دجال بھی مشرق سے نکلے گا، ہم اپنی طرف سے کسی علاقے کو مشرق یا مغرب قرار نہیں دے رہے، اگر آپ چاہیں تو حدیث رسول بھی ملاحظہ فرما سکتے ہیں میرے دئیے گئے لنک پر کہ دجال بھی مشرق سے نکلے گا، خراسان سے نکلے گا، عراق و شام کے درمیانی راستے سے نکلے گا۔talib ilam bhai sahib k intehai alimana fazilana jawabat ko bar bar parh kar mahzooz ho raha hon. Hum aapke nukta rasi k qail ho gaye hain aur "HAMARE NAJAD" ko arab se dhakailte huwe "UNKE NAJAD" tak le ane aur madina ki mashriqi simt ko khainch khainch kar ain iraq par la khara karna aap jaise nabagha aur muhaqiq hi ka kamal ho sakta hai aur hum aapki mahnat e shaqa aur mutaliqa mawad tak rasai k qail hain
Bawajood ulo e ilmi aur murawija fan e jughrafia mai rasookh k aap ne mujh nacheez ki raye talab ki hai is babat k mashriq arab se bahir hai
Is alamgir haqeeqat se kon inkhiraaf karsakta hai balke is main ik baat ka aur bhi izafa farma lein k mashriq ke sath sath maghrib, shumal aur janoob bhi arab se bahir hain. Hai na kamal ki baat
Ik aur mazay ki baat ye hai k ye imtiaz arab se bahir har hitha arazi ko hasil hai. Maslan aap arab ki jaga markazi khita hindostan ko farz karlain, dunya k deegar hikhy iske mashriq, maghrib aur shumal o junoob main waqia hain lekin ye charon atraaf khud mulk e hind se bahir hain. in nukaat tak rasai hum aap ki suhbat ka faiz samjhte huwe Dua go hain k Allah humain sahih faham naseeb farmaye
بہرام نے کہا ہے:اس حدیث شریف میں چار نجدی سردارو کا ذکر ہے یعنی اقرع بن حابس حنظی ‘ عیینہ بن بدری فزاری ‘ علقمہ بن علاثہ العامری اور زید الخیل الطائی ہر اہل علم جانتا ہے کہ یہ چاروں نجدی سردار موجودہ سعودی نجد کے رہنے والے تھے نہ کہ عراق کہ اور دوسری بات اس حدیث میں ایک گستاخ رسول کا بیان ہوا اہل علم جانتے ہیں کہ اس گستاخ رسول کا نام عبداللہ بن ذی الخویصرہ تمیمی تھا اور یہ محمد بن عبدالواھاب نجدی التمیمی کے قبیلے بنو تمیم سے تعلق رکھتا تھا اور دلچسپ بات یہ کہ اس گستاخ کا تعلق بھی موجودہ سعودی نجد سے ہی تھا یہ اولین شیطان کا سینگ تھا جو نجد سے ظاہر ہوا اس اولین شیطان کے سینگ بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی پشت سے ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو اللہ تعالیٰ کی کتاب کی تلاوت سے زبان تر رکھیں گے، لیکن قرآن ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا۔ دین سے اس طرح نکل جائیں گے (صحیح بخاری) مزید یہ فرمایا "وہ بت پرستوں کو چھوڑ کر مسلمانوں کو قتل کریں گے اگر میں انہیں پاؤں تو قوم عاد کی طرح ضرور انہیں قتل کر دوں۔‘‘(صحیح بخاری)
عنقریب آخری زمانے میں ایسے لوگ ظاہر ہوں گے یا نکلیں گے جو نوعمر اور عقل سے کورے ہوں گے وہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیث بیان کریں گے لیکن ایمان ان کے اپنے حلق سے نہیں اترے گا۔(صحیح بخاری)
امید ہے نجد کون سے خطے کو کہا جاتا ہے آپ کی سمجھ میں آگیا ہوگا
والسلام
کیا آپ بتانا پسند کریں گے کہ عرب میں کتنے نجد ہیں ؟ اور نجد کا علاقہ کہاں سے شروع ہو کر کہاں پر ختم ہوتا ہے، جزاک اللہبہرام نے کہا ہے:امید ہے نجد کون سے خطے کو کہا جاتا ہے آپ کی سمجھ میں آگیا ہوگا
اس پر میں اپنی جانب سے کچھ بھی نہیں کہنا چاھتا لیکن محدیث لائبریری کی ایک کتاب کا صفحہ آپ سے شیئر کرنا چاھتا ہوںکیا آپ بتانا پسند کریں گے کہ عرب میں کتنے نجد ہیں ؟ اور نجد کا علاقہ کہاں سے شروع ہو کر کہاں پر ختم ہوتا ہے، جزاک اللہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس حدیث میں اس شخص کو جنت کی بشارت مشروط دی ہے کہ اگر یہ سچا ہے تو !!!!!!کیا ہر نجدی قابل مذمت ہے ؟؟؟ نجدی بھی جنت میں جا سکتا ہے ؟؟؟
فصل: 4 - باب بَيَانِ الصَّلَوَاتِ الَّتِي هِيَ أَحَدُ أَرْكَانِ الإِسْلاَمِ|نداء الإيمان
صیح مسلم: کتاب الایمان4 - باب بَيَانِ الصَّلَوَاتِ الَّتِي هِيَ أَحَدُ أَرْكَانِ الإِسْلاَمِ
109 - حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ جَمِيلِ بْنِ طَرِيفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الثَّقَفِيُّ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، - فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ - عَنْ أَبِي سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَ طَلْحَةَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ، يَقُولُ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِنْ أَهْلِ نَجْدٍ ثَائِرُ الرَّأْسِ نَسْمَعُ دَوِيَّ صَوْتِهِ وَلاَ نَفْقَهُ مَا يَقُولُ حَتَّى دَنَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَإِذَا هُوَ يَسْأَلُ عَنِ الإِسْلاَمِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " خَمْسُ صَلَوَاتٍ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ " . فَقَالَ هَلْ عَلَىَّ غَيْرُهُنَّ قَالَ " لاَ . إِلاَّ أَنْ تَطَّوَّعَ وَصِيَامُ شَهْرِ رَمَضَانَ " . فَقَالَ هَلْ عَلَىَّ غَيْرُهُ فَقَالَ " لاَ . إِلاَّ أَنْ تَطَّوَّعَ " . وَذَكَرَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الزَّكَاةَ فَقَالَ هَلْ عَلَىَّ غَيْرُهَا قَالَ " لاَ . إِلاَّ أَنْ تَطَّوَّعَ " قَالَ فَأَدْبَرَ الرَّجُلُ وَهُوَ يَقُولُ وَاللَّهِ لاَ أَزِيدُ عَلَى هَذَا وَلاَ أَنْقُصُ مِنْهُ . فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " أَفْلَحَ إِنْ صَدَقَ " .
سیدنا طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نجد والوں میں سے ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا جس کے بال بکھرے ہوئے تھے اور اس کی آواز کی گنگناہٹ سنی جاتی تھی لیکن سمجھ میں نہ آتا تھا کہ کیا کہتا ہے یہاں تک کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک آیا ، تب معلوم ہوا کہ وہ اسلام کے بارے میں پوچھتا ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دن رات میں پانچ نمازیں فرض ہیں ۔ وہ بولا کہ ان کے سوا میرے اوپر کوئی اور نماز ( فرض ) ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں مگر یہ کہ تو نفل پڑھنا چاہے اور رمضان کے روزے ہیں ۔ وہ بولا کہ مجھ پر رمضان کے سوا اور کوئی روزہ ( فرض ) ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں مگر یہ کہ تو نفل روزہ رکھنا چاہے ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے زکوٰۃ کا بیان کیا تو وہ بولا کہ مجھ پر اس کے سوا اور کوئی زکوٰۃ ( فرض ) ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں مگر یہ کہ تو نفل ثواب کیلئے صدقہ دینا چاہے ۔ راوی نے کہا کہ پھر وہ شخص پیٹھ موڑ کر چلا اور کہتا جاتا تھا کہ اللہ کی قسم میں نہ ان سے زیادہ کروں گا اور نہ ان میں کمی کروں کا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر یہ اپنے اس ( بات کے ) کہنے میں سچا ہے تو بیشک یہ کامیاب ہو گیا ۔
- - - - جاری - - - -