السلام و علیکم و رحمت الله -
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی الله کی ذات اور کیفیت کے بارے میں بیان اور الزامات پرتو کوئی اہل علم ہی تبصرہ کر سکتا ہے - البتہ الله کی ذات اور اس کی عرش پر کیفیت کے حوالے سے متعلق ہر دور میں بہت سے علماء اور گروہ افراط و تفریط کا شکار ہوے -
بہتر یہی ہے کہ ہم اس معاملے میں قرآن و احادیث نبوی سے رہنمائی حاصل کریں - الله و تبارک اعلیٰ کا ارشاد پاک ہے -
هُوَ الَّذِي أَنْزَلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ مِنْهُ آيَاتٌ مُحْكَمَاتٌ هُنَّ أُمُّ الْكِتَابِ وَأُخَرُ مُتَشَابِهَاتٌ ۖ فَأَمَّا الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ زَيْغٌ فَيَتَّبِعُونَ مَا تَشَابَهَ مِنْهُ ابْتِغَاءَ الْفِتْنَةِ وَابْتِغَاءَ تَأْوِيلِهِ ۗ وَمَا يَعْلَمُ تَأْوِيلَهُ إِلَّا اللَّهُ ۗ وَالرَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ يَقُولُونَ آمَنَّا بِهِ كُلٌّ مِنْ عِنْدِ رَبِّنَا ۗ وَمَا يَذَّكَّرُ إِلَّا أُولُو الْأَلْبَابِ سوره آل عمران ٧
وہی ہے جس نے تجھ پر کتاب اتاری اس میں بعض آیتیں محکم ہیں (جن کے معنیٰ واضح ہیں) وہ کتاب کی اصل ہیں اور دوسری مشابہ ہیں (جن کے معنیٰ معلوم یا معین نہیں) سو جن لوگو ں کے دل ٹیڑھے ہیں وہ گمراہی پھیلانے کی غرض سے اور مطلب معلوم کرنے کی غرض سے متشابہات کے پیچھے لگتے ہیں اور حالانکہ ان کا مطلب سوائے الله کے اور کوئی نہیں جانتا اور مضبوط علم والے کہتے ہیں ہمارا ان چیزوں پر ایمان ہے یہ سب ہمارے رب کی طرف سے ہیں اور نصیحت وہی لوگ مانتے ہیں جو عقلمند ہیں-
الله ہم مسلمانوں کو اپنی سیدھی راہ کی جانب گامزن رکھے (آمین)-