اس حادثے پر ہمارے ساتھیوں نے جن تاثرات کا اظہار کیا ، انہیں یہاں ترتیب وار نقل کرتا ہوں ، تاکہ محفوظ رہ جائیں ۔
’ کیا اخلاق تھا عبداللہ بھائی کا کمال کی شرافت ۔اللہ درجات بلند فرمائے ۔‘
حافظ جاوید ، فاضل جامعہ رحمانیہ ، متعلم جامعہ اسلامیہ ، معہد اللغۃ
’ آج صبح ہی ایک انڈین طالبعلم جو ان کے ساتھ پڑھتے ہیں ، ان کا تذکرہ خیر کر رہے تھے ، کہ وہ بہت ہی نائس آدمی ہیں ‘
عمر فاروق، جامعہ اسلامیہ
’ تاریخ نے ایک بار پھر خود کو دہرایا ،
رضوان ( رحمہ اللہ ) کے بعد اب عبد اللہ شہزاد (رحمہ اللہ) ۔ ‘
ضیاء اللہ علیم ، جامعہ اسلامیہ
’پچھلے سال تقریبا انہی دنوں کی بات ہے۔
گزر گئے ہیں اہل درد رہ گئی ہے یاد انکی
وفا کا درس جب ہوگا ان کے ذکر سے ہوگا‘
شیخ ارشاد الحسن ابرار
’ بارہ اپریل کو رضوان بھائی کا واقعہ پیش آیا۔20 اپریل کو جنازہ تها۔ ‘
حافظ عبد الوحید
’وہ تو چلے گئے ...ھمارے لئے سبق چھوڑ گئے ...انسان کتنا بے بس ھے.
اللہ تعالی سب کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔‘
شیخ عبد الوکیل فہیم
’
ما رايت فيه الا حب الخير والحرص عليه ، اللهم تقبل شهاداتنا في حق اخينا ۔ ‘
شیخ زید حارث
’ عبدالله شهزاد بهائى ... رحمه الله ... كى تقريب وليمة كا اهتمام كم و بيش 7 سال قبل وحدة ثانية ميں هم دوستوں نے أحمد صديق بهائى كى قيادت مين كيا تها ... دعوت عام تهى ... مطعم مدني سے كهانا بنوايا تها اور أفراد كى كثرت كے پیش نظر فورى اور انتظام كرنا پڑا ... متقي اور شفاف انسان تهے ... زهد و ورع اور قول سديد كا مظهر تهے ... رحمه الله رحمة واسعة ۔
غالبا چند سال قبل انكے بيٹے كو دل كا بهى مسئلة تها اس بابت كافى پرشان تهے ... د. عادل الخديدي نے بهى انكى مدير الجامعة كے نام طلب پہ شفاعتى الفاظ لكهے تهے .... بعدازاں رياض كے ملٹری هسپتال سے انکے لخت جگر كا علاج هوا ..... رحم الله أخينا ۔
انكا مسكراتا چہرہ ... نماز ميں صف أول كى حرص ... حصول علم كا جذبہ ... وحدة ثانية مين عبدالله عارف بهائى كے سامنے والے کمرے میں سکونت پذیر تهے .... سارى ياديں عود كر آئى هيں۔
وه جامعة میں 9 سال پیشتر قبول هوئے تهے ... غالبا طارق بهائى اور رياست خان اور عبدالله عارف بهائى والا دفعۃ تها ۔‘
شیخ عثمان احمد ، فاضل جامعہ اسلامیہ
’پچھلے سال میں ایک دوست کے ساتھ مستشفی جارہا تھا، ابن باز مسجد کے قریب پہنچے تو پیچھے سے ہارن کی آواز سنائی دی، مینے پیچھے مڑ کر کر دیکھا تو عبداللہ شہزاد بھائی ہمیں گاڑی میں بیٹھنے کا اشارہ کررہے تھے کہ گرمی میں آپ اتنی دور کیسے جائیں گے میں آپ لوگوں کو مستشفی چھوڑ دیتا ہوں، اور پھر اترتے وقت کہنے لگے کہ آپ لوگ دوائی لیکر آجائیں، گرمی بہت ہے اور میں آپ لوگوں کو واپس کمرے تک چھوڑ آؤں گا، اللہ تعالٰی ہمارے عبداللہ شہزاد بھائی کی مغفرت فرمائے۔ ‘
ذبيح الله عبدالرشید
’
إنا لله وإنا إليه راجعون اللهم اغفرله وارحمه اللهم يسر حسابه وثقل بالحسنات ميزانه وثبت على الصّراط أقدامه وأسكنه في أعلى الجنات بجوار حبيبك ومصطفاك صلّى الله عليه وسلم اللهم اجعله من الذين سعدوا في الجنة.خالدين فيها ما دامت السموات والأرض ،اللهم لأ نزكيه عليك ولكنا نحسبه انه آمن وعمل صالحا فاجعل له جنتين ذواتي أفنان بحق قولك ولمن خاف مقام ربه جنتان ۔ ‘
متعددلوگوں نے یہ دعائیہ کلمات ارسال کیے ۔
’
إنا لله وإنا إليه راجعون.
الآن رأيت الواتس وصدمت بهذا الخبر المؤلم.
أسأل الله العظيم رب العرش العظيم أن يرحمه ويغفر له ويرزق أهله الصبر والسلوان.
كان نعم الرجل، حريصا على الخير، حريصا على العلم، قليل الكلام، دائم الابتسامة؛ لي معه ذكريات طيبة في أيام السكن في الوحدة الثانية.اللهم إنا نستودعه في جوارك ورحمتك
.‘
شیخ فراز الحق
’
إنا لله وإنا إليه راجعون
خبرمؤلم جدا
كان رحمه الله من أحسن طلبة الجامعة خلقا وسمتا وتقى وورعا ما رأيت فيه شرا قط كأن شيم الأخلاق الحسنة كلها اجتمعت فيه؛ فرحمه الله رحمة واسعة وأدخله الفردوس الأعلى وتقبل شهادته في سبيله؛ فإن من خرج يطلب العلم فهو في سبيل الله.
وألهم أهله الصبر والسلوان وكان الله لهم.
اللهم آمين.‘
شیخ شاہد اقبال