• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیخ عبداللہ المطلق کی بزلہ سنجی

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
شیخ عبداللہ المطلق سعودی عرب کے بڑے علماء کی کمیٹی کے رکن ہیں۔ اُنکا شمار فی البدیہ اور فوراً فتویٰ دینے کے حوالے سے مشہور ترین علماء میں ہوتا ہے۔ اپنی بذلہ سنجی، ظریف اور پُر مزاح طبیعت کی وجہ سے عوام میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔ براہ راست پروگراموں میں اُن سے پوچھے گئے سوالات کے جواب سننے کے لائق ہوتے ہیں۔ آپکی تفریح طبع کیلئے اُنکے کُچھ دلچسپ جوابات اور فتاویٰ جات پیش ِخدمت ہیں۔
٭٭٭٭٭٭​

ایک سائل نے شیخ صاحب سے سوال کیا؛ شیخ صاحب کیا پینگوئن کا گوست کھانا حلال ہے؟
شیخ صاحب نے اُسے جواب دیا؛ اگر تجھے پینگوئن کا گوشت مل جاتا ہے تو کھا لینا۔​
٭٭٭٭٭٭​

ایک مرتبہ ایک لڑکی نے ٹیلیفون کر کے پوچھا؛ شیخ صاحب، میری امی بہت عمر رسیدہ ہے اور چل پھر بھی نہیں سکتی۔ اشد ضرورت اور حوائج کیلئے فقط رینگ کر چلتی ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ اسلام میں میری امی کا مقام کن لوگوں میں شمار ہوتا ہے؟ شیخ صاحب نے جواب دیا؛ تیری امی کا مقام رینگ کر چلنے والی مخلوقات میں شمار ہوتا ہے۔​
٭٭٭٭٭٭​
سعودی چینل ۱ کی براہِ راست نشریات میں ایک سائل نے شیخ صاحب کو ٹیلیفون کر کے پوچھا، شیخ صاحب میں نے غصے کی حالت میں اپنی بیوی کو طلاق دیدی ہے۔ اب کس طرح اُس سے رجوع کروں؟
شیخ صاحب نے جواب دیا؛ میرے بھائی طلاق ہمیشہ ہی غصے کی حالت میں دی گئی ہے۔ کیا کبھی تو نے ایسا سنا یا دیکھا ہے کہ کسی نے اپنی بیوی کو طلاق دی اور وہ مزے سے بیٹھا تربوز کے بیج چھیل کر کھا رہا تھا؟​
٭٭٭٭٭٭​
ایک پروگرام کے دوران یمن سے ایک سائل نے ٹیلیفون کر کے پوچھا؛
شیخ صاحب، میرے موبائل میں قرآن شریف کی بہت سی تلاوت بھری ہوئی ہے۔ کیا میں موبائل کے ساتھ بیت الخلاء میں جا سکتا ہوں؟
شیخ صاحب: ہاں جا سکتے ہو، کوئی حرج نہیں۔
سائل نے سوال دوبارہ دہرایا: شیخ صاحب، میں موبائل میں قرآن شریف کے بھرے ہونے کی بات کر رہا ہوں۔
شیخ صاحب: میرے بھائی کوئی حرج نہیں، قرآن شریف موبائل کے میموری کارڈ میں ہوگا، تم اُسے ساتھ لیکر بیت الخلاء میں جا سکتے ہو۔
سائل: لیکن شیخ صاحب یہ قرآن کا معاملہ ہے۔ اور بیت الخلاء میں ساتھ لے کر جانا اچھا تو ہرگز نہیں ہے ناں!
شیخ صاحب؛ کیا تمہیں بھی کُچھ قرآن شریف یاد ہے؟
سائل: جی شیخ صاحب، مُجھے کئی سورتیں زبانی یاد ہیں۔
شیخ صاحب: تو پھر ٹھیک ہے، اگلی بار جب تُم بیت الخلاء جاؤ تو اپنے دماغ کو باہر رکھ جانا۔​
٭٭٭٭٭٭​
ایک پروگرام میں سائلہ نے پوچھا:
شیخ صاحب، کچن میں برتن دھونے سے کیا میرا وضوء ٹوٹ جائے گا؟
شیخ صاحب نے جواب دیا: کیا تیرے برتن پیشاب کرتے ہیں؟​
٭٭٭٭٭٭​
ایک سائل نے ٹیلیفون کر کے پوچھا؛ شیخ صاحب، کیا غسلِ جنابت کےلئے ناخن بھی کاٹنے پڑیں گے؟
شیخ صاحب نے تعجب بھرے انداز میں جواب دیا؛
روزانہ غسلِ جنابت کرو تو کاٹنے کیلئے ناخن کہاں سے لاؤ گے؟​
٭٭٭٭٭٭​
ایک مصری سائلہ نے ٹیلیفون کر کے پوچھا؛
شیخ صاحب، میرے خاوند کا میرے ساتھ بہت ہی غلط رویہ ہے۔ میری کوئی بات نہیں مانتا۔
شیخ صاحب نے جواب دیا؛ تم اُسے اپنے اچھے اخلاق کے جادو سے قابو کرو۔
سائلہ نے پوچھا؛ یہ جادو میں یہاں سے کرواؤں یا واپس مصر جا کر کرواؤں۔​
٭٭٭٭٭٭​
ایک مرتبہ ایک سائل نے ٹیلیفون کر کے سوال کرنا چاہا؛
شیخ صاحب، میرا بُوڑھا (اسکا مطلب تھا میرا باپ ۔ اکثر بدو اپنے باپ کو 'یا شایب' اور ' یا شیبہ' کہہ کر بھی مخاطب کر لیتے ہیں جسکا مطلب اے بزرگ یا اے بوڑھے بنتا ہے)۔
شیخ صاحب نے سائل کی بات کاٹتے ہوئے کہا، دیکھو بوڑھا نہ کہو، میرا والد یا کُچھ اور کہہ کر مُجھے اپنا سوال بتاؤ۔
تھوڑی سی خاموشی کے بعد سائل نے پھر بولنا شروع کیا، شیخ صاحب میرا بُوڑھا۔۔۔
شیخ صاحب نے سائل کی پھر بات کاٹتے ہوئے کہا؛ تیری بھنویں بوڑھی ہو جائیں، میں نے تجھے کہا ہے کہ بوڑھا کہہ کر مت پُکار۔​
٭٭٭٭٭٭​
ایک عورت نے ٹیلیفون کر کے اپنا مسئلے کا حل پوچھا، شیخ صاحب نے جواب دیدیا تو عورت نے شیخ صاحب سے کہا:
شیخ صاحب، میرے لئے دُعا کیجئے کہ اللہ تعالیٰ میرے نصیب میں شیخ محمد العریفی سے شادی لکھ دے۔
شیخ صاحب نے سائلہ سے پوچھا، تو شیخ محمد العریفی سے شادی اُس کی خوبصورتی کی وجہ سے کرنا چاہتی ہے یا اُس کے علم کی وجہ سے؟
سائلہ نے جواب دیا؛ شیخ صاحب، میں اُس سے شادی اُس کے علم کی وجہ سے کرنا چاہتی ہوں۔
شیخ صاحب نے جواب دیا؛ تو پھر شیخ صالح السدلان اُس سے زیادہ بڑا عالم ہے۔ میں دُعا کرتا ہوں کہ اللہ تیری شادی شیخ صالح السدلان سے کرادے۔
(واضح رہے کہ شیخ محمد العریفی ایک نوجوان اور نہایت ہی خوبصورت عالمِ دین ہیں جبکہ شیخ صالح السدلان صاحب نہایت ہی ضعیف العمر عالم دین ہیں)​
شیخ صاحب کی بات سُن کر پروگرام کا کمپیئر اسقدر زور سےکھلکھلا کر ہنسا کہ کافی دیر تک اپنے آپ پر قابو بھی نہ پاسکا۔
٭٭٭٭٭٭​

ایک سائل نے ٹیلیفون کر کے پوچھا:
شیخ صاحب، میری بیوی انتہائی موٹی اور بھدی ہے۔ میں اُسکا کیا کروں؟
شیخ صاحب نے اُسے مختصر سا جواب دیا؛ میرے بھائی، تیرے اوپر اور میرے اوپر اللہ تعالیٰ کی ایک جیسی رحمت ہے۔
٭٭٭٭٭٭​
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
حوالہ مطلوب ہے ؟ ان طرائف کا ؟ جزاک اللہ
السلام عليكم ورحمة الله
شیخ عبداللہ المطلق کے یہ طرائف (ورقات نیٹ http://www.waraqat.net/10514/
پر اور دیگر کئی جگہوں پر موجود ہیں ؛
الشيخ عبدالله المطلق
عضـو هيئـة كبـار العلمـاء والإفتــاء بالمملكـه العـربيـه السعـوديـه
يتصـف الشيـخ بسـرعـة البـديهه واسـلوبه المميز في الإجابه عن الأسئـله والفتاوي
وخصـوصـا اذا كان في برنامج على الهـواء مبـاشره مثل القناة السعـودية الأولى
ومن ضمنهـا اختـرت لكـم بعـض منهـا .

شیخ عبداللہ المطلق سعودی عرب کے بڑے علماء کی کمیٹی کے رکن ہیں۔ اُنکا شمار فی البدیہ اور فوراً فتویٰ دینے کے حوالے سے مشہور ترین علماء میں ہوتا ہے۔ اپنی بذلہ سنجی، ظریف اور پُر مزاح طبیعت کی وجہ سے عوام میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔ براہ راست پروگراموں میں اُن سے پوچھے گئے سوالات کے جواب سننے کے لائق ہوتے ہیں۔ آپکی تفریح طبع کیلئے اُنکے کُچھ دلچسپ جوابات اور فتاویٰ جات پیش ِخدمت ہیں۔
=============
أحد المتصلين سأل الشيخ المطلق قاله ياشيخ يجوز أكل لحم البطريق ؟؟
قاله الشيخ اذا لقيته كله

ایک سائل نے شیخ صاحب سے سوال کیا؛ شیخ صاحب کیا پینگوئن کا گوست کھانا حلال ہے؟
شیخ صاحب نے اُسے جواب دیا؛ اگر تجھے پینگوئن کا گوشت مل جاتا ہے تو کھا لینا۔
٭٭٭٭٭٭
=============
مره أتصلت عليه بنت قالت له ياشيخ أمي كبيرة بالسن وتزحف لاتستطيع المشي
السؤال : ياشيخ هل أمي تعتبر من القواعد من النساء ؟؟
قال لها الشيخ لا امتس من الزواحف .. طبعاً قالها وهو يضحك وجاوب على سؤالها بعد المزحة الحلوة .


ایک مرتبہ ایک لڑکی نے ٹیلیفون کر کے پوچھا؛ شیخ صاحب، میری امی بہت عمر رسیدہ ہے اور چل پھر بھی نہیں سکتی۔ اشد ضرورت اور حوائج کیلئے فقط رینگ کر چلتی ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ اسلام میں میری امی کا مقام ان خواتین میں ہوتا ہے جنہیں (القواعد من النساء ) کہہ کر حجاب کی رخصت دی گئی ہے؟
شیخ صاحب نے جواب دیا؛ تیری امی کا مقام رینگ کر چلنے والی مخلوقات میں شمار ہوتا ہے۔
٭٭٭٭٭٭

موقف اخر للشيخ المطلق في برنامج على القناة الأولى ,, الموقف
اتصل واحد على الشيخ وقال ياشيخ انا لقد طلقت زوجتي وكنت في وقتها
في حالة غضب والحين كيف اراجعها ,,
قال الشيخ المطلق ( ياخي كل اللي يطلقون يطلقون وهم في حالة غضب , أنت
قد شفت أحد يطلق زوجته وهو جالس ( ينقم حب ) << يأكل فصفص

سعودی چینل ۱ کی براہِ راست نشریات میں ایک سائل نے شیخ صاحب کو ٹیلیفون کر کے پوچھا، شیخ صاحب میں نے غصے کی حالت میں اپنی بیوی کو طلاق دیدی ہے۔ اب کس طرح اُس سے رجوع کروں؟
شیخ صاحب نے جواب دیا؛ میرے بھائی طلاق ہمیشہ ہی غصے کی حالت میں دی گئی ہے۔ کیا کبھی تو نے ایسا سنا یا دیکھا ہے کہ کسی نے اپنی بیوی کو طلاق دی اور وہ مزے سے بیٹھا تربوز کے بیج چھیل کر کھا رہا تھا؟
٭٭٭٭٭٭
=============
في أحد البرامج أتصل عليه مستفتي من اليمن وقال يا شيخ :
( انا ادخل بالجوال في دورة المياه ومخزن فيه القرآن الكريم )
هل يجوز ذلك ؟
جاوبه الشيخ المطلق لابأس !!
كرر السؤال فقال : لكن فيه القران مخزن ؟؟!!
قال الشيخ : يا أخى لا بأس هو محفوظ في ذاكرة الجهاز !
رد السائل بقوله : هذا القرآن يا شيخ هل يجوز أن يدخل دورة المياة !!!؟؟
قال الشيخ : أنت حافظ شي من القرآن ؟
جاوب السائل : نعم يا شيخ حافظ الكثير .
قال الشيخ :
خلاص إذا بغيت تدخل دورة المياه خل مخك برا

ایک پروگرام کے دوران یمن سے ایک سائل نے ٹیلیفون کر کے پوچھا؛
شیخ صاحب، میرے موبائل میں قرآن شریف کی بہت سی تلاوت بھری ہوئی ہے۔ کیا میں موبائل کے ساتھ بیت الخلاء میں جا سکتا ہوں؟
شیخ صاحب: ہاں جا سکتے ہو، کوئی حرج نہیں۔
سائل نے سوال دوبارہ دہرایا: شیخ صاحب، میں موبائل میں قرآن شریف کے بھرے ہونے کی بات کر رہا ہوں۔
شیخ صاحب: میرے بھائی کوئی حرج نہیں، قرآن شریف موبائل کے میموری کارڈ میں ہوگا، تم اُسے ساتھ لیکر بیت الخلاء میں جا سکتے ہو۔
سائل: لیکن شیخ صاحب یہ قرآن کا معاملہ ہے۔ اور بیت الخلاء میں ساتھ لے کر جانا اچھا تو ہرگز نہیں ہے ناں!
شیخ صاحب؛ کیا تمہیں بھی کُچھ قرآن شریف یاد ہے؟
سائل: جی شیخ صاحب، مُجھے کئی سورتیں زبانی یاد ہیں۔
شیخ صاحب: تو پھر ٹھیک ہے، اگلی بار جب تُم بیت الخلاء جاؤ تو اپنے دماغ کو باہر رکھ جانا۔
٭٭٭٭٭٭
وفي أحد البرامج اتصلت ساله على الشيخ وسالته سؤال وكان السؤال :
هل يبطل وضوئي إذا عسلت المواعين في المطبخ ؟
رد عليها الشيخ ليه هي المواعين تبول ؟

ایک پروگرام میں سائلہ نے پوچھا:
شیخ صاحب، کچن میں برتن دھونے سے کیا میرا وضوء ٹوٹ جائے گا؟
شیخ صاحب نے جواب دیا: کیا تیرے برتن پیشاب کرتے ہیں؟
٭٭٭٭٭٭

أتصل واحد وسئل الشيخ هل تقليم الاظافر من غسل الجنابه
فرد عليه الشيخ بسخريه
ولي كل يوم وش يبقى من اظافره

ایک سائل نے ٹیلیفون کر کے پوچھا؛ شیخ صاحب، کیا غسلِ جنابت کےلئے ناخن بھی کاٹنے پڑیں گے؟
شیخ صاحب نے تعجب بھرے انداز میں جواب دیا؛
روزانہ غسلِ جنابت کرو تو کاٹنے کیلئے ناخن کہاں سے لاؤ گے؟
٭٭٭٭٭٭

وكلمته وحدة من مصر قالت ياشيخ : زوجي سيئ المعاملة معي ويرفض لي أي طلب
قال لها انتي حاولي تكسبينه وعامليه بالحسنى وساحريه
قالت : أسحره ! ؟ طاب أسحره هنا ولا فـ مصر !
تداركها الشيخ ووضح لها مقصده فقال لها يعني اكسبيه بالمعاملة الطيبة

ایک مصری سائلہ نے ٹیلیفون کر کے پوچھا؛
شیخ صاحب، میرے خاوند کا میرے ساتھ بہت ہی غلط رویہ ہے۔ میری کوئی بات نہیں مانتا۔
شیخ صاحب نے جواب دیا؛ تم اُسے اپنے اچھے اخلاق کے جادو سے قابو کرو۔
سائلہ نے پوچھا؛ یہ جادو میں یہاں سے کرواؤں یا واپس مصر جا کر کرواؤں۔
٭٭٭٭٭٭

مرة واحد دق على الشيخ والمتصل يسأل الشيخ عن أبوه ويقول ياشيخ الشايب
قال والشايب سوى ( يقصد أبوه ) قاله الشيخ لاتقول شايب قل الوالد قل أي شي ثاني
وبعد شوي قال الشايب قال الشيخ قلتلك لاتقول شايب شابت رموشك

ایک مرتبہ ایک سائل نے ٹیلیفون کر کے سوال کرنا چاہا؛
شیخ صاحب، میرا بُوڑھا (اسکا مطلب تھا میرا باپ ۔ اکثر بدو اپنے باپ کو 'یا شایب' اور ' یا شیبہ' کہہ کر بھی مخاطب کر لیتے ہیں جسکا مطلب اے بزرگ یا اے بوڑھے بنتا ہے)۔
شیخ صاحب نے سائل کی بات کاٹتے ہوئے کہا، دیکھو بوڑھا نہ کہو، میرا والد یا کُچھ اور کہہ کر مُجھے اپنا سوال بتاؤ۔
تھوڑی سی خاموشی کے بعد سائل نے پھر بولنا شروع کیا، شیخ صاحب میرا بُوڑھا۔۔۔
شیخ صاحب نے سائل کی پھر بات کاٹتے ہوئے کہا؛ تیری بھنویں بوڑھی ہو جائیں، میں نے تجھے کہا ہے کہ بوڑھا کہہ کر مت پُکار۔
٭٭٭٭٭٭


اتصلت امرأة على الشيخ عبدالله المطلق وسألته سؤالاً وبعد ما أجاب على السؤال قالت له: يا شيخ أدع لي الله أن يرزقني الشيخ محمد العريفي زوجاً لي.
رد عليها الشيخ المطلق وكما هو معروف عنه سرعة البديهه وقال
انت تريدين الشيخ العريفي لجماله ولا لعلمه؟
قالت له الأخت السائلة: لعلمه يا شيخ.
قال لها: إذاً الشيخ صالح السدلان أعلم منه، سأدعو لك أن يرزقك الله إياه زوجاً. طبعا هو كبير بالسن مو زي العريفي


ایک عورت نے ٹیلیفون کر کے اپنا مسئلے کا حل پوچھا، شیخ صاحب نے جواب دیدیا تو عورت نے شیخ صاحب سے کہا:
شیخ صاحب، میرے لئے دُعا کیجئے کہ اللہ تعالیٰ میرے نصیب میں شیخ محمد العریفی سے شادی لکھ دے۔
شیخ صاحب نے سائلہ سے پوچھا، تو شیخ محمد العریفی سے شادی اُس کی خوبصورتی کی وجہ سے کرنا چاہتی ہے یا اُس کے علم کی وجہ سے؟
سائلہ نے جواب دیا؛ شیخ صاحب، میں اُس سے شادی اُس کے علم کی وجہ سے کرنا چاہتی ہوں۔
شیخ صاحب نے جواب دیا؛ تو پھر شیخ صالح السدلان اُس سے زیادہ بڑا عالم ہے۔ میں دُعا کرتا ہوں کہ اللہ تیری شادی شیخ صالح السدلان سے کرادے۔
(واضح رہے کہ شیخ محمد العریفی ایک نوجوان اور نہایت ہی خوبصورت عالمِ دین ہیں جبکہ شیخ صالح السدلان صاحب نہایت ہی ضعیف العمر عالم دین ہیں)
شیخ صاحب کی بات سُن کر پروگرام کا کمپیئر اسقدر زور سےکھلکھلا کر ہنسا کہ کافی دیر تک اپنے آپ پر قابو بھی نہ پاسکا۔
https://www.paldf.net/forum/showthread.php?t=517816
٭٭٭٭٭٭

أتصل عليه واحد قاله حرمتي كشمة ولاهيب زينه ولا تنفع وماهنا عذروب ما حطه فيها
رد عليه الشيخ بكلمتين … عندنا وعندك خير

ایک سائل نے ٹیلیفون کر کے پوچھا:
شیخ صاحب، میری بیوی انتہائی موٹی اور بھدی ہے۔ میں اُسکا کیا کروں؟
شیخ صاحب نے اُسے مختصر سا جواب دیا؛ میرے بھائی، تیرے اوپر اور میرے اوپر اللہ تعالیٰ کی ایک جیسی رحمت ہے۔
٭٭٭٭٭٭
 
Last edited:
Top