كفى بالموت واعظا
محترم الشیخ عبداللہ شہزاد رحمہ اللہ میرے بہت ہی اچهے اور مخلص دوست تهے سب سے پہلی ملاقات جامعہ رحمانیہ میں ہوئی وہاں ہم دونوں نہ صرف کلاس فیلو تهے بلکہ بہت اچھے دوست تھے اور ہمیشہ اکٹھے پڑھتے تھے ۔
بعد میں جب جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں انکا داخلہ ہوا تو اسپیشل مجھے لاہور جامعہ رحمانیہ میں ہر سال ملنے آتے اور کوئی نہ کوئی تحفہ ضرور لاتے جس سے مجھے انکی تواضع و انکساری پے رشک آتا ایک دفعہ جب میں جامعہ رحمانیہ سے فاضل ہو کہ کہیں اور منتقل ہوا تو وہ مجہے ڈهونڈ رهے تهے مجہے فون کر کے کهتے هیں کوئی ملاقات کی جگہ اور ٹائم نکالئے
بعد میں جب جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں میرا داخلہ ہوا تو وہا پے هماری دوستی اور بهی گهری ہو گئی تهی بلکہ جامعہ اسلامیہ میں رہتے ہوئے میں ہی انکا سب سے قریب ترین دوست تہا اور انکی دوستی الحب فی اللہ کا صحیح مصداق تهی وہ جب بهی کبهی سفر کے لئے جا رهے ہوتے میں ہمیشہ انکو جامعہ کے باب خلفی سے الوداع کرتا وہ اپنے کمرے کی چابی میرے حوالے کرتے اور کهتے کسی چیز کی ضرورت ہو تو وہاں سے لے لینا ۔
انکے کافی قریب رہنے کی وجہ سے انکے شب وروز کے بارے کافی جانتا ہوں وہ ماشاء اللہ نمازوں کے پابند بلکہ پہلی صف کی کوشش کرتے تهے بلکہ بسا اوقات میں انکے کمرے میں ہی سو جاتا شیخ تہجد کے لئے اٹهتے تو مجہے انکے اٹهنے کا احساس ہوتا اگرچہ میری کوتاہی تہی کے میں انکو دیکه کے بہی تہجد کا اہتمام نہ کر پاتا ۔
ہر آدمی انکی تعریف کرتا تها حتی کہ انکے والد محترم کهتے کاش ک انکی ساری اولاد عبد اللہ جیسی ہو جائے ۔
دو جگہیں انکی بہت محبوب تهی شیخ عبدالمحسن العباد حفظہ اللہ کا درس بخاری کا حلقہ اور مسجد نبوی کی لائبریری حتی کے میری آخری ملاقات بهی حلقہ میں ہوئی اس سے پہلی ملاقات مسجد نبوی کی لائبریری کے پاس ہوئی ۔
بہت زیادہ ملن سار اور ہر ایک کے دکھ میں شریک ہونے والے تهے اساتذہ کی عزت کرنے والے بڑوں کا احترام کرنے والے تهے ۔
اور یہ کہنا بهی بر محل ہے کہ میری تربیت میں بهی انکا کافی حصہ هے ۔
ایک دفعہ وہ اپنے والد محترم سے ملاقات کروانے کے لئے میرے گهر بهی تشریف لائے ۔
میرا تعلق نہ صرف ان سے تها بلکہ انکے تین بهائی میرے شاگرد ہیں اور ایک بھائی سے سلام دعا تهی ۔
لکھنے کو تو انکی تعریف میں بہت سی باتیں هیں لیکن طوالت کے باعث اسی پے اکتفا کرتا ہوں مجھ سے قبل فرمان بھائی نے بهی انکی تعریف میں بہت اچها لکها هے اللہ انکو جزائے خیر عطا فرمائے ۔
مجھے شیخ کی وفات سے بہت بڑا صدمہ ہوا هے اللہ تعالی شیخ کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور انکی مغفرت فرمائے اور انکے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
شیخ ابو الحسن عبدالباسط ، داعی حائل ، سعودی عرب