے‘‘۔ (رواہ احمد و الترمذی)۔
13۔ ’’اللہ کے نزدیک سب سے محبوب بندہ وہ ہے جو سب سے زیادہ اخلاق میں بہتر ہے‘‘۔ (رواہ الحاکم و صححہ الالبانی)۔
14۔ ’’ایمان میں زیادہ کامل وہ شخص ہے جو اخلاق میں اچھا ہو۔ جو اپنے بازوں کو نرم کرتے ہیں (یعنی ضرورتمندوں کے کام آتے ہیں) جو لوگوں سے الفت کرتے ہیں۔ لوگ ان سے الفت کرتے ہیں جو نہ خود الفت کرتا ہے اور نہ اس سے الفت کی جاتی ہے اس میں کوئی بھلائی نہیں ہے‘‘۔ (رواہ الطبرانی و حسنہ الالبانی)۔
15۔ نبی ﷺ سے پوچھا گیا: زیادہ تر کونسی چیز لوگوں کو جنت میں داخل کرے گی؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ کا تقویٰ (خوف) اور حسن اخلاق‘‘ (رواہ الترمذی۔ صحیح)۔
16۔ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’مومن شریف و وفادار ہوتا ہے اور فاجر (بدکردار) آدمی دغاباز اور کمینہ ہوتا ہے‘‘۔ (رواہ احمد وغیرہ وحسنہ الالبانی)۔
17۔ ’’مومن آسانی پیدا کرنے والے ، نرمی پیدا کرنے والے ہوتے ہیں جس طرح نکیل والا اونٹ ہوتا ہے۔ اگر اس کے آگے چلا جائے تو پیچھے چلتا ہے اور اگر کسی چٹان (سخت جگہ) پر بٹھا دیا جائے تو وہیں بیٹھ جاتا ہے‘‘ (اکھڑ پن نہیں کرتا)‘‘۔ (رواہ الترمذی)۔
18۔ ’’جو مومن لوگوں سے میل جول رکھتا ہے اور ان کی ایذا رسانی پر صبر کرتا ہے وہ اس مومن سے بہتر ہے جو لوگوں سے میل جول نہیں رکھتا اور ان کی ایذا رسانی پر صبر نہیں کرتا‘‘۔ (رواہ احمد)۔
19۔ ’’کیا میں تمہیں بہترین لوگوں کی خبر نہ دوں؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: کیوں نہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: (وہ) لمبی عمر والے اور جو اخلاق میں بہتر ہیں‘‘ (وہی بہتر لوگ ہیں)۔ (رواہ احمد)۔
20۔ چار چیزیں اگر تجھ میں ہوں تو دنیا کی کوئی چیز کھو جانے سے تیرا کوئی نقصان نہیں ہے۔ 1۔ سچ بولنا۔ 2۔ امانت کی حفاظت کرنا۔ 3۔ حسن اخلاق۔ 4۔ پاکیزہ کھانا‘‘ (رواہ احمد وغیرہ)۔
21۔ ’’اللہ تعالیٰ نے مجھے تکلیف پہنچانے والا اور خواہ مخواہ تکلیف اٹھانے والا بنا ر نہیں بھیجا بلکہ مجھے معلم اور آسانی پہنچانے والا بنا کر بھیجا ہے‘‘۔ (رواہ مسلم)۔
22۔ ’’اگر کوئی شخص حق پر ہوتے ہوئے بھی جھگڑا نہیں کرتا میں اس کے لئے جنت کی نچلی منزل میں ایک گھر کا ضامن ہوں۔ جو شخص از روئے دل لگی بھی جھوٹ نہیں بولتا کے لئے جنت کی درمیانی منزل میں ایک گھر کا ضامن (Guarenter) ہوں۔ اور جس کے اخلاق اچھے ہیں میں اس کے لئے جنت کے اعلیٰ درجے میں ایک گھر کا ضامن ہوں‘‘۔ (رواہ ابوداؤد)۔